اشاعتیں

فروری 12, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ایک تیر سے کئی نشانے !

گورنروں کی تازہ تقرری سے کئی ریاستوںمیں مختلف سیاسی تجزیوں کو ذہن میں رکھ کر کئی ہے ۔ اس میں کوئی معمہ نہیں کہ تازہ تقرری آنے والے اسمبلی انتخابات کو ذہن میں رکھ کر کی گئی ہے ۔ اسام کے نئی گورنر گولاب چند کٹاریہ ابھی تک راجستھان اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر تھے اور انہیں ریاست کے وزیر ااعلیٰ کے عہسے کے امیدواں میں سے دیکھا جا رہا تھا۔راجستھا ن میں اس سال کے آخر میں چناو¿ ہوںگے راجسھتان بھاجپا یونٹ میں گروپ بندی کو دور کرنے اور چناو¿ میں اتحاد دکھانے و متحد ہ چہرہ سامنے رکھنے کیلئے جد جہد میں لگی قومی لیڈرشپ کے ساتھ کٹاریہ کے سرکا ری عہدے پر ترقی سے اس پر دباہ کچھ کم ہو سکتاہے ۔ ذرایع نے کہا کہ یہ قدم ریاستی یونٹ کا تجزہ بدل سکتا ہے ۔میگالیہ اور ناگالینڈ میں 27فروری کو ہونے جارہے چناو¿ میں پولینگ ہونے کے ساتھ پارٹی دونوں ریاستوںمیں راج بھون میں ایک تجربہ کار گورنر کو بٹھانا چاہتی تھی۔ دونو ں ریاستومیں ساسی عدم استکام اور بار بار تبدیلی کی تاریخ ری ہے۔ ایسے میں گورنر چنا کے بعد کے حالات میں اہم ترین رول نبھاتے ہیں۔ بہار کے موجودہ گورنر سندر پھاگو چچوہان کو میکھالیہ بھیجا گیا ہے ۔ منی پو

اقتصادی فروغ کی رفتار بڑھائے گا ایکسپریس وے !

آزادی کے امرت کال میں دہلی -ممبئی ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے میں دہلی -دوسہ لال گڑھ سیکشن کے افتتاح سے سڑکوں کے ڈھانچہ مشینری کی ترقی میں نیا باب جڑ گیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو ہر یانہ کے گروگرام ،پلول و نوح ضلع سے ہوکر گزرنے والے دیش کے سب سے لمبے ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے میں 12150کروڑ روپے کی لاگت سے تیار 246کلو میٹر لمبے سیکشن کو آغاز ہوگیا ۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال نے کہا کہ دہلی -وڈودرا -ممبئی ایکسپریس وے دہلی او ر ممبئی کے علاوہ پانچ ریاستوں کو جوڑنے کا راستہ ہی نہیں بلکہ یہ قومی شاہراہ ہماری اقتصادی پوزیشن کو آگے بڑھانے والی ہے ۔ یہ ہریانہ کی کلچرل پہچان کو ممبئی کے جدیدی کرن کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر کے کلچرل کو بھی جوڑے گا۔ وزیر اعلیٰ منو ہر لال ہلال پور میں دہلی وڈودرا -ممبئی ایکسپریس وے کے آغاز پروگرام سے دسیدھے جڑنے کے بعد جنتا سے بات کر رہے تھے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایکسپریس وے کے نوح سے گزرنے سے یا صنعتیں آئیںگی جس سے علاقے کی ترقی اور یہاں کے لوگوں کو روزگار کے بارے میں بڑا فائدہ ہوگا۔ ڈھانچہ بندی سے ہماری دیش کی اقتصادی ترقی ہوگی۔اور یقینی طور سے وزیر

کورٹ میں تیندوا !

جنگلوں کے کٹنے سے تیندو¿ں کا آس پا س کے رہائشی علاقو ںمیں گھس آنا کوئی نئی بات نہیں رہی لیکن پچھلے دنوں غازی آباد کی ضلع عدالت کمپلیکس میں ایک تیندوا نے کچھ لوگوں کو جس طرح سے زخمی کیا وہ ضرور چونکانے والا معاملہ اور غیر منظم طریقے سے شہروں کی طرف توجہ مر کوز کراتا ہے ۔ غازی آباد ضلع عدالت میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج سے جانکاری ملی کے تیندوا کورٹ کمپلیکس میں منگلوا ر رات 2:30بجے آگیا تھا۔وہاں پی اے سی کیمپ کی طرف سے سیڑھیوں پر اوپر چڑھتا چلا گیا اور چھت پر جانے کا دروارہ بند ہونے سے واپس تیسری منبرل پر گیلری میں چکر لگانے کے بعد پھر بالائی سیڑھیوں پر جاکر بیٹھ گیا۔ بدھوار کو شام 3:58بجے اپر چیف جوڈیشل مجسٹریٹ عدالت میں کام کرنے والے کلر ک اور کانسٹبل سیڑھیاں چڑھ کر اوپر گئے اس دوران دونوں کو دیکھتے ہی تیندوے نے ان پر جھپٹا اور ان کے سر کے اوپر سے گزر گیا ۔ سیڑھیوں سے نیچے آنے کے ساتھ ہی وہ لوگوں پر حملہ آور ہو گیا۔ کورٹ منتظم منوج کمار مشرا کے مطابق عدالت میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں 2:30بجے عدالت کمپلیکس میں تیندوا آتا ہوا دکھائی دیا۔ پی اے سی کیمپ کے سامنے بنی سیڑھیوںکا شٹر کھلا رہتا

دیش چھوڑنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ!

سرکارکی جانب سے جمعرات کو راجیہ سبھا میں پیش کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق سال2011سے اب تک 16لاکھ سے زیادہ ہندوستانیوںنے اپنی ہندوستانی شہریت چھوڑدی ہے۔ان میں زیادہ تر 2,25,620ہندوستانی ایسے ہیں جنہوںنے پچھلے سال ہی ہندوستانی شہریت چھوڑی ہے ۔اس بارے میں ایس جے شنکر نے ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی تھی۔ کاروبار، نوکری اور تعلیم اور دیش کے تنک ماحول دیش چھوڑنے کی خاص وجوہات ہیں۔پیسے والا طبقہ ہندوستان میں مالی بڑھتے پابندیوں سے دکھی ہوکر یا تو دوبئی جا بسے یا کسی دوسرے ملک میں شہریت لے لی ۔ یہ طبقہ یہاں گھٹن محسوس کرنے لگا تھا۔ گزشتہ 12سال میں امریکہ کی شہریت لینے والوں کے تعداد سب سے زیا دہ رہی۔ ہندوستانی آئین دوہری شہریت رکھنے کی اجازت نہیں دیتا ۔ہندوستانی شہریت ایکٹ 1955کے مطابق بھارت کے شہری رہتے ہوئے آپ دوسرے دیش کے شہری نہیں بن سکتے ۔اگر کوئی شخص ہندوستانی شہری رہتے ہوئے دوسرے دیش کی شہریت اختیار کرتا ہے تو ایکٹ کی دفعہ 19کے تحت اس کی شہریت ختم کی جا سکتی ہے ۔ پڑھائی ،نوکری ،کاروبار کیلئے بیرون ملک جانے والوں کی تعداد بڑھی ہے ۔ سال 2011کے بعد سے ہندوستانی شہریت چھوڑنے و