اشاعتیں

جنوری 29, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پنجاب ۔گووا میں کیا پیشگوئی کررہے ہیں یہ سروے

پانچ ریاستوں کے اسمبلی چناؤ کو لیکر پورے دیش میں مچی ہلچل کے درمیان سنیچر کو ووٹنگ کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔ ابتدا پنجاب اور گوو ا سے ہورہی ہے۔ ان دونوں ریاستوں میں ایک ہی دن ووٹ پڑیں گے۔ پنجاب میں 117 سیٹیں ہیں جبکہ گووا میں 140 سیٹیں ہیں۔ پہلے بات کرتے ہیں پنجاب کی۔ اس ریاست میں عام آدمی پارٹی کے میدان میں کودنے سے چناؤ تکونہ بن گیا ہے۔ مختلف سرووں میں الگ الگ تصویریں سامنے آرہی ہیں۔ ’آج تک‘ نے ایکسس کے ساتھ مل کر جو سروے کرایا ہے اس میں کانگریس کی سرکار بننے کا دعوی کیا گیا ہے۔ سروے میں کانگریس کو60سے65 سیٹیں ملنے کی امید جتائی جارہی ہے جبکہ عام آدمی پارٹی کو 41 سے44 سیٹیں مل سکتی ہیں، اکالی۔ بھاجپا تیسرے نمبر پر ہے اس کو 11-15 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ سی ووٹر نے اس کے برعکس پنجاب میں عام آدمی پارٹی کو 63 سیٹیں ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے اور سرکار وہی بنا رہی ہے۔ کانگریس کو 43 اور اکالی ۔بھاجپا کو11 ، دونوں ہی سرووں میں اکالی۔ بھاجپا تیسرے نمبر پر ہے۔ پنجاب میں سٹے بازوں نے جو بھاؤ دئے ہیں اگر اسے نتیجے میں ٹرانسفر کیا جائے تو یہ ہر کسی کو چونکانے کے لئے کافی ہوں گے۔ دوسرے سرووں میں پنجاب

مسجد میں نمازیوں پر اندھا دھند فائرننگ

دہشت گردی سے آج دنیا کا کوئی ملک محفوظ نہیں ہے۔ دنیا کا کافی حدتک پرامن مانے جانے والا ملک کینیڈا بھی اس کی مار سے نہیں بچ سکا۔ ایتوار کی شام کینیڈا کے کیوبک شہر کی ایک مسجد میں حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرننگ کر 6 لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ حملے میں 8 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹس تردو نے اسے مسلمانوں کے خلاف دہشت گردانہ حملہ بتایا ہے۔ ان کا کہنا ہے جانچ جاری ہے اور فائرننگ کے سلسلے میں کچھ لوگوں کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ یہ واردات اس وقت ہوئی جب کیوبک سٹی اسلامک کلچرسینٹر کے اندر تقریباً40 لوگ نماز ادا کررہے تھے۔ حملہ آوروں کی تعدادشروع میں تو 3 بتائی گئی۔ مسجد کے امام محمد یانگوئی نے کہا کہ مجھے سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ اس طرح کا حملہ یہاں کیوں کیا گیا؟ اس سے پہلے 2016ء میں اسی مسجد کے باہر سیڑھیوں پر کسی نے ایک سوور کا سر رکھ دیا تھا۔ کیوبک سٹی میں مسلمانوں کی اچھی خاصی تعداد ہے۔ ان میں سے زیادہ تر نارتھ امریکہ سے آئے ہوئے ہیں۔ 2015ء کے قومی چناؤ میں خواتین کا برقع یہاں ایک بڑا اشو بنا تھا۔ یہاں کی اکثریتی آبادی پبلک پروگراموں میں نقاب پر پابندی کی حمایت ک

یوپی چناؤ :نریندر مودی بناماکھلیش بنام مایاوتی

اتر پردیش میں چناؤ جیسے جیسے اپنے مقام کی جانب بڑھ رہاہے ،چناؤ دلچسپ موڑ میں داخل ہورہاہے۔ ایک تازہ سروے میں سٹہ بازار کے مطابق سماجوادی پارٹی اور کانگریس چناوی تال میل ہونے کے بعد یہ اتحاد سب سے آگے ہے ۔اسے 164سے 167سیٹیں مل سکتی ہیں ۔ جبکہ ان کے مطابق بھاجپا دوسرے نمبر ہے ۔ اسے 127سے 130سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ بسپا کو85سے 89سیٹیں مل سکتی ہیں ۔ اترپردیش چناؤ کے اسٹار کمپینر وزیر اعظم نریندر مودی (بھاجپا کے لئے )اکھلیش یادو ،راہل گاندھی ‘پرینکا گاندھی اور ڈمپل یادو سپا کے لئے اور مایاوتی (بسپا )ملائم سنگھ یادو فی الحال ناراض ہیں ۔وہ کہہ رہے ہیں چونکہ سپا کانگریس اتحاد کے خلاف ہیں اسلئے چنا ؤ پرچار نہیں کریں گے ۔پہلے بات کرتے ہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی اس نے یوپی چناؤ کے لئے 40اسٹار پرچارکوں کی فہرست جاری کی اس لسٹ میں پی ایم نریندر مودی کے علاوہ کئی وزراء کو جگہ دی ہے لیکن پارٹی کے مارگ درشک منڈل کے لیڈر لال کرشن اڈوانی اور کانپور سے ایم پی ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی کا نام غائب ہے وہیں وزیر خارجہ ششماسوراج اور ریاست کے سابق بھاجپا صدر لکشمی کانت باجپائی اور ونے کٹیار ورون گاندھی کا نام بھی

