اشاعتیں

دسمبر 4, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

دی کشمیر فائلس پر تنازعہ !

انڈیا انٹر نیشنل فلم فیسٹیول فیصلہ کمیٹی کی ممبر برٹش اکادمی آف فلم اینڈ ٹیلی ویژن آرٹس کے وینر جنکو گوتوہ اور دیگر ممبران نے کشمیر فائلس پر کئے گئے فیصلہ کمیٹی کے چیئر مین مدن لاپت کی رائے زنی کی حمایت کی ہے۔گوتوہے نے ٹویٹ کر کہا کہ دی کشمیر فائلس گمراہ کن اور پبلیسیٹی کر نے والی فلم ہے 9روزہ فلم فیسٹیول میں اپنی تقریر میں دی کشمیر فائلس فلم کو جھوٹی اور پبلیسیٹی فلم کہا تھا ۔ امریکی پروڈیوسر جنکو گوتوہ فرانسیسی فلم مدیر پاسکل ماوینس اور فرانسیسی فلم پروڈیوسر زیویئر انگلو باہورین نے لاپت کے تبصرے کی حمایت کرتے ہوئے ٹویٹر پر ایک بیان پوسٹ کیا جس سے ایک ہفتے پہلے بہت بڑی کنٹرورسی کھڑی ہو گئی تھی ۔ انڈیا انٹر نیشنل فلم فیسٹیول فلم میں جوری کے چیئر مین لاپت نے پیر کو فلم فیسٹیول کے اختتام کے دوران ایوارڈ تقریب میں دی کشمیر فائلس کو جھوٹی اور پبلیسیٹی فلم کہا تھا ۔ ویویک اگنی ہوتری کے ذریعے لکھی اور ہدایت کی گئی فلم دی کشمیر فائلس پاکستانی حمایتی آتنک وادیوں کے ذریعے فرقے کے قتل کے بعد کشمیر سے کشمیری پنڈتوں کی ہجرت پر مرکوز تھی گوتوہ کے ذریعے ٹویٹ مشترکہ بیان نے تینوں افراد نے کہا کہ فیصل

سرکاریں جھکتی ہیںجھکانے والا چاہئے !

ایران اس کی ایک برننگ مثال ہے ایران میںلڑکی مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہوئی موت کے بعد حجاب کو لیکر جو مشتعل مظاہرے ہوئے اس سے آخر کار ایران سرکار کو جھکنا ہی پڑا ۔حکومت نے اپنے یہاں حجاب کے خلاف ہو رہے احتجاجی مظاہروں کے درمیاں اخلاقیاتی پولیس (مورلیٹی پولیس)کو ختم کر دیا ہے ۔اسے احتجاجی مظاہرہ کرہیں خواتین کیلئے ایک بڑی کامیابی کی شکل میں دیکھا جا رہا ہے۔ وہاں کے اٹارنی جنرل محمد ظفر نے خبر رساں ایجنسی آئی این اے کو بتایا کہ مورالیٹی پولیس کا جوڈیشری سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔اس لئے اسے ختم کیا جا رہا ہے ۔ جنرل ظفر مونٹیجری کی رائے زنی ایک مذہبی کانفرنس میں سامنے آئی یہاں انہوںنے کانفرنس میں شامل مدعو شخص کو جواب دیا اس نے پوچھا تھا کہ مورالیٹی پولیس کو بند کیوں کیا جا رہا ہے؟ ایران کی مورالیٹی پولیس کو باقاعدہ طور سے گشت ارشاد کی شکل میں جا نا جاتا ہے ۔سال 2006میں اس وقت کے صدر مرحوم احمدی نزاد نے اس ایجنسی کو قائم کیا اور نرم گوئی اور حجاب کے کلچر کو پھیلانے کیلئے کیا تھا ۔ ایران میں 16دسمبر کو 22سالہ طالبہ مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد حجاب مخالف مظاہرے شروع ہو گئے

کالیجیم سسٹم کو بے پٹری نہ کریں!

