اشاعتیں

نومبر 10, 2013 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

نہ طوطے کو اورطاقت دیں گے نہ ہی پنجرے سے نکلنے کی اجازت!

وزیراعظم منموہن سنگھ وزیر خزانہ پی چدمبرم جس طریقے سے سی بی آئی کو کھلے طور پر پھٹکار لگا رہے ہیں اس سے صاف ہے کہ منموہن سنگھ سرکار سی بی آئی سے خوش نہیں ہے اور جس طرح سی بی آئی چیف نے سرکار کو نصیحت دی یہ ہی کہا جائے گا کہ دونوں میں ٹھن گئی ہے۔ لگتا ہے کوئلہ گھوٹالے میں سی بی آئی کی سرگرمی سرکار کو راس نہیں آئی۔ سی بی آئی کی گولڈن جوبلی کے موقعہ پر منعقدہ سمیلن میں منموہن سنگھ نے سی بی آئی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بغیر ٹھوس ثبوت کے سرکار کے پالیسی ساز فیصلوں پر انگلی اٹھانے سے باز آئے سی بی آئی۔ ہنڈالکوکول بلاک الاٹمنٹ معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے والی سی بی آئی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ فیصلے میں کوئی بھول جرم نہیں مانا جانا چاہئے۔ کانفرنس میں جس طرح سی بی آئی کو اس کی حدیں یاد دلائیں ہیں وہ سکتے میں ڈالنے والی ہیں۔ وزیر اعظم سی بی آئی کو مختاری دینے پر متفق نہیں دکھائی دئے۔ طوطا پنجرے میں ہی رہے گا یہ وزیراعظم نے صاف کردیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے سی بی آئی کا کام کاج انتظامیہ کی نگرانی میں چلنا چاہئے، یہی اشارہ دیتا ہے۔ پہلے دن وزیرداخلہ اور دوسرے دن وز

ضمنی چناؤسے ظاہر ہوا دہلی میں کانگریس کا گراف گرا!

ویسے تو چناؤکے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا کیونکہ آخری سیاست ہردن بدلتی ہے اور پولنگ کے دن کیا پوزیشن ہو کوئی نہیں کہہ سکتا۔ دہلی اسمبلی چناؤسرپر ہیں مقابلہ سہ رخی ہے۔ اگر ہم حالیہ کانگریس کی چناوی تاریخ پر نظر ڈالیں تووہ حوصلہ افزا نہیں ہے۔ دہلی اسمبلی چناؤ 2088ء میں کانگریس کو بھاری کامیابی کے بعد کانگریس کی مسلسل مقبولیت میں گراوٹ دیکھی گئی۔ ابتدائی مرحلے میں بھلے ہی کانگریس نے غیرمتوقعہ کامیابی حاصل کرلی ہو لیکن جیسے جیسے اسمبلی چناؤ قریب آتا ہے کانگریس کی سیٹیں گھٹتی جاتی ہیں۔ چناؤ کے بعد دہلی کے تین اسمبلی حلقوں کے علاوہ لوک سبھا چناؤ اور ایم سی ڈی چناؤ ہو چکے ہیں۔سال 2009ء میں لوک سبھا چناؤ میں سبھی ساتوں سیٹوں پر کانگریس کامیاب رہی تھی وہیں سال 2012ء میں ایم سی ڈی کے انتخابات میں بھاجپا نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔سال2009 ء کے چناؤ میں دہلی کے تین اسمبلی حلقوں روہتاس نگر، اوکھلا، دوارکا میں ضمنی چناؤ ہوئے۔ ان تینوں پرکانگریس کے ممبران قابض تھے لیکن چناؤ میں کانگریس صرف ایک سیٹ برقرار رکھ سکی۔ دو سیٹیں گنوا دیں۔ کانگریس کے سابق پردیش پردھان اور ممبر اسمبلی را

’’آپ‘‘ کا غیر ملکی فنڈ کا اشو گرمایا!

