اشاعتیں

جون 19, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ٹیم اناّ کو آخر میں پھرتحریک شروع کرنے کا ہی متبادل رہے گا

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily 25جون 2011 کو شائع انل نریندر منموہن سنگھ حکومت گاندھی وادی لیڈر انا ہزارے کی بدعنوانی مخالف مہم کی ہوا نکالنے اور اسے ناکام کرنے کیلئے سبھی طرح کے ہتھکنڈے اپنانے لگی ہے۔ سام دام ،ڈنڈ بھید سبھی طریقے اپنائے جارہے ہیں۔ آج کل دونوں حکومت اور کانگریس پارٹی کے ترجمان بنے دگوجے سنگھ کہتے ہیں کہ انا ہزارے نے اگر انشن کیا تو ان کا حشر بھی بابا رام دیو جیسا ہی ہوگا۔ یعنی ان کی تحریک کو ہر حال میں کچل دیا جائے گا۔ بدھوار کو دگوجے سنگھ نے کہا کہ انا ہزارے کے خلاف بھی ویسا ہی رویہ اپنایا جاسکتا ہے جیسا رام لیلا میدان میں بابا رام دیو کی ریلی کے ساتھ ہوا۔ حالانکہ یہ موقعے کی نزاکت پر منحصر کرے گا۔ نئے نئے انکشافات اور بیانوں کو دے کر اپنا موازنہ وکی لکس سے کئے جانے پر انہوں نے کہا کہ وکی لکس تو لاجواب ہے ہی لیکن اس سے بھی زیادہ زبردست ہے دگوجے کے انکشافات ہیں۔اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے وکی لکس کا کہنا ہے کہ انا تو بزرگ لیڈر ہیں اور ان کے حمایتی انہیں چنے کے جھاڑ پر چڑھا کر انشن پر بٹھا دیتے ہیں جبکہ عمر کو دیکھتے ہوئے ان کا انشن پر

نتن گڈکری کو دھول چٹانے میں جٹے انہیں کہ پارٹی لیڈر

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily 25جون 2011 کو شائع انل نریندر ایک ہفتے کے ڈرامے کے بعد آخر بھاجپا نیتا شری گوپی ناتھ منڈے مان ہی گئے ہیں۔ کہا جارہا ہے لوک سبھا میں اپوزیشن کی لیڈر سشما سوراج سے ملنے کے بعد مہاراشٹر میں بھاجپا کے چہرے اور لوک سبھا میں پارٹی کے ڈپٹی لیڈر گوپی ناتھ منڈے نے اپنے تیور نرم کرلئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پارٹی صدر نتن گڈکری کے خلاف منڈے کی بغاوت سے پیدا بحران فی الحال ٹلنے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے۔ ایک مرتبہ پھر اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ بھاجپا جو ایک وقت میں اپنے آپ کو ’پارٹی ود دی ڈفرنس ‘کہا کرتی تھی وہ کتنی نیچے آگئی ہے اور دوسری پارٹیوں کی طرح بن کر رہ گئی ہے۔ گوپی ناتھ منڈے اتنے اہم نہیں جتنا اہم ہے پارٹی میں ڈسپلن بنائے رکھنا۔ گوپی ناتھ منڈے نے کیا کیا نہیں کیا؟ انہوں نے کھل کر پارٹی صدر نتن گڈکری کو گالی دے ڈالی۔ پہلے شیو سینا میں جانے کی کوشش کی وہاں سے ان کے دروازے بند کردئے گئے۔ پھر کانگریس میں گھسنے کی کوشش کی۔ منڈے ہیں تو پرمود مہاجن کے بہنوئی اس لئے سودے بازی میں تو اپنے آپ کو ماہر سمجھتے ہیں۔ کانگریس سے انہوں نے اپنے آنے کی شرط رکھی۔ مجھے

