اشاعتیں

اگست 3, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بم بم بھولے کے نعروں سے گونجتی کشمیر وادی!

بم بم بھولے اور ہر ہر مہادیو کے نعروں کے ساتھ چھڑی مبارک یاترا امرناتھ کی پوتر گپھا کیلئے دھوم دھام سے سرینگر کے دشنامی اکھاڑے سے روانہ ہوئی۔ ہر سال منعقد ہونے والی اس یاترا کے تحت بھگوان شیو کے چاندی کے ڈنڈ کو مقامی رامیشور مندر سے امرناتھ لے جایاجاتا ہے۔چاندی کے ڈنڈ کی رکھوالی کرنے والے میہنت یوگیندر گری سمیت بڑی تعداد میں شردھالو تمام طرح کے خطرے کے باوجود یاترا میں شامل ہوئے۔ چھڑی مبارک 10 اگست کو پوتر گپھا پہنچی گی۔ اس کے ساتھ ہی بابا امرناتھ کی یاترا اختتام پذیر ہوجائے گی۔ ہر ہر مہادیو، جے کارا ویر بجرنگی اور جے بابا امرناتھ برفانی بھوکے کو ان پیاسے کو پانی کے نعروں سے جموں و کشمیر کی سرزمین پچھلے ڈیڑھ ماہ سے رونق افروز رہی۔ آنے والوں کے سیلاب میں بس ایک ہی جذبہ تھا کہ ان آتنکیوں کے خلاف اجتماعی یکجہتی کا ثبوت دینا، جو ہمیشہ یاترا پر خطرے کی شکل میں منڈراتے رہتے ہیں۔ پونے چار لاکھ کے قریب لوگ ابھی تک سالانہ امرناتھ یاترا میں شامل ہوچکے ہیں۔ نہ کوئی دھمکی نہ کوئی پابندی، نہ کوئی حادثہ اور نہ کوئی ٹریجڈی ان سب بڑھنے والوں کے قدموں کو روک پائی۔جہاں تک یاترا انتظام میں انتظامیہ ک

کیا امرسنگھ اور ملائم کی دوستی پروان چڑھ پائے گی؟

کبھی سماجوادی پارٹی کے سرکردہ لیڈروں میں شمار رہے امرسنگھ چار سال بعد منگل کے روز ایک بار پھر پارٹی چیف ملائم سنگھ یادو کے ساتھ ایک اسٹیج پر نظر آئے۔ لکھنؤ میں چھوٹے لوہیا وادی جنیشور مشر پارک کے افتتاح کے موقعے پر آئے تھے۔ چار سال بعد ملائم کے ساتھ امرسنگھ کی موجودگی نے صوبے کے سیاسی گلیاروں میں قیاس آرائیوں کو ہوا دینا شروع کردیا ہے۔چار سال بعد ملائم سنگھ اور امرسنگھ کی دوسری پہلے کی طرح پروان چڑھے گی یا اسی تقریب تک سمٹ کر رہ جائے گی، یہ بھی وقت ہی بتائے گا لیکن سیاسی گلیاروں میں سرگرمی بڑھ گئی ہے۔ اس موقعے پر امرسنگھ نے ملائم سنگھ یادو کی تعریف کی اور انہیں اپنا بڑا بھائی بھی بتایا۔ امرسنگھ نے اتنے دن بعد ایک بار پھر ملائم سنگھ کے تئیں اپنی محبت چھلکاتے ہوئے کہا کہ میں ملائم وادی ہوں اور درد بھی بیان کیا اور کہا کہ بیچ راستے میں مجھے کوئی چھوڑگیا۔ پچھلے چار برسوں میں امرسنگھ نے اپنی سیاست برقرار رکھنے کے لئے کئی جگہ ہاتھ پاؤں مارے۔ سپا سے باہر جانے کے بعد اجیت سنگھ کی سربراہی والی آر ایل ڈی کے ٹکٹ پر فتحپور سیکری سے لوک سبھا چناؤ لڑا ،لیکن وہ ہار گئے تھے۔ اس سال ان کی راجیہ سبھ

گینگ ریپ، تبدیلی مذہبی مدرسے کا سنگین معاملہ!

