اشاعتیں

جنوری 19, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سائیں بابا کے جنم استھان کو لے کر اب کھڑاہوا تنازعہ

مہاراشٹر سرکار کے ذریعہ پاتھری کو تیرتھ استھل کی شکل میں ڈیولپ کرنے کے فیصلے پر جمعہ کو کہرام مچ گیا شرڑی کے سائیں بابا کے نام پر ایک بار پھر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے اس بار یہ تنازعہ ان کے جنم استھان پاتھری کو لے کر ہے ۔اس کو سائیں بابا کا جنم استھان بتا کر مہاراشٹر کے ادھو ٹھاکرے کی سرکار نے اس کے وکاس کا اعلان کیا ہے ۔اس سے ناراض ان کی کرم استھلی شرڑی کے باشندوں نے دو دن شہر بند رکھا تھا حالانکہ شر سائیں بابا سنستھان نیاس کے پی آر او مہید یادو نے بتایا کہ کہ مندر بند نہیں ہوگا بھاجپا ایم پی سنجے وروے پارٹیل نے پوچھا کہ پاتھری کو سائیں بابا کا جنم استھان بتانے کے اشو نئی سرکار کے آنے کے بعد کیوں کھڑے ہوئے ہیں ؟پارٹیل نے یہ بھی کہا کہ شرڑی کے لوگ اس مسئلے پر قانونی لڑائی لڑ سکتے ہیں ۔وہیں دوسری طرف سابق وزیر اعلیٰ اشو ک چوہان نے کہا کہ جنم استھل پر تنازعہ کے سبب پاتھری میں شردھالوﺅں کو دی جانے والی سہولیات کی مخالفت نہیں ہونی چاہیے ۔سائیں بابا کی پیدائشی سرزمین کو لے کر تنازعہ اُس وقت کھڑا ہوا جب مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے پرمنی ضلع کے پاتھری گاﺅں کے وکاس کے لئے 100کروڑ روپئ

پرشانت کشور سے ملی امت شاہ کو چنوتی

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اس بیان سے کے شہریت ترمیم قانون کسی بھی صورت میں واپس نہیں ہوگا جس کو اس کی مخالفت کرنی ہے کرئے یہ تو صاف ہو گیا ہے کہ سرکار کسی حالت میں اپنے قدم پیچھے واپس نہیں لے گی ۔یہ سخت چنوتی ان لوگوں کے لئے ہے جو دیش بھر میں اس کی کھل کر مخالفت کر رہے ہیں ۔اپوزیشن پارٹیوں کی مانگ ہے کہ سرکار شہریت ترمیم قانون واپس لے لیکن سرکار اپنے فیصلے پر اٹل ہے اور تمام مخالف مظاہروں کے باوجود اس نے گزٹ میں قانون کو شامل کر لیا ہے اس طرح آئینی طور سے شہریت قانون عمل میں آگیا ہے ۔بہار میں جنتا دل یو بھاجپا کی اتحادی سے لے کر سرکار چلانے والی پارٹی کے نیتا و منو وادی حکمت عملی ساز پرشانت کشور نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان جسے مخالفت کرنی ہے کرئے سی اے اے واپس نہیں ہوگا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر شاہ شہریت قانون اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی )کی مخالفت کرنے والوں کی پرواہ نہیں کرتے تو میں انہیں چنوتی دیتا ہوں کہ اپنے وعدے کے مطابق اس قانون کو لاگو کیوں نہیں کرتے ؟کیوں آگے بڑھ کر سی اے اے این آر سی کو اسی سلسلہ میں لاگو کر دیتے ہیں ۔شاہ تو پارلیمنٹ میں سی اے اے اور این