پرنب مکھرجی کی جاسوسی انتہائی سنگین معاملہ

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily 24جون 2011 کو شائع انل نریندر  یوپی اے حکومت پر لگتا ہے گرہن کا سب سے زیادہ اثر ہوا ہے۔ ایک کے بعد دیگر گھوٹالوں میں پھنستی جارہی ہے یہ سرکار۔ ابھی بابا رام دیو کا معاملہ، انا ہزارے سے تنازعہ سلجھا نہیں تھا کہ ایک اور گھوٹالہ سامنے آگیا ہے۔ یہ گھوٹالہ تونہیں لیکن انتہائی سنگین معاملہ ضرور ہے۔ یہ ہے مرکزی وزیر مالیات پرنب مکھرجی کے دفتر میں ٹیپنگ کرنے کا اشو۔ ایک انگریزی اخبار ’انڈین ایکسپریس ‘ نے ایک سنسنی خیز رپورٹ شائع کی ہے اس میں بتایا گیا ہے کہ مرکزی وزیر مالیات پرنب مکھرجی نے وزیر اعظم منموہن سنگھ کو ایک خط لکھاتھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے دفترنارتھ بلاک میں ان کی میز کے نیچے اورکم سے کم 15 دیگر میزوں کے نیچے چیونگم لگی پائی گئی تھی۔ وزیر مالیات کے دفتر میں ، ان کے مشیر اچیتا پال کے پرائیویٹ سکریٹری منوج پنت دو کانفرنس کمروں میں ایسی ہی چیونگم میزوں کے نیچے لگی پائی گئی ہیں۔ ان چیونگم کے اوپر ٹرانسمیٹر فٹ کیا جاتا ہے تاکہ جو بھی بات چیت ہو اسے سنا جا سکے۔ اسے ٹیپ کیا جاسکے۔ ان چیونگموں پر حالانکہ کوئی مائک تو نہیں لگا ملا لیکن نش

پاکستانی فوج میں انتہا پسندوں کے حمایتی افسر

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily 24جون 2011 کو شائع انل نریندر حال ہی میں جب کراچی کے مہران ایئر فورس کے بیس پر حملہ ہوا تھا تبھی میں نے اسی کالم میں لکھا تھا کہ ضرور پاکستانی فوج کے کچھ آدمی دہشت گردوں سے ملے ہوئے ہیں۔ دراصل پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی میں ایک گروپ آتنکیوں کا حمایتی ہے۔ اس کے کئی ثبوت پہلے بھی مل چکے ہیں۔ آئی ایس آئی، پولیس ہیڈ کوارٹر، فوج کے کیمپوں پر حملے یہاں تک کہ سابق صدر پرویز مشرف پر قاتلانہ حملے یہ سبھی ثابت کرتے ہیں کہ پاکستانی فوج کے افسر ان دہشت گرد تنظیموں کے رابطے میں ہیں جو انہیں اہم معلومات فراہم کرتے ہیں۔ تازہ ثبوت اب خود پاکستانی فوج نے دے دیا ہے۔ فوج کے ایک برگیڈیئر رینک کے سینئر افسر کو آتنکی تنظیم سے تعلق رکھنے کے شبے میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔ گرفتار برگیڈیئر اب تک کے سب سے سینئر افسر ہیں جنہیں آتنکیوں سے سانٹھ گانٹھ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے کئی چھوٹے رینک کے افسروں کو پکڑا جا چکا ہے۔ گرفتار برگیڈیئر علی خان راولپنڈی میں واقع فوج کے ہیڈ کوارٹر میں تعینات تھا۔ فوج کے چیف ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے منگلوار کو بتایا