عام آدمی پارٹی اس لئے بنی کہ وہ دیش سے کرپشن مٹا سکے اور پورے سسٹم میں شفافیت اورصفائی لا سکے۔ اس کے کنوینر اروند کیجریوال روز کئی بار ریڈیو پر اپنی آواز میں دوہراتے ہیں کہ وہ اقتدار میںآرہے ہیں اور کرپشن،رشوت خوری، بھائی بھتیجہ واد وغیرہ وغیرہ سب دور کرکے رہیں گے۔ ہم ان کے نظریات کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن قو ل و فعل یکساں ہونے چاہئیں۔ اگر کیجریوال خود انہیں چکروں میں پھنسیں گے جن میں کانگریس یا بھاجپا ہے تو پھر ان میں فرق کیا رہ جائے گا؟ غیر ملکی چندے معاملے میں اروند کیجریوال پھنستے نظر آرہے ہیں۔ سرکار نے ’آپ‘ کو چندے کے ذرائع کی جانچ کے احکامات دے دئے ہیں۔ بھاجپا نیتا ڈاکٹر سبرامنیم سوامی نے آوازڈاٹ مارگ کی جانب سے آپ کو چار لاکھ ڈالر دئے جانے کا الزام لگایا ہے۔ وہیں وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے صفائی دی ہے غیر ملکی فنڈ کی جانچ دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر ہورہی ہے۔ ڈاکٹر سوامی نے ٹوئٹر پر دعوی کیا ہے کہ ارب ممالک میں شہریوں کے درمیان بغاوت پھیلانے کیلئے پیسہ دینے والے ادارے نے ہی اروند کیجریوال کی ’آپ‘ پارٹی کو بھی مالی مدد دی ہے۔ کیجریوال نے حالانکہ کسی بھی طرح کی جانچ کرانے کومان

پیر،منگل کے جھٹکے دہلی این سی آر والے کبھی نہیں بھولیں گے!

پیر کی رات اور منگل کی صبح دہلی این سی آر کے لوگ بہت دنوں تک یادرکھیں گے۔ ایسی رات دہلی کے شہریوں اور ارد گرد کے علاقے کے لوگوں نے پہلے شاید کبھی نہ بتائی ہو۔ آدھی رات کے بعد اندھیرے تک دہلی اور این سی آر کے باشندوں کو زلزلے کے جھٹکوں نے جینا محال کررکھا تھا۔ دہشت کے جھٹکوں سے تمام لوگ پوری رات گھبراہٹ میں رہے۔مسلسل جھٹکوں نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ پہلا جھٹکا12:41 پر آیا تو چوتھا جھٹکا3:45 پر آیا۔ پہلے زلزلے کی رفتار 3.1 ریختر اسکیل پر ناپی گئی ہے۔ سب سے پریشان کرنے والی بات یہ رہی کہ پہلا جھٹکا دہلی کے سینک فارم کے 11 کلو میٹر اندر اور مانیسر علاقے میں آیا اس کا مطلب یہ ہے دہلی این سی آر اب سیدھے زلزلے کے جھٹکوں کے زون میں آگئے ہیں۔ اگر دہلی اور این سی آر میں تیز زلزلہ آیا تو موسم کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں بھاری تباہی ہوسکتی ہے۔ کیونکہ حالیہ برسوں میں یہاں پر کثیر منزلہ عمارتوں کے ڈھیر لگ جائیں گے اور تیزی سے آسمان چھوتی عمارتوں اور کارخانوں سے ماحولیات بری طرح سے متاثر ہو رہا ہے۔ ماحولیات سے چھیڑ چھاڑ کرنے سے سبق ہم پہلے بھی لے چکے ہیں۔ اتراکھنڈ میں ماہ جون میں آسمان سے ایسا

کشمیر پر اپنی خرافاتوں سے باز نہیں آرہا ہے پاکستان!

ہندوستان سے دوستی بڑھانے کے نام پر دہلی آئے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے قومی اور خارجی امور کے مشیر سرتاج عزیز نے کشمیر کے علیحدگی پسند لیڈروں سے ملاقات کرکے رشتوں میں مزید تلخی پیدا کردی ہے۔ ہندوستان کے احتجاج کو مسترد کر عزیز کی جانب سے حریت نیتاؤں سے ملاقات پر سیاسی واویلا کھڑا ہونا ہی تھا۔یہ پہلی بار نہیں جب نئی دہلی آئے کسی پاکستانی نمائندے نے سرکاری بات چیت سے پہلے علیحدگی پسندوں سے ملنے کی پہل کی ہے۔ ایشیا اور یوروپ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کرنے آئے عزیز نے یہاں پاکستانی ہائی کمیشن میں علیحدگی پسندوں سے الگ سے ملاقات کی۔ میر واعظ عمر فاروق کی قیادت والی حریت کانفرنس کے اصلاح پسند گروپ کے ساتھ بات چیت کرنے کے علاوہ عزیز نے جے کے ایل ایف کے چیئرمین یٰسین ملک، کٹر پسند حریت کے صدر سید علی شاہ گیلانی اور دختران ملت کی بانی آسیہ اندرابی سے بھی ملاقات کی۔ وقت سے پہلے پاکستان ہائی کمیشن کے نزدیک پہنچنے والے گیلانی نے کمپلیکس میں تب تک جانے کا فیصلہ نہیں لیا جب تک وہاں میر واعظ موجود تھے۔ جب وہ باہر نکلے تبھی گیلانی کمپلیکس کے اندر گئے۔ پاکستان ہائی کمیشن میں قریب گھن

وصولی اور رشوت خوری کے معاملوں سے دہلی پولیس کی ساکھ خراب!