شاہین باغ کی تحریک سے متاثر عوام

شہریت ترمیم قانون سی اے اے و این آر سی کے خلاف احتجاج کو سوا مہینے سے زیادہ دہلی ،نوئیڈا شاہراہ پر شاہین باغ میں چل رہے دھرنے کے سبب پڑوسی کالونیوں کے باشندوں کا غصہ ساتویں آسمان پر ہے لاکھوں لوگوں کو آنے جانے میں پریشانی ہو رہی ہے ۔یہ راستہ بند ہونے کے سبب ڈی این ڈی ،متھراروڈ،رنگ روڈ،آوٹر رنگ روڈ و بارا پولہ پر جم کر جام لگ رہا ہے ۔وہیں مدن پور کھادر گاﺅں جیت پور و سریتا وہار وغیرہ علاقوں میں لوگوں زبردست پریشانی ہو رہی ہے حالت یہ ہے کہ لوگوں کو مدن پور کھادر کی پلیا و یہاں پر ڈھہ چکے لوہیا پل پر بنے ٹوٹے پوٹے گڈھوں سے ہو کر آنا جانا پڑ رہا ہے ۔12جنوری کو مدن پور کھادر،علی گاﺅں ،پرینکا کیمپ ،موڑ بند ،سریتا وہار،اور آس پاس کی درجنوں جے جے کالونیوں کے لوگ بھی سڑکوں پر اتر کر مظاہرے کو مجبور ہو گئے ہیں اس دوران پولیس نے ان لوگوں کو یہ کہہ کر خاموش کرایا تھا کہ راستہ جلدی کھلوایا جائے گا لیکن اب تک ایسا نہیں ہو پایا کالونیوں کے بچوں کے بورڈ کے امتحان 10فروری سے شروع ہو رہے ہیں۔باقی بچے بھی وقت سے اسکول نہیں پہنچ رہے ہیں جے جے کالونیوں میں مقیم مزدور طبقے کے لوگ جو نوئیڈا فریدا باد جاتے

قرض چکانے کےلئے پاکستان پی او کے کا حصہ چین کو دے گا

ایک غیر ملکی انگریزی اخبار دی یورپین ٹائمس کی ہندوستان کے لئے باعث تشویش رپورٹ آئی ہے اس کے مطابق چین کے شن زیانگ صبح کو گوادر بندرگاہ سے جوڑنے والے چین پاکستان اکنامک کوریڈور پروجکٹ کے قرض کا بوجھ پاکستانی معیشت کے لے بھاری ثابت ہونے لگا ہے ۔ماہرین پہلے ہی سی پی ای سی پروجکٹ کو پاکستان کے لئے قرض کے اندھے دھویں کی طرح تشبیہ دے چکے ہیں اس پروجکٹ کی تعمیر کی ساری ذمہ داری چینی کمپنیوں کو دے دی گئی ہے ۔جو چینی ٹرینگ مزدوروں کو ہی لا کر کام کروا رہی ہے اور تعمیر کا سامان بھی چین سے ہی آرہا ہے ۔جس کا بوجھ بھی پاکستانی معیشت کو اُٹھانا پڑ رہا ہے ۔دوسرے الفاظ میں کہا جائے تو اس پروجکٹ کے چلتے پاکستان میں مقامی سطح پر نہ کے برابر روزگار پیدا ہوئے ہیں اور نہ کے برابر ہی وہاں کی معیشت کو سامان خریدنے بیچنے کی رفتار ملی ہے ۔ماہرین نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ اپنی مسلسل گرتی معیشت سے لڑ رہے پاکستان اس قرض کو اتارنے کے لے اپنے قبضے والے کشمیر (پی او کے )کا کچھ حصہ چین کو سونپ سکتا ہے ۔اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی طرف سے یہ قدم اُٹھائے جانے پر چین کو بھارت کی طرف سے سخت مقابلہ کئے جانے کا ڈر ہ

دیش میں 1930کی جرمنی میں ہٹلر جیسے حالات

شہریت ترمیم قانون کے خلاف جمعہ کو پنجاب دوسری ریاست بن گئی ہے جس نے اپنے اسمبلی میں اس قانون کو منسوخ کرنے کے لئے اسمبلی میں پرستاﺅ پاس کیا ہے ۔اس سے پہلے کیرل پہلی ریاست تھی اور کانگریس حکمراں ریاستوں میں پنجاب پہلی ریاست بن گئی ہے ۔اسمبلی میں اس قانون کو منسوخ کرنے کے لے ایک با قاعدہ پرستاﺅ پیش کیا گیا ۔حکمراں کانگریس اور بڑی اپوزیشن جماعت عام آدمی پارٹی نے پرستاﺅ کی حمایت کی جبکہ بھاجپا نے اس کی مخالفت کی شرمنی اکالی دل نے قانون کے تحت شہریت دینے کے لے فرقوں کی فہرست میں مسلمانوں کو بھی شامل کرنے کی مانگ کی تھی پرستاﺅ پر شروع بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ ترمیم شدہ شہریت قانون دیش کے سیکولر ڈھانچے کے خلاف ہے ۔انہوںنے دعوی کیا کہ 1930کی دہائی میں جرمنی کے تانا شاہ اڈالف ہٹلر نے جو جرمنی میں کیا تھا ویسی ہی کارروائی اب ہمارے دیش میں ہو رہی ہے انہوںنے کہا کہ قانون کو تباہ کن اور امتیاز برتنے والا ہے ۔یہ ان کے لئے افسوسناک ہے کہ جو دیش میں واقعات ہو رہے ہیں وہ ان کی زندگی میں ہو رہے ہیں آپ اس دیش کے سیکولر ڈھانچے کو بدلنا چاہتے ہیں اور یہ جو کچھ ہو رہا