ابھی کنی موجھی تہاڑ میں ہی رہیں گی

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily 23جون 2011 کو شائع انل نریندر ’’سوری میڈم وی ہیو ٹرائڈ اوور بیسٹ‘‘ سوموار کو سپریم کورٹ میں کنی موجھی کے وکیلوں نے جو یہ الفاظ کہے تو دو ماہ پہلے تک تاملناڈو کی انتہائی اہم شخصیت کا درجہ رکھنے والی کنی موجھی کی ماں رجاتی امل پھوٹ پھوٹ کر رونے لگیں۔ انہیں بہت امید تھی کہ سپریم کورٹ سے کنی موجھی کو ضمانت مل جائے گی۔ چہرے پر ہوائیاں اور آنسو ٹپکاتی کنی موجھی کی ماں رجاتی نے انہیں کوئی جواب نہیں دیا بس ہاتھ جوڑ کر سر ہلایا اور آگے بڑھ گئیں۔ دوسرے مقدمے میں بالو بھی ان کے پیچھے چل دئے۔ بالو نے ڈھائی گھنٹے چلی پوری کارروائی کھڑے ہوکر سنی تھی۔ رجاتی سابق وزیر اعلی ایم کروناندھی کی تیسری بیوی ہیں۔ 43 سالہ کنی موجھی ان کی اکلوتی بیٹی ہیں۔پہلی بیوی کی موت کے بعد کروناندھی نے دیالو امل سے شادی کی تھی۔ دیالو کلیگنر ٹی وی میں 60 فیصدی حصص کی مالک ہیں۔ رجاتی کافی دنوں تک کروناندھی کے ساتھ ایسے ہی رہتی رہیں۔ کروناندھی نے ان کے ساتھ کبھی باقاعدہ شادی نہیں کی۔ انہیں بیوی بھی 10-12 سال پہلے ہی اس وقت مانا تھا جب چناؤ میں انہوں نے اپنی آمدنی ک

یوپی میں خراب ہوتا قانون و نظم 72 گھنٹوں میں11 وارداتیں

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily 23جون 2011 کو شائع انل نریندر  اس سال ماہ مئی میں حکمراں بہوجن سماج پارٹی کے دو ممبران اسمبلی کو قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی تو بسپا نے اپنی پیٹھ تھپتھپائی تھی کہ اس نے ریاست میں کرمنل جسٹس کا ریکارڈ درست کرلیا ہے لیکن یہ مثبت ساکھ پچھلے11 دن میں ملیا میٹ ہوگئی۔ 72 گھنٹوں میں گھناؤنے الزامات کی 11 وارداتوں نے بہن جی کی سرکار کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ لکھیم پور کھیری ، بارہ بنکی، کنوج میں لڑکیوں کے ساتھ ہوئی آبروریزی و قتل زیاتیوں کے بعد ریاست میں آبروریزی کی چار اور وارداتیں ہوگئیں۔ تازہ واردات میں ایٹہ میں جہاں ایک35 سالہ خاتون کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کا واقعہ رونما ہوا تو وہیں گونڈا، فیروز آباد اور کانپور میں بھی لڑکیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا گیا۔ ایٹہ میں دبنگوں نے اپنی ہوس کا شکار بنی بیوہ کو جلا کر مار ڈالا۔ گونڈا میں تین لڑکوں نے آبروریزی کے بعد نابالغ لڑکی کو مار ڈالا۔ فیروز آباد میں منچلوں نے ایسی ہی ایک نابالغ لڑکی کو نشانہ بنایا۔ کانپور میں نشیلی چیز کھلاکر لڑکی سے دو دن تک ہوٹل میں آبروریزی کرتا رہا ۔بدفعلی ا

