اشاعتیں

اگست 14, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

نیوز چینل کا لائسنس منسوخ !

پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے اے آر وائی نیوز چینل کا آپریٹرنگ لائسنس منسوخ کر دیا ہے ۔اخبا ر ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پی ای ایس ایم آر اے نے یہ فیصلہ 172ویں میٹنگ کے دوران لیا ہے جس کی صدارت اتھارٹی کے چیف سلیم بیگ نے کی تھی ۔ ایک فرمان میں وزارت نے کہا کہ اے آر وائی نیوز چینل کے حق میں جاری این او سی فوری طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے ۔ ریگولیٹری اتھارٹی کے ذرائع کے بتایا کہ بیگ نے اتھارٹی کے دیگر تین ممبران کی موجودگی میں کہا تھا کہ وزارت اندونی امور نے خط مورخہ 10-11-2021کے ذریعے سے شروع میں اے آر وائی کمیونیکشن لیمیٹد کے سیٹلائٹ ٹی وی لائسنس کی تجدید کیلئے این اوسی کو منظور ی دی تھی ۔وزارت کے خط 11-08-2022سے اے آر وائی نیوز کے سلسلے میں این او سی کو واپس لے لیا گیا ہے ۔ اے آر وائی نیوز چینل انتظامیہ نے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز اتحادی حکومت نے این او سی منسوخ کرکے صحافی برادری کی مالی موت کی سمت میں ایک اور قدم اٹھایا ہے این او سی منسوخ کرنے کا مطلب نیوز چینل سے جڑوے چار ہزار سے زیادہ میڈیا پیشہ ور مالی طور پر بے روزگار ہوگئے ۔واضح ہو کہ اے

جان لیوا چینی مانجھا !

ہم خبریں پڑھتے رہتے ہیں کہ آج پھر کوئی شخص چینی مانجھے کی زد میں آگیا اور اس کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی ۔حال ہی میں شمال مشرقی ضلع کے علاقہ ساشتری پارک میں چینی مانجھے کی لپیٹ میں آنے سے ایک بائک سوار کاروباری کی گردن کٹ گئی ۔حادثے میں اس کی بیوی اور بچے بال بال بچ گئے ۔ اس تاجر کو فوراً ٹرومہ سینٹر لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا ۔ اس کی پہچان بپن کی شکل میںہوئی وہ ناگلوئی کے راجدھانی پارک علاقے میں اپی فیملی کے ساتھ رہتا تھا ۔اس کی بیوی اور تین بیٹیاں ہیں ۔اس سے پہلے 25جولائی 2022کو حیدر پور فلائی اوور پر چینی مانجھے سے گردن کٹنے سے کاروباری سمیت رنگا کی موت ہو ئی تھی ۔ایسے ہی تغلق آباد میٹرو اسٹیشن کے سامنے فلائی اوور پر ہی ڈیلیوری بوائے نریندر مانجھے کی زد میں آکر نیچے گر گیا تھا اس دوران پیچھے سے آرہی نا معلوم گاڑی نے اسے کچل دیا جس سے اس کی موت ہوگئی ۔اسی دن جہانگیر پوری میں بھی چینی مانجھے سے طالب علم ابھینو کی گردن کٹ گئی تھی۔روزانہ 70سے زیادہ پرندے بھی مانجھے کی زد میں آکر زخمی ہو چکے ہیں ۔چاندنی چوک میں واقع دگھمبر جین لال مندر میں پرندوں کاچیریٹبل اسپتال ہے

سچے صحافیوںکی بہت ضرورت ہے !

فیک نیوز اور غلط اطلاعات کا دور چل رہا ہے ایسے حالات میں ہمیں ایسے صحافیوں کی ضرورت ہے جو سماج کے اندیکھے پہلوو¿ں اور غلطیوں کو اجاگر کرے فیکٹ کے ساتھ سچائی کو سامنے لانے والے صحافیوں کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے یہ خیال سپریم کورٹ کے جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کے تھے ۔ جسٹس چندر چوڑ طلبہ کو خطاب کر رہے تھے ان کا کہنا تھا کہ کچھ دنو ں میں دیش کی 75ویں یوم آزادی تقریب منائی جائےگی ہم سبھی کیلئے یہ ایک اہم ترین موقع ہوگا۔ 75بر سوں میں بھارت میں ہمارے آئینی اصولوں اور اقدار کی حصول کی سمت میں سبھی میدانوں میں ترقی کی ہے ۔ پھر بھی یوم آزادی جیسا دوسرا ایونٹ نہیں ہو سکتا ۔یہ صر ف ایک خانہ پور تقریب نہ رہے بلکہ ہمیں یہ بھی محاسبہ کر نا چاہئے کہ ہم اپنی آئینی اقدار اور آزادی دلانے والی عزیم شخصیتوں کے اصولوں کو پورا کرنے میں کتنا آگے بڑھے ہیں ۔مجھے یہ بات کہنے کیلئے آپ سے بہتر سامع اور کوئی نہیں مل سکتا آ پ دنیا بدل سکتے ہیں ۔ اپنی تعلیم کے ذریعے آپ اپنے پڑوس کو بھی بدل سکتے ہیں نوجوان پیڑھی پر ہمارے اصولوں کو پورا کرنے ذمہ داری ہے۔ آزادی کے 75سال بعد بھی بھار ت میں کئی فرقے اقتصادی طور سے پسما