سپریم کورٹ نے جمعہ کو کہا کہ موجودہ کالیجیم سسٹم کو کچھ ایسے لوگوں کے بیانوں کی بنیاد پر بے پٹری نہیں کیا جانا چاہئے یہ جو دوسروں کے کام کاج میں دلچسپی رکھتے ہیں اس کے ساتھ ہی اس نے زور دیا کہ سپریم کورٹ سب سے صاف ستھرے اداروں میں سے ایک ہے ۔عدلیہ میں کام کی تقسیم اور عدلیہ کے ججوں کے ذریعے آئینی عدالتوں میں ججوں کی تقرری کا موجودہ سسٹم کو لیکر سرکار کے ساتھ بڑھتے تنازعات کے درمیان بڑی عدالت نے کہا کہ وہ کچھ سابق جج صاحبان کے بیانوں پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے ۔جو کبھی ہائر کالیجیم کے ممبر تھے اور اب سسٹم کے بارے میں بول رہے ہیں ۔جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس سی ٹی روی کمار کی بنچ نے کہا کہ ان دنوں کالیجیم کے اس وقت کے فیصلوں پر رائے زنی کرنا ایک فیشن بن گیا ہے اور وہ سابق ججوں کی رائے زنیوں پر ہم کچھ بھی کہنا نہیں چاہتے ۔بنچ نے کہا کہ موجودہ کالیجیم سسٹم جو کام کرہی ہے اسے بے پٹری نہیں ہو ناچاہئے ۔کالیجیم کسی ایسے شخص کی بنیا د پر کام نہیں کرتا جو دوسروں کے کام کاج میں زیا دہ دلچسپی رکھتے ہوں ۔کالیجیم کو اپنے فرائض کے مطابق کام کرنے دیں ۔ہم سب سے صاف ستھرے ادارے میں سے ایک ہیں ۔بنچ ایک آ

خطرے کی گھنٹی :ایمس سروس ہیکنگ!

دیش کے سب سے بڑے ہیلتھ ادارے ایمس کا سرور پچھلے 10،12دنوں سے ہیک ہوا ہے ۔انتظامیہ نے حالاںکہ اسٹاف بڑھاکر او پی ٹی کو مینولی ہینڈل کرنا شروع کر دیا ہے ۔ لیب کا بار کوڈ نہیں بن رہا ہے ۔اس لئے مریضو ں کے فون نمبر کی بنیاد پر اسے چلا یا جا رہا ہے ۔ حالاں کہ پہلے کے مقابلے میں رپورٹ ملنے میں مریضوں کو ایک یا دو دن انتظار کرنا پڑ رہا ہے ۔ہندوستان میں تقریباً سبھی کو پتا ہے کہ ایمس دیش کا سب سے بڑا نامور ،پرانا اور سب سے بھروسہ مند سرکاری اسپتال ہے ۔ایمس تو 1947کے بعد مریضوں کیلئے کھل گیا تھا لیکن کمپیوٹر میں ڈیٹا محفوظ رکھنے کی تکنیک آنے کے بعد سے ایک اندازہ ہے کہ کم سے کم 5کروڑ مریضوں کے ریکارڈ اس میں محفوظ رہے ہیں ۔23نومبر 2022تک چوںکہ اس دن ایمس ہاسپیٹل کے سرور پر سائبر اٹیک ہوا تھا ۔جس کے بعد تقریباً سبھی سرور ٹھپ پڑ گئے اس میں اسپتال کا ای ہاسپیٹل نیٹورک بھی شامل تھا ۔جس سے نیشنل انفورمیٹک سینٹر کنٹرول ہوتا ہے ۔ معاملہ کتنا سنگین ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتاہے کہ کروڑو مریضوں کے پرائیویٹ میڈیکل ہسٹری والے ایمس ڈاٹا بینک میں بھارت کے اب تک کے تقریباً سبھی وزیر اعظم ،کابینہ وز