اشاعتیں

اپریل 22, 2012 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اگلے صدر کیلئے ریس شروع ہوچکی ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 28 April 2012 انل نریندر بجٹ سیشن کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے ساتھ ہی صدارتی چناؤ کے بارے میں غور و خوض او ر بحث میں تیزی آنے لگی ہے۔ دیش کے اعلی عہدے پر اس بار کون بیٹھے گا؟ سیاسی پارٹیوں نے ابھی سے ایک دوسرے کو ٹٹولنا شروع کردیا ہے۔ پارٹیاں صدارتی چناؤ کو اپنی طاقت کے مظاہرے کی ایک سخت آزمائش مان رہی ہیں۔ موجودہ صدر محترمہ پرتیبھا پاٹل کے عہدے کی میعاد جولائی کے آخری ہفتے میں پوری ہورہی ہے۔ فروری مارچ کے مہینے میں اترپردیش، پنجاب، اتراکھنڈ سمیت پانچ ریاستو ں کے اسمبلی چناؤ کے نتائج اور پھر اس کے ٹھیک بعد58 راجیہ سبھا سیٹوں کے لئے ایک ساتھ چناؤ ہونے کے بعدسیاسی تجزیئے بدلنے لگے ہیں۔ سیاسی نتیجہ غیر کانگریس غیر بی جے پی پارٹیوں کے حق میں زیادہ رہے اور اس سے تھرڈ فرنٹ کی سمت میں کام شروع کر ملائم سنگھ یادو اور ممتا بنرجی جیسے لیڈر سرگرم ہوگئے ہیں۔ وہیں این سی پی لیڈر شرد پوار نے بھی اشارہ دیا ہے کہ وہ اپنی بات مضبوطی سے رکھیں گے۔ خود ساختہ تھرڈ فرنٹ کے لیڈروں کو سرگرم ہوتے دیکھ دونوں کانگریس اور بھاج

بھارت کی میزائل خاتون عرف اگنی پتری ٹیسی تھامس

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 28 April 2012 انل نریندر ٹیسی تھامس اب ہندوستان کی میزائل لیڈی کے نام سے جانی جائیں گی۔ اگنی 5-سپر پاور میزائل کا کامیاب تجربہ 19 اپریل کو ہوچکا ہے۔ پانچ ہزار کلو میٹر دوری تک مار کرنے والے اس میزائل کو تیار کرکے بھارت نے ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے۔ ساتھ ساتھ دنیا کو بھارت کو ایک نئے چشمے سے دیکھنے کا کام بھی کر دکھایا ہے۔ اس کامیابی کا سہرہ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے اگنی پروجیکٹ کی ڈائریکٹر ٹیسی تھامس کو جاتا ہے۔ 48 سالہ ٹیسی کا خواب ہے کہ ایک ایسی اگنی میزائل تیار کی جائے جو اب تک دنیا میں نہ بنی ہو۔ ٹیسی کی ٹیم اگنی 5- کی کامیابی کے بعد ایک ایسا میزائل بنانے کے کام میں لگنے والی ہے جس سے نکلا وار ہیڈ نشانے پر پہنچ کر کامیابی کی رپورٹ بھی بیس لیب میں دیکھی جاسکے۔ ٹیسی کی پیدائش 1964ء میں کیرل کے الپوجھا ضلع میں ہوئی تھی۔ ان کے والد ایک فرم میں اکاؤنٹنٹ تھے ۔ بچپن سے ہی ٹیسی نے راکٹ بنانے کا خواب دیکھنا شروع کیا تھا اس کی وجہ تھی کے الپوجھا کے پاس ہی ڈی آر ڈی او کا ایک راکٹ سینٹر ہ