ایک لڑکی کا اغوا کے بعدایک مدرسے میں گینگ ریپ اور زبردستی تبدیلی مذہب کا سنسنی خیز معا ملہ سامنے آیا ہے۔ تھانہ کھرکھودا علاقے میں واقع اس معاملے سے میرٹھ اور ہاپوڑ میں کشیدگی پھیل گئی ہے۔ معاملہ لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران اٹھے معاملے نے دیش بھر میں طول پکڑ لیا ہے لیکن کیس میں کچھ تضاد نظر آرہا ہے۔ ابھی تک جسے گینگ ریپ کا معاملہ بتایا جارہا تھا اس میں لڑکی نے پولیس کو جو بیان قلم بند کروایا ہے اس میں صرف ریپ بتایا ہے۔ پولیس نے اسے اپر سول جج نیتو یادو کی عدالت میں پیش کیا جہاں اس نے سی آر پی سی کی دفعہ164 کے تحت بیان درج کروایا۔ اس سے پہلے عدالت کے باہر لوگوں کی بھاری بھیڑ کے درمیان متاثرہ لڑکی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ متاثرہ لڑکی کے وکیل اجے کمار تیاری نے بتایا کہ عدالت میں لڑکی نے اپنابیان درج کرادیا ہے۔ پولیس کے مطابق اب متاثرہ لڑکی کی انہدام نہانی کے تعلق ٹیسٹ کرایا جائے گا۔ہسپتال میں الٹراساؤنڈ اور ایکسرے بھی ہوا تھا جس میں کڈنی محفوظ نہیں دکھائی پڑنے سے رشتے دار اور متاثرہ کے وکیل نے اووری نکالنے کا اندیشہ جتایا تھا۔ اس پر ہسپتال کے ڈاکٹر نے اس ٹیسٹ میں میڈیکل کرانے کی صل

کانگریس کو ہار کے بعدایک سنجیونی کی ضرورت!

لوک سبھا چناؤ میں کراری ہار کے بعد صدمے سے کانگریس نکل نہیں پا رہی ہے۔ اس شکست کے بعدکانگریس لیڈر راہل گاندھی کے بارے میں طرح طرح کی باتیں زیر بحث ہیں۔یہاں تک کہا گیا کہ پتہ نہیں راہل گاندھی سیاست کے تئیں سنجیدہ ہیں بھی یا نہیں؟ شاید اس طرح کے سوال پارٹی کے اندر اس لئے زیر بحث آئے کیونکہ کئی خاص موقعوں پر راہل عام طور پر غائب ہوجاتے ہیں۔ حالانکہ بدھوار کو لوک سبھا میں راہل گاندھی نے خاصہ ہنگامہ کیا۔ ان کے بارے میں پارٹی کے اندر کوئی بھی یہ نہیں بتا پاتا کہ وہ کہاں ہیں، کس کام سے گئے ہیں اور کب تک لوٹیں گے؟ بیچ بیچ میں وہ اچانک غائب ہوجاتے ہیں۔ اس لئے طرح طرح کی قیاس آرائیاں تیز ہوتی ہیں۔ راہل کئی کئی دنوں تک ایک غیر ملکی سرزمین پر کیا کرتے رہے؟ اس بار کانگریس کو لوک سبھا چناؤ میں زبردست ہار کا سامنا کرنا پڑا اور پارٹی محض44 سیٹوں پر سمٹ گئی۔ پارٹی کے ورکر اس کراری شکست کے لئے راہل اور ان کی منڈلی کو ذمہ دار مانتے ہیں۔حیران کن بات کانگریس کے لئے یہ ہے کہ راہل پر سے کانگریسی ورکروں اور لیڈروں کا بھروسہ اٹھ چکا ہے۔ وہ مانتے ہیں راہل جو لیڈر شپ انہیں ملی ہے وہ پارٹی کو پھر سے اقتدار می

مودی کے دورے سے ہند نیپال اشتراک کی نئی شروعات ہوگی!