سی اے اے نافذ نہ کرنے پر کچھ ریاستیں اڑیل

آزادی کے بعد کئی بار ایسے موقع آئے ہیں جب مرکز کو کسی قانون کو لے کر سڑک سے پارلیمنٹ تک سوال کھڑے گئے ہیں لیکن شاید یہ پہلی بار ہے کہ پارلیمنٹ کے ذریعہ پاس نئے شہریت ترمیم قانون (سی اے اے )کے خلاف اپوزیشن حکمراں ریاستوں کا عوام کا ایک حصہ احتجاج میں کھڑا ہو گیا ہے ۔لیفٹ فرنٹ کی قیادت والی کیرل اسمبلی اور کانگریس کی بالا دستی والی پنجاب اسمبلی میں اس کے خلاف با قاعدہ پرستاﺅ پاس ہو چکے ہیں ۔معاملے کو آگے بڑھاتے ہوئے کانگریس کے سینر لیڈر احمد پٹیل نے کہا کہ ان کی پارٹی راجستھان ،مدھیہ پردیش ،اور چھتیس گڑھ میں اپنی پارٹی کی حکمراں ریاستوں میں سی اے اے کے خلاف تجویز لانے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے ۔حالانکہ کانگریس کے ہی سینئر لیڈر کپل سبل نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ سے پاس ہو چکے سی اے اے کو نافذ کرنے سے کوئی ریاست انکار نہیں کر سکتی ۔اور ایسا کرنا غیر آئینی ہوگا ۔سبل کا یہ بیان کافی اہم ہے کیونکہ ان کی پارٹی اس مسئلے پر اپوزیشن کو متحد کر کے سرکار پر دباﺅ بنانے میں لگی ہے ۔سینئر وکیل اور کانگریس نیتا نے دلیل پیش کی کہ جب ریاستیں یہ کہتی ہیں کہ وہ سی اے اے نافذ نہیں کریں گی تو ان کا کیا فرض ہ

روس کا دی جنوری ریولیوشن

روس کی اندرونی سیاست میں کیا کچھ رونما ہو رہا ہے ،عام طور پر اس کی کم ہی خبر سننے کو ملتی ہے ۔پچھلے ہفتے ایک چونکانے والی خبر آئی کہ روس کے صدر ولای میر پوتن نے دیش میں وسیع آئینی اصلاحات کی تجویز رکھنے کے بعد روس کے وزیر اعظم دمتر میدوف اور ان کی پوری کیبنٹ نے استعفی دے دیا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ صدر پوتن کی ان تجاویز میں اقتدار میں توازن میں کافی اہم تبدیلی آئیں گی اور یہ تبدیلیاں جب نافذ ہوں گی تو نہ صرف آئین کے سبھی آرٹیکل بدل جائیں بلکہ اقتدار توازن اور انتظام میں بھی تبدیلی آئے گی ۔ایگزیکٹو طاقت اور آئین سازیہ کی طاقت ،عدلیہ کی طاقت سب میں تبدیلی ہوگی اس لئے موجودہ حکومت نے استعفی دے دیا ہے صدر پوتن نے آئین میں تبدیلی کی جو تجاویز رکھی ہیں ان کے لئے دیش بھر میں ووٹ ڈالے جائیں گے اس کے ذریعہ اقتدار کی طاقت پارلیمنٹ کے پاس زیادہ ہوگی پوتن وزیر اعظم کا عہدہ چھوڑ رہے دیمتری میدوف کو قومی سیکورٹی کونسل کا ڈپٹی چیر مین بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔روس میں صدر پوتن نے اپنی پکڑ مضبوط سیاسی پکڑ ثابت کرتے ہوئے وزیر اعظم کے عہدے کے لے میخائل کا نام تجویز کیا ہے اور چند منٹ بعد ہی پارٹی نے ان ک

امت شاہ کی چھایا سے نکلنا نڈا کےلئے بڑی چنوتی!

