اشاعتیں

جنوری 15, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

وجود بچانے کیلئے اترے گی بہوجن سماج پارٹی

اترپردیش اسمبلی چناؤ میں بہوجن سماج پارٹی اپنا وجود بچانے کی لڑائی لڑ رہی ہے۔ بہن جی اپنی سیاسی زندگی کے شاید سب سے مشکل دور سے گزر رہی ہیں۔ 2007ء سے2012ء تک بھرپور اکثریت کی سرکار چلانے کے باوجود وہ اقتدار سے باہر ہوگئیں جبکہ اس دور میں بھی کئی دیگر ریاستوں کی سرکاریں دوبارہ اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ 2014ء کے عام چاؤ میں تو پارٹی نے سبھی سیٹوں پر چناؤ لڑا تھا لیکن اپنا کھاتہ نہیں کھول سکی۔ اس چناؤ کے لئے مایاوتی نے اپنے خاص سپہ سالاروں کو بھٹکے ووٹروں کو اپنی طرف کرنے کی مہم چلا رکھی ہے اور انہیں اس کی ذمہ داری سونپ رکھی ہے۔ اگر ہم پچھلے اسمبلی چناؤ کو چھوڑ دیں تو پہلے کے سبھی انتخابات میں بسپا کا ووٹ فیصد مسلسل بڑھ رہا تھا لیکن 2012ء کے چناؤ میں پانچ فیصدی سے زیادہ ووٹ کم ہونے سے وہ اوقتدار سے باہر ہوگئی تھی۔ بسپا اس بار ایسا نہیں ہونے دینا چاہتی۔ اسی وجہ سے بہن جی نے اپنے روایتی دلت اور مسلم ووٹ بینک پر اس مرتبہ زیادہ توجہ دینا شروع کردی ہے۔ سپا ۔ کانگریس کے امکانی اتحاد نے مایاوتی کی پریشانی بڑھا دی ہے۔ بسپا کے بھروسے چند ذرائع کی مانیں تو مایاوتی نے اپنے قریبی عہدے داروں

جودھپور کیس میں سلمان بری راحت کی سانس لی

سلمان خان آخرکار 18 سال بعد جودھپور میں چل رہے کالے ہرن کے شکار کے کیس میں بری ہوگئے۔ سلمان کے لئے بدھوار جودھپور کی عدالت سے بڑی راحت دینے والا ثابت ہوا ہے۔ بتادیں کہ 18 سال پہلے راجستھان میں اپنی فلم ’’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘‘ کی شوٹنگ کے دوران کالے ہرن کے شکار کے معاملے میں سلمان کے خلاف درج ہوئے ہتھیار ایکٹ کے ایک معاملے میں انہیں شبہ کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا گیا۔سرکاری وکیل یہ ثابت نہیں کرسکا کہ سلمان کے پاس ہتھیار تھے۔چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ دلپت سنگھ راج پروہت نے کہا کہ معاملہ ہتھیار ایکٹ کی جن دفعات میں درج کیا گیا تھا ان میں یہ بنتا ہی نہیں۔ 18 سال سے غلط دفعات میں مقدمہ چلا۔ عدالت نے کہا کہ اس وقت کے کلکٹر رجت کمار مشر نے بغیر دماغ لگائے صرف سرکاری وکیلوں کی رائے پر مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی تھی۔ مجسٹریٹ نے 102 صفحات کے اپنے فیصلے میں سلمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے چارج شیٹ داخل کرنے تک کی خامیوں کو گناتے ہوئے بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔ سلمان کو صبح ساڑھے دس بجے کورٹ میں پہنچنا تھا لیکن وہ 11 بجے تک ہیں آئے تو جج نے کہا آدھے گھنٹے میں پیش کیجئے نہیں تو لنچ کے بعد فیصلہ دوں گا۔ ا

