اشاعتیں

اپریل 26, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

چین کو چبھ رہا ہے نیپال میں ٹیم مودی کا آپریشن میتری

نیپال کی ٹریجڈی سے ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے قدرتی آفات مینجمنٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی ٹیم کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ ٹریجڈی کے 6 گھنٹے کے اندر ہی راحتی سامان اور بچاؤ ٹیم کے ساتھ کاٹھمنڈو میں پہلا جنگی جہاز اتار کر وزیر اعظم نریندر مودی نے دکھا دیا کہ ان کے فیصلے کو یہ ٹیم فوری عملی جامہ پہنانے میں نہ صرف اہل ہی ہے بلکہ ماہر بھی ہے۔ اس کے پہلے پچھلے سال ستمبر میں کشمیر وادی میں آئے تباہ کن سیلاب سے پیدا ٹریجڈی سے نمٹنے میں یہ ٹیم اپنا کمال دکھا چکی ہے۔ ٹیم مودی کومستعدی اور شدت سے کام کرنے کی تلقین بھی خودمودی ہی دیتے ہیں۔ سنیچر کو آئے زلزلے کے ایک گھنٹے کے اندر وزیر اعظم واقعے سے بھارت میں متاثرہ بہار اور سکم کے وزرائے اعلی بھوٹان میں ہندوستانی سفارتخانے اور نیپال کے صدر سے بات کر چکے تھے۔یہی نہیں تین گھنٹے بعد ہی حالات کا جائزہ لینے کے لئے اعلی سطحی میٹنگ بلا لی تھی۔ زلزلے کے دو گھنٹے بعد ہی کیبنٹ سکریٹری اجیت سیٹھ قومی قدرتی آفات کمیٹی (این ڈی ایم سی) کی میٹنگ کررہے تھے۔اس دوران 3 بجے تک راحت سامان اور بچاؤ ٹیم کے ساتھ پہلے جہاز کو ہنڈن ہوائی اڈے پر تیار ہونے کا حکم دیا

کیا واقعی آئی ایس سرغنہ بغدادی مارا گیا ہے

خبر آئی ہے کہ عراق اور شام کی خطرناک دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کا سرغنہ ابو بکر البغدادی کا کھیل آخر کار ختم ہوگیا ہے۔ مارچ میں امریکہ کی رہنمائی والے ہوائی حملوں میں بری طرح زخمی ہو چکے بغدادی کی موت ہوگئی ہے۔ان حملوں میں زخمی ہونے کے بعد سے ہی اس کے بچنے کی امید بہت کم بتائی جارہی تھی۔ اب ریڈیو ایران نے بھی بغدادی کی موت کی تصدیق کردی ہے۔ ابوبکر البغدادی نے عراق اور شام میں وسیع پیمانے پر قتل عام مچا کر بڑے پیمانے پر قبضہ کرلیا تھا۔ وہاں خلیفہ راج قائم کر خود کو خلیفہ اعلان کردیا تھا۔ امریکہ نے اس پر 1 کروڑ ڈالر کا انعام رکھا ہوا تھا۔ البغدادی کے مارے جانے کا دعوی ریڈیو ایران نے پیر کے روز کیا۔ کچھ دن پہلے خبر آئی تھی کہ 18 مارچ کو امریکی ڈرون حملے میں بغدادی بری طرح زخمی ہوگیا ہے۔ اسلامک اسٹیٹ کے دہشت گردوں نے اس خبر کو غلط بتایا تھا کہ ایران ریڈیو کے مطابق بغدادی 18 مارچ کو ڈرون حملے میں بری طرح زخمی ہوگیا تھااسے شام کی گولان پہاڑیوں میں ایک ہسپتال میں بھرتی کروایا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق اب اسلامک اسٹیٹ اپنے جانشین کی تلاش میں سرگرم ہوگیا ہے۔ ویسے یہ پہلی بار نہیں ہ

