اشاعتیں

نومبر 4, 2012 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

یہ گینگ آف ناگپور بھاجپا کو چلنے نہیں دے گا

نتن گڈکری معاملے کو لیکر آر ایس ایس اور بھاجپا کی اندرونی کھینچ تان ٹکراؤ کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ دراصل اشو یہ نہیں رہا کہ گڈکری قصوروار ہیں یا نہیں ، انہیں استعفیٰ دے دینا چاہئے یا نہیں۔ اشو یہ ہے کہ آر ایس ایس ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کو ایک آزاد سیاسی پارٹی کی طرح چلنے بھی دے گی یا نہیں؟ اس سلسلے میں مجھے ایک پرانی کہاوت یاد آرہی ہے۔ کافی وقت پہلے کی بات ہے کہ سنگھ کے چیف شاید وہ گوروگولویکر تھے، نے کہا تھا کہ بھاجپا سنگھ کے لئے گاجر کی پنگی ہے۔ جب تک بجے بجاؤ اور نہ بجے تو کھا جاؤ۔ آج ٹھیک یہ ہی حالت بھاجپا اور سنگھ کے درمیان نتن گڈکری کو لیکر دکھائی پڑتی ہے۔ پارٹی پر ایک بار پھر سنکٹ دکھائی پڑنے لگا ہے اس کے لئے وہ کسی اور کو قصوروار نہیں ٹھہرا سکتی۔ موجودہ حالات میں سیاسی طور سے گڈکری کا بچاؤ کرنا کتنا مشکل ہوگیا ہے یہ اس سے سمجھا جاسکتا ہے کہ ان کے ایک بے تکے بیان نے پارٹی کے لئے بونڈر کھڑا کردیا ہے۔ پہلے محض رام جیٹھ ملانی مخالفت کررہے تھے لیکن اب تو بھاجپا میں کھلی بغاوت دکھائی پڑتی ہے۔ بھاجپا لیڈر شپ کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ وہ کانگریس نہیں ہے جہاں گاندھی پریوار کا فیصلہ آخری

کرشمائی اوبامہ نے اپنا جلوہ پھر دکھایا

براک اوبامہ نے بدھ کے روز اپنے ریپبلکن پارٹی حریف مٹ رومنی کے خلاف شاندار جیت درج کی ہے اور اقتصادی تشویشات کے درمیان دوسری بار امریکہ کے صدر منتخب ہوگئے۔ بھارت کے ساتھ مضبوط تعلقات کے حمایتی اوبامہ پہلے سیاہ فام امریکی ہیں جو وائٹ ہاؤس تک پہنچے تھے۔ وہ انتہائی تلخ اور مہنگی چناؤ مہم کے بعد آسانی سے جیت حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ سخت مقابلے میں کافی کم ووٹوں سے ہونے والے فیصلے کے قبل از وقت جائزوں کو غلط ثابت کرتے ہوئے اوبامہ کو ورجینیا، مشیگن، وسکانسن، کولارائیڈو، لوبا، اوہیو اور نیوہیمپ شائر میں پہلے مرحلے کے مقابلے کے بعد کافی ووٹ ملے۔ انہیں 535 الیکٹرول کالج میں سے303 ووٹ ملے جبکہ رومنی کو محض206 ہی ووٹ مل سکے۔ چناؤ سے پہلے آئے جائزوں میں کانٹے کی ٹکر بتائی جارہی تھی۔ امریکی میگزین والااسٹریٹ جنرل نے تو پولنگ ہونے سے پہلے ہی پیشگوئی کردی تھی کہ مٹ رومنی جیت رہے ہیں۔خود مٹ رومنی نے اپنی جیت کی تقریر بھی تیار کرلی تھی لیکن جب یہ فیصلہ آیا کہ اوہیونے براک اوبامہ کو چناہے، تب پاسا پلٹنا شروع ہوگیا۔ ٹھیک ایک منٹ کے اندر پوری دنیا جان گئی کہ51 سال براک حسین اوبامہ اب چار سال کے لئے پھر

