اشاعتیں

جنوری 25, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

جانباز کرنل رائے نے میڈل لے کرشہادت کو گلے لگایا!

امریکی صدر براک اوبامہ کے ہندوستان سے جاتے ہی پاکستان نواز دہشت گردوں نے جموں و کشمیر میں اچانک حملہ کردیا۔ دہشت گردوں سے مڈ بھیڑ میں ایک دن پہلے یوم جمہوریہ پر جنگ سروس میڈل سے سرفراز کرنل ایم ۔ این رائے سمیت دو سکیورٹی جوان شہید ہوگئے۔ مڈبھیڑ میں دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین کا ایک ڈویژنل کمانڈر عابد اور اس کا ساتھی شیراز مارا گیا۔ اس میں ایک آتنکی کا والد ریاستی پولیس میں تعینات ہے۔شہید کرنل مننندر ناتھ رائے کو اپنی فرض شناسی، بہادری اور پچھلے سال کشمیر میں کئی سرغنہ دہشت گردوں کو مار گرانے کیلئے انہیں جنگ سروس میڈل سے سرفراز کیا گیا تھا۔ اگر پاکستان کے ذریعے دہائیوں سے جاری درپردہ جنگ کے باوجود بھارت کے خلاف آتنکیوں کی سازشیں ناکام رہیں تو اس کا سب سے زیادہ سہرہ ہماری فوج کی ہمت اور صبر اور قربانی کو جاتا ہے۔ کرنل رائے اس کی ایک تازہ مثال ہیں۔ اس فوجی افسر نے پچھلے برسوں میں آتنکی نیٹ ورک کو برابر چوٹ پہنچائی تھی اور ایسی کارروائیوں میں کئی خطرناک آتنک وادی مارے گئے تھے۔ انہوں نے لڑکوں کو قومی دھارا میں لانے کے لئے کرکٹ اور فٹبال میچ منعقد کئے تھے۔ فوج کے حکام کے مطابق کرنل رائ

اقتدار کے لالچی کیجریوال سے بہتر کیرن بیدی وزیر اعلی ہوں گی!

چناؤ سے عین پہلے عام آدمی پارٹی کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔پارٹی کے بزرگ اور بانی ممبران میں شامل شانتی بھوشن نے پچھلے جمعرات کو پارٹی چیف اروند کیجریوال کو ہٹانے کی مانگ کردی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی وزیر اعلی امیدوار کیرن بیدی کسی بھی معنی میں کیجریوال سے کم نہیں ہیں۔ ’آپ‘ کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر شانتی بھوشن نے ایک بار پھر کیجریوال کی قیادت پر سوال کھڑے کئے۔ کیرن بیدی کو وزیر اعلی عہدے کا امیدوار بنائے جانے کو بھاجپا کا ماسٹر اسٹوک بتایا۔ بولے بیدی اور کیجریوال دونوں کو ہی وہ انا تحریک کی وجہ سے بہت اچھی طرح جانتے ہیں۔ دونوں پر بھروسہ ہے کے وہ شاندار حکومت دیں گے لیکن پھر کیجریوال پر پہلے بھی منمانی کا الزام لگا چکے شانتی بھوشن نے کہہ دیا پارٹی کے کچھ لوگ الزام لگا رہے ہیں کہ ’آپ‘ کے ٹکٹ دینے میں بندربانٹ ہوئی۔ ان الزامات میں کتنی سچائی ہے یہ تو مجھے پتہ نہیں لیکن پارٹی کی اچھی ساکھ والے لوگوں کو چھوڑ کر انہیں ٹکٹ دے دئے گئے ہیں جو ابھی بھی پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔ اتنا ہی نہیں بھوشن نے اروند کیجریوال کے طریقہ کار پر بھی انگلی اٹھاتے ہوئے انہیں پارٹی کے کنوینر کے عہدے سے ہٹ

فیشن آئیکون مودی اور ان کے لاکھوں روپے کے سوٹ پر بحث!