دہلی پولیس کی ساکھ کو کچھ مٹھی بھر کرپٹ پولیس ملازمین نے بری طرح سے خراب کیا ہے۔ حال ہی میں دہلی پولیس کے نئے کمشنر بی ۔ایس بسّی نے ذمہ داری سنبھالتے ہی اپنی ترجیحات گناتے ہوئے کہا تھا کہ سب سے پہلے محکمے میں رشوت خوری کے بڑھتے مسئلے پر لگام لگانے کی کوشش کریں گے لیکن گزرے بدھوار کو وصولی کے چکر میں ایک ایسی واردات ہوئی جس کا شاید کسی کو تصور نہ ہو۔ دہلی پولیس کے نہرو پلیس پولیس چوکی میں چل رہی ناجائز وصولی کا پردہ فاش کرنے پر پولیس والوں نے کرائم برانچ کی ٹیم پر ہی گولیاں چلا دیں۔ پولیس کرائم ملازم کرائم برانچ کے نام پر لوگوں کو اٹھا کر اس یونٹ میں لاتے تھے اور ان سے وصولی کرتے تھے۔ اس کے تین دن بعد سنیچر کو جب نیب سرائے میں پولیس والوں کو رشوت نہ ملی تو ڈرائیور کے والد پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگانے کی کرتوت سامنے آئی۔ اس واردات کے بعد ملزمان پر اقدام قتل اور جبراً وصولی کا معاملہ درج کر انہیں معطل کردیا گیا۔ متاثرہ شخص ادے چند کو 90 فیصد جھلسی ہوئی حالت میں صفدر جنگ ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔ادے چند کے آٹو ڈرائیور بیٹے نوین نے بتایا کہ جے جے کالونی ،خان پور کی بیٹ پر کانسٹیبل را

نتیش کا حال شطرمرغ کی مانندہوگیاہے جسے سب ٹھیک ٹھاک لگتا ہے!

بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار بری طرح سے بوکھلائے ہوئے ہیں۔ پچھلے کچھ عرصے سے وہ ایسی بے تکی باتیں کرنے میں لگے ہیں کہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے انہیں کیا ہوگیا ہے؟ وہ تو اس شطرمرغ کی طرح سے برتاؤ کررہے ہیں جو ریگستان میں اپنا منہ ریت میں چھپا لیتا ہے اور اپنے آپ کو کہتا ہے سب ٹھیک ٹھاک ہے کیونکہ وہ کچھ بھی دیکھ نہیں پاتا۔ نریندر مودی کی انتہائی کامیابی ریلی کو نتیش بابو فلاپ بتا رہے ہیں۔ فرماتے ہیں دہشت گردوں نے مودی کی ہنکار ریلی کی عزت بچا لی۔ پیر کو نتیش کمار نے اپنی بھڑاس نکالتے ہوئے کہا کہ بھاجپا نے پانی کی طرح ریلی کے لئے پیسہ بہایاتھا پھر بھی وہ فلاپ رہی۔ دہشت گردی کی وجہ سے لوگوں کی توجہ ریلی کی طرف مرکوز رہی۔ دہشت گردوں نے ریلی میں بھاجپا کی مدد کی ورنہ ریلی تو پوری طرح فلاپ تھی۔ جنتا کے دربار میں وزیر اعلی کے پروگرام کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں نتیش نے آگے کہا اونچائی سے لی گئی تصویر میں صاف صاف دکھائی دے رہا ہے کہ گاندھی میدان کا مشرقی اور شمالی اور جنوبی حصہ ایک دم خالی تھا۔ آدھا گاندھی میدان تو پوری طرح خالی تھا اور آدھے میں لوگ تھے۔ نتیش نے ہنکار ریلی میں کافی سکیورٹی د