گؤہتیا روکنے کیلئے مسلم سماج کی پہل

گؤ ہتیاپر پابندی لگانے کے لئے ہمارا سادھو سماج تو اکثر جدوجہد کرتا ہی رہا ہے لیکن جب ہمارے مسلمان بھائی اس کا بیڑا اٹھائیں تو اچھا لگتا ہے اور ان کا شکرگذار ہونا چاہئے۔ ایسا ہی ایک واقعہ سہارنپور میں ہوا۔ سہارنپور ضلع میں روزانہ بڑھ رہے گائے کاٹنے کے واقعات سے پریشان دیوبند کے بنہیڑا گاؤں کے مسلم سماج کے لوگوں نے حال ہی میں وہاں پنچایت بلا کر گائے کاٹنے والوں کے خلاف کئے گئے فیصلے پر عمل کرنا شروع کردیا ہے۔دیہاتیوں نے گرام پردھان راؤ افضل کی رہنمائی میں گاؤں میں ہی گائے کشی کے لئے لے جارہے دو اسمگلروں کو گائے کے ساتھ دبوچ لیا اور ان کی زبردست دھنائی کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔ پکڑے گئے 9 اسمگلروں نے پوچھ تاچھ کے دوران اپنا نام جانی ولد باؤ ، گلاب ولد ہریا، باشندہ کپوری گووند پور بتایا ہے۔ گائیوں کو وہ بھاما پور گاؤں سے خرید موضع بنہیڑا میں بیچنے کے لئے لائے تھے اور گاؤں کے ہی ایک شخص نے ان کو بیچنے کے لئے سودا بھی کرلیا تھا لیکن پنچایت کے فیصلے کے پیش نظر اس شخص نے فوراً اس کی اطلاع دیہاتیوں کو دے دی جس سے وہ پکڑے گئے۔ گرام پردھان راؤ افضل، راؤ آشورانا، راؤ شفاقت، راؤ اسلم، راؤ

الہ آباد ہائی کورٹ نے دی بہن جی کو بڑی راحت

پیر کا دن بسپا چیف مایاوتی کے لئے انتہائی خوشی کی خبر لے کر آیا۔پیر کو ان کو ایک بڑی راحت مل گئی۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے سرخیوں میں چھائے تاج کوریڈور معاملے میں بہن جی کے خلاف دائر آدھی درجن عرضیوں کو خارج کردیا۔ قابل ذکر ہے کہ 2002ء میں اس وقت کی وزیر اعلی مایاوتی پر الزام لگا تھا کہ انہوں نے آگرہ میں واقع تاج محل کے پاس غلط طریقے سے کئی تعمیرات کرنے کی اجازت دی تھی۔ اس معاملے میں175 کروڑ روپے کی مالی دھاندلی کا الزام بھی لگا تھا۔اس معاملے کو لیکر 2005 ء میں سی بی آئی نے مایاوتی کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس معاملے میں بہن جی کے قریبی ساتھی نسیم الدین صدیقی بھی زد میں آگئے تھے۔ 2007ء میں اترپردیش کے گورنر ٹی راجیشور نے مایاوتی کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دینے سے انکا کردیا تھا۔ انہوں نے اپنے حکم میں لکھا تھا کہ اس معاملے میں مقدمہ چلانے لائق حقائق نہیں دکھائی پڑتے۔ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا تھا۔ اس نے یہ ہی کہا تھا کہ عرضی گذار ہائی کورٹ میں اپنی درخواست لگائے۔2009ء میں لوک سبھا چناؤ کے دور میں 6-7 لوگوں نے ہائی کورٹ میں مایاوتی کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دئے