امریکہ میں 8 سال بعد بدلتا اقتدارکا سسٹم

70 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے سب سے عمر رسیدہ صدر 20 جنوری کو حلف لیں گے۔ امریکہ میں 8 سال بعد اقتدار کا سسٹم بدلے گا۔ دنیا کے سب سے طاقتور ملک کی کمان ڈیموکریٹک صدر براک اوبامہ سے ریپبلکن پارٹی کے لیڈر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہاتھوں میں آجائے گی۔ امریکی پالیسی کے ساتھ پوری دنیا میں طاقت کا توازن بھی بدل سکتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک قریبی ساتھی نے دو دن پہلے کہا کہ وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کے پہلے ہی د ن ٹرمپ موجودہ صدر اوبامہ کے ان کئی ایگزیکٹیو فیصلوں کو پلٹ دیں گے جن کے بارے میں ان کو لگتا ہے کہ ان سے اقتصادی ترقی اور روزگار دونوں متاثر ہوئے ہیں۔ یہ اعلان ٹرمپ کے ہونے والے وائٹ ہاؤس کے ترجمان سین اسپائسر نے ایک ٹی وی پروگرام میں کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ فوراً ان کئی قدموں کو منسوخ کریں گے جنہیں اوبامہ انتظامیہ کی طرف سے گزشتہ8 مہینے میں اٹھایاگیا۔ جس کی وجہ سے امریکہ کی اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہونے میں رکاوٹ آئی ہے۔ بہرحال یہ واضح نہیں کیا کہ اوبامہ کے کن کن ایگزیکٹیو قدموں کو ٹرمپ مسترد کریں گے۔ گھریلو امور کے ساتھ ساتھ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی پر بھی نظڑیں لگی ہوئی ہیں۔ یوکری

کانپور ریل حادثہ کے پیچھے آئی ایس آئی

کانپور میں پچھلے سال 20 نومبر کو ہوا ریل حادثہ محض ایک حادثہ تھا یا کسی نے منظم سازش کی تھی؟ کانپور سے 57 کلو میٹر دوری پر واقع پکھرائیاں میں صبح سویرے 3 بجے اندور ۔پٹنہ ایکسپریس حادثہ کا شکار ہوئی تھی اس میں 192 افراد کی موت ہوئی اور 200 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ ویسے تو حادثہ کے اسباب ریلوے کی جانچ رپورٹ ہی بتائے گی لیکن بہار کے موتیہاری میں گرفتار تین بدمعاشوں سے پوچھ تاچھ کے دوران اس حادثہ میں پاکستان کی خطرناک خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ہاتھ ہونے کی بات سامنے آرہی ہے۔ ان بدمعاشوں نے اقبال کرلیا ہے کہ انڈین ریلوے کو نشانہ بنانے کے لئے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے اشارے پر کام کررہے تھے۔ آئی ایس آئی کا دوبئی میں بیٹھا گرگا ایک نیپالی کے ذریعے کام کرا رہا تھا۔ تین شاطر بدمعاشوں میں شامل موتی پاسوان نے بتایا کہ اس ٹرین حادثہ میں وہ بھی شامل تھا۔ ان کے ساتھ کانپور میں کئی لوگ بھی تھے اس میں دہلی میں پکڑے گئے بدمعاش زبیر ونظام الحق شامل تھے۔ موتی نے بتایا کہ کانپور سے پہلے مشرقی چمپارن کے چھوڑاسن اسٹیشن کے پاس ریل ٹریک و چلتی ٹرین کو اڑانے کی سازش بھی اسی تنظیم نے کی تھی۔ اس کے لئ

کیا یوپی میں وکاس سے زیادہ جاتی واد حاوی رہے گا

یوپی کے بارے میں ایک کہاوت مشہور ہے کہ یہاں ووٹر نہ تو نیتا کو اور نہ ہی ترقی جیسے اشوپرووٹ دینا ہے یہاں ووٹ ذات کی بنیاد پر دئے جاتے ہیں۔ کم سے کم سابقہ اسمبلی چناؤ میں تو یہی حالت رہی تھی۔ یوپی اسمبلی میں جس پارٹی کو30 فیصد سے زیادہ ووٹ ملیں گے جیت اس کی تقریباً طے ہوگی۔ لیکن یہ 30 فیصد ووٹ چاری بڑی برادریوں کے درمیان بٹے ہوئے ہیں۔ 23 فیصد اگڑی جاتی کے ہیں تو 41 فیصد پسماندہ جاتی کے۔ 21.1 فیصدی دلت ہیں تو 19.3 فیصدی مسلمان ہیں۔ اب تک تو ملائم یہاں یادو کے رہنما بنے ہوئے تھے اور مایاوتی دلتوں کی۔ پسماندہ طبقات کے لئے بھاجپا نے کیشو موریا کو صدر بنایا ہے تو برہمنوں کے لئے کانگریس نے شیلا دیکشت کو آگے کیا ہے۔ ذات کے اس کھیل کو کھل کر مایاوتی ہی تسلیم کرتی ہیں۔ انہوں نے سبھی امیدواروں کی ذات پر مبنی فہرست جاری کرکے یہ ثابت کردیا ہے۔ ذات کے اس چکرویو کی وجہ سے کانگریس 27 سال سے یوپی میں اقتدار سے باہر ہے وہیں بھاجپا 14 سال سے۔ حالانکہ لوک سبھا چناؤ میں پولارائزیشن میں ساتی ذاتوں کو متحد کردیا تھا یہی وجہ ہے کہ2012ء اسمبلی چناؤ میں 15فیصدی ووٹ پانے والی بھاجپا نے لوک سبھا میں 42.43 فیصد

