اشاعتیں

اکتوبر 12, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اگر ایگزٹ پول صحیح ہیں تو پھر چل گیا مودی کا جادو!

اگر مہاراشٹر اور ہریانہ میں چناؤ کے ایگزٹ پول پر یقین کیا جائے تو دونوں ہی ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار بننے جارہی ہے۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ ان پولس پر بھروسہ کتنا کیا جائے۔ پیشگوئی کتنی پختہ ہے؟ تاریخ بتاتی ہے یہ کئی بار غلط بھی ثابت ہوئے ہیں لیکن کچھ نشانے پر کھرے بھی اترے ہیں۔ مختلف چینلوں کے ذریعے کرائے گئے ایگزٹ پول کا تجزیہ کریں تو ہریانہ میں بھاجپا کو 35 سے52 سیٹیں ملنے کا اندازہ دکھایا گیا ہے جبکہ کانگریس کو10 سے15 سیٹیں اور انڈین نیشنل لوکدل کو22 سے30 اور دیگر کو 4 سے10 سیٹوں کا اندازہ دکھایاگیا ہے۔ اسی طرح مہاراشٹر میں بھاجپا کو127 سے132 سیٹیں ملنے کا اندازہ دکھایا گیا ہے۔ شیو سینا کو53 سے77 ، کانگریس کو30سے44 ، این سی پی کو29 سے39 ، دیگر کو8 سے20 سیٹیں ملنے کا اندازہ پیش کیا گیا ہے۔ دونوں ہی ریاستوں میں ایسا لگتا ہے کانگریس کو بھاری نقصان ہونے جارہا ہے۔ مہاراشٹر ہریانہ میں بھاری پولنگ سے دونوں ریاستوں میں حکمراں کانگریس کی رہی سہی امیدوں پر پانی پھرتا دکھائی پڑ رہا ہے۔ کانگریس کے حکمت عملی ساز مان کر چل رہے تھے کہ اگر ان دونوں ریاستوں میں پولنگ اوسطاً یا اس سے ک

آئی ایس ایل سے بھارتیہ فٹبال کے نئے دور کا آغاز ہوگا!

بھارتیہ فٹبال کے گڑھ کہے جانے والے میٹرو شہر کولکاتہ کا بڑا اسٹیڈیم اپنے30 برسوں کی تاریخ میں بہت سے فٹبال میچوں کے ساتھ بڑی بڑی تقریبوں کا گواہ رہا ہے لیکن ایتوار کی شام کولکاتہ کی باشندوں کیلئے یادگار رہے گی۔ موقعہ تھا انڈین فٹبال میں ایک نئے دور کی شروعات۔ ستاروں سے سجی دھجی اور چمک دھمک کے ساتھ شاندار تقریب کے ساتھ انڈین سپر لیگ کے پہلے سیزن کا رنگا رنگ آغاز ہوا۔ افتتاحی تقریب میں سابق حسینائے عالم و بالی ووڈ کی میریکام پرینکا چوپڑہ نے اپنی پیشکش کی۔ وہیں بھارت رتن سچن تندولکر اور بنگال ٹائیگر سورو گانگولی ، صنعت کار مکیش امبانی، انوملک، ہربھجن سنگھ و دیگر بڑی ہستیوں کو دیکھ کر ناظرین جوش کے ساتویں آسمان پر پہنچ گئے۔ تالیوں کی گڑ گڑاہٹ کے درمیان موجود وزیر اعلی ممتا بنرجی نے آئی ایس ایل کے افتتاح کیلئے کولکاتہ کو چننے کیلئے دل سے شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعلی نے کہا کولکاتہ فٹبال کو بہت پسند کرتا ہے اور اسی میں جیتا ہے۔ پرینکا چوپڑہ نے پروگرام کی میزبانی کی۔ انہوں نے ایک ایک کرکے سبھی آٹھوں ٹیموں کے مالکان اور کھلاڑیوں کو اسٹیج پر بلایا۔ گھریلو ٹیم ایتھلیٹکا ڈی کولکاتہ کے معاون مالک

دہلی میں بدمعاشوں کے بڑھتے حوصلے !

