اشاعتیں

ستمبر 9, 2012 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

راہل گاندھی کی قابلیت ، قیادت و اہلیت پر اٹھے سوال

وزیراعظم منموہن سنگھ کو ناکارہ کہنے والے مغربی اخبار اب کانگریس کے نوجوان لیڈر راہل گاندھی کی قابلیت پر سوالیہ نشان لگا رہے ہیں۔ مشہور اخبار ’دی اکنامسٹ‘ نے کانگریس سکریٹری جنرل راہل گاندھی کی قابلیت پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ کچھ سال پہلے انہوں نے بیان دیا تھا کہ جب بھی وہ نوجوانوں سے ملتے ہیں تو وہ ایک ہی سوال پوچھتے ہیں کہ وہ بڑے ہوکر کیا بننا چاہتے ہیں لیکن میگزین نے اپنے مضمون میں اس بات پر ہی سوال اٹھا دیا ہے کہ راہل کو خود معلوم نہیں وہ کیا بننا چاہتے ہیں، اور کیوں بننا چاہتے ہیں؟ مضمون میں راہل کی شخصیت پر سوال اٹھاتے ہوئے انہیں کنفیوز اور ایک غیر سنجیدہ شخص بتایا ہے۔ ’دی راہل پرابلم‘ ٹائٹل سے شائع اس مضمون میں سوال کیا گیا ہے کہ راہل گاندھی کا نظریہ آخر کیا ہے۔ مضمون میں سوال یہ بھی اٹھایا گیا ہے کہ راہل گاندھی کیا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ بات کوئی نیتا جانتانہیں۔یہاں تک کہ راہل خود بھی نہیں جانتے۔ ہر کوئی راہل گاندھی کو پرموڈ کرنے میں لگا ہے انہیں اپنی ماں اور کانگریس صدر سونیا گاندھی کا جانشین مانا جاتا ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ 2014ء میں عام چناؤ کا پرچار شر

ہندوستانیوں کی رگ رگ میں بسا ہے سونا

ایک زمانہ تھا جب بھارت کو سونے کی چڑیا کہا جاتا تھا۔ اس کی وجہ تھی بھارت اتنا خوشحال تھا کہ دنیا ہمیں سونے کی چڑیا کہا کرتی تھی۔ سونے کی للک تو آج بھی بھارت میں بہت ہے پتہ نہیں بھارت میں کتنا سونا ہے؟ ہر گھر میں کھانے کے لئے ضروری سامان نہ ہو لیکن سونے کے زیورات ضرور مل جائیں گے۔ اس کے پیچھے ایک وجہ سکیورٹی ہے۔ بڑے بوڑھے کہا کرتے تھے کہ گھر میں سونا آڑے وقت میں کام آتا ہے اس لئے سونے کو برے وقت کیلئے بیمے کے طور پر رکھا جاتا ہے۔ لیکن سونے کی مانگ نے پچھلے سارے ریکارڈ توڑ دئے ہیں اور سونا اتنا مہنگا ہوگیا ہے کہ وہ32 ہزار روپے کی قیمت کی اونچائی چڑھ بیٹھا ہے۔ سونا ریکارڈ پر ریکاڈر بناتے ہوئے رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ بیرونی ممالک میں آئی تیزی قومی راجدھانی کہ صرافہ بازار میں سنیچر کے روز32450 روپے فی دس گرام کی نئی چوٹی پرپہنچ گیا ہے۔اسی طرح چاندی2100 روپے سے چھلانگ لگا کر 61800 روپے فی کلو ہوگئی ہے۔ بڑھتے افراط زر سے اپنے پیسے کو محفوظ رکھنے کے مقصد سے سرمایہ کار سونے کی خرید پر ٹوٹ پڑے ہیں نتیجہ نیویارک میں بین الاقوامی بازار میں پیلی دھات 34 ڈالر کا اچھال آیا ہے۔ یہ اس سال فروری

