سابقہ کے نظریات اسے نا اہل نہیں بناتے !
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بووڑے نے منگلوار کو کہا کہ محض اس لئے کہ ایک شخص نے پہلے پہلے معاملے پر خیالات ظاہر کئے ہیں ۔یہ کسی کمیٹی یا ممبر ہونے کے لئے اہل نہیں بناتا ۔چیف جسٹس نے یہ بات عدالت والی چار ممبروں کی کمیٹی کے بارے میں کہی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ چاروں ممبران نے کسان یونین کی حمایت میں بیان دئیے تھے کسانوں کو ان کے ناموں پر اعتراض ہے ۔انہوں نے چونکہ کسان یونین کی حمایت کی ہے اس لئے ان سے ہمیں انصاف نہیں مل سکتا ۔چیف جسٹس نے کہا کسی کمیٹی کے ممبر جج نہیں ہیں اور وہ اپنی رائے بھی بدل سکتے ہیں اس طرح صرف اس لئے کہ کسی شخص نے کسی معاملے پر کچھ خیالات ظاہر کئے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے ایک کمیٹی میں مقرر نہیں کیا جا سکتا ۔کورٹ کا یہ ریمارکس کسانوں کے احتجاج پر کمیٹی کی تشکیل تنازعہ کے سلسلے میں جائز مانی جارہی ہے ۔مرکزی سرکار اور کسانوں کے درمیان تعطل کو دور کرنے کے لئے بڑی عدالت کے ذریعے قائم ممبری کمیٹی میں وہ ممبر بھی شامل ہیں جنہوں نے زرعی قوانین کے عمل کی حمایت میں کھلے نظریات ظاہر کئے ہیں کمیٹی کی پہلی میٹنگ کے بعد ایک ممبر کا کہنا ہے کہ ہم کسی فری...