ممتا کی سونامی میں اڑ گئے امت شاہ

مغربی بنگال میں ہوئے بلدیاتی چناؤ میں ممتا کی سونامی کے آگے بھاجپا قومی صدر امت شاہ اڑ گئے لگتے ہیں۔ مغربی بنگال کے بلدیاتی چناؤ نتائج نے مشرقی ریاستوں میں اپنی بنیاد مضبوط ہونے کا لگاتار دعوی کررہے امت شاہ کو زبردست سیاسی جھٹکا لگا ہے۔ پارٹی بلدیاتی چناؤ میں حکمراں ترنمول کانگریس کو سخت ٹکر دینا تو دورلیفٹ پارٹیوں اور کانگریس سے بھی پیچھے چھوٹ گئی ہے۔ ریاست کی دو میونسپل کارپوریشنوں میں سے بھاجپا ایک پر بھی قابض ہونے میں ناکام رہی ہے۔ دوسری طرف شاردا چٹ فنڈ گھوٹالے سمیت کرپشن کے کئی محاذ پر لڑ رہی ٹی ایم سی نے ریاست کی قریب 80 فیصد میونسپلٹیوں میں قبضہ کرکے صوبے کے ووٹروں میں اپنا جادو برقرار رکھنے کا صاف اشارہ دے دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بلدیاتی چناؤ سے پہلے بھاجپا صدر امت شاہ نے ریاست کا طوفانی دورہ کیا تھا۔ لوک سبھا چناؤ میں تاریخی جیت کے بعد بھاجپا نے مشرقی ریاستوں میں بھی مستقبل میں کامیابی حاصل کرنے کے بڑے بڑے دعوے کئے تھے۔ ان دعوؤں کی پول مغربی بنگال کے بلدیاتی چناؤ نتائج نے پوری طرح کھول دی ہے۔ حالانکہ بھاجپا کو کولکتہ میونسپل کارپوریشن میں سال2010ء کے مقابلے اس بار4 سیٹیں ہ

دہلی کے وزیر قانون جتندر سنگھ تومر کی فرضی ڈگری کامعاملہ

عام آدمی پارٹی کی سرکار میں وزیر قانون جتندر سنگھ تومر کی فرضی ڈگری کا معاملہ طول پکڑ چکا ہے۔بہار کی یونیورسٹی نے ہائی کورٹ کو بتایا ہے تومر کی جانب سے داخل ایل ایل بی کا پروویجنل سرٹیفکیٹ فرضی ہے اور ان کے ریکارڈ میں جتندر تومر نام سے ایسا کوئی سرٹیفکیٹ جاری ہی نہیں کیا گیا۔جسٹس راجیو مکڑ کے سامنے بہار کی تلک مانجھی بھاگلپور یونیورسٹی کے سالیسیٹر منندر کمار سنگھ نے حلف نامے کے ذریعے جواب میں کہا کہ جانچ سے پتہ چلا ہے تومر نے 18 مئی 2001ء کو رجسٹرار راجندر پرساد سنگھ کے دستخط سے جاری جو پروویجنل سرٹیفکیٹ نمبر3687 کو اپنا دکھایا ہے اس میں تومر سیکنڈ کلاس پاس دکھایا گیا ہے۔ دراصل عام آدمی پارٹی اپنے ہی ورکروں اور وزرا کی کرتوت سے جگ ہنسائی کی علامت بنتی جارہی ہے۔ ایک تنازعہ ختم نہیں ہوتا کے دوسرا سامنے آجاتا ہے۔ ہائی کورٹ میں معاملے کی سماعت کے دوران تومر کی ڈگری کو فرضی بتایا لیکن ابھی کورٹ نے اپنا فیصلہ نہیں سنایا ہے۔ بھاجپا نے اسمبلی چناؤ کے دوران بھی اس فرضی ڈگری کا معاملہ اٹھایا تھا لیکن پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے اسے بھاجپا کا گمراہ کن پروپگنڈہ قرار دیتے ہوئے اسمبلی چناؤ

گرین پیس کے بعد فورڈ فاؤنڈیشن پر حکومت کا شکنجہ!

