بکھرتا جارہا ہے کیجریوال کا کنبہ
آندولن کی آنچ سی نکلی عام آدمی پارٹی کا سورج اب آہستہ آہستہ مدھم ہوتا جارہا ہے۔ بیشک شری اروند کیجریوال نے پارٹی تو بنا لی لیکن وہ اسے سنبھال نہیں سکے۔ شاید ہو یہ بھول گئے کہ پارٹی کی بنیاد آئیڈیالوجی ہوتی ہے موقعہ پرستی نہیں۔ جنہوں نے انا ہزاری کی تحریک سے پیدا پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا وہ ساتھی باری باری کیجریوال کا ساتھ چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ انا آندولن سے پیدا عام آدمی پارٹی کی تشکیل سیاست میں تبدیلی کی بنیاد پر ہوئی تھی۔ تشکیل کے وقت اس نے 100 ناموں کی فہرست جاری کر انہیں کرپٹ قرار دیا تھا۔ جنتا کو بھی لگا کہ جیسے یہ پارٹی دیش میں انقلاب لائے گی۔ لیکن جب اسی پارٹی نے انقلاب کا آغاز کرنے کے لئے فوجی بھرتی کئے تو اس میں وہ بھی آگئے جنہیں عاپ نے کرپٹ قرار دیا تھا۔ ایسے میں پارٹی کے اندر سنگین حکمت عملی سازوں کی کمی کھلنا فطری ہی ہے۔ حال ہی میں عاپ کے پی اے سی ممبر اور قومی ترجمان آشوتوش اور بدھوار کو دہلی ڈائیلاگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین آشیش کیتھان نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ حالانکہ ابھی پارٹی نے ان دونوں کا استعفیٰ منظور نہیں کیا ہے۔ غور طلب ہے کہ پارٹی چھوڑنے والے نیتا...