راجدھانی میں بچیوں کے سوداگروں کا دھندہ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 27 March 2012 انل نریندر راجدھانی دہلی میں چھوٹی بچیوں کے ان سوداگروں کو آفت مچا رکھی ہے۔ پچھلے دنوں ایسی اٹھائی گئی 8 بچیوں کو چھڑایا گیا۔ایک پلیسمنٹ ایجنسی پر چھاپہ مار کر جن 8 بچیوں کو چھڑایا گیا انہوں نے آپ بیتی 'چائلڈ ویلفیئر کمیٹی '(سی ڈبلیو سی) کو بتائی۔ اس کے بعد سی ڈبلیو سی نے پولیس کو حکم دیا کے ان لڑکیوں سے ملے سراغوں کی بنیاد پر پلیسمنٹ ایجنسیوں اور اس ریکٹ میں شامل لوگوں کی پہچان کی جائے اور ان پر سخت کارروائی کی جائے۔ سی ڈبلیو سی لاجپت نگر نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ ٹریفکنگ کے جال میں پھنسی باقی بچیوں کو بھی آزاد کرایا جائے۔ واضح ہے کہ پچھلے دنوں سی ڈبلیو سے کے حکم پر دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے ایک پلیسمنٹ ایجنسی پر چھاپہ مارکر 8 بچیوں کو آزاد کرایا تھا۔ ان بچیوں کو مغربی بنگال کے الگ الگ گاؤں سے یہاں لایا گیا تھا۔ پلیسمنٹ ایجنسی نے انہیں نوکرانی کے کام پر لگادیا تھا۔ الزام ہے کہ وہاں ان کا استحصال ہورہا تھا۔ ذرائع کے مطابق کم سے کم 20 بچیاں ان کے جال میں ہیں۔ وسنت وہار جیسے پاش علاقے

اوراب ڈیزل بھی لگا سکتا ہے آگ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 27 March 2012 انل نریندر دیش کی عوام کو اب ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے لئے تیار ہوجانا چاہئے۔سرکار نے پیٹرول کی طرح ڈیزل کی قیمتیں بھی سرکاری کنٹرول سے آزاد کرانے کی تیاری کرلی ہے یعنی اب عام آدمی خاص کر کسانوں کو مہنگا ڈیزل ملے گا۔ سرکار نے اعلان کیا ہے کہ ڈیزل کو کنٹرول سے آزاد کیا جائے گا۔اس فیصلے کو سدھانتک منظوری دے دی گئی ہے لیکن اسے نافذ کرنے کی تاریخ کا اشارہ نہیں دیا گیا ہے۔وزیر مملکت برائے خزانہ نرائن مینا نے راجیہ سبھا کو یہ جانکاری دی۔ مینا نے این کے سنگھ کے ذریعے پوچھے گئے سوال کے تحریری جواب میں ایوان کو بتایا کہ سرکار نے ڈیزل کی قیمتوں کو بازار کے ذریعے مقرر کرنے پر اپنی رضامندی دے دی ہے۔ حالانکہ ابھی اسے عمل میں نہیں لایا گیا ہے لیکن رسوئی گیس کی قیمتوں کو سرکاری کنٹرول سے آزاد کئے جانے کا ابھی کوئی سجھاؤ نہیں ہے حالانکہ مینا نے اس کے متعلق سرکار کی مجبوری بھی بتائی۔ انہوں نے کہا کہ سرکار بین الاقوامی تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور گھریلو مہنگائی کی حالت میں عام آدمی کو بچانے کے لئے ڈیزل کی ریٹی

اور پھر پڑی پھوٹ ٹیم انا میں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 26 March 2012 انل نریندر ٹیم انا میں پھوٹ پڑ چکی ہے۔ ٹیم انا کی کور کمیٹی کی میٹنگ میں ایتوار کے روز جم کر ہنگامہ ہوا۔ نوئیڈا کے سیکٹر 43 میں ٹیم کی کور کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ اس کا ایجنڈا تھا تحریک کی حکمت عملی تیار کرنا۔ اس میں بابا رام دیو کے ساتھ سانجھہ تحریک پر بھی غور خوص ہونا تھا۔ ٹیم انا کی کور کمیٹی کی اس اہم میٹنگ میں اروند کیجریوال ، پرشانت بھوشن، کرن بیدی ایک واحد مسلم چہرہ مولانا شمعون قاسمی، گوپال رائے، منیش سسودیا، کمار وشواس موجود تھے۔ رام دیو کے ساتھ تحریک کے سوال پر کرن بیدی نے کہا کہ جب برے پھنسے لوگ ساتھ آسکتے ہیں تو اچھے لوگ کیوں نہیں؟ اس پر قاسمی نے کہا اہمیت کم ہونے کے اندیشے سے کیجریوال کو ان پر اعتراض ہے۔ بحث بیچ میں جاری تھی کہ کور کمیٹی کے ممبر گوپال رائے کی نظر شمعون قاسمی پر گئی، وہ موبائل پرباتیں کررہے تھے، رائے نے قاسمی سے موبائل مانگا۔ الگ کمرے میں جاکر چیک کرنے پر میٹنگ کی ریکارڈنگ ملی۔ پرشانت بھوشن نے قاسمی سے پوچھا کہ آخر آپ نے ریکارڈنگ کیوں کی؟ اس پر قاسمی چپ رہے۔ بھوشن نے ا