کیا نئی تکنیک سے سرحد پار سے دراندازی پر کنٹرول ہوگا

پاکستان دراندازوں کو بھارت میں دھکیلنے کا سلسلہ بند نہیں کررہا ہے۔ ساؤتھ کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے پہلگام کے پاس ابورا گاؤں میں دیر شام (ایتوار سے) جاری مڈ بھیڑ ختم ہوگئی ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق مڈ بھیڑ میں سکیورٹی فورس نے 3 دہشت گردوں کو مار گرایا ہے۔ دہشت گردوں کے پاس سے تین اے کے۔47 رائفلز برآمد ہوئیں ہیں۔ بھارت کو ان دراندازوں کو روکنے کیلئے اور سخت قدم اٹھانے ہوں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت سرحد پار اور کنٹرول لائن سے گھس پیٹھ روکنے کے لئے 20 انٹرنیشنل کمپنیوں کی مدد سے نئی تکنیک تیار کررہا ہے۔ بھارت ۔ اسرائیل جوائنٹ ورکنگ گروپ نے اس بارے میں حکمت عملی تیار کی ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ورکنگ پلان کے تحت اس سال کے آخر تک بارڈر کو ہائی ٹیک بنانے کا کام پورا کرلیا جائے گا۔ اس کے لئے مفصل یونیفائڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم بنایا جارہا ہے۔ اس کے نفاذ ہونے سے پورے بارڈر پر گشت کے لئے زیادہ جوانوں کی تعیناتی کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ راڈار دراندازی کی معلومات دے گا اور اطلاع کے بعد فوراً کارروائی کر دراندازوں کے پاکستانی منصوبے پر پانی پھیر دیا جائے گا۔ جموں و کشمیر کے سانبا اور کٹھوا کے بارڈر

ٹیپو تو سائیکل چلائیں گے لیکن ملائم اب کیا کریں گے

اترپردیش اسمبلی چناؤ میں پولنگ سے پہلے ہی وزیر اعلی اکھلیش یادو کو ایک بڑی جیت حاصل ہوئی ہے۔ اکھلیش یادو جنہیں ملائم سنگھ یادو پریوار میں ’’ٹیپو‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے ، کو چناؤ کمیشن نے چناؤ نشان ’’سائیکل‘‘ سونپ دیا ہے۔ چناؤ کمیشن نے سماجوادی پارٹی کی ایک طرح سے تقسیم کردی ہے۔ چناؤ کمیشن کا یہ فیصلہ ملائم سنگھ یادو کی سیاسی زندگی کی سب سے بڑی ہار کی شکل میں مانا جائے گا۔ جس پارٹی کوانہوں نے اپنا خون پسینہ ایک کرکے کھڑا کیاوہ ایک جھٹکے میں ہی ان کے ہاتھ سے نکل گئی۔ پیر کو پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو کے تمام دعوؤں کو درکنار کرتے ہوئے اکھلیش گروپ کو ہی اصلی سپا مانا۔ بتایا جاتا ہے کہ ملائم سنگھ سیاست کے ماہر کھلاڑی ہیں۔ کب کیا داؤ چلنا ہے وہ اچھی طرح جانتے ہیں لیکن اس بار وہ مات کھا گئے۔ سیاسی دھرندر ہونے کے باوجود وہ ہوا کا رخ نہیں بھانپ پائے۔ پارٹی بھی گئی اور سائیکل بھی گئی اور لڑکا بھی ہاتھ سے نکل گیا۔ اب ملائم کے سامنے تین ہی متبادل بچے ہیں۔ پہلا کورٹ جاکر چناؤ کمیشن کے فیصلے پر اسٹے کی اپیل کریں۔ ہمیں نہیں لگتا کہ سپریم کورٹ اب ایسا کرے گا کیونکہ چناؤ کمیشن نے ٹھوس ثبوتوں کی

