اشاعتیں

جولائی 3, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کیا راہل کی پدیاتراسے کانگریس کو یوپی میں فائدہ ہوگا؟

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 9th July 2011 انل نریندر  ماننا پڑے گا کے راہل گاندھی اپنے یوپی مشن 2012ء پر پوری طرح اتر چکے ہیں۔ وہ دن رات ایک کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ بھٹہ پارسول سے راہل گاندھی کی کسان سندیش یاترا رنگ لانے لگی ہے۔ وہ گاؤں گاؤں پیدل یاترا کررہے ہیں۔ یوپی میں بگڑتے امن و قانون نظم اور ترقی کے مسئلے کے مقابلے مایا سرکار کی زمین تحویل پالیسی پر زبردست چوٹ کرکانگریس نے یوپی میں ایک طرح سے ہلہّ بول دیا ہے۔ راہل گاندھی نے دہلی سے ملحق گریٹر نوئیڈا کے بھٹہ پارسول گاؤں سے اپنی کسان سندیش یاترا شروع کی ہے جو علی گڑھ جا پہنچی ہے۔ راہل کے مطابق اس پد یاترا کا مقصد بھٹہ سے آگرہ اور علیگڑھ تک ہورہے زمین ایکوائر اور اس سے پیدا ہورہی پریشانیوں کو سمجھنا اور متاثرہ لوگوں کے نظریات جاننا ہے۔ بھٹہ پارسول وہی گاؤں ہے جہاں کچھ دن پہلے اپنی زمین کو تحویل میں لئے جانے کی مخالفت کررہے کسانوں کی مشتعل بھیڑ پر پولیس نے گولیاں چلائی تھیں جس میں چار لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ اسی واقعہ کے بعد راہل گاندھی بھی وہاں جاکر دھرنے پر بیٹھے تھے اور انہوں نے گرفتاری

ڈی ایم کے کا تیسرا کرپٹ وکٹ ڈاؤن، مارن کا استعفیٰ

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 9th July 2011 انل نریندر وپی اے کی کچھ اتحادی پارٹیوں نے منموہن سنگھ حکومت کا ساتھ و حمایت اس لئے دی تھی کہ وہ دیش کو لوٹ سکیں۔ ان کا واحدمقصد پیسہ کمانا تھا اور ہے۔ ان میں خاص ہے ڈی ایم کے حالانکہ این سی پی بھی اسی زمرے میں آتی ہے لیکن فی الحال ڈی ایم کے کا نمبر لگا ہے۔ ٹو جی اسپیکٹرم الاٹمنٹ میں ڈی ایم کے کو آخر کار تیسرا وکٹ گنوانا پڑا۔ مرکزی وزیر کپڑا دیاندھی مارن کا معاملہ جیل میں بند اے راجہ اور ڈی ایم کے ایم پی کروناندھی کی بیٹی کنی موجھی سے بھی ایک قدم آگے ہے۔ دیا ندھی مارن نے یوپی اے حکومت میں مرکزی وزیر مواصلات رہتے ہوئے کمال ہی کرڈالا۔ سی بی آئی نے بدھوار کو سپریم کورٹ میں اسٹیٹس رپورٹ پیش کرتے ہوئے بیان دیا کہ مارن نے ایئر سیل کمپنی کی حصہ داری ملیشیائی کمپنی میکسس کو فروخت کروائی۔ پھر اسے لائسنس دے کر بدلے میں 675 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری اپنے سن ٹی وی میں کروا دی۔ سی بی آئی کے وکیل کے کے وینوگوپال نے جسٹس جی ایس سنگھوی اور اے کے گانگولی کی بنچ کو بتایا کہ 2006 ء میں ٹیلی کام وزیر رہتے ہوئے مارن نے