برے پھنسے سنگھوی:ادھر کنواں تو اُدھر کھائی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 26 March 2012 انل نریندر پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے سے پہلے ہی کانگریس پارٹی نے اپنے تیز طرار اپارٹی ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی سے پیر کو پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین اور ترجمانی کے عہدے سے استعفیٰ لے لیا۔ پارٹی نے اپنی اور سرکار کی فضیحت بچانے کی کوشش کی ہے۔ فحاشی ویڈیو دیکھنے کے معاملے میں پہلے سے بدنام بھارتیہ جنتا پارٹی کو اب کانگریس سے بدلہ لینے کا موقعہ مل گیا ہے۔ ابھیشیک منو سنگھوی سی ڈی کے معاملے میں بری طرح پھنس گئے ہیں۔ سنگھوی سے متعلق ایک سی ڈی 10 دن پہلے سوشل میڈیا پر جاری کی گئی تھی اس میں وہ مبینہ طور پر کسی خاتون کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں دکھائے گئے ہیں۔سی ڈی میں دکھائی گئی خاتون وکیل بتائی گئی ہے۔ اس کے مطابق سنگھوی نے اسے جج بنوانے کا لالچ دے کر اس کے ساتھ رشتے بنائے۔ سی ڈی معاملے پر دہلی ہائی کورٹ نے روک لگادی ہے لیکن انٹر نیٹ پر یہ سی ڈی کھل کر چل رہی ہے۔ کہا جارہا ہے سنگھوی کے ڈرائیور نے یہ سی ڈی بنائی۔ بعد میں اس نے سی ڈی سے چھیڑ چھاڑ کئے جانے کی بات بھی مانی ہے۔ سنگھ

تھالی سے غائب ہوتی سبزیوں کی اصل وجہ؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 25 March 2012 انل نریندر مہنگائی بڑھتی جارہی ہے جنتا کو دو وقت کی روٹی کھانے میں بھی اب بڑی مشکل آرہی ہے۔تھالیوں سے سبزیاں غائب ہوتی جارہی ہیں۔ سبھی سبزیوں کے دام آسمان چھورہے ہیں۔ عام آدمی کے کچن کا سارا بجٹ بگڑ چکا ہے۔ عام طور پر جب گرمی بڑھتی ہے تب سبزیوں کے دام بڑھتے تھے لیکن اس بار اپریل میں سبزیوں کے دام مسلسل بڑھتے جارہے ہیں۔ 15 دن پہلے تک 12 سے14 روپے کلو بکنے والا آلو18 روپے کلو بک رہا ہے۔ جو لوگ25 سے18 روپے تک ٹماٹر خریدتے تھے اب وہ55 سے60 روپے بک رہا ہے۔ بھنڈی اور ٹنڈے جیسی سبزیوں کے دام 75 سے100 روپے کلو کے درمیان ہیں۔ غور طلب ہے کہ راجدھانی کے تھوک بازار سبزی منڈی میں ایک ماہ میں مختلف سبزیوں کے دام تین گنا سے زائد بڑھ گئے ہیں۔ اس کے چلتے عام آدمی کی تھالی سے سبزیاں آہستہ آہستہ غائب ہوچکی ہیں۔ پیاز، ٹماٹر، آلو جیسی سبزیاں بھی لوگوں کی خرید سے باہر ہیں۔ تجارتی ماہرین کا خیال ہے کہ ایسا سبزیوں کی سپلائی میں آئی بھاری کمی کے چلتے ہورہا ہے۔ کاروباری لیڈر اس کے پیچھے خاص وجہ بتائے جارہے

