سچن کے سنیاس کیساتھ ایک دور کا خاتمہ

کرکٹر سچن تندولکر کے ریٹائرمنٹ کی بحث پچھلے کچھ عرصے سے جاری تھی۔ خاص کر ٹیسٹ میچوں میں ان کی خراب کارکردگی کو دیکھتے ہوئے۔ اب جب انہوں نے ون ڈے سے ریٹائرہونے کا فیصلہ لیا تو اس پر سب کو حیرت ہورہی ہے۔ حالانکہ اس میں تعجب کی کوئی خاص وجہ نہیں دکھائی پڑتی۔ بھارت کی ورلڈ کپ جیت کے بعد سے سچن تندولکر بہت کم ونڈے کھیل رہے تھے ،جو اشارہ تھا کہ وہ اس سے جلد ریٹائر ہونے کا ارادہ بنا رہے ہیں۔ ورلڈ کپ جیت سے سچن کی زندگی کی ایک سب سے بڑی تمنا پوری ہوگئی اور انہیں یہ احساس بھی ہوگیا تھا کہ اگلے ورلڈ کپ میں وہ شاید حصہ نہ لے سکیں۔ دراصل سچن کے چہیتے کبھی اپنے ہیرو اور بھگوان کا سر جھکتے دیکھنا نہیں چاہتے تھے۔ پچھلے کچھ عرصے سے سچن رن تو نہیں پارہے تھے الٹے جس طرح سے وہ کلین بولڈ ہورہے تھے اس سے ان کے شائقین اور پرستاروں کو بھی محسوس ہونے لگا تھا کہ ماسٹر بلاسٹر کو اب سنیاس لے لینا چاہئے۔ پچھلے دنوں آسٹریلیا کے مہان کرکٹر کپتان رکی پونٹنگ نے سنیاس لینے کا اعلان کیا تھا۔اس کا بھی سچن پر ضرور اثر ہوا ہوگا۔ بہرحال سچن کا ونڈے کرکٹ سے سنیاس لینے کا فیصلہ لائق خیر مقدم ہے۔ کرکٹ کے اس مہان کھلاڑی کے نام تقریباً ہر ریکارڈ درج ہے۔ وہ بین الاقوامی کرکٹ میں 100 سے زیادہ سنچری بنانے والے اکیلے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ انہوں نے اب تک463 ونڈے میچوں میں سب سے زیادہ 18426 رن بنائے ہیں۔ کرکٹ پرستاروں کو لگ رہا تھا کہ پچھلے سال ورلڈ کپ جیتنے کا خواب پورا ہونے کے بعد وہ دن دور نہیں جب سچن ونڈے سے سنیاس لینے کا اعلان کردیں گے۔ اب جب انہوں نے فیصلہ کر ہی لیا ہے تو سب ہی چاہتے ہیں کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں کچھ دھماکے دار پاریاں کھیل کر عالمی کرکٹ سے بھی پورے سنمان کے ساتھ رخصت ہوں۔ ویسے تو سچن تندولکر کافی برسوں سے ونڈے میچ اپنی پسند کے حساب سے کھیل رہے تھے۔ انہوں نے آخری ونڈے میچ اس سال مارچ میں ایشیا کپ کے دوران کھیلا تھا جس میں انہوں نے اپنی 100ویں سنچری بنائی تھی۔ سچن بھارتیہ کرکٹ کے صحیح معنوں میں مہا نائک ہیں اور کسی مہا نائک پر جب الزامات کی بوچھار ہو یا کیچڑ اچھالی جائے تو اچھا نہیں لگتا۔ سچن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ اپنی تنقیدوں کا جواب خود نہ دیکر اپنے بلے سے دیتے ہیں اور انہوں نے اپنے 23 سال کے طویل کیریئر میں ایسا ایک بار نہیں بلکہ کئی بار کیا۔ لیکن اس بار لگتا ہے کہ عمر کا اثر ان پر بھاری پڑنے لگا تھا۔ ویسے سبھی چاہتے ہیں کہ وہ جب کرکٹ کو قطعی طور پر الوداع کہیں تو اس وقت دھماکے دار پاری کھیلیں۔ سنیاس ایسی چیز ہے جس سے ہر کسی کو گزرنا پڑتا ہے لیکن ریٹائرمنٹ کا ٹائم صحیح ہو تو آپ الزامات کی بوچھار سے بچ سکتے ہیں ،جیسے سنیل گواسکر، رکی پونٹنگ، ایڈم گلکرسٹ نے کیا ہے۔ ہم سبھی چاہتے ہیں کہ کرکٹ کے مہا نائک کی وداعی پورے اعزاز کے ساتھ ہو۔ آئی پی ایل فرنچائزی ممبئی انڈینز نے سنیاس لے چکے سچن کی 10 نمبر کی جرسی کو بھی ریٹائر کرنے کی مہم چلا دی ہے۔ ٹوئٹر پر سچن کے پرستاروں نے لکھا کہ یہ سندیش ہے کہ نمبر 10 صرف سچن کا ہے۔ جب سچن ہمارے لئے ونڈے میں اتنا کچھ کرسکتے ہیں تو کیا ہم ان کا سنمان10 نمبر کی جرسی کو ریٹائر کرکے نہیں کرسکتے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