کیا سدھو کی گھر واپسی کانگریس کو جتا پائے گی

آتشی بلے بازی اور جملوں سے بھری کرکٹ کمنٹری میں کبھی نہ رکنے والے قہقہہ لگانے والے نوجوت سنگھ سدھو نے کانگریس کا دامن تھام کر ایک طرح سے گھر واپسی کرلی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی سدھو نے مہینوں سے جاری قیاس آرائیوں پر بھی روک لگادی ہے۔ بھاجپا سے نکلنے کے بعد عام آدمی پارٹی کے دروازے پر دستک دیتے ہوئے جب وہ کانگریس میں باقاعدہ شامل ہوگئے ہیں تو ان کا کہنا ہے کہ ان کی گھر واپسی ہے۔ موقعہ پرستی ہے یا حقیقت؟ بیشک وہ پیدائشی کانگریسی ہو سکتے ہیں لیکن کسی کی گھر واپسی اتنی لمبی نہیں ہوتی جتنی کے نوجوت سنگھ سدھو کی رہی ہے۔ انہوں نے پچھلے18 سال بعد راجیہ سبھا اور بھاجپا سے استعفیٰ دیاتھا اور تبھی سے وہ نیا ٹھکانا تلاش کررہے تھے۔ عام آدمی پارٹی سے کئی دنوں تک ناکام سودے بازی کے بعد سدھو کے لئے سوائے کانگریس کے اور کوئی متبادل نہیں بچا تھا۔ سدھو اور بھاجپا کا بنیادی اختلاف اکالیوں کو لیکر تھا۔ اکالیوں کے وہ کٹر مخالف تھے اور بھاجپا اکالیوں کے ساتھ اپنا گٹھ بندھن توڑنے کو تیار نہیں تھی۔ ممکن ہے بھاجپا کو اس کا خمیازہ بھی بھگتنا پڑے۔ سدھو نے پنجاب کی سیاست میں اپنا الگ مقام بنایاہے اور مشکل سے مشکل حالا

کیا سپا کا چناؤ نشان فریزہوگا؟

سماجوادی پارٹی کی سائیکل کس کی ہوگی؟ ملائم سنگھ گروپ یا اکھلیش گروپ کی؟ چناؤ کمیشن نے دونوں فریقین کی لمبی دلیلیں سننے کے بعدفیصلہ محفوظ رکھ لیاہے۔ توقع ہے وہ کسی بھی وقت اس بارے میں فیصلہ دے سکتا ہے۔ یوپی میں پہلے مرحلہ کے چناؤ کا نوٹیفکیشن 17 جنوری یعنی منگلوار کو جاری ہونا ہے۔ اس سے پہلے یعنی پیر تک سائیکل پر فیصلہ نہیں آیا تو یہ چناؤ نشان خودبخود فریز ہوجائے گا۔اس کے بعد دونوں گروپوں کو الگ الگ چناؤ نشان دیا جائے گا۔ چناؤ کمیشن کے مشیر کار سابق چناؤ کمشنر کے جے راؤ کا کہنا ہے سپا کے تنازعے میں چناؤ کمیشن کے سامنے دو متبادل ہیں۔ اس تنازعہ میں چناؤ کمیشن سب سے پہلے چناؤ کمیشن یہ دیکھا گا کہ پارٹی میں تقسیم ہوئی ہے یا نہیں؟ اگر کمیشن اس نتیجے پر پہنچتا ہے کہ پارٹی میں تقسیم ہوئی ہے تو وہ اس کے بعد چناؤ نشان فرمان ، 1968 کے مطابق چناؤ نشان پرفیصلہ کرے گا۔ راؤ نے کہا کہ ان کی شخصی رائے ہے اور کمیشن کے مشیر ہونے کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے چناؤ نشان کے بارے میں کمیشن کے فیصلے کی بنیاد اکثریت ہوگی۔ چناؤ کمیشن جانچ کرے گا کہ کس کے پاس اکثریت ہے۔ اکثریت کی جانچ میں پارلیمنٹ

اوبامہ عہد کے شاندار8 سال ،الوداع اوبامہ

امریکہ کے صدر براک اوبامہ اپنے عہدہ صدارت کی8 سال میعاد پوری کرکے اپنے عہدے سے وداعی لے رہے ہیں۔ صدر براک اوبامہ ایسے وقت میں جارہے ہیں جب امریکہ نے اپنی جمہوری تاریخ کے سب سے تلخ چناؤ میں اپنا نیا صدر چنا ہے۔ اوبامہ نے 8 نومبر 2008ء کو بطور پہلے افریقی امریکن شخص کے طور پر صدر کا عہدہ سنبھالا تھا۔ اوبامہ کو سال 2009ء کا نوبل امن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ اوبامہ انتظامیہ کا سب سے بڑا کارنامہ رہا 2 مئی 2011ء کو پاکستان کے ایبٹ آباد میں ایک امریکی فوجیوں کے خصوصی دستے نے رات میں کارروائی کرکے خطرناک القاعدہ سرغنہ اسامہ بن لادن کو مارا۔ لمبے عرصے سے عراق میں پھنسی امریکی فوج کی واپسی کا راستہ اوبامہ نے 15 دسمبر 2011ء کو اس وقت کھولا جب انہوں نے عراقی جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا۔ 9 نومبر 2012ء کو ابامہ نے ری پبلکن امیدوار مٹ رومینو کو ہرا کر دوبارہ چار سال کے لئے صدر بنے۔ 28 دسمبر 2014ء کو انہوں نے افغانستان میں فوج کی کارروائی ختم کی۔ جولائی 2015ء میں امریکہ نے ان کی قیادت میں ایران کو نیوکلیائی پروگراموں کی مرحلہ وار خاتمے کیلئے راضی کرلیا۔ اس پر لگے امریکی پابندیوں کو ہٹانے کا سمجھوتہ کی

