اشاعتیں

جنوری 11, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کیجریوال کو ٹکر دینے میں کیرن بیدی ہرصورت میں اہل!

ٹیم انا کے ممبر رہے عام آدمی پارٹی کے چیف اروند کیجریوال سے دلی اسمبلی چناؤ میں سخت مقابلے کا سامنا کررہی بھارتیہ جنتا پارٹی نے ترپ کا اکا پھینکتے ہوئے انا ہزارے کی اہم یودھا رہیں کیرن بیدی کو جمعرات کے روز اپنی جماعت میں شامل کرلیا ہے۔ سیاست میں آنے سے انکارکرتی رہیں کیرن بیدی آخر مان ہی گئیں اور بھاجپا میں شامل ہوگئیں۔ پارٹی نے انہیں باقاعدہ طور سے سی ایم امیدوار تو اعلان نہیں کیا ہے لیکن جس طرح سے امت شاہ اور ارون جیٹلی جیسے لیڈروں کی موجودگی میں بھاجپامیں شمولیت اختیار کی اس سے صاف اشارہ ہے کہ بی جے پی کی سرکار بنانے کی صورت میں وزیر اعلی وہی ہوسکتی ہیں۔حالانکہ پارٹی صدر امت شاہ اس سوال کو یہ کہہ کر ٹال گئے کہ اس کا فیصلہ پارٹی پارلیمانی بورڈ کرے گا۔ اتنا کہا کہ بیدی اسمبلی چناؤ ضرور لڑیں گی لیکن کہاں سے لڑیں گی یہ ابھی طے نہیں ہوا ہے۔ دہلی کی زبردست چناوی لڑائی میں پھنسی بھاجپا نے کیرن بیدی کو اپنے پالے میں لاکر یقینی طور سے ایک ماسٹر اسٹوک لگایا ہے۔ ابھی یہ صاف ہے کہ کیرن بیدی نئی دہلی سیٹ پر کیجریوال کے سامنے اتریں گی یا نہیں لیکن ان کی بھاجپا میں موجودگی ہی کیجریوال سے ٹکر

شیلا دیکشت عہد ختم ماکن کی پاری شروع!

کانگریس پچھلے اسمبلی چناؤ اور اس کے بعد عام چناؤ میں ہوئی اپنی کراری شکست کے صدمے سے ابھی باہر نہیں نکل پا رہی ہے۔ دہلی کے ان کے لیڈروں کی آپسی بحث پارٹی کو اس بار دہلی اسمبلی چناؤ میں اور بھی پریشانی میں ڈال سکتی ہے۔ منگل کے روز دہلی کی الیکشن کمپین کمیٹی کے چیئرمین اجے ماکن اور سابق وزیر اعلی شیلا دیکشت کے درمیان ہوئی لفظی جنگ سے پارٹی کیلئے نئی مشکلیں پیدا ہوسکتی ہیں۔ جہاں ماکن نے یہ کہہ کر شیلا پر تلخ تبصرہ کیا ہے کہ دہلی میں شیلا کا دور ختم ہوگیا ہے وہیں شیلا دیکشت نے بھی ماکن کو یہ کہہ کر چیلنج دے دیا کہ انہیں نئی دہلی سے چناؤ لڑنا چاہئے۔ کانگریس پارٹی اعلی کمان نے دہلی اسمبلی چناؤ میں اپنی مخالف پارٹیوں پر آخری حملہ کردیاہے۔ پارٹی نے پردیش کی کمان چناؤ لڑنے کیلئے اجے ماکن کو سونپ دی ہے۔ ان چناؤ میں اب ماکن پارٹی کا چہرہ ہوں گے۔ یہ کانگریس کا صحیح وقت پر صحیح فیصلہ مانا جائے گا۔ چناوی جنگ میں ماکن کے شامل ہونے کے بعد کانگریس کی تکڑی میں پردیش پردھان اروندر سنگھ لولی، مکیش شرما کے علاوہ اجے ماکن شامل ہوگئے ہیں۔ اعلی کمان نے ایسے وقت میں ماکن پر اعتماد ظاہر کیا ہے جب پارٹی کی پو

جان کیری کی پاکستان کو ہدایت و نصیحت!

