اشاعتیں

جولائی 28, 2013 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

تلنگانہ میں کانگریس نے جوا کھیلا ہے دیکھیں اونٹ کس کرونٹ بیٹھتا ہے؟

یوپی اے سرکار کی تال میل کمیٹی نے تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے لئے اپنی مہرلگادی ہے۔ اس میٹنگ میں اس ریزولیوشن کو اتحادی پارٹیوں نے بھی منظوری دے دی۔ اس کے بعد ریاست اسی مسئلے پر کانگریس کی ورکنگ کمیٹی کی اہم میٹنگ میں ملک کی 29 ویں ریاست کی شکل میں تلنگانہ کی تشکیل کو ہری جھنڈی مل گئی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے جمعرات کو کہا کہ علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا راستہ تیار کرنے والا بل پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں پیش نہیں ہوگا لیکن نئی ریاست 6 مہینے کے اندر وجود میں آجائے گی۔ نئی ریاست کی تشکیل میں 8 سے9 مہینے لگتے ہیں لیکن ہم جلد سے جلد اس کی تکمیل کی کوشش کریں گے۔ وزیر داخلہ شندے نے کہا آنے والی لوک سبھا اور آندھرا پردیش میں ہونے والے اسمبلی چناؤکے پیش نظرتلنگانہ ریاست بنانے کا فیصلہ لے کر کانگریس نے ایک بڑا جوا کھیلا ہے۔ پردیش میں بنے سیاسی حالات اور تلنگانہ کا اشو جگن موہن ریڈی کے بڑھتے دبدبے کے چلتے کانگریس مجبوری ہے۔ ریاست میں تیزی سے گھٹتے اپنے مینڈینٹ کو دیکھتے ہوئے کانگریس کا یہ فیصلہ اپنے ڈھہتے قلعہ کا کچھ حصہ بچانے کی کوشش ماناجاسکتا ہے۔ پچھلے دنوں ہوئے بلدیاتی چ

دہلی کے نئے پولیس کمشنر بھیم سین بسّی کا خیر مقدم ہے!

دہلی کے نئے پولیس کمشنر بھیم سین بستی نے بدھوار کو دوپہر دہلی کے 19 ویں کمشنر آف پولیس کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ مسٹر بستی کا دہلی سے پرانا رشتہ رہا ہے۔ انہوں نے21 سال کی عمر میں آئی پی ایس پاس کرکے کالج اور اپنے واقف نوجوانوں کے لئے مثال قائم کی تھی۔ 1956 ء میں پیدا ہوئے بستی کی پڑھائی لکھائی بھی دہلی میں ہی ہوئی۔ خاموش مزاج اور دور اندیشی کے مالک بی ایس بستی نیچر اور موسیقی کے شوقین ہیں۔ خالی وقت میں وہ موسیقی سننا بیحد پسند کرتے ہیں اور ٹی وی بھی دیکھتے ہیں۔ گولف کے بھی شوقین ہیں۔ دہلی کے سی پی کے بارے میں عام طور پر یہ ہی کہا جاتا ہے کہ یہ کانوں کا تاج ہے۔ مسٹر بستی کو کئی چنوتیوں سے مقابلہ کرنا پڑے گا۔ وسنت وہار گینگ ریپ کا واقعہ اور آئے دن خواتین پر بڑھتے مظالم کے سبب کہیں نہ کہیں پولیس سسٹم کے تئیں لوگوں میں بھروسے کی کمی اور عدم سلامتی کا احساس بنا رہتا ہے۔ ان سبھی واقعات کے بعد تمام الزامات کو جھیلنے والے پولیس کمشنر نیرج کمارکو جذباتی بدائی دی گئی لیکن ان چنوتیوں کو نئے پولیس کمشنر بھیم سین بستی کے سر پر باندھ دیاگیا۔چنوتیوں سے بھرے اس کانٹوں کے تاج کو آسان بنانے کے لئے سی پ

بٹلہ ہاؤس مڈبھیڑ میں شہزاد کو سزا جج شاستری کا نپا تلا متوازن فیصلہ!