راجدھانی میں بدمعاشوں کے حوصلے کتنے بلند ہیں اس کا پتہ اسی سے چلتا ہے کہ تین مہینے میں تین پولیس والوں کو بے رحمی سے مار ڈالا گیا۔ ہائی سکیورٹی والے کناٹ پلیس میں دو پولیس والوں پر فائرننگ تو دوسرے دن باہری دہلی کے وجے وہار علاقے میں ایک کانسٹیبل کو چھاتی میں گولی مار دی گئی۔ تازہ واقعہ ایتوار کی دیر رات دو بجے کانسٹیبل آٹو میں سوار چار بدمعاشوں کو تھانے لے جارہے تھے تبھی انہیں گولی مار دی گئی۔ کانسٹیبل جگبیر سنگھ (42 سال) نے موقعہ پر ہی دم توڑدیا جبکہ کانسٹیبل نریندر کمار زخمی ہوگیا۔ ایک بدمعاش دونوں کی ریوالور بھی لیکر بھاگ گیا۔ یہ واقعہ رات ڈیڑھ بجے وجے وہار علاقے میں بائیک سے گشت کررہے کانسٹیبل جگبیر سنگھ اور نریندر سنگھ کو ایل بلاک کی گلی نمبر ایک میں ایک مشتبہ آٹو دکھائی دیا۔ آٹو کی پچھلی سیٹ پر بیٹھے چاروں لوگوں پر شبہ ہوا تو جگبیر سنگھ اور نریندر انہیں تھانے لے جانے کیلئے ڈرائیور کے ساتھ بیٹھ گئے۔ آٹو چلا تبھی ایک بدمعاش نے پیچھے سے ڈرائیور کو لات مار دی۔ آٹو رکتے ہی بدمعاش بھاگے۔ کانسٹیبل جگبیر نے پکڑنے کی کوشش کی تو انہیں گولی مار دی گئی۔ کانسٹیبل نریندر کی پیٹھ میں گولی

مدارس کیلئے سائبر گرام یوجنا!

اترپردیش میں مدارس کے طلبا کو اب مذہبی تعلیم کے ساتھ ہی کمپیوٹر و انٹرنیٹ کا ہنرمند بنایا جائے گا۔ مرکزی سرکار کی سائبر گرام یوجنا کے تحت مدرسوں میں درجہ 6 سے اور10 تک کے طالبعلموں کو یہ ٹریننگ دی جائے گی۔ یہ اسکیم ملٹی سیکٹرل ڈولپمنٹ پروگرام (این ایس ڈی پی)کے سبھی 144 بلاک میں چلائی جائے گی۔ پردیش سرکار مدرسوں و ان میں تعلیم حاصل کررہے طلبا کی فہرست کو قطعی شکل دینے میں لگ گئی ہے۔ اسکیم لاگو کرنے والے ضلعوں میں بلند شہر، غازی آباد، ہاپوڑ، گوتم بودھ نگر شامل ہیں۔ مرکزی سرکار نے اپنی سائبر گرام یوجنا کو اترپردیش میں بھی لاگو کرنے کے احکامات دئے تھے۔ اسی کے بعد ریاستی سرکار اس اسکیم کو عملی شکل دینے میں لگی ہوئی ہے۔ سائبر گرام یوجنا کا اہم مقصد پسماندہ اقلیتی علاقوں کے نوجوانوں کو ڈیجیٹل طور سے متعارف کرانا ہے جس سے وہ اقتصادی اور سماجی طور سے باروزگار بن سکیں۔ اسکیم کے تحت کمپیوٹر کی اسپیشل ٹریننگ جن سویدھا کیندر کے ذریعے دلائی جائے گی۔ اس کے لئے39 گھنٹے کا اسپیشل تربیتی پروگرام بنایاگیا ہے۔ اس میں کمپیوٹر تعلیم کی سبھی بنیادی معلومات انہیں دی جائیں گی۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ کی دنیا س

نریندر مودی اور امت شاہ کی اگنی پریکشا ہیں اسمبلی چناؤ!