ہندوستانی بری فوج کے سربراہ دلبیر سنگھ سہاگ نے نئی دہلی میں اس بات کی وسیع تفصیلات رکھی ہیں کہ پاکستان ن میں دہشت کا ڈھانچہ ابھی تک برقرار ہے۔ ٹھیک تقریباً یہی بات اسلام آباد میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی کہیں ہے۔انہوں نے دو ٹوک کہا ہے کہ پاکستان کی نواز شریف سرکار کو ان سبھی دہشت گرد گروپوں سے لڑنا ہوگا جو افغانستان ۔ بھارت اور امریکی مفادات کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ نے دہشت گرد تنظیموں کے لئے محفوظ پناہ گاہ بن چکے پاکستان کو دہشت گردی سے نمٹنے کے ان کے طریقے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سخت ہدایت دی ہے۔ اب تک اچھی بری دہشت گردی کی پالیسی پر چل رہے پاکستان سے امریکہ نے دو ٹوک کہا ہے کہ بھارتیہ برصغیر میں امن قائم کرنے کیلئے وہ لشکرطیبہ، طالبان اور حقانی نیٹ ورک سمیت سبھی دہشت گرد تنظیموں پر نکیل کسے۔ بھارت کے دورے کے بعد اسلام آباد گئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ یہ سبھی دہشت گرد تنظیمیں خود پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت اور دنیا کے لئے بھی خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ کیری نے خاص طور پر لشکر طیبہ اور حقانی نیٹ ورک کا ذکر کیا۔ پیشاور حملے کے بعد طالبان پر کا

دہشت گردی کے پیروکار اکالیوں اور بھاجپا کا راستہ الگ الگ ہوگا!

پنجاب میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اکالی دل کے درمیان جیسے تلواریں کھینچتی دکھائی دے رہی ہیں اور دونوں پارٹیاں ایک دوسرے سے آگے نکلنے میں لگی ہیں اس سے پتہ چلتا ہے جلد یہ اتحاد ٹوٹنے والا ہے۔ اکالی دل کے چیئرمین سکھبیر سنگھ بادل نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھاجپا حکمراں ریاستوں راجستھان، مدھیہ پردیش میں نشیلے سامان کی کھیتی اور اس کی پیداوار کو بند کرنے کا چیلنج دیا ہے۔ بادل یہ بھی چاہتے ہیں کہ اسمگلنگ کر پنجاب لائی جارہی ممنوعہ منشیات کے اشو وہ پاکستان کے سامنے اٹھائے۔یہ ہی نہیں بلکہ پچھلی تین دہائیوں میں بھارت دہشت گردی کا کس قدر شکار ہوا ہے اور اس میعاد میں دیش کو زبردست اور وسیع نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اب بھی دہشت گردی کی وارداتوں کے اندیشے میں دیش کی خفیہ اور سکیورٹی ایجنسیاں ہائی الرٹ پر ہیں۔ ایسے میں اب تک ہمارے سیاستدانوں کو یہ بات سمجھ میں آجانی چاہئے تھی کہ موقعہ پرستی ،علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کے تئیں دکھائی گئی تھوڑی سی بھی نرمی دیش اور سماج کے لئے خطرناک ہوسکتی ہے لیکن افسوس دہشت گردی کا لمبا دور دیکھنے والے پنجاب کی اکالی سرکار اپنے ذاتی سیاسی مفادات کیلئے دہشت گردوں کی

سری لنکا کے سابق صدر کا الٹا پڑا داؤں!