یوپی اے سرکار کی تین سالہ رپورٹ کارڈ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 25 March 2012 انل نریندر اترپردیش ، پنجاب، گوا اسمبلی انتخابات میں ہار کے بعد دہلی میونسپل کارپوریشن میں کانگریس کی  مسلسل پانچویں ہار ہے۔ کانگریس قیادت والی یوپی اے حکومت 22 مئی کو اپنے تین سال پورے کرنے جارہی ہے۔ روایت کے مطابق سرکار اسی دن ''رپورٹ ٹو دی پیوپل'' جاری کرے گی۔ پتہ نہیں منموہن سنگھ سرکار اور کانگریس پارٹی اس دوران اپنے کیا کیا کارنامے گنائے گی۔ وقت آگیا ہے کانگریس پارٹی جائزہ لے کے آخر وہ کس طرف جارہی ہے۔ یہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ اب لوک سبھا چناؤ زیادہ دور نہیں ہیں اور اس سے پہلے پارٹی کو گجرات، ہماچل ،مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور دہلی میں اسمبلی چناؤ کا سامنا کرنا ہے۔ یوپی اے حکومت کی دوسری پاری مسلسل تنازعات میں گھری رہی۔ کامن ویلتھ گیمز ، ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالہ اور آدرش ہاؤسنگ سوسائٹی جیسے تمام گھوٹالے مہا گھوٹالے سرخیوں میں رہے۔ ان کے چلتے کانگریس کو مسلسل فضیحت جھیلنی پڑ رہی ہے۔ کہیں سے بھی سیاسی راحت نہیں ملتی دکھائی پڑتی۔ پارلیمنٹ میں

بھاجپا میں اقتدار کی تین دھریاں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 24 March 2012 انل نریندر بھارتیہ جنتا پارٹی میں دہلی میونسپل کارپوریشن جیتنے کے بعد ایک نیا حوصلہ پیدا ہوا ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ2014ء کے لوک سبھا چناؤ میں پارٹی بازی مار سکتی ہے لیکن سب سے بڑی کمی جو سامنے آرہی ہے وہ ہے کلیئر لیڈر شپ کی کمی۔ یہ کسی سے پوشیدہ نہیں پارٹی کے ایک بڑے گروپ خاص کر ممبران پارلیمنٹ کے دل میں یہ ایک سوال بار بار گھر کر رہاتھا کہ آخر یوپی اے II- میں وزیر اعظم منموہن سنگھ کی قیاد ت والی حکومت مہنگائی، کرپشن اور گھپلوں کے اشو پر گھری رہی لیکن سرکار کی ناکامی کا بھاجپا کو توقع سے زیادہ فائدہ نہیں مل سکا۔ اس کے چلتے مرکزی سرکار کے خلاف ماحول کو بھنانے کے لئے پارٹی کو لوک سبھا چناؤ سے پہلے اپنا وزیر اعظم کا امیدوار اعلان کرنے ہے۔ یہ وقت اور یہ صورتحال ہے کہ بھاجپا تین دھریوں پر چل رہی ہے۔ سب سے پہلے شری نتن گڈکری جو پارٹی کے صدر ہیں انہیں آر ایس ایس کی حمایت ہے۔ دوسری طرف ڈی فور نیتا ان میں اڈوانی جی، سشما سوراج، ارون جیٹلی قابل ذکر ہیں تیسری دھری نریندر مودی ہیں جو اپنے آپ کو

سیاچن پر جنرل کیانی کے بیان کی حقیقت؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 24 March 2012 انل نریندر پاکستان میں فوج اور زرداری حکومت میں اختلافات ہیں اس کی ایک مثال ہمیں پاک فوج کے سربراہ اشفاق کیانی کے سیاچن سے متعلق بیان سے ملتی ہے۔ بہت کم جنتا میں بولنے والے جنرل کیانی نے پچھلے دنوں کہا تھا بھارت اور پاکستان دونوں کو سیاچن سے اپنی فوجیں واپس بلا لینا چاہئیں اور دونوں ملکوں کو سیاچن کے اشو کو بات چیت سے حل کرنا چاہئے۔ خیال رہے کہ سیاچن میں اس مہینے کے شروع میں برفیلی چٹانے گرنے سے 125 پاک فوجی سمیت139 لوگوں کی دب کر موت ہوگئی تھی۔ جہاں ہمیں اس بات کا دکھ ہے کہ اتنے پاکستانیوں کی موت ہوئی ہے ہم ان کے کنبوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں وہیں ہم یہ بھی کہنا چاہیں گے کہ ہمیں جنرل کیانی کی باتوں پر زیادہ یقین نہیں کرنا چاہئے۔ادھر جنرل کیانی کا بیان آیا تو ادھر کچھ دیر بعد ہی پاک وزارت خارجہ نے وضاحت جاری کردی کے سیاچن مسئلے پر پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ اس سے سوال اٹھتا ہے کہ کیا جنرل کیانی کے سیاچن کے دورہ میں جہاں پاکستانی فوجیوں کی موت ہوئی تھی وہ اس مو