لوک آیکت کے اختیارات اور وسائل کاسوال

چیف ویجی لنس کمشنر (سی وی سی) کی مانیں تو کرپٹ لوگوں کو سزا دینے کے معاملے میں سرکاری ایجنسیاں پھسڈی ثابت ہوئی ہیں۔ ان کا صاف کہنا ہے کہ اس معاملے میں ہمارا ریکارڈ ایک دم قابل رحم ہے۔ اس میں انتظامیہ کے تئیں جنتا کا بھروسہ اٹھتا جارہا ہے۔ سی وی سی کمشنرشری کمار نے گیارویں آل انڈیا لوک آیکت کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے سنیچر کو کہا کہ کرپشن میں ملوث راکھشس کا اگر خاتمہ کرنا ہے تو ہمیں (سرکاری جانچ ایجنسیوں) آپس میں ہاتھ ملانا ہوگا۔ کرپشن کے خلاف موجودہ طریقہ کار کا ذکر کرتے ہوئے سی وی سی کا کہنا تھا کہ کرپشن کے مورچے پر ہم الگ الگ کام کررہے ہیں۔ بمشکل ہم تال میل قائم کرتے ہیں۔ یہ ہی وجہ ہے کہ کرپٹ کو سزا دلاپانا ایک بہت مشکل کام ہوگیا ہے۔ ہماری رائے میں کرپشن سے کارگر ڈھنگ سے نمٹنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہم نگرانی اور جانچ مشینری کو مضبوط کریں اس لئے لوک آیکتوں کا یہ کہنا واجب ہے کہ انہیں مزید اختیار دئے جائیں۔ ہر بار لوک آیکتوں کی کانفرنس میں یہ مانگ اٹھتی رہی ہے لیکن سرکار میں بیٹھے سیاستداں اس کی ہر بار ان سنی کر دیتے ہیں۔ دراصل سیاسی پارٹیوں کی اس بات میں زیادہ دلچسپی ہے کہ حریف پا

گڈکری جیسے دوست ہوں تو بھاجپا کو دشمنوں کی ضرورت نہیں

ایسا لگتا ہے کہ اب زبان نے بھی بھاجپا صدر نتن گڈکری کا ساتھ دینا چھوڑدیا ہے۔ پورتی گروپ کی مشتبہ سرگرمیوں کا معاملہ ابھی چل ہی رہا ہے کہ گڈکری نے ایک نیا تنازعہ کھڑا کرلیا ہے۔ ہوا یوں کہ بھوپال میں ایک مقامی جریدے اوجسونی کے ذریعے قائم قومی ایوارڈ تقریب میں ایتوار کو خطاب کرتے ہوئے گڈکری صاحب نے انٹیلی جنسی کی بنیاد پر عقل کوناپنے کے پیمانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر داؤد ابراہیم اور سوامی وویکانند کی آئی کیو کو دیکھا جائے تو یکساں پائی جاتی ہے لیکن ایک نے اس کا استعمال گناہ کے لئے کیا ہے تو دوسرے نے سماج، دیش بھگتی اور روحانیت کے پھیلاؤ میں کیا ہے۔ انہوں نے کیونکہ یہ سب کچھ آن ریکارڈ کہا تو ٹی وی والوں نے اس کا ٹیلی کاسٹ کردیا۔ یہ بیان آتے ہی ہنگامہ مچ گیا۔ چاروں طرف سے گڈکری اور بھاجپا کو گالیاں پڑنے لگیں۔ نتن گڈکری کو تب جاکر احساس ہوا کے میں نے غلط مثال دے ڈالی اور انہوں نے صفائی بھی پیش کی۔ گڈکری نے کہا میں نے صرف اتنا کہا تھا کہ اگر کسی نے اپنی ذہانت کا صحیح استعمال کیا ہے تو وہ وویکانند ہیں اور نہیں تو پھر وہ برا آدمی ہے اس میں کوئی موازنہ نہیں ہے۔ میرے بیان کو غلط طریقے س