مرلی دیوڑا کے سامنے کرسی چھوڑنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 8th July 2011 انل نریندر کمپنی امور کے وزیر مرلی دیوڑا نے شخصی اسباب کا حوالہ دیکر منموہن وزارت سے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے اپنی پیشکش میں کہا ہے کہ وہ اب پارٹی کی خدمت کرنا چاہتے ہیں اور ان کی جگہ ان کے صاحبزادے ملن دیوڑا کو وزارت میں وزیر مملکت کی حیثیت سے شامل کیا جائے۔ مرلی دیوڑا کے استعفے کے پیچھے دراصل کچھ اور وجوہات ہیں۔ انہوں نے یوں ہی استعفیٰ نہیں دیا۔ بطور وزیر پیٹرولیم ریلائنس پیٹرولیم کو فائدہ پہنچانے میں ان کے کردار پر کمپٹرولر و آڈیٹر جنرل (کیگ) کی جانب سے سوال اٹھائے جانے کے بعد ان کا جانا طے تھا۔ اس کے اشارے انہیں مل چکے تھے۔ 2 جی اسپیکٹرم گھوٹالے کی طرح کیگ میں ریلائنس انڈسٹریز کی جانب سے لگائے جارہے کے جی ڈی۔6 تیل سیکٹر کی لاگت بے تحاشہ بڑھا کر سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے پر انگلی اٹھائی ہے۔ کیگ کی رپورٹ کے مطابق حکومت کو امبانی بھائی چلا رہے ہیں نہ کہ یوپی اے۔ یہ اس حکومت میں کھلے عام ہو رہی لوٹ پاٹ کی علامت ہے۔ کیگ رپورٹ میں لاگت بڑھنے کی میعاد کے دوران وزارت پیٹرولیم میں امبانی حمایت

گلے کی ہڈی بنتا تلنگانہ اشو

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 8th July 2011 انل نریندر چاروں طرف مسائل سے گھری یوپی اے حکومت اب ایک اور مسئلے میں پھنس گئی ہے۔ کانگریس لیڈر شپ اور سرکار کے لئے نیا مسئلہ علیحدہ تلنگانہ ریاست مانگ کا ہے۔ آندھرا پردیش کے علیحدہ تلنگانہ پردیش کو لیکر حالات انتہائی سنگین رخ اختیار کر گئے ہیں۔ پیر تک کانگریس کے 10 ممبران پارلیمنٹ اور47 ممبران اسمبلی نے اپنے اپنے استعفے بھیج دئے تھے۔ تلنگانہ ریاست بنوانے کیلئے سبھی پارٹیوں نے سیاسی مہم تیز کردی ہے۔ اپوزیشن پارٹی ٹی ڈی پی کے بھی37 ممبران اسمبلی نے اسمبلی اسپیکر کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا ہے۔ بھاجپا اور کانگریس کے ممبران نے بھی اپنے استعفے سونپ دئے ہیں۔ استعفیٰ دینے والوں میں 9 کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ بھی ہیں۔ کانگریس پارٹی کے لئے علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل گلے کی ہڈی بن گئی ہے جو نہ تو اگلتے بنتی ہے اور نہ ہی نگلتے۔ یہ بات کانگریس کے ریاستی انچارج غلام نبی آزاد نے بھی تسلیم کی ہے۔ حالانکہ تلنگانہ کا مطالبہ نیا نہیں ہے۔ تلنگانہ ریاست کی مانگ 50 سال سے بھی زیادہ پرانی ہے۔ مگر ہر حکومت اسے ٹالتی رہی ہے۔ اٹل بہاری وا