بی جے پی کو امت شاہ کی جگہ نیا صدر مل گیا ہے ۔سابق مرکزی وزیر جگت پرکاش نڈا بھاجپا کے قومی صدر بن گئے ہیں ۔پچھلے سال جون سے وہ نگراں صدر کے رول میں تھے بی جے پی کو 11ویں صدر بنے نڈا بی جے پی کے بنیادی طور سے ہماچل پردیش سے تعلق رکھتے ہیں ۔پی ایم مودی نے ان کے انتخاب کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ نڈا جی بہت پرانے ساتھی رہے ہیں ۔اسکوٹر پر چلتے تھے اور کام کرتے تھے ان پر جتنا حق ہماچل والوں کا ہے اس سے زیادہ حق بہار والوں کا بھی ہے نڈا کی تعلیم سے لے کر سیاسی کیرئر کا آغاز سب بہار سے ہوا ب امت شاہ کی جگہ ذمہ داری مل جانے سے نڈا جی کے سامنے کئی چنوتیاں ہیں سب سے بڑی چنوتی تو یہ ہے کہ امت شاہ کی چھایا سے نکلنے کی ،انہوںنے بی جے پی کے قومی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پارٹی کو جس مقام پر پہنچایا نڈا کا موازنہ اس سے ہوگا امت شاہ کے عہد میں بی جے پی نے یوپی جیسے بڑی ریاست میں کامیابی حاصل کی جہاں مانا جا رہا ہے کہ ذات پات تجزیوں کے حساب سے بی جے پی کی راہ آسان نہیں ہے لوک سبھا چناﺅ میں بھی بی جے پی نے پھر سے دھواں دھار واپسی کی تھی پارٹی ورکروں کے درمیان امت شاہ کی امیج ایک سخت نیتا کی رہی ہے

اشونی چوپڑا (مناّ)کاجانا

 کرنال کے سابق ممبر پارلیمنٹ اور پنجاب کیسری کے سابق ایڈیٹر اشونی چوپڑا (مناّ) کا ہفتہ کے روز گرگرام کے میدنتا اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ایک سینئر صحافی اور دوست مینا اس دنیا سے چل بسے۔ ہمارے خاندان کی طرح ، مینا کا کنبہ بھی ملک کی تقسیم کے بعد ہندوستان میں آباد ہوگیا۔ ہمارا کنبہ دہلی چلا گیا اور مینا کے دادا لالہ جگت نارائن جالندھر میں آباد ہوگئے۔ دونوں خاندانوں نے ہندوستان میں اپنی نئی زندگی کا آغاز کیا۔ لالہ جگت نارائن بھی پنجاب میں دہشت گردی کا نشانہ بنے تھے اور ان کے بیٹے (مینا کے والد) رمیش چندر جی بھی تھے۔ دونوں خاندانوں نے زمین سے ایک نئی زندگی کا آغاز کیا۔ مینا ایک عرصے سے پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا تھیں۔ اشونی نے ہفتے کی صبح 11.45 بجے آخری سانس لی۔ انہوں نے بیماری کے سبب 2019 میں مقابلہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔ 63 سالہ اشونی چوپڑا ہندی اخبار پنجاب کیسری کی ایڈیٹر تھیں۔ وہ مینا کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ بیرون ملک بھی ان کا طویل عرصہ سے علاج ہوا۔ حال ہی میں ، ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر بھی میدنٹا پہنچے تھے اور اشونی کی حالت کو جانتے تھے۔ وہ 2014 میں کرناال لوک سبھا

یکم فروری کو پھانسی پر اب بھی بے یقینی برقرار

تہاڑ جیل میں بند نربھیا معاملے کے قصور واروں کی پھانسی کی اگلی تاریخ بھلے ہی یکم فروری طے کردی گئی ہو لیکن ابھی بھی یہ پکہ نہیں کہ اس دن ان کو پھانسی دی جائے گی بھی یا نہیں ؟اگر ان میں سے دو قصورواروں میں سے کسی بھی ایک قیدی نے اپنی اپیل ڈال دی تو پھانسی ٹالنے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں ہوگا ۔قانون و جیل کے کام کاج کی مانیں تو جیل انتظامیہ کے لاچار رویہ کے سبب بھی معاملہ میں دیری ہوئی ہے ۔جیل کے سابق قانونی افسر سنیل گپتا کا کہنا ہے کہ جیل میں بند ان چاروں قیدیوں کو ایک ہی دن پھانسی ہونی ہے کیونکہ یہ چاروں ایک ہی معاملہ کے قصوروار ہیں اسی لئے ایک دن میں ہی ان سبھی کو پھانسی ہونا ضروری ہے ۔کہ کسی کےخلاف کوئی بھی معاملہ التوا میں نا ہو باقی تین کے معاملے میں رحم کی اپیل کا متبادل کیا ہے اگر ان میں سے کسی نے بھی عرضی ڈالی تو اس میں فیصلہ آنے تک کسی کو پھانسی نہیں ہو سکتی ۔سپریم کورٹ سے فیصلہ آنے کے بعد 7دن کے اندر جیل انتظامیہ کو چاہئے تھا کہ وہ قیدیوں کو نوٹس دیتا کہ اگر ان کو کوئی قانونی متبادل استعمال کرنا ہے تو 7دن میں کر لیں لیکن یہ نہیں کیا گیا ۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جیل انتظا