اگر امریکی صدر براک اوبامہ کی اہلیہ مشیل فیشن کی خاتون اول کہلاتی ہیں تو ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کو فیشن کے معاملے میں ’فرسٹ مین‘ کہہ سکتے ہیں۔بھارت کے دورہ پر آئے براک اوبامہ اور ان کی اہلیہ مشیل نریندر مودی کے کپڑوں اور ان کے اسٹائل کے سامنے پھینکے پڑتے نظرآئے ۔نریندر مودی کا جلوہ دیکھنے لائق تھا۔ حالانکہ اپنے کرتوں اور نہرو جیکٹ کو لیکر دیش اور دنیا میں مقبول ہوئے نریندر مودی کے ’’مودی سوٹ‘‘ کو لیکر سوالات کے گھیرے میں آتے دکھائی دے رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 25 جنوری کو صدربراک اوبامہ کے ساتھ بات چیت کے وقت سنہری سینکڑوں دھاریوں والا سوٹ پہن رکھا تھا جس کی قیمت ایک برطانوی اخبار ’لندن ایوننگ اسٹنڈرڈ‘ نے 10 لاکھ روپے بتائی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے جو سوٹ پہنا تھااس میں سونے کی دھاریوں سے ان کا پورا نام ’’نریندر دامودر داس مودی‘‘ لکھا تھا۔ اس سوٹ کا سوشل میڈیا اور اخبارا ت میں خوب تذکرہ ہوا ہے۔ دراصل امریکی صدر کے دورہ کے دوران کئی پیچیدہ مسئلوں کو سلجھانے اور اوبامہ کے ساتھ نجی کیمسٹری کے علاوہ مودی کے اسٹائل کو لیکر بھی بحث چھڑی ہوئی ہے۔ ایتوار کو اوبامہ کے ساتھ چوٹی مل

مسلم آبادی میں 24 فیصد اضافہ!

پچھلے دنوں ساکشی مہاراج کے اس بیان پر کہ ہندو عورتوں کو 4 بجے پیدا کرنے چاہئیں، پر ہنگامہ مچ گیا تھا۔ ہم ساکشی مہاراج کے اس بیان کی حمایت نہیں کرتے۔ کیونکہ دیش کو ضرورت اس بات کی نہیں کہ آبادی کو اور بڑھایا جائے اس بات کی ہے کہ دیش میں بچوں کی تعداد پر کنٹرول لگے۔ اس کے بعد آئی 2011ء میں آبادی کے اعدادو شمار جس میں نئی مردم شماری ہوئی تھی۔ اس کے مطابق2001ء سے 2011ء کے درمیان مسلمانوں کی دیش میں آبادی 24 فیصد بڑھی ہے اس کی وجہ سے دیش میں مسلمانوں کی آبادی 13.4 فیصد سے بڑھ کر14.2 فیصد ہوگئی ہے۔ مذہب کی بنیاد پر مردم شماری ماضی میں یوپی اے سرکار میں کرائی تھی لیکن اس کے اعدادو شمار جاری نہیں ہوئے تھے۔ اب مرکز میں آئی مودی سرکار نے اسے جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔ حالانکہ ان اعدادو شمار سے ایک بات کا تو پتہ چلا کہ اس سے پہلے کہ سال1991 سے2001 کے درمیان مسلمانوں کی آبادی اضافہ شرح 29 فیصد تھی جو پچھلی دہائی میں کم ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود یہ قومی تناسب سے کہیں زیادہ ہے۔ قومی تناسب پچھلی دہائی میں 18 فیصد رہا۔ ایک انگریزی اخبار میں شائع اعدادو شمار کے مطابق مسلمانوں کی آبادی میں سب سے زیادہ

★ Mahendra's Favorite Photos

Hi there, Follow my favorite photos on buzzable! Follow my photos Mahendra Don't want to receive emails like this in the future? Click here . myZamana, Inc. 427 N Tatnall St #40705 Wilmington, DE 19801

دہلی اسمبلی چناؤ میں بھاجپا کو اب مودی میجک سے امید!

دہلی اسمبلی چناؤ میں اب مشکل سے 10 دن رہ گئے ہیں۔ مقابلہ کانٹے کا ہے ۔ کچھ طبقات میں بلا شبہ عام آدمی پارٹی کا اثر زیادہ دکھائی پڑ رہا ہے۔ کم سے کم نچلے طبقے میں اروند کیجریوال کا اثر صاف دکھائی پڑتا ہے۔ ہاں پڑھے لکھے درمیانے طبقے کے ووٹر جس نے پچھلے اسمبلی چناؤ میں کیجریوال کو ووٹ دیا تھا ان کا کیجریوال سے بھروسہ اٹھ گیا ہے اور وہ شاید اس بار کیرن بیدی و بھاجپا کو ووٹ دیں۔ کیجریوال کے بھروسے پر سوالیہ نشان لگنے سے عام آدمی پارٹی کی پوزیشن اس طبقے میں کمزور ہوئی ہے۔ دیش کی پہلی اعلی پولیس افسر کیرن بیدی کو وزیر اعلی امیدوار بنا کر سیاسی پارٹی نے جو چال چلی بھاجپا اب وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف دیکھ رہی ہے۔ چناؤ مہم کے اگلے دور میں پارٹی کی پوری حکمت عملی وزیر اعظم نریندر مودی کی چناؤ ریلیوں اور سرکار کے کارناموں پر مرکوز رہے گی۔ بھاجپا امریکہ کے صدر براک اوبامہ کے دورۂ ہند کو بھی بھنانے کی تیاری میں ہے۔ برانڈنگ کے ماہر کھلاڑی بن چکے وزیر اعظم نریندر مودی کا فن اب بھی برقرار ہے۔ مودی کا یہ فن اس وقت بھی دکھائی دیا جب بھارت دورے پر آئے امریکی صدر براک اوبامہ کے ساتھ مشترکہ طور سے خط

سعودی عرب کے شاہ عبداللہ کا انتقال!