سرخیوں میں چھائے اور ہائی پروفائل بنے بٹلہ ہاؤس مڈ بھیڑمقدمے میں جج موصوف نے سزا سنا دی ہے۔ ساکیت کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج جسٹس راجندر کمار شاستری نے اس اہم مشکل مقدمے میں میری رائے میں ایک متوازن نپاتلا فیصلہ سنا یا ہے۔ ایسے ہائی پروفائل مقدموں میں جسے سیاسی زیادہ بنا دیا گیا ہو بہ نسبت قانون و نظام کے ،مقدمے کا فیصلہ آسان نہیں ہوتا۔ ہم جج محترم کی مشکل سمجھ سکتے ہیں۔ ایسے کسی بھی مقدمے میں سبھی فریقین کو خوش نہیں کیا جاسکتا لیکن زیادہ اہم ہوتا ہے ثبوتوں کی بنیاد پر انصاف کرنا اور انصاف ہوتے دیکھنا۔ یہ کام جج شاستری نے بخوبی انجام دیا ہے۔ انہوں نے نہ تو ملزم فریق کی ساری باتیں مانیں اور نہ پولیس کی۔ جو مانیں اس کی دلیلیں بھی دیں اور جو نہ مانیں ان کو بھی بیان کیا۔بٹلہ ہاؤس مڈ بھیڑ کے اس مقدمے میں قصوروار شہزادکو عمر قید کی سزا سنائے جانے کے بعد اس کے رشتے داروں کو اب پریشانی اور مایوسی تو ضرور ہوئی لیکن انہیں کہیں نہ کہیں اس بات کی راحت بھی ملی کے اسے پھانسی کی سزا نہیں دی گئی۔ بچاؤ فریق کے وکیلوں نے بھی صاف طور پر اسے قبول نہیں کیا لیکن دبی زبان سے وہ بھی مان رہے تھے کہ عمر قید کی

ایماندار درگاشکتی پر کھدائی مافیا حاوی ہوا!

اترپردیش میں مافیا راج لگتا ہے۔ گوتم بدھ نگر کے ایس ڈی ایم عہدے سے مہلاآئی اے ایس افسر درگا شکتی ناگپال کی معطلی کے ڈھنگ سے تو یہ ہی اشارہ ملتا ہے کہ بغیر وجہ بتائے جمعرات کو2010 بیچ کی اس خاتون افسر کو معطل کردیا گیا۔ گوتم بدھ نگر میں کھدائی مافیاؤں کے خلاف مہم چھیڑنے والی28 سالہ درگا شکتی ناگپال کو معطل کرنے جو وجہ بتائی جارہی ہے اس کے مطابق ان کے حکم پرا یک زیر تعمیر عبادتگاہ کی دیوار ڈھا دی گئی تھی۔ یقینی طور سے فرقہ وارانہ بھائی چارہ بنائے رکھنا ریاستی سرکار کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن یہ بھی دھیان رکھنا ہوگا کہ سپریم کورٹ نے 2009 ء میں حکم جاری کیا تھا کہ کوئی ریاستی سرکار بغیر پہلے اجازت کے کسی پبلک جگہ پر کسی بھی طرح کی تعمیرات نہ ہونے دے۔ اس پر عمل اتنا ہی ضروری ہے جتنا کسی بھی فرقہ کے مذہبی جذبات کا احترام کرنا۔ درگا ناگپال کی معطلی کو لیکر ریاست کی آئی ایس لابی خاص کر ایماندار افسروں میں گہری ناراضگی پائی جاتی ہے۔ بسپا سرکار کے عہد میں کھدائی مافیاؤں کا راج تھا۔پردیش کے سارے ٹھیکے اوپر سے دئے جاتے تھے۔ ندیوں کے گھاٹوں کے ٹھیکے مافیاؤں کے حوالے کردئے جاتے تھے۔ یہ گورکھ دھندہ

بی سی سی آئی فکسروں نے جانچ ہی فکس کر ڈالی!

