اشاعتیں

دسمبر 1, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سکھبیر بادل پر جان لیوا حملہ

سری اکال تخت صاحب کے ججوں نے سکھبیر بادل کو مذہبی سزا دے کر بڑا اعلان کیا ہے، جنہیں سری اکال تخت صاحب میں تنکھیا قرار دیا گیا تھا، اور اس وقت کی کابینہ میں شامل وزراء کو۔ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ اور آنجہانی لیڈر پرکاش سنگھ بادل کو دیا گیا۔ نے فقرِ قوم کا اعزاز واپس لینے کا اعلان کر دیا۔ اس کے ساتھ ان کے بیٹے سکھبیر بادل کو بھی مذہبی سزا دی گئی۔ دراصل یہ معاملہ گرمیت سنگھ رام رحیم سے متعلق ہے۔ سری اکال تخت صاحب کے جتھیدار گیانی رگھوبیر سنگھ نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ سری اکال تخت صاحب سے بننے والی پارٹی مسائل سے ہٹ کر بات کرنے لگی ہے۔ درحقیقت، جس وقت پنجاب میں گرو گرنتھ صاحب کی بے حرمتی کے واقعات ہوئے، اس وقت پنجاب کے وزیراعلیٰ پرکاش سنگھ بادل تھے۔ سری اکال تخت صاحب کے جتھیدار گیانی رگھوبیر سنگھ نے کہا، سکھبیر سنگھ بادل نے اس جرم کا اعتراف کیا ہے کہ اس نے جتھیدار صاحبان کو اپنی رہائش گاہ پر بلایا اور گرمیت رام رحیم پر معافی کے لیے دباؤ ڈالا۔ اس کام میں آنجہانی وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل بھی شامل تھے۔ کور کمیٹی کے ارکان بشمول سکھبیر سنگھ بادل اور 2015 میں کابینہ کے رہنما 3 دسمبر کو د...

بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات کرانے کی کوشش

مہاراشٹر کے سولاپور ضلع کے مالشیراس اسمبلی حلقہ سے تعلق رکھنے والے دیہاتیوں کا ایک گروپ بیلٹ پیپر کے ذریعے دوبارہ پولنگ پر اصرار کر رہا تھا، لیکن پولیس انتظامیہ کی مداخلت کے بعد انہوں نے منگل کو اپنا منصوبہ منسوخ کر دیا۔ اس سیٹ سے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کے جیتنے والے امیدوار، این سی پی-ایس پی نے یہ سنسنی خیز جانکاری دی۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ انہوں نے گاؤں والوں کو خبردار کیا کہ اگر وہ ووٹ ڈالنے کے اپنے منصوبے پر آگے بڑھے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس سے قبل، سولاپور ضلع کے مالشیرس علاقے کے مرکاڑواڑی گاؤں کے رہائشیوں نے بینر لگائے تھے جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ 3 دسمبر کو دوبارہ پولنگ ہوگی۔ اس کے لیے انہوں نے بیلٹ پیپرز بھی چھاپے تھے اور چاہتے تھے کہ بیلٹ پیپر سے دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔ تاکہ انہیں ای وی ایم کے نتائج سے ملایا جاسکے۔ یہ گاؤں مالشیراس اسمبلی حلقہ کے تحت آتا ہے۔ یہاں سے این سی پی امیدوار اتم جانکر نے بی جے پی کے رام ستپوتے کو 13,147 ووٹوں سے شکست دی۔ الیکشن کے نتائج کا اعلان 23 نومبر کو ہوا اور جنک اس سیٹ سے جیت گئے۔ عام طور پر صرف ...

مہاراشٹر میں ای وی ایم پر بڑھتا واویلا !

مہاراشٹر میں ای وی ایم مشینوں اور ان کے ذریعے نکلے اسمبلی چناو¿ نتائج پر واویلا بڑھتا ہی جارہا ہے ۔اب تو مہاراشٹرکے کئی جگہوں پر جنتا اور امیدوار سڑکوں پر اتر آئے ہیں ۔راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے چیف شردپوار نے الزام لگایا ہے کہ مہاراشٹر میں پوری چناوی مشینری کو کنٹرول کرنے کے لئے اقتدار اور پیسے کا بیجا استعمال جو ہوا ہے وہ پہلے کبھی کسی اسمبلی یا قومی چناو¿ میں نہیں دیکھا گیا ۔پوار نے یہ بیان 90 برس سے اوپر کی مدھو سماج سیوی باندہ اٹھاو¿ سے ملاقات کے دوران کیا ۔بابا اٹھاو¿ مہاراشٹر میں حال ہی میں ہوئے اسمبلی چناو¿ میں مبینہ طور سے ای وی ایم کے بیجا استعمال کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں ۔سما ج سدھارک جوتیوا پھولے کے گھر اپنا تین روزہ مظاہر ہ کیا ۔شردپوار نے کہا دیش میں حال ہی میں ہوئے چناو¿ ہیں اور لوگوں میں انہیں لے کر بے چینی ہے۔بابا اٹھاو¿ کا آندولن اسی بے چینی کی نمائندگی کرتا ہے ۔لوگوں میں یہ آہٹ ہے کہ مہاراشٹر میںحال ہی میں ہوئے چناو¿ میں اقتدار کا بیجا استعمال اور بھاری تعداد میں پیسے کا استعمال ہوا ہے جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا ۔مقامی سطح کے چناو¿ میں ایسی باتیں سننے کو م...