بہار کی سیاست بھاجپا کیلئے بڑی چنوتی !

بھاجپا بھروسہ توڑنے ،ممبر توڑنے خریدنے کی سازش کا جے ڈی یو میٹنگ میں الزام لگا ہے کہا گیا ہے کہ بھاجپا نے ہمیشہ دوکہ کیا ہے ۔ وہ علاقائی پارٹیوں کو ختم کرنا چاہتی ہے ۔ بھاجپا صرف ہندو مسلم کرکے دیش کا ماحول بگاڑ رہی ہے ۔یہ کہتے ہوئے جے ڈی یو نے بھاجپا سے اپنا اتحاد توڑ دیا ہے اور آر جے ڈی کے ساتھ نئی حکومت نے حلف لے لیا ہے۔اس اتحا دکے ٹوٹنے سے دونوں بھاجپا اور جے ڈی یو کو نئی چنوتیوں کا سامنا کر نا پڑے گا۔بھاجپا کی 2024کے لوک سبھا چناو¿ کی حکمت عملی کو بہار میں نتیش کمار نے جھٹکا ضرور دے دیا ہے واضح ہو کہ چار مہینہ سے نتیش اور بھاجپا میں جو ٹکراو¿ چل رہا تھا اس نے بھاجپا کے حکمت عملی سازوں کو مات کھانی پڑی ۔گٹھ بندھن ٹوٹنے کے بعد بھاجپا صدر جے پی نڈا نے بہار کے کور گروپ کے ساتھ میٹنگ کی ہے اور اس میں جو ہوئے واقعے سے بھاجپا کا میشن 2024بھلے ہی پٹری سے نہ اترا ہو لیکن نتیش کے جھٹکے سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔ساو¿تھ انڈیا میں بھاجپا کرناٹک کو چھوڑ کر دیگر ریاستوں میں پیر جمانے میں اب تک کامیاب نہیں رہی ہے اگر نمبروں کو دیکھیں تو 2024کیلئے بھاجپا کا 266لوک سبھا سیٹوں پر مقابلہ 2019کے م

سلمان رشدی پر حملہ :ہدی متار کون ہے؟

نیو یارک میں مشہور مصنف سلمان رشدی پر حملہ کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا 24سالہ مشتبہ نوجوان ہدی متار کی ہمدردی شیعہ کٹر پسندوں اور ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور کے مقاصد کے تئیں تھی ۔میڈیا میں آئی خبروں میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیو یارک اسٹیٹ پولیس نے مشتبہ کی پہچان نیو جرسی کے باشندے ہدی متارکے طور پر کی ہے ۔مغربی نیو یارک میں موٹاکوا سنٹی ٹیوشن میں لیکچر دینے کے دوران حملہ آور نے اسٹیج پر چڑھ کر رشدی پر چاقو سے حملہ کیا بتا یا جاتا ہے کہ حملہ آور نے کچھ ہی سیکنڈ میں آٹھ سے زیادہ بار رشدی پر حملہ کیا ۔این بی سی نیوز کے مطابق حملے کی جانچ سے وابسطہ ایک افسر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملزم ہدی متارکے سوشل میدیا اکاو¿نٹ کی پرائمری جانچ سے پتا چلا ہے کہ وہ شیعہ کٹر پسند اور اسلامی ریولیوشنری گارڈ (ایران)کے تئیں عقیدت رکھتا تھا ۔ اب تک متار اور اسلامی ریوولیوشنری سے سیدے تعلق ہونے کی کوئی جانکاری تو نہیں ملی ہے لیکن اس کے موبائل فول کے میسجنگ ایپ سے ایران کے مارے گئے کمانڈر قاسم سلیمانی اور ایران حکومت کے تئین ہمدردی رکھنے والے عراقی شدت پسندوں کی تصویر ملی ہے ۔سلیمانی ایک سی