آئی پی ایل میچ فکسنگ کی جان کررہی دو نفری کمیٹی کا فیصلہ کیا ہوگا اس کا اندازہ اسی دن لگ گیا تھا جس دن بھارتیہ کرکٹ کنٹرول بورڈ نے اس کی تشکیل کا اعلان کیا۔ دو مہینے نہیں گزرے کے جانچ کمیٹی نے معاملے کو کسی طرح رفع دفع کرکے آناً فاناً میں رپورٹ تیارکردی اور اپنی طرف سے آئی پی ایل6- سے وابستہ تمام تنازعوں کو ٹھنڈا کردیا۔ لیپا پوتی کا یہ طریقہ کرپشن کے معاملوں سے نمٹنے کے پرانے آزمائے جارہے طریقوں کی یاد دلاتا ہے۔ دہلی اور ممبئی پولیس کی کارروائی میں تو تین کرکٹروں کئی فکسروں راجستھان رائلز ٹیم کی اہم فرنچائزی راج کندرہ اور خود بی سی سی آئی چیف این سری نواسن کے داماد چنئی سپر کنگ کے منیجر گوروناتھ میپن کے جیل جانے یابری طرح پھنس جانے کے بعد سرکاری کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی نے معاملے سے جڑے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے بہر سارے کرتب دکھائے ہیں۔ پہلے اس کے کچھ عہدیداران نے دکھانے کے لئے استعفیٰ دیا پھر دو ریٹائرڈ ججوں کی کمیٹی قائم کرکے سری نواسن بھی کچھ دنوں کے لئے الگ بیٹھ گئے۔ اول تو اس کمیٹی کی تشکیل کا کوئی جوازنہیں تھا۔ بی سی سی آئی اگر اپنے ڈھانچے میں آئی خرابی کی تہہ میں جانا چاہتی

ریکارڈ کامیابی کی جانب گامزن بھارتیہ جنتا پارٹی!

شری نریندر مودی کے مرکزیت میں آنے سے ماحول توپتہ نہیں کتنا بدلہ ہے لیکن نیتاؤں اور بھاجپا ورکروں میں نیا جوش ضرور آگیا ہے۔ حالانکہ ابھی بھی میری رائے میں بھاجپا کانگریس کی اصلی متبادل نہیں بن پائی لیکن پہلے سے بھاجپا کی حالت بہتر ضرور ہوئی ہے۔ تبھی تو بھاجپا کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی نے کہا کہ آنے والے لوک سبھا چناؤ کے نتیجے چونکانے والے ہوں گے۔ اس میں پارٹی کو بھاری کامیابی ملے گی۔ انوسوچت جاتی مورچہ کی قومی ایگزیکٹو سے خطاب کرتے ہوئے اڈوانی نے کہا جس طرح سے اشارے مل رہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ 2014ء کے عام چناؤ وقت سے پہلے ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سبھی اندازے پارٹی کے حق میں ہیں اور انہیں پوری امید ہے بھاجپا ریکارڈ جیت درج کرکے اقتدار میں آئے گی۔ کچھ اخباروں میں شائع سروے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا عام طور پر یہ سروے بھاجپا کے خلاف پہلے سے طے ہوتے ہیں لیکن ماضی میں چناؤکا اندازہ جتاتے ہوئے اڈوانی نے کہا لوک سبھا چناؤ اور اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات اپریل2014 ء تک پورے ہوجائیں گے۔ ہم نے اتنے کم وقفے میں اتنے سارے چناؤ 6 ریاستوں میں اسمبلی چناؤ اور لوک سبھا چناؤ کا ان

ہڑدنگی بائیکرس کی غلطی،پولیس کی بدنامی!