وزارت داخلہ نے رضاکارانہ اداروں کو پیسہ مہیا کرانے والی دنیا کی سب سے بڑی مالی ایجنسی فورڈ فاؤنڈیشن پر لگام لگاتے ہوئے اسے مانیٹرنگ فہرست میں ڈال دیا ہے۔ اس سے پہلے ماحولیات کیلئے کام کرنے والی تنظیم گرین پیس کا لائسنس منسوخ کرکے بھارت میں اس کے سبھی کھاتے سیل بند کردئے تھے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے مطابق بیرونی ممالک سے اقتصادی مدد یافتہ غیر سرکاری انجمنوں میں سے 10 ہزار سے زیادہ نے 2009ء سے اب تک کے آمدنی و خرچ کا حساب نہیں دیا تو یہ انجمنیں منی لانڈرنگ اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتی ہیں۔ فروری میں وزارت داخلہ کی خفیہ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ انجمنیں غیر ملکی پیسے کی طاقت پر ماحول بنانے میں سرگرم ہیں جس سے ترقی کے کئی منصوبوں میں رکاوٹ ہورہی ہے۔وزارت داخلہ نے اسی مہینے کی9 تاریخ کو بین الاقوامی این جی او گرین پیس انڈیا کو غیر ملکی فنڈنگ پر یہ کہتے ہوئے روک لگادی تھی کہ وہ بھارت کی اقتصادی ترقی کے خلاف کام کررہی ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق اس فیصلے کے بعد بھارت میں کسی بھی ایجنسی کو فورڈ فاؤنڈیشن سے پیسہ لینے سے پہلے سرکار کی اجازت لینا ہوگا۔ دراصل گجرات سرکار نے وزارت داخلہ سے

عمر نہیں ،مینٹیننس ہو فٹنس کا پیمانہ!

مرکزی سرکار نے پیر کو این جی ٹی کا رخ کر 15 سال پرانے پیٹرول اور 10 سال پرانی ڈیزل گاڑیوں کے دہلی این سی آر میں چلائے جانے پر پابندی لگانے والے اس کے حکم کو التوا میں رکھنے کی مانگ کی ہے۔ اس کے پیچھے یہ بنیاد بتائی ہے کہ یہ عوامی و ضروری خدمات کومتاثر کرے گا۔سرکار نے اپنی عرضی میں ٹریبونل کو اس سلسلے میں اس کی طرف سے اٹھائے جارہے اقدامات کی جانکاری دی اور انہیں لاگو کرنے کیلئے 6 مہینے کا وقت مانگا ہے۔ گرین بینچ نے رپورٹ کو جائزے کیلئے اپنے پاس رکھ لیا ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت 1 مئی کو ہوگی اور مرکز کی طرف سے ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل پنکی آنند نے دلیل دیتے ہوئے این جی ٹی کو بتایا کہ دہلی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی زبردست ضرورت ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ پرائیویٹ گاڑیوں کا استعمال کرتے ہیں اور سرکار پبلک ٹرانسپورٹ کوزیادہ آرام دہ اور یوزر فرینڈلی بنانے کے لئے مسلسل کام کررہی ہے لیکن اس کیلئے ہر سال بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس درمیان لوگوں نے گاڑیاں خریدنے میں اپنا کافی پیسہ لگادیا ہے۔ قرضہ لے لیا ہے اس امید سے کہ ان کی گاڑیاں سالوں سال سڑکوں پر دوڑتی رہیں گی۔ حکومت ک