ناجائز کالی کمائی کو واپس لانے کی سپریم کورٹ کی لائق تحسین کوشش

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 7th July 2011 انل نریندر اگر حسن علی اور کاشی ناتھ تاپوریہ نے سوچا تھا کہ وہ اتنی آسانی سے ساری کارروائی سے بچ جائیں گے تو انہوں نے غلط سوچا تھا۔ سپریم کورٹ ایسا نہیں ہونے دے گی۔ سپریم کورٹ نے بیرونی ممالک میں جمع کالی کمائی کے معاملے میں اس دولت کو واپس لانے اور اس کی نئے سرے سے جانچ کرنے کیلئے ایک اعلی سطحی اسپیشل ٹاسک فورس قائم کردی ہے۔ سوموار کو عدالت کے جسٹس ڈی سدرشن ریڈی اور ایس ایس ندھر کی ڈویژن بنچ نے اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے حکومت ہند کو زبردست پھٹکار لگائی۔ انہوں نے حسن علی خاں کیس کو نشانہ بناتے ہوئے سالیسٹر جنرل گوپال سبرامنیم سے سوال کیا کہ انفورسٹمنٹ ڈائریکٹرویٹ (ای ڈی) نے حسن علی معاملے میں صرف 44 کروڑ روپے کی دولت کو ضبط کرکے کیا پیغام دینا چاہا ہے؟ ڈویژن بنچ نے سوال کیا کہ وہ جیرومو کا کیا ہوا؟ انکم ٹیکس نے تو 40 ہزار کروڑ روپے کی انکم ڈیمانڈ نکالی تھی؟ حسن علی کے ساتھی کاشی ناتھ تاپوریہ کے خلاف 20580 کروڑ روپے کا ڈیمانڈ نوٹس دیا تھا۔ اب آپ عدالت کو بتا رہے ہیں کہ آپ نے 44 کروڑ روپے کی املاک کو ضبط کیا

آل پارٹی میٹنگ میں سرکار زیادہ کامیاب رہی

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 6th July 2011 انل نریندر اگر منموہن سنگھ سرکار کی کل جماعتی میٹنگ بلا کر یہ ہی منشا تھی کہ انا ہزارے کی تحریک کی ہوا نکالنے کیلئے اپوزیشن پارٹیوں کا استعمال کیا جائے تو وہ اس میں پہلے کامیاب نہیں ہوسکیں تھیں۔ اب بیشک کچھ حد تک اس کو کامیابی ضرور ملی ہے۔ مختلف سیاسی پارٹیوں نے سیول سوسائٹی کی مانگوں پر اپنے پتتے نہیں کھولے۔ اس بات پر اتفاق رائے ضرور بن گیا کہ ایک مضبوط لوکپال بل ضرور ہونا چاہئے۔ اس مقصد پر اتفاق رائے بننے کی کوئی امید نہیں تھی۔ بھاجپا کا ہمیشہ سے ہی یہ موقف رہا ہے کہ پہلے سرکار پارلیمنٹ میں بل پیش کرے پھر اس پر ہم بحث کریں گے۔ اپوزیشن کی لیڈر و بھاجپا نیتا سشما سوراج کا کہنا تھا کہ کل جماعتی میٹنگ میں مسودے کی نکات پر بحث نہیں ہوئی۔ ہمیں ایسا لوکپال چاہئے جو شفافیت طریقے سے چنا جائے اور آزادانہ طور پر کام کرے۔ ہمارے سرکاری مسودے کے تقاضوں پر مختلف اختلاف ہیں۔ اس میں لوکپال کے انتخاب کا عمل دائرہ اختیار شامل ہے۔ تقریباً سبھی پارٹیوں کی رائے عام طور پر یہ ہی سامنے آئی تھی کہ سرکار کو سول سوسائٹی کے

آپریشن سے لڑکیوں کے جنس کی تبدیلی

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 6th July 2011 انل نریندر مدھیہ پردیش کے اندور ضلع سے ایک چونکانے والی خبر آئی ہے۔ یہاں سرجری کرکے بچیوں کو لڑکا بنا دیا گیا ہے۔ میڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق اندور میں ہر سال سینکڑوں کی تعداد میں 6 سال تک کی بچیوں کوجینوے پلاسٹی سٹی نامی سرجری سے لڑکوں میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ این سی پی سی آر نے اندور میں کی جارہی اس حرکت کو سرا سر اطفال حقوق کی خلاف ورزی مانا ہے۔انسانی حقوق کمیشن کا کہنا ہے کہ اس سے سماج میں جنسی امتیاز کے جذبے کو فروغ ملے گا۔کمیشن نے مدھیہ پردیش سے نہ صرف ان سارے معاملوں کی رپورٹ مانگی ہے بلکہ ان کاموں میں شامل ڈاکٹروں کی فہرست کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف اٹھائے گئے قدموں کی بھی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ اندور کے چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شاردا پنڈت کے حوالے سے بچوں پر جنسی تبدیلی کے لئے کسی بھی طرح کی سرجری کئے جانے کی بات سے حالانکہ انکار کیا ہے۔ انہوں نے کہا شہر میں ایسے دس ہسپتال ہیں جہاں پر بچے کے غیرفروغ جنسی اعضاء کے علاج کیلئے پلاسٹک سرجری کی جاسکتی ہے۔ یہاں ایسا کوئی سرکاری ہسپتال نہیں، ج

