اشاعتیں

دسمبر 8, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

خودکشی کیس میں انصاف مانگتا پریوار!

بنگلورو میں مبینہ خودکشی کرنے والے اے آئی انجینئر اتل سبھاش کے خاندان نے ا ن کے لئے انصاف اور ٹارچر کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی ہے ۔اتل کا خاندان صدمہ میں ہے ۔والد پون مودی کچھ بھی بولنے کے بجائے انصاف مانگ رہے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ بہو اور اس کے ماں باپ کی اذیت کے سبب ہم نے اپنا ہونہار بیٹا کھودیا ہے ہمیں صرف اور صرف انصاف چاہیے ۔انہوں نے بہو کی غلطیاں گناتے ہوئے اپنی سمدھن کو اس واردات کے لئے قصوروار ٹھہرایا ہے ۔کرناٹک کے بنگلورو میں ایک نامور کمپنی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئر اتل سبھاش نے ویروار کی رات پھندہ لگا کر خودکشی کرلی تھی ۔انہوں نے قریب سوا گھنٹے کا ویڈیو بنایا اور 24 پیج کا سوسائٹ نوٹ کے ساتھ اسے شوشل میڈیا کے ایک گروپ میں شیئر کر دیا ۔ویڈیو میں انہوں نے خودکشی کرنے کے پیچھے اپنی بیوی نکتا اور سسرال والوں سے ملنے والی دماغی اذیت کو وجہ بتایا ہے ۔اتل کے والد پون مودی نے فون پر بتایا کہ ہمارے گھر میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک چل رہا تھا لیکن کورونا کے دوران پورا ماحول بدل گیا ۔ 2019 میں ہم نے بیٹے کی شادی جون پور کے باشندے سنگھانیا پریوار کی بیٹی نکتا سے کی تھی اس ک...

الہ آباد ہائی کورٹ جج کا متنازعہ تبصرہ!

جسٹس شیکھر کمار یادو الہ آباد ہائی کورٹ کے جج ہیں ۔وہ اتوار کو وی ایچ پی کے ایک پروگرام میں شامل تھے ۔انہوں نے اس موقع پر جسٹس یادو نے ایک نہیں کئی اہم ترین متنازعہ اور افسوسناک کمنٹس کئے اور کہایونیفارمس سول کوڈ کے مسئلے پرہندوستان میں رہنے والے اکثریتی لوگوں کے مطابق ہی دیش چلے گا۔یہیں نہیں رکے آگے کہا ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے ،تین طلاق اور ہلالہ کے لئے کوئی بہانہ نہیں ہے اور اب یہ دقیانوسی روایتیں نہیں چلیںگی۔دراصل 8 دسمبر کو وی ایچ پی عدلیہ سیل نے الہ آباد ہائی کورٹ کی لائبریری ہال میں ایک پروگرا م میں وقف بورڈ ایکٹ ، تبدیلی مذہب ازالہ اور یونیفارم سول کوڈ ایک ضروری مسئلے پر بولتے ہوئے جسٹس شیکھر یادو نے کہا کہنے میں بالکل پرہیز نہیں ہے کہ یہ ہندوستان ہے اور ہندوستان میں رہنے والے اکثریتی لوگوں کے مطابق ہی دیش چلے گا ۔یہی قانون ہے آپ یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ ہائی کورٹ جج ایسے بول رہے ہیں ۔قانون تو بھئیا اکثریت سے ہی چلتا ہے ۔جسٹس شیکھر آگے کہتے ہیں کٹ ملے دیش کے لئے خطرناک ہیں ۔جسٹس یادو کہتے ہیں جو کٹھ ملا ہے لفظ غلط ہے لیکن یہ کہنے میں گریز نہیں ہے کیوں کہ دیش کے لئے یہ خطرناک ہی...

اپاسنا استھل ایکٹ کو چنوتی!

سپریم کورٹ 12 دسمبر کو پیلیسس آف ورشپ (عبادت مقام)ایکٹ 1991 کی آئینی جواز کو چنوتی دینے والی عرضیوں پر سماعت کرے گا اس پر پورے دیش کی نگاہیں ٹکی ہوئی ہے ۔پتہ چلا ہے کے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سنجیو کھنا اور جسٹس سنجے کمار اور جسٹس کے وی وشوا ناتھن کی اسپیشل بینچ اس معاملے کی سماعت کریں گی ۔بتا دیں عبادت گاہ ایکٹ 1991 کا فیصلہ 5 ججوں کی بینچ نے کیا تھا اور اب اس پر سماعت 3 ججوں کی بینچ کرے گی ۔بڑی عدالت کے سامنے وکیل اشونی اپادھیائے اور دیگر نے عرضیوں میں درخواست کی ہے کے عبادت گاہ (اسپیشل سہولت)ایکٹ 1991 کی دفعہ 2,3 اور 4 کو منسوخ کر دیا جائے ۔یہ سہولت کسی شخص یا مذہبی عبادت گاہ مقام کو پھر حاصل کرنے کے لئے ادلیہ کے ضابطہ کے اختیارات چینتے ہیں ایسا دعوی کیا ہے کے عرضی گزاروں نے اس معاملے کی سماعت بنارس میں گیان واپی مسجد متھرا میں شاہی عید گاہ مسجد اور سنبھل میں شاہی مسجد سمیت مختلف عدالتوں میں دائر مقدموں کے پس منظر میں کی جائے گی ۔عرضی گزوں نے دعوی کیا ہے کے ان مسجدوں کی تعمیر گدیمی مندروں کی توڑ کر کی گئی تھی اور ہندوﺅ کو وہاں پوجا ارچنا کرنے کی اجازت دی جائے ۔ بتا دیں کے عبادت گاہ م...