کیا کانگریس سخت فیصلے لینے میںاہل ہے ؟

پہلے ہریانہ ،اب مہاراشٹر میں اسمبلی چناو¿ میںزبردست ہار کے بعد کانگریس نے اس کی وجوہات پر منتھن کیا اور مانا کہ آپسی رسہ کشی اورتنظیمی کمزوری کے ساتھ ساتھ کسی کی جوابدہی واضح نا ہونے سے پارٹی کی یہ درگتی ہوئی ہے ۔ساتھ ہی ای وی ایم پر بھی شبہ کا اشو بھی اٹھا ۔کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں پرستاو¿ پاس کر الزام لگایاگیا کہ آزاد اور منصفانہ چناو¿ آئینی مینڈیٹ ہے ۔لیکن چناو¿ کمیشن کا جانبدارانہ طریقہ پر سنگین سوال اٹھ رہے ہیں ۔پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ سماج کے کئی طبقوں میں مایوسی اورخدشات بڑھے ہین ۔پارٹی صدر ملکا ارجن کھڑگے نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اب پرانا ڈھرا نہیں چلنے والا ہے ۔پارٹی نیتاو¿ں کو بغیر سوچے سمجھے ایک دوسرے پر نکتہ چینی کرنے سے باز آنا ہوگا ۔ہمیں فوراً چناو¿ نتیجوں سے سبق لیتے ہوئے تنظیمی سطح پر اپنی کمزوریوں اور خامیوں کا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے ۔یہ نتیجے ہمارے لئے صاف پیغام ہیں ۔کھڑگے نے لوک سبھا چناو¿ میں بہتر پرفارمنس سے کانگریس کے حق میں بنے ماحول کے باوجود ہریانہ اور مہاراشٹر میں ہار کو تعجب خیز بتایا اور کہا کہ صرف 6 مہینے پہلے نتیجے آئے تھے اس کے بعد ای...

کیااسارائیل اور حزب اللہ جنگ رک گئی ہے !

7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر آتنکی حملے کے چلتے پورے مغربی ایشیا میں بے چینی پھیلانے کے بعد قریب 14 مہینے بعد امریکی صدر جو بائیڈن کی پہل پر اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا اعلان ہوا ہے۔اسرائیل حماس کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہی شمالی سرحد پر حملہ شروع کیا تھا ۔امریکہ اور فرانس کے مشترقہ بیان میں کہا گیا تھا کے اس سمجھوتے سے لبنان میں جار ی جنگ رکیں گی ۔اور اسرائیل پر بھی حزب اللہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے حمکے کا خطرہ ٹل جائے گا ۔جنگ بندی کے کوششیں آخر رنگ لائیں اور دنیا نے چین کا سانس لیا حالانکہ یہ جنگ بندی کتنی دیر تک چلیں گی اس پر سوالیہ نشان لگ رہا ہے ویسے تو جنگ بندی کی کوشش کئی مہینے سے چل رہی تھی ۔لیکن نتن یاہو نہیں مان رہے تھے اب جب حزب اللہ نے اسرائیل کے حوش ٹھکانے لگا دئے تو نتن یاہو جنگ بندی پر مجبور ہو گئے ۔اور اس میں کئی شرطیں طے ہوئی ہیں ۔پہلی وجہ بتائی گئی ہے کے اسرائیلی کیمپ فورسیس کو حزب اللہ سے دور رکھنے اور اران کے بڑھتے خطرے کو فوکس کرنے کی ضرورت تھی ۔دوسرے اسرائیل ان کی فوجی کارروائیوں میں ہتھیار اور جنگ کی ساز سامان وصولی میں تاخیر کو مانا ہے یعنی ا...

مہاراشٹر میں سرکار تشکیل میں پھنسا پینچ!

مہاراشٹر چناﺅ کے نتیجے آئے8 دن ہو چکے ہیںاور 25 نومبر تک سرکار کی تشکیل ہونا ضروری تھی ۔مگر ایسا نہیں ہوتا تو قائدے کے مطابق صدر راج لگ سکتا تھا ۔لیکن اتنے دن گزر جانے کے بعد مہایوتی اتحاد نہ تو سرکار بنانے کا دعویٰ پیش کر سکا اور نہ ہی سی ایم طے کر سکا ۔مہاراشٹر کا اگلا وزیراعلیٰ کون ہوگا؟ممکن ہے ایک دو دن میں یہ طے ہو جائے ۔پینچ کہا پھنسا ہے؟مہاراشٹر میں سرکار کے قیام سے پہلے مہایوتی میں وزیراعلیٰ اور محکموں کے بٹوارے پر رضا مندی نہیں پن پائی ۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے گھر پر جمعرات کو دیر رات 3 گھنٹے میٹنگ ہوئی لیکن کوئی فیصلہ نہیں ہو پایا ۔بتایا جاتا ہے سارا پینچ ایکناتھ شندے کو لیکر پھنسا ہے ان کے حامی کہتے ہیں کے مہاراشٹر اسمبلی چناﺅ ایکناتھ شندے کی قیادت میں لڑا گیا تھا اس لئے ان کو ہی وزیراعلیٰ کی کرسی ملنی چاہئے ۔وہیں بھاجپا نیتا کا خیال ہے مہاراشٹر اسمبلی چناﺅ میں بھاجپا سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے تو وزیراعلیٰ اسی کا ہونا چاہئے۔قائدے سے یہ بات ٹھیک ہے سب سے بڑی پارٹی کا ہی وزیراعلیٰ ہوتا ہے ۔اسمبلی چناﺅ میں ایکناتھ شندے نے محنت تو بہت کی ہے اور ان کی کئی اسکیمیں رنگ لائ...