وزیراعظم نریندر مودی کے نیپال دورے سے دونوں ملکوں کے آپسی تعلقات میں ایک نئی شروعات ہوئی ہے۔ اس دورے سے بھارت کی پڑوسی پالیسی میں بنتے گئے خلع کو بھرنے کی شروعات ہوئی ہے۔ بھارت کے کسی وزیراعظم کا نیپال کاجانا اب 17سال بعد ہوا ہے وزیراعظم نریندر مودی کے نیپال جانے سے کچھ دن پہلے وزیرخارجہ سشما سوراج وہاں گئیں تھیں اور تب ہی خارجہ پالیسی میں نیپال کی ا ہمیت کے بڑھنے کے اشارے مل گئے تھے۔ یوپی اے حکومت نے کبھی بھی نیپال کو وہ اہمیت نہیں دی جو دی جانی چاہئے تھی۔ شاید اس کی ا یک وجہ یہ رہی ہو کہ نیپال میں پشوپتی ناتھ مندر میں کانگریس پردھان سونیا گاندھی کو درشن کرنے سے روکا گیا تھا۔ کیونکہ وہ غیر ملکی نثراد تھیں یوپی اے کے لیڈروں نے کبھی اس بارے میں سوچنے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔ اپنے سبھی پڑوسی ملکوں سے ہمارے رشتے تلخی بڑھے کیوں ہوتے جارہے ہیں۔غنیمت نئے وزیراعظم شروع سے ہی اس پہلو کو لیکر فکر مند تھے کہ رشتوں کو پٹری پر لانے کے لئے وہ اپنی ڈپلومیٹک کوشش کررہے ہیں۔ یہ کہنے میں کوئی قباحت نہیں ہونا چاہئے کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد سے سرکاری طور پر نیپال کادورہ ان کا سب سے بڑا کارنامہ ہے انہوں

بائے بائے گلاسگو! 2018 میں گولڈ کوسٹ میں ملیں گے

بہترین اور شاندار اختتامی تقریب کے ساتھ ہی 20 ویں دولت مشترکہ کھیل یعنی گلاسگو کھیل ختم ہوگئے ہیں۔جس میں گلوکارہ کائلی منوج سمیت کئی ستاروں نے اپنا جلوہ دکھایا ۔ اس کے ساتھ ہی اسکاٹ لینڈ کی میزبانی میں ہوئے سب سے بڑے کھیل کے اس مہا کمبھ کا اختتام ہوگیا۔ اب چار سال بعد آسٹریلیا کے شہر گولڈ کوسٹ میں 21 ویں کامن ویلتھ گیم ہوں گے۔ اسکاٹ لینڈ کے سب سے بڑے شہر گلاسگو میں 11 دن تک چلے کھیلوں میں 71 ملکوں کے 4947 ایتھلیٹ261 طلائی تمغوں کیلئے مقابلہ آرا ہوئے۔ اسکاٹ لینڈ 28 برسوں کے لمبے خلا کے بعد آسٹریلیا کوچوٹی کے مقام سے معزول کر میڈل ٹیلی میں پہلے نمبر پر رہا۔ اسکاٹ لینڈ نے58 طلائی،59 سلور اور 57 تامبا سمیت کل 174 میڈل جیتے۔ بھارت نے15 طلائی، 30 سلور،19 تانبے کے میڈل سمیت64 میڈل جیتے اور وہ پانچویں مقام پر رہا۔ چار سال پہلے دہلی کامن ویلتھ گیمز میں میڈل ٹیلی کی سینچری لگانے والے ہندوستانی کھلاڑی گلاسگو میں صرف 64 ہی میڈل جیت سکے۔ بیشک کچھ مقابلوں میں ہندوستانی کھلاڑی امیدوں پر کھرے نہیں اترسکے۔ کل ملاکر میں ہندوستانی ٹیم کی کارکردگی کو بہتر مانتا ہوں۔ طلائی میڈل جیتنے کے مقصد کے ساتھ کا

مفلسی کا داغ مٹانا مودی حکومت کیلئے چنوتی ہے!

اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق دہلی آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا شہر بن گیا ہے۔ دنیا بھر کی میٹرو سہولیات سے وابستہ ہے۔2014ء کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے 3.8 کروڑ کی آبادی والا جاپان کا شہر ٹوکیو اکلوتا ایک ایسا شہر ہے جو دہلی (2.5 کروڑ) سے آگے ہے۔ دیش کا دوسرا سب سے بڑا شہر ممبئی ہے اور یہ فہرست میں چھٹے مقام پر ہے۔ اسی رپورٹ کے مطابق سال 2010ء میں دنیا کے غریب ترین لوگوں کی 1.2 ارب آبادی کا 32.9 فیصد حصہ بھارت میں تھا۔برازیل میں منعقدہ برکس چوٹی کانفرنس کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی جب بڑے فخر سے دنیا کو بھارت کی وسیع ترین نوجوان آبادی کے فائدے بتا رہے تھے تب ایک بہتر مستقبل کے تصور سے پورے دیش کا سینا چوڑا ہورہاتھا۔ آبادی کے لحاظ سے چین کے بعد ہم دنیا کا سب سے بڑا ملک ہیں اور محض ڈیڑھ دہائی کی بات ہے جب کم سے کم اس معاملے میں ہم ان سے پچھڑتے دکھائی دیں گے۔ ابھی پچھلے دنوں دنیا میں’’ یوم عالمی آبادی ‘‘ منایا گیا تھا جس میں ہندوستانی کی آبادی سوا ارب سے زیادہ بتائی گئی تھی۔ بتایا گیا تھا کہ اس میں آدھے لوگ 25 برس سے کم عمر کے ہیں جبکہ دو تہائی کی عمر 35 سے نیچے ہے۔ اس کے س