سہما امریکہ:9/11 کے بعد دوسرا بڑا حملہ

منگل کے روز امریکی تاریخ کے سب سے خوفناک آتنک وادی حملے 9/11 کی برسی تھی۔ نیویارک میں زیروگراؤنڈ دی پینٹاگن ،پینسلوانیا اور واشنگٹن ڈی سی نے اس خوفناک حملے کی گیارہویں برسی پر تین ہزارلوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔11 ستمبر2001 کو ہوئے آتنکی حملوں کی برسی پر سادگی سے پروگرام منعقد کئے گئے۔جس وقت امریکہ 9/11 کے غم میں ڈوبا ہوا تھاہزاروں میل دور واقع دیش لیبیا کے شہر بین غازی میں امریکی سفارتخانے پر ایک زبردست حملہ ہورہا تھا۔9/11 حملوں کے بعد اگر یہ کہا جائے کہ یہ امریکہ پر دوسرا بڑا حملہ تھا تو شاید غلط نہ ہوگا۔ ہزاروں مظاہرین نے راکٹوں اور خود کار ہتھیاروں اور بموں سے امریکی قونصل خانے پر حملہ بول دیا۔ یہ اتنا خوفناک تھا کہ لیبیا میں امریکی سفیر کرسٹوفر اسٹیون اور تین دیگر امریکی اسٹاف کے لوگ مارے گئے۔ کرسٹوفر منگلوار کو لیبیا کے مشرقی شہر بین غازی گئے تھے۔سفیر سفارتخانے میں موجود تھے جب ہزاروں مظاہرین نے اس پر حملہ بول دیا۔ مظاہرین پیغمبر اسلام کے خلاف بنائی گئی ایک فلم سے ناراض تھے۔ دراصل اس فلم کی وجہ سے ہی فساد بھڑکا۔ یوٹیوب پر اس کا 14 منٹ کا ٹریلر جاری ہوا تھا۔ الزام ہے کہ اس میں

گٹکھے پر دلی حکومت نے پابندی تو لگادی پر عمل کیسے ہوگا

حکومت دلی نے پیر کو گٹکھے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دلی میں اب گٹکھا نہ تو بک سکے گا اور نہ ہی بنے گا۔ سرکار نے گٹکھا اور اس سے جڑی چیزوں کی پیداوار اور بکری اور نمائش اور لانے لیجانے اور ذخیرے پر پابندی لگادی ہے۔ پڑوسی ریاست ہریانہ نے15 اگست کو ہی گٹکھے پر پابندی لگا دی تھی۔ گجرات نے11 ستمبر سے ریاست میں گٹکھے کو بیچنے ، اس کا ذخیرہ کرنے یا تقسیم کرنے پر پابندی عائد کردی۔ اس میں کوئی شبہ نہیں گٹکھا صحت کے لئے انتہائی نقصاندہ ہے۔ گٹکھا کھانے سے نہ صرف دانت خراب ہوتے ہیں بلکہ کینسر بھی ہوتا ہے۔ گٹکھے میں موجودہ تمباکو و کیمیکل جسم پر برا اثر ڈالتے ہیں۔ کینسر ماہرین کے مطابق سر اور گلے کے کینسر سے بیماری میں سے زیادہ تمباکو کھانے کی عادت سے لوگ کینسر کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ سگریٹ نوشی سے بھی زیادہ خطرناک ہے کیونکہ گھنٹوں تک ہمارے منہ کے اندر رہتا ہے۔ ڈاکٹر بتاتے ہیں کہ بھارت میں تمباکو یعنی گٹکھا یا کھینی کے طور پر تمباکو کھانے کا زیادہ چلن ہے۔ یہ ہی وجہ ہے دیش میں سر اور گلے کے کینسر کے مریضوں میں تیزی آرہی ہے اور یہ 90 فیصدی تمباکو کی وجہ سے ہورہے ہیں۔ ایک کینسر ماہر ڈاکٹر سدرشن