نئے فتوے: مسلم خواتین بیوٹی پارلر میں نہ کام کریں، مرد دوسری شادی سے بچیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 22 March 2012 انل نریندر دیوبندی مسلک کی سب سے بڑی اسلامی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے فتوے ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ دیوبند نے ایک فیصلے میں خواتین کے بیوٹی پارلر میں کام کرنے سے منع کیا ہے، ایسا کرنا شریعت کے خلاف ہے۔ دیوبند کے اس فیصلے پر سیاسی سطح پر اور سماجی سطح پر تلخ رد عمل سامنے آرہا ہے۔ کچھ مسلم لیڈروں نے اس فیصلے کو عورتوں کی سماجی و اقتصادی بھلائی کے نکتہ نظر سے اسے غلط مانا ہے۔ کانگریس کے ترجمان راشد علوی نے کنی کاٹتے ہوئے کہا کہ کسی مذہبی معاملے میں رد عمل ظاہر کرنا ٹھیک نہیں ہے وہیں بھاجپا کی ترجمان نرملا سیتا رمن کہتی ہیں کے مسلم خواتین کو آگے بڑھنے کی اسی طرح آزادی ہونی چاہئے جس طرح دیگر مذاہب کی خواتین کو ملی ہوئی ہے۔ فتوے خواتین کی اقتصادی و سماجی فروغ میں رکاوٹ نہیں بننے چاہئیں۔ دوسری طرف راجیہ سبھا کے آزاد ایم پی محمد عدیب کا کہنا ہے دیکھنا چاہئے کے دیوبند نے یہ فتوی کیو جاری کیا؟ ان کا کہنا ہے کہ دارالعلوم دیوبند سے کسی نے پوچھا ہوگا۔ اگر کسی بیوٹی پارلر میں مرد بھی آتے ہی

رام سیتو اشو پر پھر سامنے آیا یوپی اے سرکار کاہندو مخالف چہرہ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 22 March 2012 انل نریندر یہ بہت دکھ کی بات ہے کہ منموہن سنگھ کی یوپی اے سرکار نے کروڑوں ہندوؤں کی عقیدت سے جڑے رام سیتو سمندرم مقدمے میں اپنا موقف صاف نہیں کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے جمعرات کو رام سیتو کو قومی وراثت قرار دینے کے مسئلے پر اپنا موقف رکھنے سے انکار کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے ہی اس معاملے پر فیصلہ سنانے کی اپیل کی۔مرکز کی جانب سے موقف نہ رکھے جانے پرعدالت نے اس مسئلے پر اگست میں آخری سماعت کرنے کا فیصلہ دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے جنتا پارٹی کے صدر ڈاکٹر سبرامنیم سوامی کی درخواست پر حکومت سے جواب طلب کیا تھا لیکن حکومت نے جواب دینے سے انکار کرکے یہ صاف کردیا ہے کہ وہ ہندوؤں کے مذہبی جذبات سے وابستہ اس برننگ اشو سے دور رہنا چاہتی ہے۔ بنچ کے سامنے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ہرین راول نے کہا کافی غور وخوض کے بعد سرکار اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ رام سیتو کو قومی وراثت اعلان کرنے کے مسئلے پر وہ کوئی موقف نہیں رکھنا چاہتی۔ انہوں نے کہا کے سرکار اپنے 2008ء میں داخل کردہ جواب پرقائم ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ سبھی مذہبوں کا