اشاعتیں

دسمبر 11, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کانگریس کی ہاتھ جوڑو یاترا !

چھتیس گڑھ میں کانگریس تنظیم ایک بارپھر اسمبلی حلقوںمیں اپنی بنیاد مضبوط کرنے کی تیاری میں ہے ۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندی کی بھارت جوڑو یاترا کو دیش میں مل رہی کامیابی اور مقبولیت کے پیش نظر ان اشوز کو چھتیس گڑھ میں اٹھایا جا ئے گا۔وہیں مودی سرکار کی ناکامیوں بد انتظامی سے لیکر مہنگائی اور بے روزگاری کے اشو پر کانگریس گھر گھر جائے گی۔ بھارت جوڑا یاترا کی ترز پر چھتیس گڑھ کانگریس ہر اسمبلی حلقے میںہاتھ جوڑا یاترا نکالنے جا رہی ہے۔ پردیش کانگریس کمیٹی نے اس کا اعلان کردیا ہے کہ وہ یوم جمہوریت 26جنوری سے شروع کرے گی ۔ یاترا کے آغاز کے ساتھ ا س میںریاستی سرکار کے کارناموں اور مودی سرکار کی ناکامیوں کو جم کر اچھالا جائے گا۔ اس یاترا کے ذریعے کانگریس نیتا اور ورکر علاقے میںہر بوتھ اور ہر گھر تک پہنچنے کی کوشش میںہیں۔ اس یاترا کو لیکر جلد ہی حکمت عملی کے ساتھ ایک حکمت عملی پلان طے ہو جائے گا۔چھتیس گڑھ کانگریس کی نئی انچارج کمای شیلجا کی موجودگی اور اقتدار تنظیم کے لیڈروں کی موجودگی میںہونے والی میٹنگ میں اس مسئلے پر اہم بحث ہوگی ۔ پردیش کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں ہاتھ جوڑو یاترا کو

طالبان نے بھارت سے مانگی مدد!

طالبان نے 15اگست 2021کو جب کابل پر قبضہ جمایا تھا تب سے اسے امریکہ کے ساتھ ہی ہندوستانی ڈپلومیسی کو بھی شکست کے طور دیکھا گیا تھا ۔ لیکن پچھلے 15مہینوںمیں افغانستان میں ڈپلومیٹک حالات کافی بدل گئے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ طالبان کے رشتے مسلسل کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ جبکہ پچھلے دنوں وہاں کے سفارت خانے میںکام کررہی ڈپلومیٹک تکنیکی ٹیم سے طالبان نے درخواست کی تھی کہ بھارت وہاں اپنے التویٰ میں پڑے پروجیکٹس کو شروع کرے ۔ حالات کو دیکھتے ہوئے ہندوستانی اسکیموں کو شروع کرنے کو لیکر زیادہ ولولہ نہیں ہے ۔وزارت خارجہ کا یہ بھی خیال ہے کہ طالبان بین الاقوامی سطح پراپنی حکومت کو تسلیم کرانے کے منصوبے سے بھی بھار ت کے ساتھ رشتوں کو لیکر زیادہ جوش نہیں دکھائی دے رہا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ طالبان کی جانب سے مدد مانگی گئی ہے لیکن ابھی ممکن نظر نہیں آتا ۔ اگر بھارت وہاں ہائیڈرو پاور پروجیکٹ یا بجلی سپلائی سے متعلق پروجیکٹس کو شروع کرنے کا فیصلہ بھی کرتا ہے تو پہلا سوال یہ ہے کہ وہاں سازوسامان کیسے بھیجے جائیںگے ؟ اناج تو بھیجنا ممکن نہیں ہو پا رہا ہے ۔ کیوںکہ پاکستان کی طرف سے مسلسل رکاوٹےں پیدا کی جا رہی ہ

اس بمپر جیت کا 2024کے عام چناو ¿ پر کیا اثر ہوگا؟

گجرات میں جیت کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر میں آنے والے سال 2024میں ہونے والے عام چناو¿ کی تیاریوں کی جھلک دیکھنے کو ملی ۔ انہوںنے ابھی سے چناو¿ کمپین شروع کردی ہے اور جس طرح سے ورکروں سے بات کی اور ان کو سراہا اس سے لگتا ہے کہ 2024میں کیا ہونے جا رہا ہے اور مودی ابھی سے مورچہ بندی کررہے ہیں ۔ہندوستانی جمہوریت میں اقتدار سنبھال رہے نیتا ہمیشہ سرکار مخالف لہر سے ڈرے رہتے ہیں لیکن بی جے پی نے گجرات میں 27سال کی سرکارچلانے کے بعداگلے 5سال کیلئے بھی ریکارڈ توڑ کامیابی حاصل کی ہے ۔ اور ثابت کردیا ہے کہ ابھی بھارت میں بھاجپاہی سب سے بڑی سیاسی طاقت ہے اور اگلے کچھ برسوں تک اقتدار میں رہنے کا ارادہ رکھتی ہے بلکہ تیار بھی ہے ۔وزیر اعظم نریندرمودی مسلسل 12سال گجرات میں اقتدار سنبھالنے کے بعد دہلی آئے تھے اور وہ پچھلے 8برسوں سے بھارت کے وزیر اعظم ہیں اور ان کی قیادت میں کئی چناو¿ جیتے ہیں ۔ کورونا وبا کے بعد بی جے پی نے سب سے اہم ریاستوں میں سے ایک اترپردیش میں بھاری اکثریت سے چناو¿ جیتا اور آسام ،گجرات اورگوا میں بھی سرکاریں بنائیں۔انہوں نے اپنے نام پر ووٹ مانگے اور ایک طرح سے وہ گج

بیٹیاں بھگوان کی دین ہوتیں ہیں!

روہنی کیسی ہے ؟سنگا پور میں آپریشن کے بعد ہوش میں آنے پر سب سے پہلے آر جی ڈی چیف لالو پرساد یادو نے یہی پوچھا تھا ۔یہ لفظ نہ تو آر جے ڈی چیف کے ہیں اور نہ ہی بہار کے سابق وزیر اعلیٰ کے ہیں ۔ یہ لفظ ایک والد کے ہیں جو اپنی بیٹی کے بارے میں پوچھ رہے تھے ۔ اس بیٹی کے بارے میں جس نے کچھ ہی گھنٹے پہلے اپنی کڈنی اپنے پاپا کی زندگی بچانے کیلئے ڈونیٹ کردی ۔ ایسا نہیں ہے کہ جذبات کی یہ دھار ایک طرف سے بہہ رہی ہے ۔ سنگاپور میں اپنے والد کو کڈنی دینے سے پہلے روہنی نے بھی مسلسل کئی جذباتی ٹویٹ کئے تبھی سے باپ بیٹی کے رشتوں پر خوب بحث جاری ہے ۔ جیسے ہی روہنی کو پتہ چلا کہ لالو پرساد یادو کو کڈنی دینے کیلئے وہ ڈونر بن سکتی ہیں۔ روہنی نے سوشل میڈیا پر کئی پوسٹ کئے گزشتہ 11نومبر کو والد لالو پرساد یادو کے ساتھ بچپن کی اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے روہنی نے ٹویٹر پر لکھا کہ ماں باپ میرے لئے بھگوا ن ہیں میں ان کے لئے کچھ بھی کر سکتی ہوں ۔آپ سبھی کی دوعاو¿ں نے مجھے اور مضبوط بنایا ہے ۔ میں آپ سب کا دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں آپ سب کا خاص پیار اور عزت مل رہی ہے ۔ میں بہت جذبات میں ہوں آپ سب کو دل سے شکریہ