اسیم ترویدی کی حکمرانوں کی بڑھتی بوکھلاہٹ کی مثال

کیا ہماری حکومت فاسزم کی طرف بڑھ رہی ہے۔اب وہ کسی طرح کی تنقید برداشت کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔ ہمارے دیش میں کب کوئی کتاب، تصویر، کہانی یا نظم یا کارٹون کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کچھ دنوں پہلے قومی تعلیمی کونسل یعنی این سی آر ٹی کے نصاب میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کو لیکر65 سال پہلے شائع ایک کارٹون کو دلتوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا قراردے دیا گیا اور زبردست احتجاج کے چلتے اس کو کتاب سے ہٹانا پڑا۔ اس واقعہ کے تھوڑے ہی عرصے کے بعد مغربی بنگال میں ایک پروفیسر کے بنائے کارٹون سے وزیراعلی ممتا بنرجی خفا ہوگئی تھیں اور بنانے والے کارٹونسٹ کو جیل کی ہوا کھانی پڑی تھی۔ اب کانپورک ے ایک کارٹونسٹ اسیم ترویدی کے بنائے کچھ کارٹونوں کو آئین سے مذاق اڑانے والا مانتے ہوئے ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے ایک مقامی وکیل کی شکایت پر ترویدی کو ملکی بغاوت کے الزام میں گرفتار کر اس کی ویب سائٹ کارٹون اگینسٹ کرپشن ڈاٹ کوم پر پابندی لگادی۔ اسیم ترویدی کون ہے ، ان کو کیوں ملزم بنایا گیا؟ اسیم ترویدی ایک کارٹونسٹ ہیں وہ پچھلے ایک سال سے ٹیم انا کی انڈیا اگینسٹ کرپشن سے جڑے ہوئے ہیں۔ ممبئی میں چلی انا تح

چینی وزیر دفاع جنرل لیانگ کی ہندوستانی پائلٹوں کو نقدی بھینٹ؟

حال ہی میں بھارت میں آئے چینی وزیر دفاع نے وہ کام کیا جس کا تصوربھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔ بیحد چونکانے والے قدم میں چینی وزیر دفاع جنرل لیانگ گوانگ لئی نے ممبئی سے دہلی لے کر آئے ہندوستانی ایئرفورس کے پائلٹوں کو نقد 1 لاکھ روپے کا تحفہ دیا ہے۔ حالانکہ سفارتی سنجیدگی کا لحاظ کرتے ہوئے یہ پیسہ لوٹایا نہیں گیا ہے لیکن سرکاری قواعد کے مطابق اس رقم کو خزانے میں جمع کرادیا گیا ہے۔ ایئرفورس کے ذرائع نے بتایا مہمان وزیر دفاع نے طیارے کے کپتان کو تحفے میں ایک لفافہ دیا۔ چینی وزیر دفاع کے جانے کے بعد جب پائلٹ نے اسے کھولا تو اس میں نقد رقم تھی۔ معاملے کو مین کمانڈ کی روایت کے مطابق اعلی افسران تک پہنچادیا گیا۔ غیر ملکی مہمانوں کے ذریعے گھریلو اڑان کے دوران پائلٹوں کو علامتی تحفے کی روایت تو ہے لیکن اس سلسلے میں چینی روایت کیا ہے کہنا مشکل ہے لہٰذا رشتوں و جذبات کی قدر کو ذہن میں رکھتے ہوئے رقم کو لوٹایا نہیں گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایئر فورس کے دو پائلٹوں کو ایک لاکھ روپے کی سوغات دینے کے بعد چین کے وزیر دفاع بھارت کے وزیر دفاع اے کے اینٹونی کے ذریعے دی گئی دعوت پر ایئرفورس کے بینڈ کو بھی ایسا

