اشاعتیں

اگست 31, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

نیچر سے چھیڑ چھاڑ کا نتیجہ !

سائنسداں بار بار خبردار کررہے تھے کہ نیچر سے اتنی چھیڑ چھاڑ نہ کرو لیکن انسان اس وارننگ کو نظر انداز کرتا چلا گیا ۔نتیجہ سامنے ہے آب و ہوا تبدیلی کے سبب موسم میں بھاری تبدیلی آئی ہے ۔نارتھ انڈیا میں ماہ ستمبر میں بھی سیلاب و بارش اور چٹانیں کھسکنے کا پہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔جموں وکشمیر ،ہماچل پردیش سے پنجاب اور دہلی تک کئی علاقے سیلاب سے بے حال ہیں ۔ہماچل میں چٹانیں کھسکنے کے الگ الگ واقعات میں کئی لوگوں کی موت ہوئی ہے اور متعدد زخمی اور کئی لوگ لاپتہ ہیں۔پنجاب کے سبھی 23 اضلاع میں 1200 سے زیادہ گاو¿ں سیلاب کی زد میں ہیں۔3.75 لاکھ ایکڑ زرعی زمین خاص کر دھان کے کھیت پانی میں زیر آب ہیں ۔فیروزپور زون میں 16 ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں ۔ہماچل میں رائے پور میں چلتی بس پر چٹان گرنے سے دو لوگوں کی موت ہو گئی ۔وہیں بلاسپور میں نو گھر ڈھہہ گئے۔متوفین کی تعداد 7 بتائی جاتی ہے ،کلو میں دو لگ ملبہ میں دب گئے ۔سات لوگ نیشنل ہائی وے سمیت 1155 سڑکیں اور 2477 بجلی ٹرانسفارمر اور 720 پینے کے پانی کے پلانٹ ٹھپ ہیں وہیں چھتیس گڑھ کے بلرام پور ضلع میں باندھ کا ایک حصہ ٹوٹنے سے آئے سیلاب میں چار ...

کیا نائب صدر جمہوریہ کے چناو نتائج چونکا سکتے ہیں؟

نائب صدر جمہوریہ کے عہدے کے چناو¿ کی تاریخ جیسے جیسے قریب آرہی ہے، اس عہدے کے لئے حکمراں این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن اور اپوزیشن کے امیدوار جسٹس سدرشن ریڈی نے چناو¿ کمپین تیز کر ردی ہے ۔2017 و 2022 نائب صدارتی چناو¿ کے وقت بھاجپا کو لوک سبھا میں اکثریت حاصل تھی اس وقت لوک سبھا میں وہ اکثریت سے دور ہے لیکن این ڈی اے کو سرکار چلانے کے لئے اکثریت حاصل ہے ۔دونوں ایوانوں کا حساب کو دیکھیں تو لوک سبھا میں 542 اور راجیہ سبھا میں 240 ایم پی ہیں کل نائب صدارتی چناو¿ میں تعداد 8 ہزار 221 ہے دونوں ایوانوں میں انڈیا اتحاد کے ایم پی کی تعداد 422 ہے اور اس کے مطابق سی پی رادھا کرشنن کا نائب صدر بننا بھلے ہی یقینی ہے اپوزیشن کو بھی پتہ ہے کہ لوک سبھا و راجیہ سبھا ممبروں کی تعداد طاقت کی بنیاد پر اس کے امیدوار کو جتانا ناممکن ہے امیدوروں کے پیچھے کی حکمت عملی ان کی اہلیت اور پیغامات کو سمجھنے کے پچھلے پش منظر کو دھیا ن میں رکھنا ضروری ہے ۔یہ ایک اہم ترین چناو¿ ہے ۔جن حالات میں جگدیپ دھنکھڑ نے استعفیٰ دیا ویسے پہلے کبھی نہیں ہوا چونکہ نائب صدر راجیہ سبھا کے چیئرمین بھی ہوتے ہیں اس لئے ا...

کیا کیابولے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت!

آر ایس ایس کے قیام کے 100 سال پورے ہونے پر راجدھانی دہلی کے ویگیان بھون میں 26 سے 28 اگست تک سہ روزہ پروگرام منعقد ہوا۔موہن بھاگوت نے دیش میں روزگار کے پش منظر اور سنسکرت کی ضرورت اور بھارت کی یکجہتی ہندو مسلم اتحاد سمیت کئی اہم اشوز پر اپنی بات رکھی ۔میں یہاں سرسنگھ چالک کے ذریعے اہم ترین اشوز اور ان کے جوابوں کو پیش کررہا ہوں ۔قارئین خوف فیصلہ کرلیں کہ موہن بھاگوت جی کے خیالات کیا ہیں ؟ انہوں نے کہا ہمارے ہندوستان کا دنیا بھر میں قد بڑھا ہے ۔دیکھتے ہیں سب الگ الگ نظر آتے ہیں ۔لیکن سب ایک ہیں ۔دنیا اپنے پن سے چلتی ہے ،یہ سودے پر نہیں چل سکتی ہے۔مذہب کی حفاظت کرنے سے قدرت ٹھیک چلتی ہے کیوں کہ بنیاد بڑھی اور اونچائی تک پہنچ گئی ۔شخصی واد بڑھا اور انتہا پر پہنچ گیا ۔75 سال کے بعد کیا سیاست سے ریٹائر ہو جانا چاہیے ؟ اس سوال کے جواب میں موہن بھاگوت نے کہا میں نے یہ بات بورو پنت جی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے نظریات رکھے تھے میں نے نہیں کہا کہ میں ریٹائر ہو جاو¿ں گا یا کسی اور کو ریٹائر ہونا چاہیے۔ہم زندگی میں کسی بھی وقت ریٹائر ہونے کے لئے تیار ہیں اور سنگھ ہم سے جس وقت تک کام کرانا ...