کملناتھ کی سرکار پر خطرے کے بادل
مدھیہ پردیش کی سیاست میں منگل کی صبح سے آدھی رات تک بھلے ہی سیاسی ڈرامے کے بعد کملناتھ کی کانگریس سرکار کی کرسی پر خطرہ مڈرانے لگا ۔لیکن وزیر اعلیٰ نے دعوی کیا کہ ان کی سرکار کو کوئی خطرہ نہیں ہے ۔اور نہ ہی کسی کو اس بارے میں کوئی فکر کرنے کی ضرورت ہے ۔ان کا یہ بیان سینئر کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ کے ان الزامات کے ایک دن بعد آیا کہ بھاجپا نیتا پردیش سرکار کو گرانے کے لئے کانگریس کے ممبران اسمبلی کو بھاری رقم دینے کی پیش کش کر رہے ہیں ۔کملناتھ کا کہنا تھا کہ کانگریس ممبران اسمبلی کے بھاجپا نیتاﺅں کے پیسہ دینے کی پیش کش کی معلومات انہیں بتائی گئی ہے ۔میں نے ممبران سے کہا کہ اگر مفت میں پیسہ مل رہا ہے تو وہ اسے لے لیں 2018میں کانگریس کی کملناتھ سرکار بن جانے کے بعد سے ہی ریاست میں ممبران اسمبلی کے پالا بدلنے کی خبریں آتی رہی ہیں ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ کانگریس اور بی جے پی کے ممبران اسمبلی کی تعداد کے درمیان بہت کم فاصلہ ہے بی ایس پی اور سپا اور آزاد ممبران کے دم پر کملناتھ سرکار چل رہی ہے ۔اور بی جے پی ان کی حمایت کو کملناتھ سرکار کے لئے کمزور کڑی کی شکل میں دیکھتی ہے ۔2018کے اسمبلی چناﺅ می...