اشاعتیں

مارچ 2, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ٹرمپ کی ٹیرف اسٹرائک !

امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھارت اور چین سمیت دیگر ملکوں کی طرف سے اونچا ٹیکس (ہائی ٹیرف)لگائے جانے کی نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے بیحد نا مناسب قرار دیا ہے ۔ٹرمپ نے ساتھ ہی اعلان کیا دو اپریل سے جوابی ٹیکس لگائے جائے گے ۔انہوںنے جوابی ٹیکس کو لیکر اپنی دلیل رکھی یہ ٹیرف دوسرے دیشوں سے آنے والے سمان پر لگانا چاہتے ہیں ۔جو وہ دیش سے ہونے والی ایکس پورٹ پر لگاتے ہیں ۔ٹرمپ نے امریکی کانگریس (پارلیمنٹ)کے جوائنٹ سیشن کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا دیگر ملکوں سے ہمارے خلاف ٹیکس لگائے گئے ہیں اور اب ہماری باری ہے ہم ان دیشوں کے خلاف اس کو استعمال کریں ۔یوروپی یونین ،چین برازیل ،بھارت ،میکسکو اور کناڈا کیا آپ نے ان کے بارے میں سنا ہے ایسے بہت سے دیش ہیں جو ہمارے مقابلے میں ہم سے بہت سے زیادہ ٹیکس وسولتے ہیں یہ بلکل نہ مناسب ہے اپنی دوسری میعاد میں کانگریس کو پہلی بار خطاب کرتے ہوئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کے بھارت ہم سے 100 فیصد سے زیادہ آٹو ٹیکس وسول کرتا ہے ہم بھی ایسا کرنے جا رہے ہیں یعنی 2 اپریل سے ہندوستانی سمان پر ڈونالڈ ٹرمپ ریسی پروکل ٹیرف پالیسی لاگو کر دیگا ۔اپنے 44 منٹ کی تقریر میں ٹرمپ نے ...

آکاش آنند :عرش سے فرش پر !

بہوجن سماج پارٹی کی چیف مایاوتی میں اپنے بھتیجے آکاش آنند کو نہ صرف پارٹی کے سبھی عہدوں سے ہٹایا بلکہ اب پارٹی سے بھی باہر کر دیا انہوںنے پیر کو ایکس پر جانکار دی ان کا کہنا ہے ایک دن پہلے سبھی عہدوں سے ہٹائے جانے پر آکاش نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا ۔آکاش کے بیان کو اپنی سسر ک دباﺅ میں آنے والا مفاد پرست اور غیر مشنری بتایا ۔آکاش آنند کو 2019 میں پارٹی کا قومی کنوینر بنایا گیا تھا اور 2023 آتے آتے رستوں میں کھٹاس بڑھی تھی ۔آکاش آنند نہ صرف پارٹی کے عہدوں سے ہٹائے گئے بلکہ پارٹی سے بھی باہر کا راستہ دکھا دیا ۔آکاش آنند مایا وتی کے سب سے چھوٹے بھائی آنند کمار کے بیٹے ہیں وہ 2017 میں لندن سے پڈھائی کے بعد بی ایس پی کے کام کاج سے جڑے ہوئے تھے ۔وہیں 2017 میں ٹھاکروں اور دلتوں کے درمیان لڑائی کے وقت وہ سہرسہ گئے تھے ۔2019 میں لوک سبھا چناﺅ کے بعد آکش کو بی ایس پی کا قومی کنوینر بنایا گیا تھا لیکن وہ پارٹی کو جیت دلانے میں ناکام رہے ۔حال ہی میں دہلی اسمبلی چناﺅ میں آکاش پارٹی کے انچارج تھے ۔لیکن سیٹ جیتنا تو دور کی بات ہے بلکہ پارٹی ووٹ شیئر میں بھی کافی گراوٹ آئی تھی ۔مایاوتی میں پچھلے سال...

شیئر بازار جعلسازی اور مادھوی بچ!

شیئر بازار میں جعلسازی اور قوائد خلاف ورزی کے الزامات میں آخر کار قانونی کارروائی شروع ہو گئی ہے ۔مادھوی بچ پر پچھلے کافی عرثے سے الزام لگتے رہے ہیں لیکن جب تک وہ عہدے پر تھیں تب کسی طرح کی نہ کوئی جانچ ہوئی نہ کوئی قانونی کارروائی۔بھارت کی پہلی خاتون سےبی چیف بچ پر امریکہ و امریکہ کی بڑی ریسرچ اینڈ انویسٹ منٹ کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے بھی مفادات کے ٹکراﺅ کے الزامات لگائے ہنڈن برگ ریسرچ میں بچ اور ان کے پتی دھول بچ پر آفشور اٹیٹیز میں سرمایہ لگانے کے الزام لگائے تھے جو مبینہ طور پر ایک فنڈ ایڈکیئر کا حصہ تھی اڈانی گروپ کا چیئر مین گوتم اڈانی کے بڑے بھائی ونود اڈانی نے بھی سرمایہ لگایا بچ میاں بیوی نے سارے الزامات کو مسترد کر دیا تھا ۔تازہ معاملہ ایک اسپیشل عدالت نے کرپشن ایس سی بی کو شیئر بازار میں مبینہ جعلسازی اور انویسمنٹ قانون کی خلاف ورزی کے سلسلہ میں شیئر بازار ریگولیٹری سیبی کی سابق چیئرمین مادھوی بچ اور دیگر حکام کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے ۔ممبئی میں واقعہ ایس ایس بی عدالت کے جج شکتی کانت ایکناتھ راﺅ بانگر نے سنیچر کو پاس حکم میں کہا کے پہلی نظر میں قوائدی چوک اور مالی ...