سچن تندولکر کے ریٹائرمنٹ پر چھڑی بحث

ماسٹر بلاسٹرسچن تندولکر کے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں لگاتار تین بار بولڈ ہونے پر سابق ٹیم انڈیا کے کپتان سنیل گواسکر نے تنقیدی لہجے میں رائے زنی کیا کی کہ کرکٹ کی دنیا میں سچن کے سنیاس کو لیکر جذباتی جنگ ہی چھڑ گئی۔ دراصل سچن تندولکر کی پریشانی یہ ہے کہ آج کل ان کا حوصلہ کچھ کمزور ہوا ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف تین بار بولڈ ہونے پر ان کے اپنے ہی مخالف بن گئے ہیں کیونکہ پچھلی25 پاریوں میں وہ سنچری اس لئے نہیں بنا پائے کیونکہ ان کے کرکٹ کیریئر پر سنکٹ نظر آرہا ہے۔ آؤٹ ہونے پر غصہ بھی سوالوں کے گھیرے میں رہا ہے۔ ابھی کچھ ہفتے پہلے سچن نے کہا کہ جب ان کی خواہش ہوگی وہ سنیاس لے لیں گے۔ اس بارے میں انہیں کسی کی رائے کی ضرورت نہیں ہے لیکن چند دنوں میں ہی حالات بدلنے لگے ہیں اور ان کے پرستار اور چاہنے والے بھی فکر مند ہیں۔ کچھ کہنے لگیں ہیں کہ سچن پر عمر حاوی ہوتی جارہی ہے۔جس وجہ سے ان کا صبر اور حوصلہ اور پائیداری ختم ہورہی ہے۔ مہان کرکٹر کپل دیو کا کہنا ہے سچن کے لئے عمرکوئی معنی نہیں رکھتی۔ ایسی کئی مثالیں ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ 39 سالہ سچن ریٹائر ہونے کے لئے تیار ہیں۔ ٹینس کھلاڑی

دلی والوں کو اب اور بجلی کا جھٹکا

راجدھانی کے باشندے بجلی کے بلوں سے پریشان ہیں ۔ انہیں سمجھ میں نہیں آرہا ہے یہ کیا ہورہا ہے؟ ہر کوئی بجلی کی کھپت کم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ باوجود اس کے بجلی کا کرنٹ بڑھتا جارہا ہے۔ بجلی کمپنیوں کے پاور گیم کی وجہ سے صارفین کو بجلی کم خر چ کرنے پر بھی زیادہ بل ادا کرنا پڑ رہا ہے اور آج کے زمانے میں بجلی کے بغیر گذارا بھی نہیں ہے۔ سب کچھ بجلی پر چلتا ہے کم کرو تو کیا؟ بجلی کے دام کے مطابق آپ اگر ایک مہینے میں200 یونٹ سے کم بجلی خرچ کریں گے تو فی یونٹ3.70 پیسے دینے ہوں گے اور اس میں سرکار ہر یونٹ پر 1 روپے کی رعایت بھی دیتی ہے۔ لیکن اگر خرچ200 یونٹ سے زیادہ ہے اور ماہانہ 400 یونٹ سے کم ہے تو فی یونٹ 4.80 پیسے اور اس سے زیادہ بجلی کا خرچ کرنے پر 6.40 پیسے دینے پڑیں گے لیکن بجلی کا بل دو مہینے کا ایک ساتھ آتا ہے۔اگر آپ نے ایک مہینے میں 195 یونٹ خرچ کئے ہیں اور دوسرے مہینے 200 یونٹ تک تب بھی آپ کو پہلے مہینے کی یونٹ کے لئے 4.80پیسے چکانے پڑرہے ہیں کیونکہ دو مہینے کی کل یونٹ485 ہے جسے بجلی کمپنی ہر مہینے 242یونٹ مان کر پیسہ وصولتی ہے۔ آر ڈبلیو اے کے نمائندوں کے مطابق اگر ہر صارفین سے 50 ر