سری لنکا کے سابق صدر مہندرا راج پکشے نے 6 سالہ تیسری میعاد کے لئے جیت کی امید میں طے وقت سے دو سال پہلے ہی صدارتی چناؤ کرانے کا فیصلہ لے لیا تھا لیکن وہ اس وقت حیران رہ گئے جب سابق وزیر صحت میتری پالا سری سینا چناؤ کرانے کے فیصلے کے ایک دن بعد ہی سرکارسے استعفیٰ دے کر صدارتی چناؤ کیلئے امیدوار بن گئے اور راج پکشے چناؤ ہار گئے اور اقتدار سری سینا کے ہاتھ میں آگیا۔ مہندرا راج پکشے کو لگتا ہے کہ اپنے ایک دہائی طویل اقتدار کے خلاف لوگوں میں پنپ رہی ناراضگی اور اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی کا اندازہ نہیں لگا پائے۔ تمل لبریشن ٹائیگرز آف تمل الم یعنی (لٹے) کے خلاف کی گئی زبردست فوجی کارروائی کے بعدتمل اکثریتی علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو لیکر راج پکشے عالمی برادری کے نشانے پر تھے۔ مگر25 برس پہلے چلی خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد ہوئے 2009 ء کے صدارتی چناؤ میں سنہالی اکثریتی عوام کے دم پر راج پکشے دوسری مرتبہ صدارتی چناؤ جیتنے میں کامیاب رہے۔ سری لنکا میں آئے نتائج کا اندازہ لگانا مشکل تھا۔مہندرا راج پکشے کواپنی سیاسی طاقت پر اتنا بھروسہ تھا کہ انہوں پنے طے میعاد سے دو سال پہلے ہی ص

اس طرح سے دلدل میں پھنسی کانگریس باہر نہیں نکل سکتی!

عام چناؤ میں کراری ہار کے بعد کانگریس ریاستوں کے اسمبلی چناؤ میں اپنے اچھے دنوں کی امید کررہی تھی لیکن اس کے بعد دیگر اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو ہار کا منہ دیکھنا پڑا اور ایک ایک کرکے ساری ریاستیں کانگریس کے سارے قلعہ مسمار ہوگئے ووٹ فیصد بھی گھٹا اور سیٹیں بھی۔ اس شرمناک کارکردگی کے بعد یہ امید کی جارہی تھی کہ کانگریس لیڈر شپ اس مسئلے پر سنجیدہ ہوگی اور ان اشوز پر سنجیدگی سے محاسبہ کرے گی جس کی وجہ سے اتنی پرانی پارٹی عرش سے فرش پر آگئی ہے۔ منگلوار کو پارٹی کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ پارٹی ہیڈ کوارٹر میں قریب پونے چار گھنٹے تک چلی جس میں زبردست تبادلہ خیالات ہوئے لیکن نتیجہ وہی دھاک کے تین پات نکلا۔ پارٹی کے گرتے گراف کو دیکھتے ہوئے قومی چیئرپرسن محترمہ سونیا گاندھی کو خود پارٹی کی اتری ہوئی گاڑی کو پھرسے سنبھالنے کی کوشش سے جڑنا پڑا۔ مگر کانگریس لیڈر شپ بنیادی سوال پر ابھی توجہ نہیں دے رہی ہے وہ ہے پارٹی کے پالیسی ساز فیصلوں میں عوامی رائے عامہ۔ آزادی کے قریب سات دہائی بعد بھی فیصلے اوپر سے ہی تھونپے جاتے ہیں چاہے پردیش پردھان کی تقرری کا معاملہ ہو یا ضلع پردھان کا فیصلہ اعلی سطح س

دہلی میں بجا چناؤ کا بگل!

وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں بھاجپا کی مقبولیت کا بڑا امتحان اگلے ماہ دہلی میں ہوگا، جب دہلی اسمبلی کی 70 سیٹوں کے لئے 7 فروری کوووٹ ڈالے جائیں گے اور 10 کو نتیجے آئیں گے۔ قریب ایک سال سے صدر راج سے کام چلا رہی راجدھانی میں اہم مقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان مانا جارہا ہے لیکن پیرکو دہلی چھاؤنی بورڈ کے چناؤ کے اشارے مانیں تو لوگوں نے کانگریس کو پوری طرح خارج نہیں کیا ہے۔ یہ پہلی بار ہے جب چناؤ کمیشن نے چناؤ کی تیاری کیلئے سب سے کم وقت دیا ہے۔ پچھلے چناؤ میں کمپین کیلئے40 سے60 دن ملے تھے لیکن اس بار 25 دن میں ہی امیدواروں کو عوام کا دل جیتنا ہوگا۔ آج کے حالات کے مطابق ’عام آدمی ‘پارٹی نمبر ون پر چل رہی ہے۔ وہ سبھی 70 سیٹوں پر اپنے امیدوار اعلان کرچکی ہے۔ اس کے امیدواروں نے کئی دن پہلے ہی اپنی کمپین شروع کردی تھی اور دوسری طرف بھاجپا نے ابھی تک تو نہ یہ اشارہ دیاہے کہ اگر وہ چناؤ میں کامیاب ہوتی ہے تو اس کا وزیر اعلی کون ہوگا اور نہ ہی ایک بھی امیدوار کا نام اعلان کیا ہے۔ بھاجپا کے اندر اتنی گروپ بازی ہے کہ نریندر مودی اور امت شاہ کو خود کمان سنبھالنی