مسلسل بڑھتی چینی دراندازی پر حکمت عملی کیا ہے؟

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں نئی حکومت سرحدی تنازعے کو دیکھتے ہوئے اقتدار سنبھالنے کے بعد پڑوسی ممالک سے رشتے بہتر بنانے کی کوشش کررہی ہے، خاص کر چین سے۔ لیکن چین اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ چین کے ذریعے مسلسل اکسائے جانے کی کارروائی سے وزیر اعظم کی ساری کوششوں پر پانی پھرتا دکھائی دے رہا ہے۔ برکس کانفرنس میں چینی صدر شی زن پنگ کی مودی سے ملاقات کے باوجود رشتوں پر چھائی عدم اعتماد کی پرچھائی ہٹتی نہیں دکھائی دے رہی ہے۔ حالانکہ دراندازی کے واقعات کو بھارت معمولاتی واقعات بتاتے ہوئے کہا کہ حقیقی کنٹرول لائن کو لیکر الگ الگ تصورات کو لیکر ایسے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔ لداخ میں چین کی دراندازی کی بات مانتے ہوئے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے صاف کیا ہے کہ دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان فلیگ میٹنگ کے بعد چینی لوگ اس جگہ سے واپس چلے گئے۔ فوج نے جمعرات کو پہلی بار پچھلے سال لداخ خطے کی دوپسان وادی میں قبضہ کرنے کی بات قبول کی اور کہا کہ ایسے واقعات کنٹرول لائن کے بارے میں الگ الگ نظریات کی وجہ سے ہوئے ہیں۔ چین کی وزارت دفاع کے ترجمان کرنل گینگ یونشنگ نے کہا کہ پچھلے سال سرحدی علا

سنڈیکیٹ بینک کا سی ایم ڈی 50 لاکھ رشوت کے الزام میں گرفتار!

سنیچر کو سی بی آئی نے سنڈیکیٹ بینک کے چیئرمین و منیجنگ ڈائرکٹر ایس کے جین کو بینک قاعدوں کو درکنار کر کچھ کمپنیوں کی کریڈٹ حد بڑھانے کے لئے مبینہ طور پر 50 لاکھ روپے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ پانچ دیگر کو بھی ان کے ساتھ پکڑا گیا ہے۔ جین پر دو کمپنیوں سے 50 لاکھ روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔ دونوں کمپنیاں کوئلہ گھوٹالے میں بھی ملزم ہیں۔ سی بی آئی کے ڈائریکٹر رنجیت سنہا نے بتایاکہ ایس۔کے۔جین کے خلاف شکایتیں مل رہی تھیں۔ چھ ماہ سے ان کی نگرانی ہورہی تھی۔ آخر کار بنگلورو میں انہیں گرفتار کرہی لیا گیا۔ سی بی آئی نے بین کے خلاف دو مقدمے درج کئے ہیں۔ ایک مقدمہ جان بوجھ کر قواعد کی خلاف ورزی کرنے کا ہے تو دوسرا رشوت خوری کا ہے۔ جین اپنے سالے ونت اور پنت کے ذریعے پیسے لیتے تھے۔ دونوں کو بھوپال سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ونت پیشے سے وکیل اور کانگریس کا سابق ترجمان ہے جبکہ پنت بلڈر ہے۔ بھوپال کے تاجر وجے پاہوجہ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سی بی آئی نے نئی دہلی، ممبئی، بنگلورو، بھوپال سمیت دیش کے 20 مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے۔ ذرائع کے مطابق چھاپہ ماری میں رشوت کی شکل میں لئے گ