کیا بسپا 2008ء چناؤ کے ووٹ فیصد کو آگے بڑھا سکے گی؟

بہوجن سماج پارٹی نے جمعہ کو 58 امیدواروں کی فہرست جاری کرکے دہلی اسمبلی چناؤ میں اپنی موجودگی درج کرانے کی کوشش کی ہے۔ تعجب اس بات کا ہے جس پارٹی کی سپریمو خود ایک عورت ہو اس پارٹی نے دہلی اسمبلی چناؤ میں محض ایک عورت کو ٹکٹ دیا ہے۔ ایک عورت امیدوار ریتو سنگھ کو نئی دہلی سیٹ سے وزیر اعلی شیلا دیکشت کے خلاف میدان میں اتارا گیا ہے۔ اب شیلا دیکشت بنام ہرش وردھن بنام اروند کیجریوال بنام ریتو سنگھ میں مقابلہ ہونا ہے۔ ابھی سپا اور دیگر پارٹیاں بچی ہیں۔ حالانکہ اس بارے میں دونوں موجودہ بسپا ممبر اسمبلی ٹکٹ کے حصول سے باہر ہیں۔ بدر پور کے بسپا ممبر اسمبلی رام سنگھ نیتا جی کانگریس میں شامل ہوچکے ہیں تو گوکل پور سے بسپا ممبر اسمبلی سریندر کمار کا ٹکٹ کٹ گیا ہے۔ بسپا کے تین کونسلروں پشپ راج کو کراڑی سے، سہی رام کو تغلق آباد سے اور چودھری بلراج کو گوکلپور سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک عورت کونسلر سدیشوتی کے شوہر مدن موہن کو پالم اسمبلی سے امیدوار بنایاگیا ہے۔ سدیشوتی میونسپل چناؤ میں 10056 ووٹوں کے فرق سے سہی رام 4019 ، چودھری بلراج 2556 اور پشپراج محض563 ووٹ کے فرق سے چناؤ جیتے تھے۔ ان ک

آئی بی، را اور ایس ایف آئی کے وجود پر سوال!

سی بی آئی کے وجود پر خطرہ منڈرا رہا ہے۔ بیشک گوہائی ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو غیر آئینی قراردینے کے فیصلے پر سپریم کورٹ نے فی الحال روک لگادی ہو لیکن اس سے معاملہ سلجھا نہیں۔ گوہاٹی ہائی کورٹ کا فیصلہ آتے ہی مرکزی حکومت اور سیاسی گلیاروں میں کھلبلی مچ گئی۔ عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے 1984ء میں راجدھانی میں ہوئے سکھ دنگوں کے ملزم سینئر کانگریسی لیڈر سجن کمار نے کڑ کڑ ڈوما کورٹ کے سامنے عرضی دائر کر کہاکہ ان کے معاملے میں سی بی آئی کی جانچ اور اس کی جانب سے دائر چارج شیٹ کو ناجائز قراردیا جائے۔ سجن کے وکیل نے ضلع جج جے آرین کے سامنے گوہاٹی ہائی کورٹ کے فیصلے کا ذکرکرتے ہوئے کہا اگر سی بی آئی خود ہی غیر آئینی ہے تو اس کی جانچ اور چارج شیٹ بھی غیر آئینی ہے۔ ایسے میں ٹو جی اسپیکٹرم الاٹمنٹ معاملے میں ملزم سابق وزیر مواصلات اے۔ راجا اور دیگر ملزمان نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں جمعہ کوایک عرضی دائر کر گوہائی ہائی کورٹ کے فیصلے کی سماعت پر روک لگانے کی مانگ کی۔ خصوصی سی بی آئی جج او پی سینی نے ان کی عرضی پر سماعت پر روک لگانے سے منع کردیا۔ عدالت نے ملزمان کی مانگ پیر کو مسترد کرتے ہوئے کی

ویجیندر گپتاکے آنے سے نئی دہلی سیٹ سب سے ’ہاٹ‘ بنی!

آنے والے دہلی اسمبلی چناؤ میں نئی دہلی سیٹ پانچ ریاستوں کے چناؤ میں سب سے ہاٹ سیٹ یعنی مقبول سیٹ بن چکی ہے۔ سٹہ بازار نے اس سیٹ کو لیکر تال ٹھوکنی شروع کردی ہے اور نئے بھاؤ کھلنے لگے ہیں۔ وجہ ہے وزیر اعلی شیلا دیکشت اور بھاجپا کے دہلی پردیش سابق پردھان ویجندر گپتا اور عام آدمی پارٹی کے اروند کیجریوال میں مقابلہ یقینی طور پر ہونے والا ہے جو سہ رخی مگر دلچسپ ہوگا۔وزیر اعلی شیلا دیکشت کے خلاف بھاجپا نے سابق پردیش پردھان ویجندر گپتا کو اتارکر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ بھاجپا شیلا دیکشت کو چھوڑنے والی نہیں۔ اس سیٹ پر پہلی بار چناؤ لڑ رہے اروند کیجریوال پہلے ہی ان کے خلاف میدان میں اترنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ بھاجپا نے ویجندر گپتا کو اتارکر یہ اشارہ بھی دینے کی کوشش کی ہے کہ وہ شیلا دیکشت سے دم خم کے ساتھ مقابلہ کرے گی۔ اس سے پہلے اس سیٹ پر بھاجپا کی قومی ترجمان میناکشی لیکھی کو اتارا جانا تھا لیکن انہوں نے چناؤ لڑنے سے منع کردیا۔ اس کے بعد نپر شرما کو ٹکٹ دینے کی بات آئی لیکن ان کے نام پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔ پھر اس سیٹ پر کسی نئے چہرے کو لڑاکر یہ پیغام دیا جائے بھاجپا مکھیہ منتری ک