دنیا کی سب سے کم عمرکی موسٹ وانٹڈ خاتون کی کہانی!

فرانس میں سہ روزہ دہشت گرد حملے میں 10 صحافیوں سمیت20 لوگوں کی ہلاکت کے بعد پیرس میں حفاظت کے سخت انتظامات کردئے گئے ہیں۔ اس میں 800 فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ فرانس کے صدر فرانسس اولاندو نے خبردار کیا ہے کہ خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بات کیبنٹ کی میٹنگ میں بتائی ہے۔ پیرس میں زیادہ موتیں جرمنی کی چانسلر اینجلا مارکل برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون سمیت بڑے لیڈروں کے ساتھ ہزاروں لوگوں نے حصہ لیا۔ سپر اسٹور میں مارے گئے سیاہ فام دہشت گرد کی گرل فرینڈ حیات بوتھو ابھی بھی فرار ہے۔ دہشت کے اس چہرے کو88 ہزار سکیورٹی جوان ڈھونڈ رہے ہیں۔ حیات بوتھو سن کی عمر26 سال ہے۔ اس وقت دنیا کی سب سے کم عمر دہشت گرد خاتون بن گئی ہے۔ پیرس کے دہشت گردانہ حملے میں شامل 32 سال کے امیدی کولی بیلی کی بیوی ہے۔ امیدی تو دونوں کواچی بھائیوں کے ساتھ مڈبھیڑ میں مارا گیا مگر حیات پورے ملک کی سکیورٹی فورسز کو چکما دینے میں کامیاب رہی۔ اس کے بارے میں متضاد رپورٹیں آرہی ہیں کہ وہ ایک سپر مارکیٹ میں یرغمال بنائے جاتے وقت امیدی کے ساتھ تھی وہیں سے یرغمالوں کے درمیان سے بچ نکلی ہے۔ دوسری طرف وہ ترکی ہوکر ش

جموں و کشمیر میں جم کر ووٹ گورنر رول کیلئے نہیں پڑے تھے!

جموں و کشمیر میں جمعہ کے روز گورنر رول نافذ کردیا گیا ہے۔ ریاست میں کوئی بڑی پارٹی سرکار بنانے میں کامیاب نہیں رہی۔ ایسے میں مرکزی حکومت نے گورنر رول نافذ کرنے کا فیصلہ کیا۔ جموں و کشمیر میں صدر راج نافذ نہیں ہوتا یہاں گورنر رول نافذ ہوتا ہے۔ گورنر این۔ این ووہرا نے اس کی باقاعدہ طور پر انتظامی کمان سنبھال لی ہے۔ گورنر رول نافذ ہونے سے جموں میں خاص طور سے مایوسی چھائی ہوئی ہے۔ سیاسی پارٹیوں پر سوال اٹھنا فطری ہے۔ حالانکہ گذشتہ ماہ ہوئے اسمبلی چناؤ میں صوبے کے تین زون میں ریکارڈ طور پولنگ ہوئی تھی۔ اس کے باوجود سیاسی پارٹیوں کے اپنے اپنے مفادی ایجنڈے کی وجہ سے اتحادی سرکار نہیں بن پائی۔ ہر پارٹی گورنر رول کو لیکر ایک دوسرے پر الزام تراشی میں لگی ہے۔ غور طلب ہے کہ ان اسمبلی چناؤ میں 87 ممبری اسمبلی میں پی ڈی پی کے 28 منتخب ممبر اسمبلی کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری تھی۔ اس کے بعد بھاجپا دوسرے نمبر پر25 ممبروں کے ساتھ سامنے آئی۔ نیشنل کانفرنس کو15، کانگریس کو12 اور دیگر کو 7 سیٹیں ملی تھیں۔ گورنر رول کی پوزیشن بڑے ہی ڈرامائی ڈھنگ سے بنی جسے لیکر عمر عبداللہ پر پی ڈی پی نے سنگ

رام رحیم، آسا رام باپو، رامپال، قانونی شکنجے میں!

