اشاعتیں

فروری 18, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

الیکسی نویلنی کی موت!

گزشتہ ایک دہائی سے روس کی سب سے اہل ترین اپوزیشن لیڈر رہے الیکسی نویلنی کی جیل میں موت ہو گئی ہے ۔جیل محکمہ کے حکام نے اس کی جانکاری دی ۔الیکسی نویلنی کو صدر ولادمیر پوتن کی کٹر حریفوں میں شمار کیا جاتا تھا ۔وہ 19 سال جیل کی سزا کاٹ رہے تھے ۔جس مقدمہ میں انہیں سزا دی گئی تھی اسے سیاسی اغراض بتایاگیا ۔اسے روس کی سب سے بڑی خطرناک جیلوں میں شمار کیا جاتا ہے ۔یا مان لو نے نے رس ضلع کی جیل کے حکام نے بتایا کہ جمعہ کو ٹہلنے کے بعد الیکسی نویلنی کچھ بیمار محسوس کررہے تھے ۔جیل محکمہ نے بیان جاری کر کہا کہ نویلنی نے فوراً ہی اپنے ہاتھ پاو¿ں چھوڑ دئیے ۔انہیں ایمرجنسی میڈیکل ٹیم ان کی جانچ کیلئے بلایا گیا ۔میڈیکل ٹیم نے ان کی حالت میں بہتری لانے کی پوری کوشش کی لیکن اس میں وہ کامیاب نہیں ہو پائی ۔روسی خبر رساں ایجنسی تاش کی رپورٹ کے مطابق الیکسی نویلنی کی موت کے اسباب کا پتہ لگایا جارہا ہے ۔الیکسی نویلنی کے وکیل لیو نڈ سولو طوف نے روسی میڈیا کو بتایا کہ وہ فی الحال اس پر کوئی رائے زنی نہیں کریں گے ۔ان کے یوٹیوب پر جاری ایک ویڈیو کو 100 کروڑ سے زیادہ بار دیکھا گیا تھا ۔وہ روس کی سب سے بڑی پارٹی پ

اگنی ویروں کو ریگولر فائدہ ملے !

پارلیمنٹ کی ڈیفنس امور سے متعلق قائمہ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ سروس کے دوران جان گنوانے والے اگنی ویروں کے کنبوں کو باقاعدہ فوجی ملازمین کی طرح سبھی فائدے ملنے چاہیے ۔کمیٹی نے ایسے کنبوں کو دی جانے والی ایکس گریشیا رقم کو ہر ایک زمرے میں دس لاکھ روپے تک بڑھانے کی سفارش کی ہے ۔موجودہ سہولیات کے تحت دیش کیلئے اپنی جان قربان کرنے والے اگنی ویروں کو فیملی پینشن جیسے ریگولر فائدے کے حقدار بھی نہیں ہیں ۔پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کسی اگنی ویر کا دیش کیلئے بلیدان ویسا ہی ہے جیسے ایک مستقل فوجی ملازمین کا ہے ۔اس لئے سیوا کے دوران اپنی جان گنوانے والے اگنی ویروں کے کنبوں کو بھی یکساں فائدے دئیے جانے چاہیے ۔مرکزی حکومت نے جون 2022 میں تینوں سیواو¿ں میں ملازمین کی جزوقتی بھرتی کیلئے اگنی ویر یعنی اگنی پتھ بھرتی اسکیم شروع کی ہے اس میں ساڑے سترہ برس سے اکیس برس کی عمر کے لڑکوں کو 4 سال کیلئے بھرتی کرنے کی سہولت ہے ان میں سے 25 فیصدی ملازمین کی سروس آگے بڑھانے کی سہولت ہے ۔ڈیفنس وزارت کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کو بتایا گیا فوجوں کی موت کے معاملوں کی مختلف زمروں کیلئے ایکس

