یہ گینگ آف ناگپور بھاجپا کو چلنے نہیں دے گا
نتن گڈکری معاملے کو لیکر آر ایس ایس اور بھاجپا کی اندرونی کھینچ تان ٹکراؤ کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ دراصل اشو یہ نہیں رہا کہ گڈکری قصوروار ہیں یا نہیں ، انہیں استعفیٰ دے دینا چاہئے یا نہیں۔ اشو یہ ہے کہ آر ایس ایس ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کو ایک آزاد سیاسی پارٹی کی طرح چلنے بھی دے گی یا نہیں؟ اس سلسلے میں مجھے ایک پرانی کہاوت یاد آرہی ہے۔ کافی وقت پہلے کی بات ہے کہ سنگھ کے چیف شاید وہ گوروگولویکر تھے، نے کہا تھا کہ بھاجپا سنگھ کے لئے گاجر کی پنگی ہے۔ جب تک بجے بجاؤ اور نہ بجے تو کھا جاؤ۔ آج ٹھیک یہ ہی حالت بھاجپا اور سنگھ کے درمیان نتن گڈکری کو لیکر دکھائی پڑتی ہے۔ پارٹی پر ایک بار پھر سنکٹ دکھائی پڑنے لگا ہے اس کے لئے وہ کسی اور کو قصوروار نہیں ٹھہرا سکتی۔ موجودہ حالات میں سیاسی طور سے گڈکری کا بچاؤ کرنا کتنا مشکل ہوگیا ہے یہ اس سے سمجھا جاسکتا ہے کہ ان کے ایک بے تکے بیان نے پارٹی کے لئے بونڈر کھڑا کردیا ہے۔ پہلے محض رام جیٹھ ملانی مخالفت کررہے تھے لیکن اب تو بھاجپا میں کھلی بغاوت دکھائی پڑتی ہے۔ بھاجپا لیڈر شپ کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ وہ کانگریس نہیں ہے جہاں گاندھی پریوار کا فیصلہ آخری ...