سب کچھ تھم گیانہیں تھمی تو پشوپتی ناتھ کی آرتی

نیپال میں7.9 ریختر اسکیل کا زلزلہ اتنا طاقتور تھا کہ دنیا کی سب سے اونچی پربت چوٹی ماؤنٹ ایوریسٹ کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔ ماؤنٹ ایوریسٹ کے آدھار کیمپ پر چٹانیں کھسکنے سے 18 کوہ پیماؤں کی موت ہوگئی اور کئی دیگر لاپتہ ہیں۔نیپال ٹورازم وزارت کے ترجمان گیانندر سریشٹ نے کہا کہ آدھار شیورمیں چٹانیں کھسکنے کے بعد سینکڑوں غیر ملکی کوہ پیماؤں اور گائڈوں کے لاپتہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ زلزلہ کے وقت ماؤنٹ ایوریسٹ آدھار شیور میں قریب 400 غیر ملکیوں سمیت کم سے کم 1 ہزار کوہ پیماں موجود تھے۔ ایوریسٹ کو کافی نقصان پہنچا ہے یہاں تک کہ کوہ پیماؤں کے بیس کیمپ تباہ ہوچکے ہیں۔ انڈین ایئرفورس نے یہاں سے 19 لاشیں نکالی ہیں۔ یہ سبھی غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ہیں۔ کل ملاکر ہندوستانی فوج نے ماؤنٹ ایوریسٹ سے 61 کوہ پیماؤں کو بچایا جبکہ 19 لاشوں کو باہر نکالنے میں مددکی۔نیپال میں آئے خوفناک زلزلے سے تاریخی کاٹھمنڈو سمیت کئی قدیم مندر تباہ یا بری طرح سے ٹوٹ گئے ہیں۔کاٹھمنڈو میں لکڑیوں سے بنا16 ویں صدی کا میموریل ہے۔ اس سے ہی راجدھانی کا نام رکھنے کی تلقین ملی۔کاٹھمنڈو کے علادہ جو دیگر قدیم مندر تباہ ہوئے ان میں پنچتلے

بھاری تباہی کے ڈھیرے پر ہے دہلی

زلزلے کے نظریئے سے دہلی تباہی کے دہانے پر ہے۔ راجدھانی میں زیادہ تر مکانات کو دیکھ کر اندیشہ ہوتا ہے کہ اگر کوئی خوفناک زلزلہ آجائے تو دہلی کا کیا ہوگا؟ جب کبھی دنیا میں زلزلہ آتا ہے یا دہلی کے آس پاس کے علاقے میں زلزلہ آتا ہے تو دہلی کا تذکرہ ہونے لگتا ہے اور جیسے جیسے وقت گزرتا ہے سب بھول جاتے ہیں اور سب کی پریشانیاں دور ہوجاتی ہیں۔ مانو سب ٹھیک ہے۔ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ابھی تک کوئی 6 ریختر اسکیل سے زیادہ کا زلزلہ دہلی میں نہیں آیا۔ورنہ بہت نقصان ہوسکتا ہے۔ سسمک زون چار میں آنے کے چلتے دہلی کی 70 فیصد سے زیادہ تعمیرات زلزلے کے نقطہ نظر سے خطرناک ہیں۔ یہاں کام مسلسل جاری ہے وہیں ووٹ بینک کی سیاست میں سرکار بھی غلط تعمیرات کی منظوری دینے پر تلی ہوئی ہے۔مزید ایف اے آر(فلور ایریا ریشیو) دے کر تعمیرات اور بھی زیادہ خطرناک بنائی جارہی ہیں۔ ایسے میں زلزلے کی تیزی 6 سے زیادہ ہونے پر دہلی کی تباہی ہونے سے کوئی نہیں روک پائے گا۔ وزیر آباد سے بابر پور تک جمنا بہاؤ خطے میں ہوئی تعمیرات بیحد خطرناک ہیں۔ ماہرین کی مانیں تو زلزلے کا ذرا سا بھی تیز جھٹکا اس پورے علاقے میں رہنے والے قریب50 لا

