بھارت میں اسلامک اسٹیٹ کا نیا خطرہ
مدھیہ پردیش میں بھوپال، اجین پیسنجر گاڑی میں ہوئے دھماکہ کے بعد جس ڈھنگ سے آئی ایس کا جال سامنے آرہا ہے وہ نہ صرف بہت خوفناک ہے بلکہ اس سے یہ بھی صاف ہے کہ اب غیر محفوظ ریل سفر ہی نہیں بلکہ کم و بیش پورا دیش ہے۔ واردات کے فوراً بعد اس دھماکہ کو جس طرح آئی ایس کے ذریعے کرایاگیا وہ فی الحال جلد بازی کا زیادہ نمونہ لگتا ہے۔ اس معاملے میں پوری سچائی تو خیر مشترکہ جانچ پڑتال کے بعد ہی سامنے آئے گی۔یوں تو اترپردیش کے کچھ حصوں میں نوجوانوں پر آئی ایس کے دباؤ کا اندیشہ پہلے سے ہی جتایا جارہا ہے۔کچھ نوجوانوں کے دوسرے ملکوں میں جاکر آئی ایس میں شامل ہونے کی تصدیق بھی ہوچکی ہے۔حملہ ہوا مدھیہ پردیش میں اور دہشت گرد نکل رہے ہیں اترپردیش سے۔ جس ڈھنگ سے اس حملہ کے ماسٹر مائنڈ مانے جانے والے سیف اللہ سے اترپردیش پولیس کو قریب 11 گھنٹے تک لوہا لینا پڑا اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ دہشت گردی کے واقعات کے لئے کافی ٹریننگ پا چکے ہیں۔جہادی آئیڈیالوجی کے تئیں ان کی سپردگی دیکھئے پولیس نے حتی الامکان کوشش کی کے اسے زندہ پکڑ لیا جائے لیکن اس نے کہا کہ وہ شہید ہونا چاہتا ہے اور وہی ہوا۔ راجدھانی لکھنؤ کی حاجی کال...