دہلی کے شہریوں ہوشیار! یہ سردی کی دھند نہیں خطرناک دھنواں ہے

پچھلے کئی دنوں سے دہلی کے آسمان میں چھائے دھنویں نے ایک طرح کے کہرے کی چادر پھیلا رکھی ہے۔ اس نے دہلی والوں کی صحت بگاڑ دی ہے۔ اگر یہ کہرہ ہوتا تو تشویش کی بات نہیں تھی لیکن یہ کہرہ نہیں ہے جسے آپ اور میں سردیوں کا کہرہ سمجھ رہے ہیں وہ کوئی عام کہرہ نہیں۔ وہ کہرے کی شکل میں ایسڈ کی چادر ہے۔ دراصل دہلی کی سڑکوں پر دوڑتی گاڑیوں کو بھی اس کہرے سے دقت ہورہی ہے کیونکہ سڑک پر دھند کی وجہ سے دکھائی دینے کی دوری کافی کم ہوجاتی ہے۔ یقیناًیہ ایک دھنواں ہے جس میں خطرناک کیمیکل اور دھول وغیرہ شامل ہے۔ سوال یہ ہے کہ دہلی پر یہ خطرناک چادر کیسے چھا گئی ہے؟ اس کی کئی وجوہات ہیں۔ آندھرا پردیش اور تاملناڈو کے ساحلی علاقوں سے گذرے سمندری طوفان ’نیلم‘ کی وجہ سے دہلی سمیت شمالی بھارت کے علاقے میں اس کا اثر ہوا ہے لیکن سب سے بڑی وجہ آلودگی ہے۔ دہلی میں بڑھتی آلودگی ایک بار پھر تشویش کا باعث بنتی جارہی ہے کیونکہ دہلی میں آلودگی کی سطح زیادہ ہے ایسے میں کہرے کے ساتھ دھول کے ذرات نے مل کر ماحولیات میں گرد کی چادر بنادی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کے آنکھوں میں جلن سے لیکر دمے جیسی مشکل کھڑی ہوگئی ہے۔ سینٹر فار سائنس

سبرامنیم سوامی کے چکرویو میں پھنستے سونیا ۔راہل گاندھی

جنتا پارٹی کے چیف ڈاکٹر سبرامنیم سوامی اکثر کانگریس پارٹی پر الزام لگاتے رہتے ہیں لیکن کانگریس نے انہیں کافی سنجیدگی سے نہیں لیا۔ تازہ الزام پر کانگریس پارٹی پھنستی نظر آرہی ہے۔ یہ الزام اس لے بھی زیادہ سنگین ہوجاتے ہیں کیونکہ یہ سیدھے کانگریس صدر سونیا گاندھی اور ان کے صاحبزادے راہل گاندھی پر لگے ہیں۔ ابھی تک سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ واڈرا پر الزامات کا سلسلہ رکا نہیں تھا کہ ڈاکٹر سوامی نے ایک نیا مورچہ کھول دیا ہے۔ انہوں نے نیشنل ہیرلڈ اخبار چلانے والی کمپنی ایسوسی ایٹ جنرل لمیٹڈ کو تحویل میں لئے جانے پر سوال کھڑے کئے گئے ہیں۔ ڈاکٹر سوامی نے ایک اخباری کانفرنس میں بتایا کہ سونیا۔ راہل نے ایک کمپنی کی شروعات کی تھی جسے ’ینگ انڈیا‘ کا نام دیا گیا اور اس میں ہر ایک کا شیئر38 فیصدی تھا۔ اس کمپنی نے ایسوسی ایٹڈ جنرل کو تحویل میں لے لیا جس کا قیام ہندوستان کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لعل نہرو نے کیا تھا یہ کمپنی نیشنل ہیرلڈ اور قومی آواز شائع کیا کرتی تھی۔ سوامی نے کہا ایسوسی ایٹڈ جنرل کو آل انڈیا کانگریس کمیٹی نے بغیر جانچ پڑتال کئے 90 کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض دے دیا۔ انہوں نے دع