نئے پولس کمشنر امولیہ پٹنائک کا خیر مقدم ہے

ملنسار اور نرم گو ساکھ کے مالک مسٹر امولیہ پٹنائک کادہلی کے نئے پولس کمشنر کے طور پر خیر مقدم ہے قابل قدر خدمت کے لئے پولس میڈل یافتہ امولیہ پٹنائک ایک نئے نظریہ کی شخصیت کے حامل ہیں جو کچھ نیا کرکے دکھانا چاہتے ہیں ۔ اس کے لئے وہ اپنے طور پر بھی مختلف عہد وں پر رہتے ہوئے کرتے رہے ہیں پولس ملازمین کو لگتا تھا کہ کبھی بھی پٹنائک سربراہ بن کر آسکتے ہیں امولیہ پٹنائک اپنے پولس پریوار کوساتھ لیکرچلنے میں یقین رکھتے ہیں ۔ان کو اپنے پولس والوں کی سلامتی کا ہمیشہ خیال رہا ہے وہ ہر پولس والے کی سلامتی کے مسئلہ کو سنجید گی سے لیتے ہیں ۔ آنے والے دنوں میں ہوسکتا ہے کہ پولس اور انکے پریوار میں جو مسئلے التوا میں پڑے ہیں ان کو عمل میں لانے کیلئے دستخط کرائیں ۔ان کے ساتھ رہ کر کام کرنے والے پو لس عملے کے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وہ انکی پریشانیوں کو دھیان سے سنتے ہیں او رانکی دور کرنے کی کوں شش کرتے ہیں ۔ دہلی پولس نے مختلف عہد و ں پر رہتے ہوئے کئی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھایا ہے خاص کر عورتوں اور بچوں کے خلاف ہونے والے جرائم کو روکنے میں انھیں مہارت حاصل ہے اس لئے امید کی جاسکتی ہے کہ وہ دہلی میں عورتو

پنجاب میں دونوں سینا پتیوں کو آخری موقعہ

پنجاب اسمبلی چناؤ اس بار کانگریس اور اکالی دل کے سربراہوں کیلئے نہ صرف وجود کا ہی سوال ہے بلکہ ساتھ ساتھ دونوں کی ساکھ بھی داؤ پر لگی ہے۔ دونوں پارٹیوں کے سینا پتیوں کے لئے یہ چناؤ آخری چناؤ بھی ہوسکتا ہے۔ کانگریس کے وزیر اعلی عہدے کے دعویدارکیپٹن امرندر سنگھ اور پنجاب کے موجودہ وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل دونوں کے لئے یہ چناؤ ناک کا سوال بنا ہوا ہے۔ دونوں نے ہی ان چناؤ کو اپنی زندگی کا آخری چناؤ مان کر پورا زور لگادیا ہے۔ لامبی اسمبلی سیٹ پرپچھلے 20 سال سے شرومنی اکالی دل کا قبضہ ہے۔ وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل چار بار سے اسمبلی چناؤ یہاں سے جیت رہے ہیں۔ اس بار کانگریس کے وزیر اعلی امیدوار کیپٹن امرندر سنگھ نے بھی لامبی سے چناؤ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی نے دہلی اسمبلی سے استعفیٰ دلواکر جرنیل سنگھ کو دونوں سرکردہ لیڈروں کے سامنے اتارا ہے۔ جہاں تک پنجاب اسمبلی چناؤ میں اشو کی بات ہے تو نشہ خوری بڑے مسئلے کی شکل میں سامنے آگیا ہے۔ 76 فیصدی لوگ ریاست میں افیم لینے کے عادی بتائے جاتے ہیں جن میں 18 سے35 سال کے نوجوان زیادہ ہیں۔ پنجاب چناؤ میں مختیار سنگھ کاسی بھی سرخی