دنیا کے سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے اور اسلام کے روحانی مرکز سعودی عرب کو جدید بنانے والے شاہ عبداللہ پچھلے منگل کو انتقال کر گئے۔ وہ 90 برس کے تھے۔ محروم عبداللہ سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز الاسعادکے 12 لڑکوں میں سے ایک تھے۔ انہیں دسمبر میں نمونیہ ہوگیا تھا جس وجہ سے ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ شاہ فہد کے علیل ہونے کے بعد1995ء میں شاہ عبداللہ نے باقاعدہ طور پر سعودی عرب حکومت کی کمان سنبھالی تھی۔ 2005 میں انہیں سعودی عرب کا سلطان (کنگ) اعلان کیا گیا۔ عبداللہ پہلے ایسے سعودی شخص تھے جنہوں نے ویٹیکن جاکر عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ سے ملاقات کر دوسرے مذاہب کے تئیں احترام کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے تعلیمی سسٹم میں جدیدیت کو بڑھاوا دیا۔ ملک کے ہزاروں لڑکوں کو سرکاری خرچے پر بیرونی ممالک میں پڑھنے کیلئے بھیجا۔ شاہ عبداللہ نے القاعدہ اور داعش کے خلاف کھل کر امریکہ اور مغربی ملکوں کا ساتھ دیا۔ کٹر پسندوں کے خلاف کارروائی چلائی اور فوج کی مضبوطی پر150 ارب ڈالر خرچ کئے۔ سعودی عرب میں بھارت کے سفیر حامد علی راؤ نے کہا کہ عبداللہ بھارت کے اچھے دوست تھے۔ ان کے لئے بھارت دوسرا گھر تھا۔ عبدالل

بھارت۔ امریکہ میں سول نیوکلیائی تنازعہ سلجھا

امریکہ کے صدر براک اوبامہ اور ان کی اہلیہ محترمہ مشل اوبامہ بھارت تشریف لائے ہیں اور ان کا پروٹوکول توڑ کر وزیراعظم نریندرمودی کی طرف سے استقبال کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ اوبامہ صاحب ہمارے لئے مہمان دیوسمان ہیں ۔ راشٹرپتی بھون میں صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی کی جانب سے جس شاندار طریقہ سے خیرمقدم کیاگیا اس پر اوبامہ نے کہاکہ وہ اس اعزاز کے لئے بہت شکرگزار ہیں گاندھی جی کو شردھانجلی دینے کے بعد انہوں نے وریٹرس بک میں لکھا ہے’’ مہاتما گاندھی کے آدرش سے کافی متاثر ہیں اسکے بعد حیدرآباد ہاؤس میں وزیراعظم نریندر مودی اور براک اوبامہ کے درمیان چوٹی ملاقات ہوئی۔ اس میں بھارت۔ امریکہ نے سوال نیوکلیائی معاہدے پر عمل راہ میں رکاوٹ دور کرنے پر کامیابی حاصل کرلی ہے ۔اس کا سہرا اوبامہ کو جاتا ہے ان کی صدق دلی کے نتیجے میں امریکہ۔ بھارت دونوں ملک معاہدے کو لیکر متفق ہوگئے ہیں۔ سال 2008 سے یہ سمجھوتہ لٹکاہواتھا اس معاہدے پر عمل کے بعد اب امریکہ ہندوستانی رئنیکٹروں کی نگرانی نہیں کرے گا۔ اس کااعلان میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں دونوں سربراہوں نے کیا۔ اس معاہدے پر اگلے سال سے نفاذ عمل میں آئے گا اس سے پہلے