قومی راجدھانی کے انتہائی محفوظ ترین علاقے میں سنیچر کی دیررات بائیکرس کے ہڑدنگ اور پتھراؤ کے بعد پولیس کو فائرننگ کرنی پڑی۔ اس سے بائیک پر اسٹنٹ کرنے والے موٹرسائیکل سوا کرن پانڈے کی موت ہوگئی۔ اس کا دوست پنت شرما زخمی ہوگیا۔ نئی دہلی ضلع پولیس ڈپٹی کمشنر اے۔ سی۔ تیاگی کا کہن ہے کہ سنیچر کی رات قریب2بجکر7 منٹ پر ونڈسر پیلس کے پاس فوج کی پی سی آر نے نئی دہلی پولیس کنٹرول روم کو خبردی کے سنگریلا ہوٹل کے پاس30-35 بائیکرس سوار ہڑدنگ مچا رہے ہیں۔ اطلاع ملتے ہی دوسری پی سی آر میں تعینات نئی دہلی ضلع کے پی سی آر سپر وائزر رجنیش کمار وہاں پہنچ گئے۔ پولیس نے بائیکرس کو اسٹنٹ دکھانے سے روکااور جواب میں ان لوگوں نے پتھراؤ شروع کردیا۔ انسپکٹر پرمار نے بائیک سواروں کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانے۔ اس کے بعد انسپکٹر نے اپنی سروس ریوالر سے ہوا میں دوفائر کئے ، اس پر بھی جب بائیکرس ہڑدنگ مچانے سے باز نہیں آئے تو انسپکٹر نے ایک بائیک کے پچھلے ٹائر میں گولی ماری۔ تبھی بائیک چلارہے پنت شرما 19 سال نے اسٹنٹ کرتے ہوئے بائیک کو اوپر ہوا میں اٹھا لیا، اس سے گولی بائیک پر پیچھے بیٹھے کرن پانڈے(18

اوبامہ کو خط:مودی سے نفرت کی انتہا

نریندر مودی کیا سچ مچ اتنے بڑے کھلنائک ہیں کہ انہیں ہٹانے کے لئے دیش کی عزت اور سرداری اور وجود تک کو کچھ ممبران پارلیمنٹ نے داؤپر لگا دیا ہے جب انہوں نے امریکی صدر براک اوبامہ کو خط لکھ ڈالا کے مودی کو امریکہ کا ویزا نہیں دیاجائے۔ اس بحث میں میں پڑنا نہیں چاہتا کہ اس خط پرکتنے فرضی دستخط کئے گئے لیکن یہ خط سیاسی سرداری کی علامت ضرور ہے۔امریکہ تک میں حیرانی ظاہر کی گئی ہے کہ 22 ممبران پارلیمنٹ نے اپنے یہاں کے اندرونی معاملے میں مداخلت کی اپیل امریکی سرکار سے کیوں کی؟ ایک آزاد ممبر پارلیمنٹ نے مودی کو ویزا نہ دینے سے متعلق اپیل پر مختلف پارٹیوں کے ممبران سے دستخط کروائے تھے جسے امریکی صدر براک اوبامہ کو فیکس کے ذریعے بھیج دیاگیا۔ اب کچھ ممبران پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس خط پردستخط ہی نہیں کئے۔ کسی شخص کو ویزا دینا یا نہ دینا یہ فیصلہ امریکہ کو کرنا ہے۔ اس طرح سے دباؤڈالنے سے دیش کی بے عزتی ہوتی ہے۔ یہ حقیقت سامنے آنا اور بھی شرمناک ہے کہ مودی کے خلا ف اوبامہ کو لکھے اس خط میں جعلسازی سے بھی بھیجنے والوں نے گریز نہیں کیا۔ جس طرح سے تقریباً10 ممبران نے صاف انکار کیا ہے کہ انہو

غریب اور غریبی کا مذاق اڑانے سے باز آئیں!