سی بی آئی بنام سی بی آئی

یہ پہلی بار ہی ہے کہ بصد احترام سپریم کورٹ نے سی بی آئی کے موجودہ ڈائریکٹر آلوک ورما کو سابق ڈائریکٹر رنجیت سنہا کے خلاف جانچ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ رنجیت سنہا اس معاملے میں ضروری تاریخ بنانے میں کامیاب رہے کہ وہ پہلے پوری سی بی آئی کے چیف ہیں جن کے مجرمانہ کارناموں کی جانچ سی بی آئی ہی کرے گی۔ معاملہ کچھ یہ ہے،رنجیت سنہا کے عہد میں جن بڑے گھوٹالوں کی جانچ دیش کا یہ اعلی خفیہ ادارہ کررہا تھا ان میں سے بہت سے رسوخ دار ملزمان سے وہ خفیہ طور سے ملتے تھے۔ سپریم کورٹ نے کوئلہ گھوٹالہ معاملے میں ان کے خلاف جانچ متاثر کرنے کے الزامات کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی بنا دی ہے۔ یہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کی طرف سے پہلے سے بنی ایم ایل شرما کی رہنمائی والی کمیٹی کی رپورٹ کی پڑتال کرے گی جس نے پہلی نظر میں سنہا کو اختیارات کا بیجا استعمال کرنے کا قصوروار پایا ہے۔ ایس آئی ٹی پتہ لگائے گی کہ کیا سنہا اور کوئلہ گھوٹالہ کے ملزمان کی ملاقات سے جانچ پر اثر پڑا؟ الزام ہے کہ سنہا نے ملزمان سے ملی بھگت کر انہیں بچانے کی کوشش کی۔ یہ کہنا مشکل ہے کہ رنجیت سنہا کے خلاف ہونے والی جانچ کس نتیجے پر پہنچتی ہے لیکن ا

سپا ۔کانگریس پارٹیاں تو ملیں لیکن کیا دل بھی ملے ہیں

دعوی بھلے ہی بہار کی طرز جیسا کیا جارہا ہو لیکن اترپردیش میں سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان ویسا اتحاد نہیں ہوا۔ بہار میں پارٹیوں کے ساتھ ان کے دل بھی ملے تھے اس لئے نتیجے بھی اچھے آئے لیکن کیا یہی حقیقی صورتحال یوپی میں بھی ہے؟ سپا۔ کانگریس کے درمیان ہوئے اس سمجھوتے سے کانگریس کے کئی بڑے نیتا اور ورکر اپنے آپ کو ٹھگا ہوا سا محسوس کررہے ہیں۔ کیونکہ فیصلہ ہائی کمان کا ہے اس لئے دکھی دل سے قبول کرنا مجبوری ہے۔ پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ راہل اور پرینکا کی اتنی بے عزتی کے بعد ہوئے ایک سمجھوتے کو کانگریس کے حمایتی اور ورکر زمین پر کیسے اتاریں گے؟ پردیش کانگریس کے نیتا سپا کے ساتھ ایسے کسی سمجھوتے کے لئے تیار نہیں تھے جو جھک کر کیا گیا ہو۔ امیٹھی اور رائے بریلی کی سیٹوں پر ٹکراؤ بنا ہوا ہے۔ کانگریس ان دونوں ضلعوں کی سبھی سیٹوں پر دعوی ٹھونک رہی ہے۔ سنا ہے کہ سپا یہ سیٹیں کانگریس کو دینا مان گئی ہے جبکہ سپا 2012ء میں یہ جیتی ہوئی سیٹیں چھوڑنے کوتیار نہیں تھی البتہ وہ اتحاد کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے کچھ سیٹیں چھوڑنے کے لئے تیار ہوئی ہے۔ اس ٹکراؤ کا اثر سانجھہ چناؤ کمپین پر بھی پ