ہریانہ اور مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کیلئے15 اکتوبر کو ووٹ ڈالے جاچکے ہیں۔ان میں بڑے بڑے سورماؤں کی سیاسی قسمتیں بند ہوچکی ہیں۔ 19 اکتوبر کو جب ووٹوں کی گنتی ہوگی تب پتہ چلے گا ان دونوں انتہائی اہمیت کی حامل ریاستوں میں اونٹ کس کرونٹ بیٹھتا ہے۔ عام چناؤ میں کامیابی کی نئی عبارت لکھنے والی مودی شاہ کی جوڑی کی ساکھ پھر داؤ پر لگی ہے۔ چاہے وہ ہرینہ ہو یا مہاراشٹر۔ لڑائی نریندر مودی بنام باقی پارٹیاں یعنی مودی ورسز بقایا ریسٹ بن گئی ہیں۔ اس کی اہم وجہ ہے کہ بھاجپا نے ان دونوں ریاستوں میں اپنے وزیر اعلی کا دعویدار کون ہے اس کو ظاہر نہیں کیا ہے۔ ریاستی یونٹ کو بھی اس بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔ ساری کمان خود وزیر اعظم نریندر مودی نے سنبھالی ۔ پہلے بات کرتے ہیں مہاراشٹر کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس ریاست میں تابڑ توڑ 33 ریلیاں کی ہیں۔ مہاراشٹر اسمبلی میں 288 سیٹیں ہیں جبکہ ہریانہ میں90 ہیں۔ مودی کو یہ ثابت کرنا ہے کہ لوک سبھا چناؤ میں ان کی کامیابی یوں ہی نہیں تھی۔ وہیں کانگریس ، این سی پی اور علاقائی پارٹیوں کے سامنے اپنی ساکھ اور وجود بچانے کی چنوتی ہے۔ مہاراشٹرمیں پچھلے پانچ سال

ISIS, Taliban Nexus, a big threat in the region India should be alert to the danger

Anil Narendra In a new video on Internet, an Islamic State's fundamentalist is shown beheading a British hostage, Alan Henning. This is the fourth murder by the extremist organization in recent times. Before this British journalist James Foley, American-Israeli reporter Steven Sotlof and British helper David Hans were killed the same brutal manner cruel way. In the latest video a masked militant says: Obama, you targeted our people in Syria and bombarded them by your planes so this is the best way to continue the attack on your people. The spokesperson of America's National Security Council, Catlin Hayden confirmed and said that there is no point of having any doubt on the credibility of this video. In spite of American led air attacks, the killing of British hostage by ISIS shows the danger posed by this extremist organization. At the same time the expansion of this terror organization is also a matter of grave concern for several countries including India.  Accord

دہلی میں سرکاریا چناؤ کا آخری موقعہ!

دہلی میں سرکار کی تشکیل کے بارے میں دہلی کے شہریوں کو مرکزی سرکار کے نقطہ نظر کیلئے ابھی کچھ اور وقت انتظار کرنا پڑے گا۔ مرکز نے10 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں بتایا ہے کہ صدر کے ذریعے ابھی فیصلہ لیا جانا ہے۔ دہلی میں سرکار بنانے کے لئے سب سے بڑی پارٹی کو بلایا جائے یا چناؤ کرائے جائیں اس پر غور چل رہا ہے اور جلد ہی فیصلہ ہوجائے گا۔ 28 اکتوبر تک کا ملا وقت آخری موقعہ مانا جارہا ہے۔ تب تک اگر حکومت نہیں بنی تو مرکزی حکومت یعنی لیفٹیننٹ گورنر کو اسمبلی بھنگ کرنے کا فیصلہ کرنا ہوگا۔ انہیں تین اسمبلی سیٹوں کرشنا نگر، تغلق آباد اور مہرولی کے ضمنی چناؤ کی بھی سفارش کرنی ہوگی۔ ان تینوں سیٹوں سے کامیاب ممبر اسمبلی ، ممبر پارلیمنٹ بن جانے کے بعد ان سیٹوں سے انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے استعفے کے 6 مہینے کے اندر یعنی اسمبلی بھنگ نہ ہونے پر 30 نومبر تک ضمنی چناؤ کرانا ضروری ہے۔ اس درمیان بدھ کو صدر کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ کی طرف سے سرکار کو بھیجی گئی رپورٹ وزارت داخلہ کو لوٹائے جانے کے بعد بحث تیز ہوگئی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مرکزی سرکار کو ایک خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ راجد

آن لائن مہا ڈسکاؤنٹ آفر کتنا سچ کتنا جھوٹ!