66 ویں یوم جمہوریہ کی مبارکباد

آج سارا دیش 26جنوری یعنی 66 واں یوم جمہوریہ منارہا ہے آج اس دن کی اہمیت اس لئے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے کہ دنیا کے طاقتور دیش امریکہ کے صدر مسٹر براک حسین اوبامہ یوم جمہوریہ پر یڈ میں بطور مہمان خصوصی شامل ہورہے ہیں۔ آج کے دن یعنی 26 جنوری 1950 میں ہندوستان میں ملک کاآئین کانفاذ ہوا اوراسی دن سورج کے عروج کے ساتھ ہندوستان کی راجدھانی دہلی میں ہندوستانی ڈیموکریٹک ریپبلک کی شکل میں نئے دور کاآغاز ہوا۔ دیش کے آئین کو 211 ماہرین کے ذریعہ 2ماہ اور 11 دن میں تیار کرکے نافذ کرنے سے پہلے 26جنوری کادن مقرر کیا۔ انڈین نیشنل کانگریس کے 1930 کے لاہور اجلاس میں پہلی بار ترنگے جھنڈے کو پھیرایا گیا تھا ساتھ ساتھ ایک اوراہم فیصلہ اس اجلاس میں لیاگیا تھا کہ ہرسال 26جنوری کادن مکمل ’’سوراج دوس‘‘ مجاہدین آزادی مکھی سوراج کاسوراج کریں گے۔ اس طرح 26جنوری غیراعلانیہ طورپر ہندوستان کایوم آزادی کا دن بن گیاتھا۔31 دسمبر 1929 کو آدھی رات کو نیشنل کانگریس کالاہور میں اجلاس ہواتھا۔ 25نومبر 1949 کودیش کے آئین کو منظوری ملی تھی۔ 26 جنوری 1950 کو سبھی ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی نے اس آئین پر دستخط کئے تھے ا

براک اوبامہ۔ بھارت آپ کا خیرمقدم کرتا ہے!

دنیا کے سب سے طاقتور شخص اس سال ہمارے یوم جمہوریہ پر خاص مہمان ہونگے۔ میں بات کررہا ہوں امریکی صدر براک اوبامہ کی۔ بھارت آپ کاخیرمقدم کرتا ہے۔ ہم آپ کے ممنون ہے ۔ آپ نے ہمارے وزیراعظم نریندر مودی کی دعوت قبول کی ہے اور بھارت تشریف لائے۔ ہندوستان کو صدر اوبامہ سے کافی امیدیں ہے ایسے وقت جب دنیا میں اقتدار کے تغذیہ بدل رہے ہیں بھارت اور امریکہ کے قریب آنے سے نئے امکانات پیدا ہورہے ہیں۔ دنیا کی سب بڑی دو جمہوریتوں کاآپسی اشتراک اور بھروسہ قائم ہوا ہے۔ اوبامہ صاحب نے پچھلے دنوں امریکہ کو بھارت کا ایک اچھا ساتھی کہا تھا۔ تو ہندوستانی وزیراعظم مودی نے بھی اسی نظریات کے تحت امریکہ سے رشتے مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرد جنگ کے دودہائی بعد کے ماحول نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوری طاقتوں کو ایک محاذ پر لاکر کھڑا کردیا ہے۔ تو اس کے مشترکہ نشانے ہے دونوں دیش دہشت گردی سے پریشان ہے اور چین کی بڑھتی جارحیت دونوں کے لئے باعث تشویش ہے عالمی تشویش کے ان دو بڑے مسئلوں پر موجودہ دنیا کے ماحول میں ایک دوسرے کا فطری ساتھی کہا گیا ہے اسی جذبے کے تحت جب دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات کم ہونگے۔ دونوں کے فوجی

جناردھن دیویدی کو نپٹانے میںلگا کانگریس کاایک گروپ

کانگریس صدر سونیا گاندھی کے قریبی رہے جناردن دیویدی کے مبینہ طورپر وزیراعظم نریندر مودی کی تعریف کرنے کو لیکر کانگریس پارٹی میں زلزلہ آگیا ہے۔ دہلی اسمبلی چناو کے دوران پیدا اس تنازعہ کو دیکھتے ہوئے کانگریس لیڈر اجے ماکن نے ان کے بیان کی مذمت کی اور ان کے خلاف پارٹی کی طرف سے ڈسپلین توڑنے کی کارروائی کی بات کہی۔ لیکن جمعرات کی دیرشام جناردندیوی کی پارٹی کے ڈسپلن کمیٹی کے چیئرمین اے کے انٹونی سے ملاقات کے بعد طے ہوگیا کہ ان پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ دراصل کسی سلسلے میں مودی کی تعریف دی ویدی گھر بیٹھے انہو ں نے کہا کہ وہ سماجی طور پر ان لوگوں کو سمجھانے میں کامیاب رہے ہیں۔(مودی) ہندوستانی لوگوں کے بے حد قریب ہے اور مودی کی کامیابی کو بھارتیہ جنتا کی کامیابی بتایا۔ اور انہوں نے موجودہ وقت کانگریس کے لئے چیلنج بھرا قرار دیا ہے چناو نتائج کو بھاجپایا مودی کی کامیابی سے زیادہ کانگریس کی ہار قرار دیا ہے۔ ظاہر ہے کہ ان کی اس نظریے کی آنچ سیدھے کانگریس کی سینئر لیڈر شپ پر پڑتی ہے اس سے پہلے سابق مرکزی وزیرششی تھرو بھی یہ کہہ کر مودی کی تعریف کرچکے ہیں کہ وہ پردھان منتری کی ذمے داری کو مضب