7 دیشوں کے مسلمانوں پر ٹرمپ کی پابندی

اپنے چناوی وعدے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آتنک وادیوں پر روک پلاننگ کے تحت پاکستان سے امریکہ آنے والوں پرسختی کرنے کے احکامات دئے ہیں۔ اب سخت چھان بین اور پوچھ تاچھ کے بعد ہی کسی پاکستانی کو امریکہ میں داخلہ ملے گا اسی زمرے میں سعودی عرب اور افغانستان کو بھی رکھا گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے 7 مسلم ممالک سے کسی کے بھی آنے پر دن کی روک لگا دی ہے۔ مہاجروں کو داخلہ دینے کی اسکیم 120 دن کے لئے ملتوی کردی گئی ہے۔ جن دیشوں کے مہاجرین پر روک لگائی گئی ہے وہ ہیں ایران، عراق، شام، لیبیا، یمن، سوڈان اور صومالیہ۔ سنیچر کو اس سے متعلق ٹرمپ کے ایگزیکٹیو فیصلے کے بعد ہی امریکی انتظامیہ نے کارروائی شروع کردی ہے حالانکہ شہری حقوق کے لئے کام کرنے والی ایک تنظیم کی عرضی پر وہاں کی عدالت نے ٹرمپ کے حکم کے خلاف فیصلہ سنا دیا ہے۔اس پر ٹرمپ نے کہا کہ وہ مسلمانوں کے خلاف نہیں ہیں بلکہ صرف مسلم دہشت گردی کو روکنا چاہتے ہیں۔ یہ صحیح ہے کہ 9/11 کے بعد سے ہی اسلامک آتنک وادی واقعات ہوتے آرہے ہیں جنہیں لے کر امریکیوں میں بہت ناراضگی ہے۔ اس ناراضگی نے ہی ٹرمپ کو صدر بنایا ہے لہٰذا اسے بھنانے کا کوئی اور موقعہ وہ

اس سفید آتنک سے بھاری تباہی

جموں و کشمیر میں سرحد پارکی دہشت الگ ہے لیکن جو یہ سفید دہشت ہے وہ ہمارے جوانوں پر قہر ڈھا رہی ہے۔ سفید دہشت یعنی برف نے کشمیر میں دو دنوں میں 22 لوگوں کی جان لے لی ہے۔ مرنے والوں میں 15 فوجی جوان اور شہری شامل ہیں اور ابھی یہ تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ کئی دیگر علاقوں میں بھی برفیلی چٹانیں کھسکنے کے سبب فوجی چوکیوں اور لوگوں کے گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ وہاں ابھی تک راحت کی ٹیمیں نہیں پہنچ پائی ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق100 سے زیادہ گھر پوری طرح نیست و نابود ہوچکے ہیں۔ گریز سیکٹرمیں بدھوار کو ایک دن میں دو جگہوں پر چٹانوں نے فوج کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ فوج کے مطابق اس طرح کے حادثے عام طور پر سیاچن میں ہوتے ہیں۔ حالانکہ سیاچن سمیت کشمیر میں اونچی پہاڑیوں جہاں زیادہ برفباری ہوتی ہے اور برفیلی تودے گرنے کے واقعات کو لیکرایس اوپی جاری کئے جاتے ہیں۔ ایسے میں معمولاتی گشت کو کچھ وقت کے لئے ملتوی کئے جانے کی بھی سہولت ہے لیکن برفباری کو لیکر صحیح اندازہ یا قبل از وقت معلومات نہ ہونے کی بھول ہوجاتی ہے جس کی زد میں گشتی ٹیم آگئی۔ حالانکہ محکمہ موسمیات برفباری وغیرہ کو لیکر کچھ معلومات دیتا ہ

گووا اسمبلی چناؤ میں کئی رخی مقابلہ کا امکان

گووا میں 4 فروری کو اسمبلی کے لئے ووٹ پڑیں گے ، گووا میں اس مرتبہ کانگریس کی زیادہ امیدیں اس بات پر مرکوز ہیں کہ کئی رخی چناوی مقابلے میں کسی پارٹی کو اکثریت نہیں ملے گی۔ کانگریس کا اندازہ ہے کہ عام آدمی پارٹی اور آر ایس ایس سے الگ ہوا گروپ جو شیو سینا کیساتھ مل کر چناؤ لڑ رہا ہے ، چناؤ میں کافی اثر انداز ثابت ہوگا۔ ان پارٹیوں نے کھنن جوا گھر (کیسینو)کرپشن اور گووا کے سنمان کو اشو بنایا ہے جس پر کانگریس اور بھاجپا کوئی خاص جواب نہیں دے رہی ہیں۔ دراصل کرپشن کے الزام کانگریس کی پرانی حکومتوں اور بھاجپا سرکاروں پر یکساں طور پر لگتے رہے ہیں۔ اندرونی گروپ بندی کی شکار کانگریس خاص طور سے مقابلہ کرنے کے بجائے الگ الگ گروپوں میں تقسیم ہوکر چناؤ لڑ رہی ہے۔ بھاجپا کے اترپردیش چیف ونے تندولکر نے گووا کی اگلی سرکار کے منوہر پاریکر کی لیڈر شپ میں کام کرنے کے قومی صدر امت شاہ کے بیان کے ایک دن بعد دعوی کیا کہ لوگ چاہتے ہیں کہ وزیر دفاع منوہر پاریکر کو گووا واپس لایا جائے۔ تندولکر نے دعوی کیا ہے کہ آر ایس ایس چناؤ کے لئے بھاجپا کے ساتھ ہے۔ 40 ممبری گووا اسمبلی کے لئے 4 فروری کو پولنگ ہونی ہے۔ بھاجپ