افغانستان میں 10 سال پہلے امریکہ گھسا کیوں تھا؟

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily 22جون 2011 کو شائع انل نریندر افغانستان میں تیزی سے سیاسی حالات بدل رہے ہیں۔ امریکہ نے اب وہاں سے بھاگنے کے اقدامات پر عمل کرنا شروع کردیا ہے۔ حالیہ دنوں میں دو خبریں ایسی آئی ہیں جن سے واضح ہوتا ہے کہ وہاں کچھ کھیل چل رہا ہے۔ پہلی خبر جو آئی تھی وہ یہ کہ بھارت سمیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سبھی 15 ممبردیشوں میں پابندیوں کے لحاظ سے ایک ایسی فہرست کو منظوری دی ہے جس میں طالبان اور القاعدہ کو الگ الگ نظریئے سے دیکھا جائے گا۔ اس کا مقصد طالبان اور افغانستان میں صلاح کرانے کی کوششیں بتائی جاتی ہیں۔ اس سلسلے میں سکیورٹی کونسل نے گذشتہ جمعرات کی رات مکمل اکثریت سے ریزولیشن پاس کئے ہیں۔ ان میں پابندیوں کو لیکر طالبان کے لئے القاعدہ سے الگ فہرست بنانے کی بات کہی گئی ہے۔ اس اہم قدم کے بعد القاعدہ اور طالبان آتنکیوں کو الگ الگ پیمانوں میں تولا جائے گا۔ دوسرا واقعہ افغانستان کے صدر حامد کرزئی کا یہ کہنا کہ امریکہ طالبان سے بات چیت کررہا ہے، اس بارے میں پہلی بار سرکاری طور پر توثیق ہوئی ہے۔ کرزئی نے کابل میں ایک کانفرنس میں کہا طالبان کے ساتھ ب

کیا ڈاکٹر منموہن سنگھ کا پتاّ کٹنے والا ہے؟

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily 22جون 2011 کو شائع انل نریندر وزیر اعظم منموہن سنگھ کی مخالفت میں اب آوازیں تیزی سے اٹھنے لگی ہیں۔ عوام میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کی ساکھ دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے۔ اب تو کانگریس پارٹی میں بھی ان کے خلاف ایک خیمہ کھل کر بولنے لگا ہے۔ حکومت اور کانگریس میں دراڑ پڑ چکی ہے اور پارٹی کے ایک طبقے کو لگنے لگا ہے کہ منموہن سنگھ کانگریس پارٹی کی لٹیا ڈبو دیں گے۔ پچھلے دنوں جنتا دل متحدہ کے قومی صدر شرد یادو نے بھوپال میں اپنی پارٹی کی کانفرنس میں وزیر اعظم کو کچھ ان الفاظ میں بیان کیا۔ وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ ایسی گائے ہیں جودیکھنے میں سیدھی لگتی ہے لیکن نہ دودھ دیتی ہے نہ گوبر۔ ان کے سامنے ایک کے بعد ایک آزادی کے بعد سے سب سے بڑے گھوٹالے ہوئے ہیں اور وہ آنکھیں ٹکائے دیکھتے رہے۔ انہوں نے گڑ بڑ گھوٹالے کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی کوئی پہل نہیں کی تھی۔ کارروائی تب شر وع ہوئی جب کورٹ نے انہیں حکم دیا۔ یادو کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کے الزام میں ابھی کئی اور لوگ جیل جائیں گے۔ انہیں کوئی بچا نہیں پائے گا۔ آج دیش میں ہر طرف اوپر سے نیچے تک لوٹ مچی ہوئی

دہلی پولیس کا سپریم کورٹ کو گمراہ کرنے والا حلف نامہ

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily 21 جون 2011 کو شائع انل نریندر دہلی پولیس نے4 جون کی رات کو رام لیلا میدان سے بابا رام دیو اور ان کے حمایتیوں کو طاقت سے ہٹانے کی کارروائی کو جائز ٹھہراتے ہوئے سپریم کورٹ میں دعوی کیا کہ بابا رام دیو کو یوگ کیمپ کی اجازت دی گئی تھی لیکن وہ اس کے برعکس وہاں ستیہ گرہ کررہے تھے۔ دہلی پولیس کا دعوی ہے کہ بابا رام دیو کی جانب سے رام لیلا میدان میں منعقدہ پروگرام کی شرطوں کی خلاف ورزی کئے جانے کے سبب اس کے پاس اجازت واپس لینے کا کوئی اور متبادل نہیں بچا تھا۔ دہلی پولیس نے سپریم کورٹ میں داخل حلف نامے میں بابا رام دیو کے حمایتیوں پر لاٹھی چارج کے الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ بھگدڑ میں کچھ لوگ زخمی ہوئے تھے ۔ حلف نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بابا رام دیو پر اپنے حمایتیوں کو بھڑکانے کے لئے اسٹیج کا استعمال کا دعوی کیا گیا ہے کہ ستیہ گرہیوں کے ذریعے پتھراؤ کئے جانے پر پولیس نے آنسو گیس صرف آٹھ گولے داغے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ بابا رام دیو کو رام لیلا میدان میں پانچ ہزار افراد کے یوگ کیمپ کی اجازت دی گئی تھی لیکن وہاں 20 ہزار لوگ موجود تھے۔ پول