آج کل پھر ان باباؤں کاتذکرہ اخباروں کی سرخیاں بن رہا ہے۔ رامپال ، رام رحیم اور منوہر لال کی لیلاؤں کا ایک ایک کرکے پردہ فاش ہورہا ہے۔تازہ معاملہ ڈیرہ سچا سودا کے چیف رام رحیم کا ہے۔ اپنے بھکتوں کو نامرد بنانے کے معاملے میں سی بی آئی نے ڈیرہ سچا سودا کے چیف گورمیت رام رحیم سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی ہے۔ خیال رہے کہ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ڈیرے کے پرانے انویائی ہنسراج چوہان کی عرضی پر اس معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کی مانگ کی تھی۔ عرضی میں الزام لگایا گیا تھا رام رحیم کے ڈیرے کے اندر تقریباً 400 افراد کو نامرد بنایا گیا۔ اس کام کیلئے خاص طور سے ڈاکٹررکھے گئے ہیں اور گورمیت رام رحیم ان کی مدد سے اپنے حامیوں کو نامرد بناتا ہے۔ 400 لوگوں کو ایشور سے ملانے کے نام پر نامرد بنانے کے الزام کی سی بی آئی جانچ کو رکوانے کے لئے رام رحیم نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی لیکن جج نے 24 دسمبر کو ہائی کورٹ کے فیصلے کو منسوخ کرنے سے منع کردیا اور رام رحیم کی عرضی کو مسترد کردیا۔ ایک شردھالو لڑکی سے آبروریزی کے ملزم آسا رام باپو کو سپریم کورٹ سے بھی راحت نہیں ملی ہے

قلم سے ڈرنے والے ان جہادیوں کی بربریت آمیز و قابل مذمت حرکت!

اسلام کا لفظی مطلب ہے ’امن‘ لیکن اس سرزمیں پر سب سے زیادہ خون خرابہ اسلام کے نام پر اس کے کٹر پسندوں کے ذریعے کیا گیا۔ اسلام کے خود ساختہ جہادیوں نے ایک بار پھر پیغمبرؐ کی توہین کا بدلہ لینے کیلئے فرانس کی راجدھانی پیرس میں 10 نہتے صحافیوں کو موت کی نیند سلادیا۔ ابھی دنیا پاکستان کے پیشاور آرمی اسکول کے بچوں کے قتل عام کے واقعے کو نہیں بھول سکی تھی کہ پیرس میں بھی ایسا ہی واقعہ ہوگیا۔ فرانس میں اب تک کے سب سے بڑے آتنکی حملے میں دہشت گردوں نے چارلی ایبدو میگزین کے دفتر پر فائرننگ کی جس میں جریدے کے مدیر سمیت 10 صحافی اور دو پولیس والے مارے گئے۔ پہلی بار کسی ایک وادات میں اتنے صحافی ہلاک ہوئے۔ حملے میں 20 لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ’’چارلی ایبدو‘‘ ایک ہفت روزہ جریدہ ہے۔ یہ طنز اور کارٹون کے لئے مشہور ہے۔ سال2006ء میں اس میں پیغمبر ؐ کا کارٹون شائع ہوا تھا اس کے بعد سے ہی میگزین کے مدیر کو دھمکیاں مل رہی تھیں۔ فرانس کی مسلم تنظیموں نے اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کرایا تھا لیکن وہ ہار گئے تھے۔ عدالت نے اظہار آزادی کے نام پر میگزین کے حق میں فیصلہ سنا دیا تھا۔ اسی ہفتے میگزین نے دہشت گرد تنظیم