پچھلے کچھ وقت سے انٹر نیٹ کے ذریعے آن لائن شاپنگ کا دور دورہ بڑھ گیا ہے۔ اس میں لوگوں کو یہ فائدہ ہے کہ سامان گھر بیٹھے آجاتا ہے نہ تو مارکیٹ جانے کا جھنجھٹ نہ پارکنگ کا جھنجھٹ اور نہ ہی وقت کی بربادی۔ اس انٹرنیٹ شاپنگ میں عام خوردہ دوکانداروں ،کاروباریوں کو متاثر کرنا شروع کردیا ہے لیکن گذشتہ6 اکتوبر کو آن لائن کاروبار کرنے والی کمپنی فلپ کارڈ کی ایک اسکیم کے تحت جو ہوا اس سے انٹرنیٹ شاپنگ کے اس دھندے پر شدید سوال اٹھنا فطری ہے۔بڑی کمپنی ای کومرس فلپ کارڈ بمپر سیل کے چلتے تنازعوں میں گھرتی جارہی ہے۔وزیر تجارت و صنعت نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ای کومرس کمپنیوں کے خلاف بہت سی شکایتیں ملی ہیں۔ سرکار پورے معاملے پر غور کرے گی۔ ضروری ہوا تو ای ریٹیل پر الگ سے پالیسی یا گائڈلائنس جاری کی جارسکتی ہیں۔آل انڈیا کاروباری فیڈریشن نے حال ہی میں سیتا رمن کو خط لکھ کر آن لائن شاپنگ سے وابستہ کمپنیوں کے بزنس ماڈل اور کاروبار کے طور طریقوں کی شکایت کی تھی۔ بھاری چھوٹ کے دعوؤں پر فلپ کارٹ کے کھارا نہ اترنے سے گراہکوں میں ناراضگی ہے۔ کمپنی نے پیر کو ’بگ بلین ڈے‘ سیل پر کئی پروڈکٹس پر بھاری چھوٹ کی پی

ہند۔پاک مشترکہ کارنامہ تو ہے لیکن امن کا پیغام بھی ہے!

جمعہ کا دن بہت اہم تھا۔ نہ صرف بھارت کیلئے بلکہ پورے برصغیر کیلئے۔دنیا کا انتہائی اعزاز کا مانند نوبل پیس ایوارڈ بھارت اور پاکستان میں مل کر آیا ہے۔جب سرحد پر ہند۔ پاکستان کے درمیان تلخی انتہا پر ہے تب کیلاش ستیارتھی اور ملالہ یوسف زئی کو نوبل امن ایوارڈ کے لئے چنا جانا خوش آئند اور حیرت آمیز تحفہ بھی ہے۔اس سے ان دونوں ملکوں پر امن قائم کرنے کا اخلاقی دباؤ بنتا ہے۔ ان دنوں کو اپنے اپنے علاقوں میں کئے گئے لائق تحسین کاموں کیلئے یہ اعلی ترین اعزاز ملا ہے۔ کیلاش ستیارتھی جہاں دہائیوں سے گاندھی وادی طریقے سے بچہ مزدوری کے خلاف اپنی مہم چھیڑے ہوئے ہیں وہیں ملالہ بچیوں کی تعلیم اور عورتوں کی طاقت کی علامت کے طور پر بین الاقوامی سفیر بن کر ابھری ہے۔ اپنی غیر سرکاری تنظیم ’’بچپن بچاؤ‘‘ کے ذریعے کیلاش ستیارتھی اب تک80 ہزار بچوں کو مزدوری کی لعنت سے نجات دلا چکے ہیں۔ ملالہ کو لڑکیوں کو تعلیم دینے کی پیروی کرنے کی وجہ سے طالبان کے حملے کا شکار ہونا پڑا تھا لیکن اس کے بعد وہ پوری دنیا میں صرف اس جدوجہد کی علامت بن گئی ہے۔ کیلاش ستیارتھی نے اس اعزاز کو دیش کے نام وقف کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بچو

’آپ‘ پارٹی میں بڑھتی بغاوت اور مقبولیت کا گرتا گراف!

عام آدمی پارٹی کی مقبولیت کا گراف تو گر ہی رہا ہے ساتھ ہی ساتھ پارٹی میں مخالفت کی آوازیں رکنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔پارٹی کے سینئر لیڈر اور پارٹی کے بانیوں میں سے ایک شانتی بھوشن کے بعد اب روہنی سے ایم ایل اے راجیش گرگ نے ہی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال پر سیدھے طور پر حملہ کیا ہے۔پارٹی پہلے ہی الزامات سے باہر نہیں نکل پا رہی تھی کہ اب گرگ نے کیجریوال پر تنقید کرکے پارٹی کو بیک فٹ پر کھڑا کردیا ہے۔ پارٹی میں بغاوت کے سر پارٹی کی ریاستی یونٹوں میں بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ ہریانہ اسمبلی چناؤ نہ لڑنے اور پچھلے لوک سبھا چناؤ میں کراری ہار پر پارٹی کے اندر گھمسان مچا ہوا تھا۔ مہاراشٹر میں تو پارٹی کے سینئر لیڈر مینک گاندھی پر سنگین الزام لگے ہیں۔ ممبر اسمبلی راجیش گرگ نے اپنے کیجریوال کو لکھے خط میں نہ صرف اسمبلی کو بھنگ کرنے کی ان کی مانگ پر سوال اٹھایا ہے بلکہ ان پر اربوں روپے کی زمین گھوٹالوں پر خاموشی اختیار کرنے اور پارٹی میں کرپٹ لوگوں کو بڑھاوا دینے کا بھی الزام لگایا ہے۔ ان کا الزام ہے گھوٹالوں کی جانکاری دینے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ کیجریوال کے سرکار چھوڑن