کوئلہ کی کالک میں پھنستی جارہی ہے کانگریس

کوئلہ بلاک الاٹمنٹ کے معاملے میں کچھ گھوٹالوں کی پرتیں کھلتی جارہی ہیں ۔ کانگریس نے سوچا تھا کہ بھاجپا کو وہ گھیر کر گھوٹالے کی مار کو اس کی طرف گھما دے گی اور اپنے کو اس کی آنچ سے بچا لے گی پر سی بی آئی نے جس ڈھنگ سے کارروائی شروع کی ہے اس سے تو یہ ہی لگتا ہے کہ کانگریس اور اس یوپی اے سرکار کی مصیبت بڑھتی جارہی ہے۔ این ڈی اے سرکار اور بھاجپا سرکار والی ریاستوں میں ان کے اپنے لوگوں کو فائدہ ملنے کی بات کانگریسی زور شور سے کہہ رہے تھے۔ بھاجپا صدرکے ایک قریبی ایم پی کا بھی نام اچھالا گیا۔ لیکن جو نام کھل کر سامنے آرہے ہیں وہ زیادہ تر کانگریسیوں اور ان کے حامتیوں کے ہیں۔ معاملہ اب یہ نہیں ہے کہ کیگ نے اپنی رپورٹ میں امکانات پر اندازہ لگایا؟ اس پر تکنیکی بحث کی جاسکتی ہے۔ معاملہ تو یہ ہے کہ کوئلہ الاٹمنٹ میں کیا حقیقت میں بڑا گھوٹالہ ہوا تھا اور ہوا تھا تو اس میں فائدہ کس کو پہنچا؟ کانگریس کی طرف سے صفائی دیتے کپل سبل یا سلمان خورشید یا دوسرے نیتا اس بات سے انکار نہیں کرپارہے ہیں کہ ان نیتاؤں کو ان کے رشتے داروں اور ان کی کمپنیوں کو الاٹمنٹ سے نامناسب فائدہ پہنچایا گیا۔ اب تک جو نام سام

سنت آسارام باپو کو غصہ کیوں آتا ہے؟

سنت کہنے والے آسا رام باپو آج کل پھر اخباروں کی سرخیوں میں ہیں۔ پچھلا ہفتے ایک چمتکار سے کم نہیں۔ ان میں گھٹا!گافرا میں وہ جس ہیلی کاپٹر پر سفر کررہے تھے وہ اترتے وقت زمین سے ٹکرا گیا۔ ہیلی کاپٹر ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا پر آسا رام باپو کو کھرونچ تک نہیں لگی۔ اس حادثے میں دولوگوں کو معمولی چھوٹیں لگیں۔ آسا رام باپو نے اس حادثے کا بھی خوب پرچار کیا اور اپنے مریدوں میں اسے بھنانے کا پورا کام کیا۔ آسا رام باپو لگاتار تنازعات میں بنے رہتے ہیں۔ ابھی حال ہی میں ان پراترپردیش کے غازی آباد شہر میں ایک پروگرام میں اپنا آپا کھودیا اور ایک نیوز چینل کے صحافی روہت گپتا کو تھپڑ ماردیا۔ آسا رام باپو اور ان کے آدھا درجن لوگوں پر گورووار کی شام گوپی گنج تھانے میں مار پیٹ اور لوٹ کا مقدمہ درج کرایا گیا۔ روہت گپتا نے الزام لگایا کہ سنت نے کوریج کے دوران ان کا کیمرہ چین لیا اور ان کے سمرتھکوں نے اسے بے رحمی سے پیٹا۔ ایف آئی آر درج کرانے کے لئے صحافیوں نے سنت کے خلاف نعرے بازی کی اور تھانے کے باہر مظاہرہ بھی کیا۔ روہت گپتا نے تھانے میں دی تحریر میں الزام لگایا ہے کہ گوپی گنج تھانہ علاقے کے جی ٹی روڈ پر واقع عزت

