سانسوں کی ایمرجنسی: دہلی بنی گیس چیمبر
پچھلے کچھ دنوں سے تو انتہا ہی ہوگئی ہے۔دہلی این سی آر میں آلودگی نہایت خطرناک سطح پر پہنچ چکی ہے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ دہلی گیس چیمبر میں بدل چکی ہے۔ اتنا دھنواں ہے کہ سانس لینا مشکل ہوگیا ہے۔ آنکھوں میں جلن، کھانسی زکام عام ہوگئے ہیں۔ ہوا میں آلودگی کی سطح خطرناک سطح تک پہنچ گئی ہے۔ پی ایم 2.5 کی مقدار محفوظ مانے جانے والی سطح سے 10 گنا زیادہ ہے۔ آئی ایم اے (انڈیا میڈیکل ایسوسی ایشن ) نے ہیلتھ ایمرجنسی ڈکلیئر کردی ہے۔ سب کی جان جیسے گلے میں اٹک گئی ہو لیکن سانس لینے سے کوئی بھلا کیسے بچ سکتا ہے۔ دیوالی کے بعد پھیلے دھنویں کے بعد اب پرالی جلانے میں ہوئی دھند سے آلودگی سطح بڑھ کر کئی گنا ہوچکی ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق اے کیو آئی (ایئر کوالٹی انڈیکس) کی سطح 100 تک عام مانی جاتی ہے۔ حالانکہ دہلی کا اے کیو آر 300-400 کے درمیان رہتا ہے لیکن منگلوار کو یہ سطح 440 تک پہنچ گئی تھی۔ آلودگی سے نمٹنے کیلئے دہلی حکومت پانی کے چھڑکاؤ سے لیکر آڈ ۔ ایون کو پھر سے لاگو کرنے پر مجبور ہوگئی ہے۔ ایسا نہیں کہ اکیلے بھارت ہی اس مسئلے سے لڑ رہا ہے کئی دیگر دیشوں میں بھی آلودگی کی سطح باعث تش...