بھارتیہ سینا کو کھلی چھٹ دیکر مودی سرکار نے دلیرانہ کام کیا ہے!

پردھان منتری نریندر مودی نے جس پر اعتمادی کے ساتھ کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے چل رہی مسلسل گولہ باری کا آتنک جلد ہی ختم ہوجائے گا، رنگ لانے لگا ہے۔ بھارت کے کڑے رخ سے پاکستان بیک فٹ پر آگیا ہے۔ بی ایس ایف نے جس موثر طریقے سے پاک رینجرس کی گولہ باری کا جواب دیا ہے اس سے پاک فوج پیچھے ہٹنے لگی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف پر سرحد پر جاری جھڑپ کو جلد سے جلد ختم کرنے کا زبردست دباؤ ہے۔پاکستانی رینجرس کو یہ امید ہی نہیں تھی کہ اس کی طرف سے توڑے گئے سیز فائر کا بی ایس ایف جوانوں کے ذریعے اتنا کڑا جواب دیا جائے گا۔اب بھی سرحد پر بھارت کے جوانوں کی تعداد پاکستان کے مقابلے میں دوگنا ہے۔ اس کے مد نظر نواز شریف نے اپنے افسران کی ایک بیٹھک بلائی اور بارڈر پر فائرننگ روکنے کا فیصلہ کیا۔ یہ تب ممکن ہوا جب پردھان منتری نریندر مودی نے بی ایس ایف اور بھارتیہ سینا کے کمانڈروں سے صاف کہا کہ آپ جوابی کارروائی کرنے کیلئے آزادہیں اور سرکار آپ کو کھلی چھوٹ دیتی ہے۔آپ نہ تو پیچھے ہٹیں اورنہ ہی دیش کا سر جھکنے دیں۔ میرا خیال ہے کہ 1971ء کی جنگ کے بعد یہ پہلا موقعہ ہے جب بھارتیہ

چینی پٹاخوں کی وجہ سے 10 لاکھ لوگوں کا مستقبل خلا میں!

دیوالی کے دن دیش بھر کے گھروں میں خوشیاں بانٹنے کا کام کرنے والے تاملناڈو کے شیوکاسی قصبے کے 5 لاکھ خاندان کے گھروں میں اس سال دیوالی میں خوشیاں ندارد ہوں گی۔ وجہ ہے چین سے آنے والے سستے پٹاخے ،جنہوں نے ان کی خوشیوں پر گرہن لگادیا ہے۔ تاملناڈو فائر ورکس مینو فیکچرر ایسوسی ایشن شیو کاسی کے صدر جی ادھونی نے کہا کہ دو سال پہلے چینی پٹاخوں کی غیر قانونی طور پر درآمد ہورہی تھی۔لیکن اس سال یہ بہت بڑے پیمانے پر ہوئی ہے جس کی وجہ سے دیش کی پٹاخہ صنعت پر سنکٹ کے بادل گہرا گئے ہیں۔ سا سال لگ بھگ 35 فیصدی پٹاخے بک نہیں پائے کیونکہ ان کی جگہ پر غیر قانونی طور سے بھارت پہنچے چینی پٹاخوں نے لے لی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 6 ہزار کروڑ روپے کی بھارتیہ پٹاخہ صنعت ان چینی پٹاخوں کی وجہ سے سنکٹ کے دور سے گزرنے پر مجبور ہے۔ صنعت کے افسران نے شکایت کی ہے کہ مرکزی سرکار نے پہلے تو کہا تھا کہ غیر قانونی طور پر چینی پٹاخے بھارت میں لانے والوں کے خلاف انتباہ کے طور پر اخبارات میں اشتہارات چھپوائے جائیں گے لیکن ابھی تک ایسا کچھ نہیں ہوا ہے۔ چینی پٹاخوں کی اسمگلنگ کی شکایت پر سرکار نے کہا ہے کہ غیر ملکی پٹاخے بھارت