بیچارے غریب کی اوقات کیا ہے دھننا سیٹھوں کے خلاف منہ کھولے۔ غریبوں سے مذاق کا ایک طریقہ اس یوپی اے سرکار نے ایسی کمیٹیوں میں ڈھونڈ نکالا ہے جوخط افلاس کی لائن تلاش کرنے میں بازیگری کے نئے نئے اعدادو شمار اچھالتی رہتی ہے۔ تازہ مثال پلاننگ کمیشن کی ہے۔جس نے خط افلاس کی لائن کو 27 سے33 روپے کے چکر میں ڈالر کر ایسی ہی بازیگری دکھائی ہے جس پر واویلا مچنا فطری تھا۔ غریب اور غریبی کے تئیں غیر سنجیدہ مذاق پر پورے دیش میں ایسا رد عمل ہوا جس کا یوپی اے سرکار اور کانگریس کو شاید اندازہ نہ تھا۔ انٹرنیشنل پیمانہ جو 2005ء میں طے کیاگیاتھاوہ1.25 ڈالر (تقریباً75 روپے) یومیہ فی شخص خرچ کرنے والے کو غریب مانا گیا ہے جبکہ بھارت میں 27 روپے گاؤں اور33 روپے شہر وں میں روز مرہ خرچ کرنے والا شخص غریب کے زمرے میںآتا ہے۔ پلاننگ کمیشن کے نمبروں کے مطابق یہ چونکانے والی بات ہے کہ کانگریس کے کچھ ایم پی و نیتا اس نمبر کو جادوئی کہہ رہے ہیں۔ کوئی کہتاہے ممبئی میں12 روپے میں کھانا مل جاتا ہے تو کوئی کہہ رہا ہے 5 روپے میں جامعہ مسجدپر پیٹ بھر کھانا مل سکتا ہے۔ ایک نیتا نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ 1 روپے میں بھی کھان

بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر : دلائل اور انصاف پر مبنی فیصلہ

سرخیوں میں چھائے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کی اصلیت سامنے آگئی ہے۔ ساکیت کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج راجندر کمار شاستری نے اس مقدمے کو لیکر ایک ایسا اہم فیصلہ دیا ہے جس کا تذکرہ بہت دنوں تک چھایا رہے گا۔ ایک مشکل اور سیاسی اغرازپر مبنی مقدمے میں کسی طرح کا فیصلہ دینا آسان کام نہیں تھالیکن ماننا پڑے گا جج محترم نے ایک متوازن اور انصاف پر مبنی فیصلہ سونا ہے۔ اس پر سیاست تو ہوگی لیکن مجھے نہیں لگتا کہ اس کے حقائق اور غیر جانبداری پر کوئی تنازعہ کھڑا ہوسکتا ہے۔ سب سے پہلے آپ کو بتائیں کے بٹلہ ہاؤس مڈبھیڑکیاتھی؟13 ستمبر 2008ء کو دہلی کے قرولباغ،کناٹ پلیس، انڈیا گیٹ، گریٹر کیلاش میں ایک ساتھ سلسلہ وار دھماکے ہوئے تھے۔ ان دھماکوں میں 26 لوگ مارے گئے تھے جبکہ13 زخمی ہوئے تھے۔ دہلی پولیس نے جانچ میں پایا کے بمدھماکے ہو دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین نے انجام دیاتھا۔ واردات کے 6 دن بعد19 ستمبر کو دہلی پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ انڈین مجاہدین کے 5 آتنک وادی بٹلہ ہاؤس میں واقعہ مکان نمبرایل۔18 میں روپوش ہیں۔ اس اطلاع کی بنیادپر انسپکٹر موہن چند شرما کی رہنمائی میں 7 نفری ٹیم جب چھاپہ مارنے پہنچی تومکان کی پ