ممبر پارلیمنٹ کا گھر یا پھر ٹارچر روم؟

گھریلو کام کاج کرنے والی عورتوں کیساتھ راجدھانی میں بڑھتے ہوئے ظلم کے ایک تازہ معاملے نے سبھی کو نہ صرف چونکا دیا ہے بلکہ ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اگر کوئی جاہل ،گنوار، انپڑھ آدمی یا میاں بیوی ایسی حرکت کریں تو ایک بار سمجھ میں آتا ہے لیکن جب ایک ذمہ دار عوامی نمائندہ وہ بھی ایک ممبر پارلیمنٹ اور اس کی ڈاکٹر بیوی ایسی گھناؤنی حرکت کریں تو سمجھ سے باہر بات ہوتی ہے۔کم سے کم ہماری سمجھ سے تو باہر ہے۔ میں تو بات کررہا ہوں جونپور سے بسپا ایم پی دھننجے سنگھ اور ان کی ڈاکٹر ڈینٹسٹ بیوی جاگیرتی سنگھ کی۔ انہوں نے اپنی نوکرانی کے قتل کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ واردات دھننجے سنگھ کے نئی دہلی میں واقع گھر ساؤتھ ایوینیو میں سرکاری رہائش گاہ کی ہے۔ پیر کی رات آٹھ بجے ایم پی نے پولیس کو فون کر گھریلو نوکرانی کی موت کی خبر دی۔ موقعہ واردات پر پہنچی پولیس نے دیکھا کہ عورت کے سر اور چہرے پر چوٹ کے کئی نشان تھے۔ اسے فوراً آر ایم ایل ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اسے مردہ اعلان کردیا گیا۔ اس بدقسمت کی شناخت مغربی بنگال کی باشندہ 40 سالہ راکھی کی شکل میں ہوئی ہے۔ ڈاکٹر جاگیرتی سنگھ نے اپنا قصورچھپانے کے لئے پ

آسا رام بے قصور یا قصوروار ؟ اب عدالت طے کرے گی

ایسے لوگوں کی آج بھی کمی نہیں جو آسا رام کو ایک سنت مانتے ہیں۔انہیں زبردستی پھنسایا جارہا ہے اور وہ پوری طرح بے قصور ہیں۔ اگر ایسا ہے تو عدالت میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا کیونکہ اب عدالت میں باقاعدہ چارج شیٹ داخل ہوچکی ہے۔ راجستھان کی جودھپورپولیس نے آسا رام اور دیگر کے خلاف1021 صفحات کی فرد جرم دائر کی ہے۔ انہیں آئی پی سی کی 14 سے بھی زیادہ دفعات کے تحت ملزم بنایا گیا ہے۔ جودھپور سینٹرل جیل میں بند آسا رام کو ان کے چار ساتھیوں کے ساتھ پولیس نے سیشن کورٹ میں پیش کیا۔ چارج شیٹ میں 58 گواہوں کے بیان ہیں۔ چارج شیٹ پیش ہونے کے بعد عدالت نے سبھی ملزمان کو16نومبرتک جوڈیشیل حراست میں بھیج دیا ہے۔ اس کے ختم ہونے کے دن بھی ملزمان کے الزامات پر بحث ہوگی۔ آسا رام کو جودھپور پولیس نے ان کے اندور آشرم سے 17 اگست کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر چھندواڑہ آشرم کے گوروکل میں پڑھنے والی نابالغ طالبہ سے بدفعلی کا الزام لگایا گیا تھا۔ پولیس نے 20 اگست کو معاملہ درج کیا تھا۔ اگر چارج شیٹ میں عائد الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو ان کو10 سے لیکر عمر قید تک کی سزا ہوسکتی ہے۔ جودھپور پولیس کی جانب سے آ