چناوی دھاندلی پرپاکستان میں ہنگامہ

پاکستان میں 8 فروری کو عام انتخابات ہوئے تھے۔ اتنے دن گزرنے کے باوجود ابھی تک کوئی حکومت نہیں بن سکی۔ ظاہر ہے کسی سیاسی جماعت کو واضح اکثریت نہیں ملی، اس لیے اتحادی حکومت بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔ عام انتخابات میں دھاندلی بے نقاب ہونے کے بعد ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی کے کارکن اور حامی سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ ملک گیر احتجاجی مظاہروں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کی کئی شہروں میں پولیس سے جھڑپیں ہوئیں۔ پاکستان کے اخبار ڈان میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق، لاہور میں پی ٹی آئی کے حامی اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے ہفتہ کو پریس کلب اور پارٹی کے جیل روڈ دفتر کے باہر جمع ہوئے۔ انہوں نے نعرے لگائے اور چوری شدہ مینڈیٹ کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ وہ پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور نتائج میں تصحیح کا بھی مطالبہ کر رہے تھے۔ پی ٹی آئی کے سرشار امیدوار سلمان اکرم رضا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تاہم بعد میں اسے رہا کر دیا گیا۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو کلپس میں پولیس اہلکار ایک وکیل کو گھسیٹتے ہوئے نظر آ رہے ہیں جو جیل روڈ پر پی ٹی آئ

تیجسوی اور راہل گاندھی کی جوڑی

جمعہ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ آر جے ڈی کے تیجسوی یادو بھی بھارت جوڑو نیائے یاترا میں شامل ہوںگے۔ راہل گاندھی بھارت جوڑو نیا ئے یاترا کے دوران جمعرات کو دوسری بار بہار پہنچے۔ پچھلے مہینے یعنی جنوری میں بھی راہل گاندھی دو دن کے لیے بہار کے سیمانچل علاقے میں پہنچے تھے۔ اس دوران آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو کو ای ڈی نے 29 جنوری اور تیجسوی یادو کو 30 جنوری کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔جمعہ کو روہتاش میں راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں تیجسوی یادو نے اس بات کا ذکر او ردعویٰ بھی کیا کہ انہیں راہل گاندھی کی ریلی میں شامل ہونے سے روکنے کیلئے ہی ای ڈی نے گھنٹے بھر پوچھ تاچھ کیلئے بٹھائے رکھا تھا ۔ یعنی پہلی بار راشٹریہ جنتا دل کے کسی اعلیٰ لیڈر نے 16 فروری کو راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوا ہے۔ بہار میں گزشتہ ماہ 28 جنوری کو نتیش کمار نے گرینڈ الائنس چھوڑ کر این ڈی اے سے ہاتھ ملالیا تھا۔ اس طرح بہار میں آئندہ لوک سبھا انتخابات میں راہل گاندھی اور تیجسوی یادو کو ایک بڑا چیلنج درپیش ہوگا۔ بہار اسمبلی میں نتیش حکومت کے فلور ٹیسٹ کے دوران تیجسوی یادو نے دعویٰ کیا تھا کہ و

خفیہ چندہ ووٹرس سے دھوکہ !

لوک سبھا چناو¿ سے ٹھیک پہلے سپریم کورٹ نے ایک دور رس تاریخی فیصلے میں 2018 میں لائے گئے الیکٹرول بانڈ اسکیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے فوری طور سے منسوخ کر دیا ۔سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے حکم دیا کہ الیکٹرول بانڈ خریدنے والے اور اسے بنانے والوں اور اس سے ملی رقم کو 13 مارچ تک سامنے لایا جائے ۔دراصل اسکیم کے تحت سیاسی پارٹیوں کو 1 کروڑ یااس سے زیادہ میں چندہ دینے والوں کا نام خفیہ رکھنے کی چھوٹ تھی۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا خفیہ چندہ ووٹرس سے دھوکہ ہے ۔سپریم کورٹ نے کہا الیکٹرول بانڈ کو پوشیدہ رکھنا اطلاعات حق اور آرٹیکل 19(1) (A) کی خلاف ورزی ہے ۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کو مالی مدد سے اس کے بدلے میں کچھ اور انتظام کا نظام کو بڑھاوا مل سکتا ہے ۔انہوں نے کہا بلیک منی پر قابو پانے کا واحد طریقہ الیکٹرول بانڈ نہیں ہو سکتا ہے ۔اس کے اور بھی کئی متبادل ہیں ۔جسٹس چندر چوڑ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو سیاسی پارٹیوں کو ملے الیکٹرول بانڈ کی جانکاری دینے کی بھی ہدایات دی ہے ۔سیاسی پارٹیوں کو چندہ سپریم کورٹ نے کہا کہ ایس بی آئی چناو¿ کمیشن کو جانکاری