داؤد اور چھوٹا راجن کی دشمنی کا ہوئے شکار جے ڈے

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 5th July 2011 انل نریندر مڈ ڈے کے سینئر صحافی جے ڈے کے قتل کے معاملے میں چھوٹا راجن کا نام آرہا ہے۔ سینئر صحافی جوترمے ڈے کے قتل کے معاملے میں ایتوار کو مافیہ سرغنہ چھوٹا راجن کے مبینہ ساتھی اور دلال کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ جے ڈے کے قتل میں اس شخص کا کردار تھا۔ چھوٹا راجن کے مبینہ ساتھی اور دلال ونود اسرانی عرف ونود چینگور سمیت 216 لوگوں کو اب تک اس قتل کے معاملے میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے جے ڈے کے قتل کے پیچھے چھوٹا راجن کا ہاتھ ہے۔ راجن کو اندیشہ تھا کہ جے ڈ ے اس کے ٹھکانے کے بارے میں انکشاف کرسکتے ہیں، اس لئے اس نے اس صحافی کا ہی صفایا کرنے کا ارادہ بنا لیا۔ ممبئی پر انڈر ورلڈ راج چلتا ہے۔ بیرونی ممالک میں محفوظ ٹھکانوں میں بیٹھے یہاں زندگی اور موت کے بارے میں فیصلہ کرتے ہیں۔ چھوٹا راجن کون ہے؟ چلئے اس کے بارے میں آپ کو بتائیں۔ راجن سداشیو نکھلجے عرف چھوٹا راجن کی پیدائش ممبئی کی درمیانی کلاس بستی تلک نگر میں ہوئی تھی۔ 80 کی دہائی میں وہ سنیما گھروں کے باہر ٹکٹ بلیک کرتا تھا۔ جلد ہ

مندر میں 1 لاکھ کروڑ کا خزانہ ملا

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 5th July 2011 انل نریندر  ہمارے مندروں کی نایاب املاک تاریخ میں کئی غیر ملکی لٹیروں کی بحث کا شکار بنی ہے۔ مندروں میں اتنی لوٹ مار کے بعد آج بھی اربوں کی دولت ہے۔ اس نکتہ نظر سے جنوبی ہندوستان کے مندر تب بھی غیر ملکی لٹیروں سے بچے رہے۔ کیرل کے ایک مندر شری پدمنابسوامی مندر میں آج کل سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کمیٹی کے سات افراد مندر کے خزانے کی فہرست بنانے کے کام میں لگے ہوئے ہیں۔ پہلے اس مندر کی دیکھ بھال کی ذمہ داری شراون کوٹ کے شاہی خاندان کی تھی۔ مندر کے 6 خفیہ کمروں پر ایک طرح کی پہچان سبط کی گئی۔ حال ہی میں ٹی پی سندر راجن نام کے ایک وکیل نے مندر کی بدانتظامی کو لیکر سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی۔ اسی کے بعد عدالت نے ان سبھی کمروں کو کھولنے کا حکم دیا تھا۔ ان میں سے اے اور بی 1874 سے بند پڑے تھے۔ گذشتہ پیر کو سی ڈی اور ایک کمرے کو کھولا گیا تھا جس میں سے 1 ہزار کروڑ کی دولت ملی تھی۔کیرل کا یہ مندر دیش کا سب سے امیر مندر ہوسکتا ہے۔غیر سرکاری تجزیے کے مطابق اس مندر کے کمروں میں رکھے گئے سونے ، ہیرے جواہرات وغیرہ کی