صدام کے بنکروں سے بچی امریکی فوجیوں کی جان

امریکہ سے جاری کشیدگی کے درمیان ایران نے ایک بار پھر امریکی فوج کو نشانہ بنایا اس نے دیر رات بغداد کے قریب ایک فوجی ائیر بیس کو نشانہ بنا کر راکٹ سے حملہ کیا عراقی فوج نے بتایا کہ اس ائیر بیس پر امریکی فوجی تعینات ہیں حالانکہ حملے میں کسی کے زخمی یا مرنے کی کوئی اطلاع نہیں مل سکی ایران کے حملے سے بچنے کے لئے امریکی فوجیوں نے مازول عراقی تانا شاہ اور مرحوم صدام حسین کے وقت میں بنے بنکروں میں چھپ کر اپنی جان بچائی تھی اب سامنے آئی تصویروں سے یہ پتہ چلا ہے ۔عراق میں واقع امریکی ہوائی اڈوں پر ایرانی میزائیلوں نے کس قدر تباہی مچائی امریکی فوجی حکام نے بتایا کہ پہلا میزائل حملہ 7جنوری کو رات قریب1:34پر ہوا اور پھر 15-15منٹ کے وقفے سے دو گھٹے تک میزائلیں گرتی رہیں رات میں خوف اور بے چینی کے ساتھ گزری حالانکہ قریب ڈھائی گھنٹے پہلے ہی حملے کی وارنگ ملنے سے جان بچ گئی امریکی ائیر فورس کمانڈر کیپٹن لوئنگ اسٹن کے مطابق فوج نے اپنا بچاﺅ کیا ہے لیکن میزائل حملے سے بچاﺅ کرنا نا ممکن ہے کئی ٹکڑیوں نے صدام کے راج میں بنے بنکروں میں چھپ کر پناہ لی ان بنکروں کی پھسلن بھری دیواریں دہائیوں پرانی ہیں یہ ب

امیزن بلین ڈالر سرمایہ کاری کر بھارت پر احسان نہیں کر رہا

ملٹی نیشنل کمپنی امیزن کے چیف بیجوس کے ذریعہ بھارت میں ایک بلین ڈالر سرمایہ لگانے کے بیان پر مرکزی وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل کے کٹاش سے سیاسی سرگرمی بڑھ گئی ہے انہوںنے جمعرات کو کہا کہ امیزن بھارت میں پیسہ لگا کر کوئی اس پر احسان نہیں کر رہی ہے ۔یہ بھی سوال اُٹھایا کہ آن لائن کاروبار اسٹیج دستیاب کرانے والی کمپنی اگر دوسروں کا بازار بگاڑنے والی قیمت پالیسی پر نہیں چل رہی ہے تو اسے اتنا بڑا خسارہ کیسے ہو سکتا ہے ؟دنیا کے سب سے امیر شخص جےف بے جوس کے بھارت میں ایک ارب ڈالر کے پیسہ لگانے کے اعلان کے بعد گوئل نے یہ بات کہی یہی نہیں بے جوس کو ملنے کا وقت بھی نہیں دیا ۔اس سے پہلے اس نے پی ایم مودی سے ملنے کا وقت مانگا تھا لیکن انہوںنے بھی اس سے انکار کر دیا ۔پیوش گوئل کا کہنا تھا کہ ای کامرس کمپنیوں کو ہندوستانی قواعد کی تعمیل کرنی ہوگی ۔انہیں قانون میں سراخ ڈھونڈ کر پچھلے دروازے سے ہندوستانی بڑا برانڈ خوردہ سیکٹر میں انٹری کی کوشش نہیں کر نی چاہیے بھارت کثیر برانڈ خوردہ سیکٹر میں غیر ملکی کمپنیوں کو 49فیصد سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی اجازت نہیں دیتا اس سیکٹر میں ابھی کسی بھی غیر ملکی خ