ایک ارب ہندوستانیوں کے پاس خرچ کرنے کو پیسے نہیں!

ہندوستان کی آبادی قریب ایک ارب 40 کروڑ ہے لیکن حال میں آئی ایک ریپورٹ میں کہا گیا ہے کے ان میں سے ایک ارب لوگوں کے پاس خرچ کے لئے پیسے نہیں ہیں وئر کپیٹل فرم بلو برگ وینچرس کی اس تازہ ریپورٹ کے مطابق دیش میں کنزیومر طبقہ چوں کی خاص طور پر کاروباری مالکوں یا اسٹارٹ اپ کا ایک منکنہ بازار اس سائز میں میکسو کی آبادی کے برابر یا 13 سے 14 کروڑ ہے اس کے علاوہ کئی کروڑ لوگ ایسے ہیں جنہیں امرجنگ کہا جا سکتا ہے لیکن وہ خرچ کرنے کےلئے تیار نہیں ہیں کیوں کے انہوںنے ابھی خرچ کرنے کی شروعات کی ہے ریپورٹ کے مطابق ایشیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کے کنزیومر طبقہ کا پھیلاﺅ اتنا نہیں ہو رہا ہے جتنا خرید کی ضرورت بڑھ رہی ہے ۔اس کا مطلب یہ ہے بھارت کی خوشہار آبادی کی تعداد نہیں بڑھ رہی ہے بلکہ جو پہلے سے خوشہال ہیں وہ اور امیر ہو رہے ہیں ۔یہ سب ملک کر دیش کے کنزیومر ماریٹ کو الگ طرح سے شکل دے رہے ہیں خاص کر پرزینٹیشن کا ٹرینڈ بڑھ رہا ہے ۔جہاں برانڈ بڑے پیمانے پر چیزوں اور سیل کی پیشکش پر دھیان دینے کے بجائے امیروں کی ضرورتوں کی پورا کرنے والی مہنگی عمدہ چیزوں پر مرکوز کر ترقی کو رفتار دیتے ہیں اس کی سب سے ب...

وہ 10 منٹ جب ہوئی تو تو مے مے!

امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ہوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی کے درمیان جمعہ کے روز وائٹ ہاﺅس کے اول آفس میں زبردست تلخ بحص ہو گئی ٹرمپ نے الزام لگایا کے زیلینسکی امن نہیں جاہتے اور وہ اگر سمجھوتہ نہیں کریں تو امریکہ اس جنگ سے باہر ہو جائے گا ۔انہوںنے یہ بھی دعویٰ کیا یوکرین روس کے ساتھ جنگ میں جیت حاصل نہیں کر سکتا ۔ٹرمپ نے زیلینسکی پر امریکہ اور اس کے لوگوں کی توحین کرنے کا بھی الزام لگایا وہیں زیلینسکی نے کہا ہم گارنٹی کے ساتھ جنگ بندی چاہتے ہیں اور ٹرمپ زیلینسکی کے درمیان بحث جاری تھی اس دوران امریکہ کے یوکرین میں سفیر آکسانہ مارکی روابیحد کشیدگی میں تھی اول آفس سے سامنے آئے وویڈیو میں یوکیرنی سفیر اپنا ہاتھ ماتھے اور چہرے پر رکھے ہوئے تھے۔دونوں لیڈروں کے درمیان بحث میڈیا کے کیمرے میں قید ہو گئی ۔اور ساری دنیا نے ٹرمپ کے ڈاٹنے والے لہجے کو دیکھا اور پریشان ہو گئی ۔وہ زیلینسکی کو یوں ڈانٹ رہے تھے جیسے کوئی حکمراں اپنے ملازموں کو ڈانٹتا ہے ۔پیش ہے بات چیت کے کچھ حصے ،جے ڈی واس (نائب صدر امریکہ)امن اور ترقی کا راستہ ڈپلو میسی کو جوڑتا ہے صدر ٹرمپ یہی کام کر رہے ہیں۔زیلینسکی بات کرتے ...