پارٹی کی ساکھ بدلنے کیلئےراہل بابا کیدار ناتھ کی شرن میں

تقریبا دو مہینے نامعلوم جگہ پر گزارنے کے بعد اپنی امیج اور ساکھ بدلنے کیلئے کانگریس نائب صدر راہل گاندھی 11کلو میٹرلمبی انتہائی مشکل پیدل یاترا کرکے بابا کیدار ناتھ کے درشن کرنے پہنچے۔ راہل نے گوری کند سے کیدار ناتھ کے لئے پیدل یاترا کی تو ان کے چہرے پر زبردست جوش نظر آیا۔ تین سال پہلے میں بھی کیدار ناتھ گیا تھا۔ مجھے معلوم ہے کہ یاترا کتنی مشکل ہے میں راہل گاندھی کو بابا کیدار کی شرن میں آنے کے لئے مبارک باد دیتا ہوں ۔وجہ جو بھی رہی ہو لیکن ہم اس یاترا کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ راہل نے گوری کند سے کیدارناتھ کے لئے جب پیدل یاترا شروع کی تو ان کی تیز چال دیکھ کر ایسا لگا کہ ان پہاڑیوں کے عجب راستوں پر وہ بے روک ٹوک چلنے کے عادی ہیں 2013کی قدرتی آفات کے بعد اب کیدار ناتھ یاترا ممکن ہوئی ہے۔ پہلے کے مقابلے اس مرتبہ بھی کچھ آسانی ہوئی ہے مسافروں کو اس مرتبہ 22کلو میٹر کے بجائے 16کلو میٹر ہی چلنا پڑے گا۔ جمعہ کی صبح 11کلومیٹر پیدل چل کر راہل کپارٹ کھلنے کے موقعے پر ہی کیدار ناتھ پہنچے تھے۔ کانگریس کے نائب صدر جمعرات کو دوپہر خصوصی جہاز سے جولی گرانٹ ہوائی اڈہ دہرہ دون اترے تو وہاں ان کا خیرم

اور اب کمزور مانسون سے نپٹنے کی چنوتی

یہ خبر بلا شبہ مایوسی پیدا کرنے والی ہے کہ اس سال بھی مانسون عام طور سے کم رہے گا جس وقت زیادہ تر دیہاتی علاقوں میں پچھلے سال کے خراب مانسون اور بعد میں بے موسم بارش اور ژالہ باری کی مار سے شکار ہورہا اسکی ساری امیدیں آگے کی امکانات پر ٹکی تھی۔ پچھلے سال کی بہ نسبت مانسونی بارش سے جو دقتیں پیدا ہوئی وہ گزشتہ دنوں بے موسم بارش اورژالہ باری سے اور بڑھ گئی ہے اب محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ مانسون توقع سے کم ہونے کا اندیشہ ہے محکمہ موسمیات کا مزید کہناہے کہ ہوسکتا ہے کہ مانسونی بارش 93 فیصد تک ہی رہے اس کی وجہ پرشانت مہاساگر میں النینو اثرات کی موجودگی بتائی جارہی ہے۔النینو کی وجہ سے پرشانت مہاساگر کا پانی عام طور سے زیادہ گرم ہوجاتا ہے اس سے مانسون کے بادلوں کابننا اور بھارت کی طرف سے اس کی رفتار کی کمزور ہوجاتی ہے۔ اگر دیش میں خشک سالی کی صورت حال پیدا ہوتی ہے تو یہ محض دیش کے کسان کے لئے ہی نہیں بلکہ پوری معیشت کے لئے تشویش کی وجہ بن رہی ہے۔ اگر کسان کی جیب میں پیسہ نہیں ہوگا تو بازار کی چال کو مندی کی زد میں آنے سے نہیں روکا جاسکتا۔ دوسری طرف جب تک مہنگائی کی مار سے نہیں بچایا جاسکت