انڈیا اتحاد ساتھیوں میں بے چینی!

پارلیمنٹ کے اندر اور باہر دونوں ہی جگہوں پر انڈیا اتحاد کی ساتھی پارٹیوں کے درمیان اختلافات دکھائی دے رہے ہیں ۔ہریانہ اور مہاراشٹر کے چناﺅ میں کانگریس کی کراری ہار کے بعد اب پارٹیاں اتحاد کے اندر اپنی آواز اٹھانے لگی ہے ساتھی ہی راہل گاندھی کے رول کو لیکر بھی سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں ۔کوئی ان پر سیدھے سوال کھڑے کر رہا ہے تو کوئی انڈیا کا کنوینر کو لیکر اپنے مشورے دے رہا ہے۔مہامیں سپا کا شیو سینا ادھو ٹھاکرے گروپ سے ناراضگی جتاتے ہوئے ایم وی اے سے ناتہ توڑنے سے ریاست کی سیاست پر بھلے ہی اثر نہ ہو ۔لیکن اس کے گہرے معنی ہیں ۔اسی طرح ترنمول کانگریس صدر اور بنگال کے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا انڈیا اتحاد کو لیڈ کرنے کی خوائش ظاہر کرنا بھی بہت ک چھ کہتا ہے ان دونوں کی ناراضگی اتحاد کی لیڈر شپ اور اس طرح سے سیدھے کانگریس کو لیکر ہے ۔انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیوں کے لیڈروں کے بیانوں پر غور کیا جائے تو ایسا لگتا ہے کے ان میں بھی کہیں نہ کہیں بے چینی ہے ۔تلخ حقیقت تو یہ ہے کانگریس چاہے لوک سبھا کا چناﺅ ہو ہا پھر اسمبلی چناﺅ ہو کانگریس کہیں بھی اچھی جیت نہیں حال کر پائی۔در اصل کانگریس تنظیم کمزور ہے...

ٹرمپ کے آنے کا خوف !

امریکی صدر جو بائیڈن سنگین الزامات سے گھرے اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو مافی دینے کے بعد اب ایک اور قدم اٹھانے کی تیاری میں ہے ۔رپورٹ ہے کی نومنتخب صدر ڈونالٹ ٹرمپ کی بدلے کی کارروائی سے اپنے حکام اور ڈیمو کریٹک نیتاﺅ کو بچانے کے لئے بائیڈن اجتمائی مافی دینے پر غور کر رہے ہیں ۔واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے ایسے لوگوں کی فہرست تیار کر لی ہے جو ٹرمپ کے بدلے کی کارروائی کا شکار بن سکتے ہیں ۔اب ان سبھی لوگوں کو جرائم یا پہلے مافی دے دی جائے گی ےاکے ٹرمپ ان پر کوئی کارروائی کریں تو ان کا بچاﺅ ہو سکے ۔بائیڈن انتظامیہ کو لگتا ہے کے نو منتخب صدر ٹرمپ نے بڑے قانون تبدیلی افسر کی شکل میں کاش پٹیل کا انتخاب کیا ہے اس سے صاف ہے کے ٹرمپ اپنے دشمنوں کے خلاف کارروائی کا وعدہ پورا کریں گے ۔بتا دیں کے اپنے چناﺅ مہم میں ٹرمپ نے اپنے آپ کو نشانہ بنانے والے حکام کو جیل بھیجنے کی دھمکی بھی دی تھی۔اگر بائیڈن ان پر مقدمہ لگانے سے پہلے مافی دیں دےتے ہیں تو امریکہ میں 47 سال بعد ایسی نظیر ہوگی ۔اس سے پہلے 1977 میں امریکی صدر جمنی کارٹر نے ویتنام جنگ کے ملزیمان کو مقدمہ سے پہلے ہی مافی دی تھی ۔ا...

آسام میں بیف کھانے پر پابندی!

پچھلے ہفتے کی شروعات میں آسام میں ریسترو اور شادیوں میں گائے کا میٹ یعنی بیف کھانے پر پابندی لگا دی ہے۔مخالفین نے اس قدم کو اقلیتی مخالف قرار دیا ہے اور اس کے پیچھے آسام میں ہیمنت بسوا سرما کی بھاجپا سرکار کا مقصد فرقوں کے درمیان پولارائیزیشن کرنا بتایا ہے بھارت میں سب سے زیادہ آبادی کشمیر کے بعد مشرقی ریاستوں میں ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا اب کسی بھی ہوٹل میں بیف نہیں کھلایا جا سکیں گا یہ فیصلہ 2021 کے اس قانون کو نافض کرنے کے لئے کیا گیا ہے ۔اس سے ان کی سرکار آسام میں مویشیوں کا کاروبار کو رگولیٹ کرنے کے لئے لیکر آئی تھی ۔آسام کیٹل روکتھام ایکٹ 2021 ،مویشیوں کے ٹرانسپورٹ پر پابندی کو سخت کرتا ہے اور مویشیوں کی قربانی کے ساتھ ساتھ ہندو دھرم کے مندروں کے 5 کلومیٹر دائرے کے میں بیف خرید وفروخت پر بھی پابندی لگاتا ہے ۔ہم 3 سال پہلے اس قانون کولائے تھے اور اب اسے کافی کارگر کہا جاتا ہے ۔مسلم مفادات نمائندوں کی کرنے والی سیول سوسائٹی انجمنوں کے ساتھ ساتھ آسام میں اپوزیشن پارٹیوں نے بھی وزیراعلیٰ کے اعلان کی مخالفت کی ہے ۔وہ اسے سال 2026 میں ہونے والے اسمبلی چناﺅ کے خاطر ہٹھایا قدم مانتی ہے کانگر...