اشاعتیں

جنوری 7, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

10 دن پہلے منتری بنے نیتا کو ملی ہار !

راجستھان کے شری گنگا نگر ضلع میں ان دنوں بدن کو چیر کر رکھ دینے والی سرد لہر چل رہی ہے ۔اور ذرا سی کوتاہی کسی کے بھی ہوش فاختہ کر سکتی ہے ۔ان سرد ہواو¿ں نے ابھی ابھی اس پارٹی کو اپنی زد میں لے لیا ہے جو پورے دیش میں اپنے حریفوں کو کپکپائے ہے ۔راجستھان میں حکمراں ہوئی بھاجپا کیلئے یہ بہت بری خبر ہے کہ اس کا وہ امیدوار چناو¿ ہار گیا جسے بیچ چناو¿ پارٹی نیتاو¿ں نے منتری عہدے کا حلف دلا دیا تھا اس امیدوار کا نام سریندر پال سنگھ ٹی ٹی ہے ۔علاقہ کے ایک بزرگ ووٹر کہتے ہیں پارٹی نے جسے ڈبل انجن والی سیاسی سرکار رد ریل گاڑی کیلئے ٹی ٹی بنا کر بھیجا تھا ،جنتا نے اسے ٹرین سے پہلے ہی اتار دیا ۔اس سیٹ پر کانگریس امیدوار روپیندر سنگھ کو 96950 ووٹ ملے ہیں اور بھاجپا کے سریندر پال سنگھ ٹی ٹی کو 83667 ووٹ ملے جبکہ عام آدمی پارٹی کے امیدوار پرتھوی پال سنگھ سندھو کو 11940 ووٹ حاصل ہوئے ۔پرتھوی پال سنگھ سندھو پچھلی بار یعنی 2018 میں آزاد امیدوار کے طور پر لڑے تھے تو وہ دوسرے نمبر پر رہے تھے ۔بھاجپا امیدوار کی شکل میں تب سریندر پال سنگھ ٹی ٹی تیسرے نمبر پر رہے تھے ۔بی جے پی کیلئے یہ بڑا جھٹکا مانا جا ر

بھاجپا کا نعرہ - اب کی بار 400 پار!

بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا چناو کیلئے تیسری بار مودی سرکار ، اب کی بار 400 پار کا نعرہ دیا ہے ۔پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ہوئی میٹنگ میں بھاجپا قومی صدر جے پی نڈا 2 گھنٹے سے زیادہ وقت میں جنرل سیکریٹری تنظیم ، مرکزی وزیر ودیگر سینئر وزراءاور جنرل سیکریٹریوں سے 2024 کے چناو کی حکمت عملی پر غور وخوض کیا،میٹنگ میں طے کیا گیا نئے ووٹروں ، نوجوانوں اور خواتین ووٹروں سے زیادہ سے زیادہ رابطہ کیا جائے ۔پی ایم مودی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور پارٹی صدر جے پی نڈا کی قیادت میں لوک سبھا کے کلسٹر میں دوران اور ریلیاں جلد سے جلد شروع ہوں گی ۔بھاجپا نے لوک سبھا چناو میں مشن 50% ووٹ کے ساتھ درجن ریاستوں میں سبھی سیٹیں جیتنے کی حکمت عملی تیار کیا ہے ۔ان ریاستوں میں لوک سبھا کی قریب 250 سیٹیں ہیں اور ابھی ان کی زیادہ سیٹیں بھاجپا کے پاس ہی ہیں ۔دیگر ریاستوں کی تقریباً 150 سیٹیں ایسی ہیں جن کو اتحاد کے ساتھ جیتنے کیلئے پارٹی نے ورکنگ پلان بنایا ہے ۔بھاجپا کا مشن 50 فیصدی ووٹ کے اعداد و شمار کے لئے سب سے اہم مانا جا رہا ہے ۔پچھلے لوک سبھا چناو میں 300 کا نمبر پار کرنے میں اسے 13 ریاستوں ،

اس ایک طرفہ جیت کے فائدے ؟

بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے کنٹرورشل چناﺅ میں مسلسل چوتھی بار جیت درج کی ہے ان کی پارٹی عوامی لیگ اور ان کے ساتھیوں نے 300 پارلیمانی سیٹوں پر امیدوار اتارے تھے اور ان میں سے 223 سیٹوں پر جیت ملی ہے اس جیت کے ساتھ ہی حسینہ 5 سال کے ایک اور معاد کےلئے وزیراعظم بنے گی ملک کی بڑی اپوزیشن پارٹی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی نے چناﺅ کا بائی کاٹ کیا تھا شیخ حسینہ کی پارٹی اور ان کے اتحادیوں کو امید ہے باقی بچی سیٹوں پر بھی انہیں جیت ملے گی ۔بی این پی نے بنگلہ دیش میں چناﺅ کو دھوکہ قرار دیا اور کہا یہ جمہوری سسٹم نہیں بلکہ یہ تانہ شاہی ہے ۔بڑی تعداد میں بی این پی کے لیڈروں اور ان کے حمائیتیوں کی گرفتاری کے بعد چناﺅ وی نتیجہ شروع کئے گئے بنگلہ دیش کے چناﺅوی اعداد شمار بتاتے ہیں کے قریب 40 فیصد لوگوں نے ہی پولنگ میں حصہ لیا اور کچھ لوگوں کا کہنا ہے کے 40 فیصدی پولنگ کا نمبر دروست نہیں ہے آزاد امیدوار جو عوامی لیگ کے ہی بتائے جاتے ہیں انہیں 61 سیٹوں پر جیت ملی جبکہ جاتیہ پارٹی کو 11 سیٹوں پر کامیابی ملی ہے ۔شیخ حسینہ کو یہ 5 ویں بار معاد ملی ہے حسینہ پہلی مرتبہ 1996 میں وزیراعظم بنی تھیں اور پھر

ہمت افزا اور تاریخی فیصلہ!

سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے خاندان والوں کے قتل کے 11 قصورواروں کی سزا میں چھوٹ دے کر رہا کرنے کے فیصلے کوچھوٹ دے کر رہا کرنے کے فیصلے کو منسوخ کر ہمت افزا اور تاریخی فیصلہ دیا ہے۔ گجرات سرکار نے 2022 میں یوم آزادی کے دن ان قصورواروں کی سزا میں چھوٹ دیتے ہوئے رہا کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کے گجرات سرکارکے پاس سزا میں چھوٹ دینے اور کوئی فیصلہ لینے کا اختیار نہیں ہے ۔اس معاملہ میں فیصلہ لینے کے لئے مہارشٹر سرکار کو زیادہ صحیح بتایا سپریم کورٹ کا فیصلہ سرکار کی جانب داری کے رویہ پر سخت حملہ ہے ۔عدالت نے سارے قصورواروں کو دو ہفتہ کے اندر سرنڈر کرنے کا حکم دیا ہے سپریم کورٹ کے اس تاریخی فیصلے کے کچھ اہم نکات اس طرح ہیں ۔قصورواروں کی سزا معاف کرنے کی درخواست والی اپیلوں پر غور کرنا گجرات حکومت کے دائر اختیار میں نہیں تھا کیوں کہ یہ سی آر پی سی کی دفعہ 432 کے تحت( اس سلسلہ میں فیصلہ لینے کے لئے )سرکار مجاز نہیں تھی۔ سزا میں چھوٹ پائے قصورواروں میں ایک سے ایک کی عرضی پر گجرات سرکارکے غور کرنے کیہدایت دینے والی ایک دیگر بینچ کے 13 مئی 2022 کے حکم کوغیر تسلیم مانا ۔سز

لڑائی یہی ہے کے ہماری کوئی اوقات نہیں ہے !

مدھیہ پردیش کے راجا پور میں کلکٹر کے ساتھ جھگڑے کو لیکر سرخیوں میں آئے ایک ٹرک ڈرائیور پپو مہیروار نے کہا کے وہ کلکٹر کو ڈرک ڈرائیوروں سے ہونے والی پریشانی کے بارے میں سمجھانے کی کوشش کر رہے تھے پپو ہیروار نے بات کرتے ہوئے ان پر لگے ان الزامات سے انکار کیا کے اسی کو کسی بھی طرح سے کلکٹر کی باتوں کو یہ نظر انداز کر رہے تھے سوشل میڈیا پر 18 سیکنڈ کا ایک ووڈیو وائرل ہوا جس میں ٹرک ڈرائیوروں سے بات کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے راجا پور کے کلکٹر کشور کنیال نے ایک ٹرک ڈرائیور سے پوچھا کے تمہاری اوقات کیا ہے؟ دیش میں ہٹ اینڈ رن کے معاملے میں سزا کے نئے تقاضوں کو لیکر ٹرک اور ٹیکسی ڈرائیور اور بس اوپریٹر انجومنوں نے دیش بھر میں ہڑتال کی تھی اسی دوران ٹرک ڈرائیوروں کا ایک گروپ بات چیت کے لئے کلکٹر کے پاس گیا تھا جہاں بات چیت کے دوران کلکٹر صاحب ناراض ہو گئے تھے اور جھگڑے بڑھنے کے بعد ریاست کے وزیر اعلیٰ موہن یادو نے کلکٹر کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے اور کہا ہے افسران کو اپنی زبان اور رویہ پر قابو رکھنا چاہئے وہیں تنازعوں میں گھرے کلکٹر کشور کنیال نے کہا ہے انہوںنے جو بھی کہا وہ کسی کو ٹھیس پہنچانے

اور اب بھارت جوڑو نیائے یاترا!

اس چناﺅی ماہول میں اپنے بہتر بنانے کی کوشش کے طور پر جہاں حکمراءبی جے پی آےودھیا میں رام مندر کی سرگرمیوں پر زیادہ سے زیادہ غور دے رہی ہے وہیں بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس نے راہل گاندھی بھارت جوڑوں نیائے یاترا کا اعلان کر دیا ہے اور یہ راہل گاندھی کی قیادت میں منی پور سے ممبئی تک 14 جنوری سے شروع ہونے جا رہی ہے پہلے پارٹی نے اسے بھارت نیائے یاترا کا نام دیا تھا ۔اب یہ یاترا 14 ریاستوں میں ہی نہیں بلکہ 15 ریاستوں سے ہوکر گزرے گی اس میں اروناچل پردیش کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔یاترا 6200 کلومیٹر کے بجائے 6700 کلومیٹر کی دوری طے کریں گی ۔راہل گاندھی کی بھارت جوڑوں نیائے یاترا پچھلے سال بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی سے حوصلہ افزا ہے ۔کانگریس اس یاترا کو تھوڑا الگ رکھتے ہوئے بھی چاہتی ہے کے لوگ اسے اس یاترا کی اگلی کڑی کی شکل میں دیکھیں ۔راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کی سیاسی اہمیت کو دیکھے تو ریاستوں میں کانگریس کے پاس گنوانے کے لئے محض 14 سیٹیں ہی ہیں 15 ریاستوں سے گزرنے جا رہی یاترا کے راستے میں تقریباً 100 لوک سبھا سیٹیں ہیں پارٹی کی دعوا ہے کے یہ پیدل مارچ راہل گاندھی کی سابقہ یاترا ک