سینڈی کا فائدہ براک اوبامہ کوہوگا یا پھرمٹ رومنی کو؟

امریکہ میں آئے بڑے ریتیلے طوفان سینڈی نے امریکہ کے گنجان آبادی والے مشرقی ساحل پر بھارتی تباہی کا منظر اور ملبہ چھوڑدیا ہے۔ اسکے سبب70 سے زیادہ لوگوں کی جانیں گئیں،قریب 40 لاکھ امریکی شہری ابھی تک بجلی اور مواصلاتی سسٹم کی بحالی کے بغیر بدحالی کے دور سے گذر رہے ہیں۔ تباہی والے علاقوں میں لوٹ مار کے واقعات بھی ہونے لگے ہیں۔ نیویارک اور نیو جرسی کے آس پاس کے علاقوں میں ابھی تک پانی بھرا ہوا ہے اور تباہی سے گری عمارتوں کے ملبے سے لاشیں نکل رہی ہیں۔ نیویارک ٹائمس کے مطابق 37لاکھ50 ہزار سے زیادہ لوگوں کو مسلسل تیسرے لوگ بھی بجلی کے بغیر رہنا پڑا جبکہ وہیں آنے والے منگل6 نومبر کو ہونے والے راشٹرپتی چناؤ ملتوی نہیں ہوں گے۔ دیکھنا یہ ہے کہ ان چناؤ میں بڑتے طوفان سینڈی کا سیاسی اثر کیا ہوگا؟ کیا اس سے صدر براک اوبامہ کو فائدہ ہوگا یا ان کے سیاسی حریف ریپبلکن امیدوار مٹ رومنی کو؟ حالات بہتر کرنے کی کوششیں جنگی سطح پر جاری ہیں۔ دونوں امیدواروں نے اپنی چناؤ مہم پھر سے شروع کردی ہے۔ اوبامہ نے بدھوار کو سینڈی سے متاثرہ شہر نیوجرسی کا دورہ کیا جبکہ مٹ رومنی نے چناوی ریلیوں کے ساتھ ساتھ اپنی چناوی

کرکٹ شائقین کی آڑ میں آتنکیوں کو نہ گھس پیٹھ کرادے آئی ایس آئی

بھارت ۔ پاکستان کرکٹ میچ کا منورنج پانچ سال بعد پھر محسوس کیا جاسکے گا۔ فیلڈ سے باہر دونوں کی جگہ کٹر حریف ان پڑوسی ملکوں کے درمیان محدود اووروں کی یہ گھریلو سیریز اگلے ماہ دسمبر میں شروع ہوگی۔ فی الحال انگلینڈ کی ٹیم بھارت کے دورہ پر ہے۔ یہ یہاں ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے کے بعد کرسمس کی چھٹیوں کے لئے اپنے وطن روانہ ہوجائے گی اس کے فوراً بعد بھارت۔ پاک سیریز شروع ہوگی۔ اس سیریز کے ختم ہونے کے بعد انگلینڈ کی ٹیم پھر بھارت لوٹے گی اور یہاں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کھیلے گی۔ غور طلب ہے کہ بی سی سی آئی نے جولائی میں پاکستان کے ساتھ دوبارہ کرکٹ رشتے بحال کرنے کا فیصلہ لیا تھا۔ اس وقت سنیل گواسکر اور کیرتی آزاد جیسے سابق کرکٹروں نے اس فیصلے کی مخالفت کی تھی۔ گواسکر نے پاکستان کے ساتھ دوبارہ کرکٹ تعلقات شروع کرنے کی ضرورت پر سوال اٹھایا تھا۔گواسکر نے یہ بھی کہا تھا کہ انگلینڈ اور پاکستان سے مسلسل سیریز کھیلنے پر ٹیم انڈیا کو آرام کا وقت نہیں مل سکے گا۔ 2008ء میں ممبئی پر ہوئے 26/11 کے آتنکی حملوں کے بعد پاکستان کے ساتھ کرکٹ رشتوں کو بھارت نے ختم کردیا تھا۔ پاکستان کی ٹیم آخری با