اشاعتیں

ستمبر 3, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

امت شاہ بنام راہل گاندھی !

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی چھتیس گڑھ میں آمنے سامنے تھے۔اپوزیشن اتحاد انڈیا کی ممبئی میٹنگ کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب دونوں لیڈروں نے ایک ہی دن چناوی ریاست چھتیس گڑھ میں ریلی کی ۔امت شاہ پچھلے 36دنوںمیں یہ ان کا چوتھا دورہ تھاجبکہ کانگریس کے سابق صدر اس سال فروری میں پارٹی اجلاس کے بعد پہلی بار ریاست کا دورہ کیا۔ یعنی راہل گاندھی کی کانگریس کا مقابلہ بنام بی جے پی کی مقامی قیادت سے زیادہ مودی -شاہ کی جوڑی سے ہے۔ امت شاہ نے گزشتہ سنیچر کو چھتیس گڑھ کے بگھیل سرکار کے خلاف بلیک پیپر نامی چارشیٹ جاری کی ۔ اس میں ریاست میں مبینہ شراب گھوٹالے کا ذکر کیا اور کہا کہ یہاں گھپلے گھوٹالے اور وعدہ خلافی کی حکومت چل رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ جو لوگ جیل میں بند ہیں وہ لوگ حکمراں پارٹی کے لیڈروں اور ان کے نام اجاگر نہ کردیں اس لئے انہیں نیند نہیں آتی ۔ وہیں راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور نریندر مودی ہندوستان کے دوتین ارب پتیوں کے لئے کام کرتے ہیں۔ میں آپ کو صاف کردیتا ہوں کہ ہندوستان کے وزیر اعظم اڈانی کی کوئی جانچ نہیں کروا سکتے ۔ کیوں کہ جانچ کا نتیجہ نکلا تو اس کا نقصان

اور اب 538کروڑ کا بینک گھوٹالہ!

پچھلے جمعہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جیٹ ایئر ویز کے بانی نریش گوئل کو منی لانڈرنگ سے جڑئے ایک معاملے میں گرفتار کر لیا ۔ میڈیامیں آئی خبروں کے مطابق ای ڈی کے ممبئی دفتر میں نریش گوئل سے گھنٹوں پوچھ تاچھ کی گئی ۔ لیکن ای ڈی کا کہنا ہے کہ جانچ میں گوئل افسرا نے کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے ہیں۔ ذرائع کے حوالے سے ٹائمس آ انڈیا اخبار نے لکھا ہے کہ کینرا بینک سے وابستہ قرض گھوٹالے معاملے میں پوچھ تاچھ کیلئے گوئل کو دہلی سے ممبئی لے جا یا گیا تھا۔ جس کے بعد انہیں وہاں گرفتار کر لیا گیا۔ وہیں ایکونومکس ٹائمس میں شائع ایک خبر کے مطابق سنیچر کو ای ڈی نریش گوئل کو پی ایم ایل اے (پریوینشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ ) کے تحت گرفتار کر عدالت میں پیش کیا ۔ اخبار کا کہنا ہے کہ سی بی آئی نے گوئل کے خلاف مجرمانہ شازش رچنے اور بھروسہ توڑنے اور مجرمانہ کوتاہی کے الزام لگائے ہیں جن کے سبب کینرا بینک کو 538.62کروڑ روپے کا نقصان جھیلنا پڑا ۔ ٹائمس آف انڈیا کے مطابق 3مئی کو کینرا بینک کی شکایت پر سی بی آئی نے ایک کیس درج کیا تھا۔ بینک کے مطابق گوئل کی کمپنیوںنے انہیں بینکوں کے کنسورٹیم کے ذریعے جو قرض لیا تھااس کی

مودی پھر چلا ماسٹر اسٹروک ؟

مرکزی حکومت نے مانسون اجلاس کے تین ہفتے بعد ہی جمعرات کو پانچ دن کا پارلیمنٹ کا اسپیشل سیشن بلانے کا اعلان کر سب کو چونکا دیا ۔ وزیر پر لیمانی امور پر ہلاد جوشی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ میں بتایا گیا کہ 18سے 22ستمبر تک دونوں ایوانوں کا اسپیشل سیشن رہے گا۔ یہ 17ویں لوک سبھا کا اور راجیہ سبھا کا 26واں سیشن ہوگا ۔ اس میں پانچ میٹنگیں ہوںگی ۔ اس سیشن کو سرکار کی جانب سے کسی ماسڑ اسٹروک کی تیاری مانا جا رہا ہے ۔ حالاں کہ جوشی نے سیشن کا کوئی ایجنڈا نہیں بتایا اور معلومات کے ساتھ پرانے پارلیمنٹ ہاو¿س کی فوٹو شیئر کی ہے ۔ مانگ تو یہ بھی کی جارہی ہے کہ سیشن پرانے پارلیمنٹ ہاو¿س کے شروع ہو ۔ اور نئے پارلیمنٹ کمپلیکس میں ختم ہو سکتا ہے۔ راجدھانی میں 9اور 10ستمبر کو جو جی20-چوٹی کانفرنس کے کچھ دنوں بعد ہونے والے سیشن کے ایجنڈے پر کوئی بیان نہیں آیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اسپیشل سیشن میں پارلیمانی کاروائی کو نئے پارلیمنٹ کمپلیکس میں بھی منتقل کیا جا سکتا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 28مئی کو اس کا افتتاح کیا تھا۔میزبانی کیلئے تیار کرنے کیلئے فائنل شکل دی جا رہی ہے۔ اس لئے سیشن کا کوئی ایجنڈا صاف نہیں

پھر گرا اڈانی پر بم !

اس سال جنوری میں جب امریکی شارٹ سیلر کمپنی ہیڈن برگ ریسرچ نے اڈانی گروپ پر شیئر وںمیں گھپلہ کا الزام لگایا تو اس کے مالک گوتم اڈانی دنیا کے تیسرے نمبر کے سب سے امیر شخص سے اس رپورٹ کے آتے ہی ان کا اثاثہ 120ارب ڈالر سے گھٹ کر 39.9ارب ڈالر رہ گیا تھا۔ یعنی راتوں رات ان کااثاثہ گھٹ کر ایک تہائی رہ گیا تھا ۔ ہینڈن برگ ریسرچ نے اڈانی گروپ پر اپنی کمپنیوںکے شیئروں کی قیمتوںمیں چھیڑ چھاڑ کرنے اور ٹیکس ہیون ممالک کے جعلسازی کو انجام دینے کا الزام لگایا تھا۔ حالاںکہ تب سے لیکر اب تک اڈانی گروپ کی کچھ کمپنیوں کے شیئروںمیں کافی ریکوری ہو چکی ہے ۔لیکن 31اگست کو برطانوی اخبار دی گارجین اور فائننشل ٹائمس نے ای سی پی آر پی کے دستاویزوںمیں بنیاد پر چھپی رپورٹ نے اس گروپ کو ایک بار پھر پریشانی میں ڈال دیا ۔رپورٹ آنے کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنیوںنے شیئر بازار میں اب تک تقریباً 35200کروڑ روپے گنواں دئے ۔دی گارجین اور فائننشل ٹائمس نے آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ یعنی او سی سی آر پی کے جن دستاویزوں کی بنیا د پر رپورٹ شائع کی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس ہیون دیش متروشش کے دو فنڈ اور ایمرجنگ ان