کیا اتنے مناسب ماحول کا بھاجپا فائدہ اٹھا پائے گی؟

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily 19 جون 2011 کو شائع انل نریندر کسی بھی اپوزیشن پارٹی کے لئے نہ تو یوپی اے حکومت سے بہتر اور کوئی حکمراں سرکار ہوسکتی تھی اور نہ ہی اتنی خراب ہے سیاسی ماحول جتنا منموہن سنگھ سرکار نے کردیا ہے۔ کوئی بھی اپوزیشن پارٹی ایسے سیاسی ماحول کا انتظار کرتی رہتی ہے جب اتنی متنازعہ مرکزی حکومت ہو جتنی یہ حکومت ہے اس حکومت نے دیش کو کیا نہیں دیا ؟ بڑھتی مہنگائی بڑھتی قیمتیں ایک کے بعدایک گھوٹالہ اور دہشت گردی جیسے برننگ اشو پر ٹال مٹول کی پالیسی، نکسلیوں سے لڑنے کا قوت ارادی، تاناشاہی رویہ وغیرہ وغیرہ۔ کہنا کامطلب ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی وہ بڑی پارٹی ہے وہ اس سے بہتر سیاسی ماحول کی امید نہیں کرسکتی تھی۔ حود بھاجپا نیتا ارون جیٹیلی فرماتے کہ کانگریس لیڈر شپ والی مرکزی حکومت کو سیاست داں نہیں بلکہ افسر شاہی چلارہی ہے۔ آزادی کے بعد سے اتنی بدعنوان، نکمی اور کٹر حکومت جنتا نے پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی۔ یہ سرکار اپنے پانچ سال پورے نہیں کرپائے گی کیونکہ اب جنتا کانگریس سرکار کو پھوٹی آنکھ میں نہیں بھارہی ہے۔ یہ سخت تذکرہ اپوزیشن کے لیڈر ارون جی

الظواہری کے آنے سے امریکہ کی مشکلیں بڑھیں گی

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily 19 جون 2011 کو شائع انل نریندر اسامہ بن لادن کے مرنے کے بعد امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ پر پتہ نہیں کیا اثربڑے گا؟ اس کے افغانستان اور پاکستان میں اور دنیا کے دیگر حصوں میں مسئلہ کم ہوگا یانہیں۔ اس میں ایک بار پھر اضافہ ہوگا۔ یہ کچھ سوالات ہے جو امریکی حکام کو ضرور پریشان کررہے ہوں گے۔ القاعدہ ایک بار پھر منظم ہوتا جارہا ہے۔ القاعدہ کے نئے چیف کااعلان ہوچکاہے ۔ پیشہ سے آنکھوں کے ڈاکٹر اورمصرکی ’’اسلامی جہاد کی کٹر تنظیم کی تشکیل میں اہم کردار نبھانے والا ابن الظواہری کو اب القاعدہ کاچیف بنادیا گیا ہے۔ اسامہ بن لادن کا داہنہ ہاتھ مانے جانے والے الظواہری لادن سے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کاکہنا ہے کہ 9/11 حملوں کے الظواہری کا ہی دماغ کار فرما تھا۔ سال 2001میں جن 22مشتبہ دہشت گردوں کی فہرست جاری کی گئی تھی۔ اس میں اسامہ بن لادن کے بعد الظواہری کا دوسرانمبر تھا۔ امریکہ نے الظواہری کے سر پر 25ملین ڈالر کا انعام رکھاہوا ہے بتایا جاتا ہے الظواہری آخری مرتبہ اکتوبر 2001میں افغانستان کے شہر قوس میں نظر آیا تھا۔ افغانستا