کسانوں کی خودکشی کا نہ رکتا سلسلہ

مودی سرکار کسانوں کے مفاد میں بھلے ہی ’’کسان کلیان‘‘ جیسی تمام اسکیموں کے اعلان کرنے میں لگی ہوئی ہے لیکن نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) نے چونکانے والے اعدادو شمار کا انکشاف کیا ہے۔ اس کے مطابق 2015 میں 2014 سے زیادہ کسانوں اور زرعی مزدوروں نے خودکشی کی تھی۔ کہنے کو مودی سرکار 2014ء میں ہی اقتدار میں آئی تھی لیکن 2015ء میں پوری طرح حکومت میں تھی۔ یہ بتادیں کہ این سی آر بی ایک سال پہلے کے ڈاٹا ہی جاری کرتا ہے۔ غور طلب ہے کہ مودی حکومت نے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے، فصل بیمہ یوجنا جیسی تمام اسکیمیں شروع کی ہوئی ہیں۔ اس سے پہلے اگر 2014 ء اور 2015 کے اعدادو شمار پر نظر ڈالیں تو پائیں گے کہ سال2015ء میں کل 8007 کسانوں نے خودکشی کی تھی جو سال 2014ء میں خودکشی کرنے والے 5650 کسانوں کی تعداد سے 42 فیصدی زیادہ ہے۔ حالانکہ اس دوران زرعی مزدوروں کی خودکشی میں کمی درج کی گئی ہے۔ 2014 کے مقابلے 31 فیصدی کسانوں نے کم خودکشیاں کی ہیں۔ اعدادو شمار کے مطابق2014ء میں جہاں 6710 زرعی مزدوروں نے خودکشی کی تھی وہیں 2015ء میں 4595 ذرعی مزدوروں نے خود کو ختم کرلیا تھا۔این سی آر بی کی رپورٹ ’’ح

سارے ریکارڈ توڑتی عامر کی فلم ’’دنگل‘‘

ایکٹر عامر خان کی فلم ’’دنگل‘‘ نے باکس آفس کے سارے ریکارڈ توڑدئے ہیں۔ یہ فلم ہندوستانی سنیما کی اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن گئی ہے۔ میں نے یہ فلم دیکھی ہے۔ یہ فلم ہر ہندوستانی خاص کر خواتین اور نوجوانوں کے دلوں کو چھوتی ہے۔ یہ فلم لڑکیوں کے تئیں ہمارے سماج کے کچھ لوگوں کے نظریئے پر بھی فلم چوٹ کرتی ہے جو لڑکیوں کو لڑکوں سے ہر زاویہ سے کم سمجھتے ہیں۔ہریانہ کے پہلوان مہاویر سنگھ فوکٹ اور ان کی بیٹیوں گیتا و ببیتا کی زندگی پر مبنی ہے کیونکہ یہ ان کی جدوجہد کی سچی کہانی ہے اس لئے بھی لوگوں کو اتنی پسند آئی ہے۔’دنگل‘ نے عامر خان کی ہی فلم ’پی کے‘ اور سلمان خان کی ’بجرنگی بھائی جان‘ اور ’سلطان‘ کی کمائی کے بھی ریکارڈ توڑدئے ہیں۔اس فلم کے پروڈیوسر کے مطابق ’دنگل‘ نے تیسرے ہفتے میں 30.5 کروڑ روپے کا کاروبار کیا۔ ایسا رہا تو یہ فلم سنیما گھروں سے ہٹنے تک 400 کروڑ کاکاروبار کر سکتی ہے۔ اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔ اس سے پہلے ’پی کے‘ نے 340 کروڑ کا کل کاروبارکیا جسے ’دنگل‘ تیسرے ہفتے ہی پار کر چکی ہے۔ اب سب سے زیادہ کمائی کے معاملے میں نمبر 1 اور نمبر 2 پر عامر خان کی فلمیں ہی ہی