12 سال بعد آخر سمجھوتہ ہوگیا!
قریب 12 سال کی کوششوں اور17 گھنٹے لگاتار زبردست بحث و مباحثے کے بعد بڑی طاقتوں نے ایران سے نیوکلیائی ہتھیار معاملے میں سمجھوتہ کرلیا ہے۔ ایران اور سبھی طاقتوں نے اسے بات چیت کا کامیاب نتیجہ قرار دیا ہے۔ اپنی ایٹمی تیاری پر روک لگانے اور اسے بین الاقوامی نگرانی میں سونپنے کا فیصلہ لے کر ایران نے ایسا مثبت قدم اٹھایا ہے جو اس کے ساتھ پوری دنیا کیلئے مفید ثابت ہوگا۔ ایران اور 6 ملکوں کے درمیان اس سمجھوتے کی بات چیت ایک دہائی سے زیادہ وقت سے لٹکی ہوئی تھی اور اس درمیان بین الاقوامی پابندیوں نے اس کا حال بد سے بدتر بنا دیا تھا۔ ایران اڑا ہوا تھا کہ سمجھوتے کے ساتھ ہی اسے میزائل اور بھاری ہتھیاروں کی سپلائی پر لگی پابندیوں سے آزاد کردیا جائے لیکن دوسرے فریق کو اندیشہ تھا کہ اگر ایسا ہوا تو عراق، شام اور یمن میں شیعہ انتہا پسندوں تک خطرناک ہتھیاربے روک ٹوک پہنچانے لگے گا۔ ایران اس شرط پر تیار نہیں تھا کہ اگر سمجھوتے کی خلاف ورزی ہو گی تو اس پر پہلے والی بین الاقوامی پابندیاں اپنے آپ بحال ہوجائیں گی لیکن ان شرطوں کے بعد ایران کو جھکنا پڑا کیونکہ ہتھیاروں پر لگی پابندی کو ہٹنے میں 5 سے8برس ...