دگوجے سنگھ بنام ٹھاکرے خاندان کی لفظی جنگ میں تیزی

کانگریس سکریٹری جنرل دگوجے سنگھ اور ٹھاکرے پریوار میں آج کل دلچسپ لفظی جنگ چھڑی ہوئی ہے۔ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب ایم این ایس چیف راج ٹھاکرے نے کہہ دیا کہ بغیر اطلاع دئے ایک لڑکے کو اٹھا لے آنے کے معاملے میں اگر بہار سرکار کی طرف سے ممبئی پولیس کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تو میں بہاریوں کو درانداز قرار دے کر مہاراشٹر سے باہر بھگا دوں گا۔ اس پر کانگریس جنرل سکریٹری دگوجے سنگھ نے راج ٹھاکرے کو خود بہاری قراردے دیا۔ ان کا کہنا تھا ٹھاکرے خاندان خود بہار سے ہی آیا ہے۔ دگوجے سنگھ نے تو ثبوت کے طور پر پیش کی راج ٹھاکرے کے دادا کی لکھی ہوئی کتاب۔ ٹھاکرے خاندان کے کل گورو میٹھل براہمن رامناتھ تھے۔ ایسا بال ٹاکرے کے والد پربھودن کار ٹھاکرے کے پورے خاندان کے بارے میں کتاب کے پانچویں باب و 45 نمبر صفحے پر تفصیل لکھی ہے۔کتاب میں لکھا ہے مدھیہ پردیش کے مشہور علاقائی راجہ مہا پرمانند کے ظلم سے تنگ آکر کئی نیچ سے نیچ کائستھ پربھو نے دیش چھوڑا تھا۔ ان میں سے کچھ بھادر علاقائی کائستھ پربھو نیپال اور کشمیر چلے گئے۔پربھو خاندان تال بھوپال آگیا یہاں بھون راجہ کا راج تھا۔کائستھ پریوار کے لوگوں نے بھون

راڈیا ٹیپ کے سروکار قومی سلامتی سے بھی جڑتے ہیں

مشہور راڈیا ٹیپ کانڈ ایک بار پھر سرخیوں میں چھا گیا ہے۔ معاملہ آج کل سپریم کورٹ میں جاری ہے۔ ٹاٹا گروپ کے چیئرمین رتن ٹاٹا نے ایک عرضی دائر کی ہے جس میں اس نے راڈیا سے فون پر بات چیت کے ٹیپ آؤٹ کرنے کے خلاف یہ اپیل کی تھی۔ منگل کو عدالت نے سرکار کو ٹیپ لیک ہونے سے بچانے کیلئے مناسب سسٹم نہیں اپنانے پر سرزنش کی تھی وہیں سرکار کی جانب سے ان الزامات کو مسترد کیا گیا تھا کہ ٹیپ سرکار کی طرف سے لیک ہوئے ہیں۔ عدالت ہذا نے انکم ٹیکس محکمے کو بھی نوٹس دیا ہے کہ وہ صنعتی گروپوں کے لئے رابطے کا کام کرنے والی نیرا راڈیا کی ٹیلی فون پر 5800 بار ہوئی بات چیت کے ٹیپ دو مہینے کے اندر دستیاب کرائے۔ بات چیت کے کچھ حصے قومی سلامتی سے بھی وابستہ ہونے کے پیش نظر ایسا کیا گیا ہے۔ جسٹس جی ایس سنگھوی اور جسٹس ایس جے مکھ اپادھیائے کی ڈویژن بنچ نے ٹاٹا کی عرضی پر سماعت کے دوران یہ حکم دیا۔ جج صاحبان نے اس بات پر بھی ناراضگی ظاہر کی کہ اتنے سنگین معاملے میں بھی انکم ٹیکس محکمے نے ٹیپ کردہ ساری بات چیت کو ٹیسٹ نہیں کرایا ہے۔ ججوں کی رائے تھی اس میں سے کچھ ٹیلی فون کال تو مشتبہ مالی لین دین سے جڑی ہیں جن کا تع