بہار میں کال بیساکھی طوفان نے مچائی بھاری تباہی

بہار میں منگل کی رات آیا طوفان تو بیشک گزر گیا لیکن اپنے پیچھے درد ،آنسوکے کئی منظر چھوڑ گیا۔پورنیا، مدھے پورہ،کٹیہار اضلاع میں طوفان نے بھاری تباہی مچائی اور65 لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ ڈھائی ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوگئے۔ رات 10 بجے سے آدھے گھنٹے تک طوفان نے وہ تباہی مچائی کہیں درختوں کے ٹوٹنے اور گرنے کی آوازیں تو کہیں جان بچانے کیلئے جدوجہد کرتے لوگوں کی چیخ پکار۔ کئی گھروں کی چھتیں پیڑوں کی ٹہنیوں میں پھنسی نظر آئیں تو کہیں پھونس اور بانس کی ٹاٹ سے بنے غریبوں کے آشیانے زمین دوس دکھائے دئے۔ پورنیا ضلع کے شمال مغرب سے شروع ہوئے طوفان کی رفتار 200 کلو میٹر فی گھنٹہ بتائی جارہی ہے۔ طوفان پہلے تیز ہوا سے شروع ہوا اور پھر موسلہ دھار بارش کے ساتھ تیزی پکڑ لی۔ کہیں کہیں اولے بھی پڑے۔ اسی رفتار سے یہ طوفان مشرق سے ہوتے ہوئے خلیج بنگال کی طرف بڑھ گیا۔ اس سے بائیسی انوم ڈیل کا ڈگوا زون زیادہ تر متاثر ہوا ہے۔ اس درمیان پورنیا کے مشرق کے علاوہ تباہی بھواسی پور،بہورا اورروپولی زون میں بھی جو مصیبت کا پہاڑ ٹوٹا ۔ طوفان کی ضد میں آکر 500 مویشی بھی مر گئے۔ مدھوبنی ضلع کے شمال مغربی حصے میں 1800 سے

گھناؤنے جرائم میں16 سال کے لڑکے کو بالغ مانا جائے

نربھیا آبروریزی کانڈ کے بعد یہ مطالبہ مسلسل اٹھتا رہا ہے کہ گھناؤنے جرائم کو انجام دینے والے لڑکوں کے ساتھ ان کی عمر کی بنیاد پر کوئی نرمی نہ برتی جائے۔اب مرکزی سرکار نے اس فیصلے کے ذریعے اس طرف اہم قدم بڑھایا ہے۔جرم کی سنگینی کی بنیاد پر طے کیا جائے گا کہ ملزم لڑکے پر مقدمہ جوئینائل جسٹس کورٹ میں چلے گا یا عام عدالت میں۔ مرکزی کیبنٹ نے لڑکا انصاف قانون میں ترمیم کو منظوری دے دی ہے جس کے مطابق قتل اور آبروریزی جیسے گھناؤنے جرائم کے معاملے میں 16 سے18 برس تک کے لڑکے جرائم پیشہ کے خلاف بالغ ملزموں جیسا مقدمہ چلانے کی سہولت ہے۔ دسمبر 2012ء میں دہلی میں ہوئے نربھیا کانڈ کے بعد سے اس قانون کی شقات کو لیکر بحث چل رہی تھی۔ دراصل اس بربریت آمیز جرائم میں ایک 17 سالہ لڑکا بھی تھا جسے چائلڈ اصلاحت گھر بھیجا گیا۔ حالانکہ آبروریزی کے معاملے میں سخت قانون بنانے کے واسطے قائم کردہ جسٹس جے ایس ورما کمیشن چائلڈ جرائم کے معاملے میں عمر میعاد گھٹانے کے حق میں نہیں تھا۔ سورگیہ جسٹس ورما کا کہنا تھا کہ ہمارے سماجی ڈھانچے کی وجہ سے اس کاصحیح سے تعین نہیں کیا جاسکتا لیکن دیش میں بالغ ہونے سے اس کے حق یا