اشاعتیں

Poor لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

یوپی اے کی پالیسیوں کے سبب غریبوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 8 May 2012 انل نریندر کہا جارہا ہے کہ بھارت دنیا کی سب سے تیزی بڑھنے والی معیشت ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔ کہا تو یہ بھی جارہا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب بھارت دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی طاقت بن جائے گا لیکن یہ تو باتیں ہیں نمبروں سے نمبروں کی۔ کچھ سیاستداں خوش ہوسکتے ہیں لیکن عام جنتا میں جب تک یہ خوشحالی نہیں پہنچتی تو یہ سب کھوکھلی باتیں ہی لگتی ہیں۔ امیر زیادہ امیر ہوتے جارہے ہیں غریب زیادہ غریب۔ قومی ماڈل سروے آرگنائزیشن کے تازہ اعدادو شمار سے ایک بار پھر یہ ہی ثابت ہوتا ہے کہ دیش کی آدھی سے زیادہ آبادی بدحالی میں جینے کو مجبور ہے۔ اس مطالعہ کے مطابق جولائی 2009ء سے جون 2010 ء کے درمیان ساڑھے چھ فیصدی دیہاتی روزانہ 35 روپے سے کم میں گذارہ کررہے تھے وہیں 60 فیصدی شہریوں کی آبادی کا اوسطاً یومیہ خرچ 66روپے درج کیا گیا۔ اب اگر ہم بات کریں دیش کے نونہالوں کی کچھ مہینے پہلے وزیر اعظم کے ہاتھوں جاری ہوئی ایک رپورٹ میں خلاصہ ہوا ہے کہ دیش کے 14 کروڑ نونہال غذائی قلت کے شکار ہیں۔ اسی طرح پچھلے دنوں وزیر مملک...

میرے بھارت مہان کی ایک تصویر یہ بھی ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 18th December 2011 انل نریندر جمعرات کو اس موسم کا دہلی میں سب سے سرد دن رہا۔ کم از کم درجہ حرارت3 ڈگری سے کم 5.9 ڈگری سیلسیس رہا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے تین چار دن تک درجہ حرارت5 سے6 ڈگری سیلسیس کے آس پاس بنا رہے گالیکن اگلے ہفتے سے اس میں اور گراوٹ آئے گی اور ٹھنڈ پڑے گی۔22 دسمبر تک راجدھانی میں بارش ہونے کا بھی امکان ہے۔ اس کڑاکے کی سردی میں میں جب سوچتا ہوں کہ ہزاروں لوگ آج بھی فٹ پاتھ ، سڑکوں پر سونے کے لئے مجبور ہیں تو میرا دل یہ پوچھنے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ کس بات کے لئے ہم یہ کہتے نہیں تھکتے میرا بھارت مہان ہے؟ ایک طرف تو کہا جاتا ہے ہندوستان دنیا کی گنی چنی بڑھتی معیشت کی علامت ہے اور دوسری جانب آج تک ہم غریب، بے سہارا آدمیوں کے لئے ٹھیک ڈھنگ سے رین بسیرے تک نہیں بنا سکے؟ یہ تسلی کی بات ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ دونوں کو ان غریبوں کی فکر ضرور ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ کے بعد دہلی ہائیکورٹ نے کہا کہ کڑاکے کی اس ٹھنڈ میں ہزاروں بے سہارا لوگوں سڑکوں پر راتیں گذارنے کو مجبور ہے لیکن سرکار اس طرف توجہ نہیں دے رہ...

غریب کو ہی مار دو، غریبی اپنے آپ ختم ہوجائے گی

تصویر
Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily 2جون 2011 کو شائع انل نریندر ہمیں لگتا ہے کہ یوپی اے کی منموہن سنگھ سرکار نے یہ پالیسی بنائی ہے کہ غریب کو ہی مار دو،غریبی اپنے آپ ہی دور ہوجائے گی۔اگر ایسا نہ ہوتا تو کمر توڑ مہنگائی پر کچھ تو قابو پانے کی کوشش یہ سرکار کرتی؟ الٹا اب پھر پیٹرول و ڈیزل کے دام اور مٹی کے تیل کے دام بڑھانے کی تیاری چل رہی ہے۔ یہ حال تب ہے جب عالمی بازار میں کچے تیل کی قیمت فی بیرل گھٹی ہے۔ وزیر پیٹرول جے پال ریڈی نے منگلوار کو دہرہ دون میں کہا کہ غیر ملکی خام تیل کے مقابلے گھریلو بازار میں پیٹرول کی قیمتیں ابھی بھی کم ہیں اور تیل بیچنے والی کمپنیوں کو ابھی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اور یہ فی لیٹر 4 روپے سے اوپر کا بتا رہے ہیں۔ جے پال ریڈی اسی دن انڈین آئل کمپنی کے چیئرمین آر ایس بوٹالا نے پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ کم قیمت پر پروڈکس بیچنے کی وجہ سے کمپنی کا حقیقی منافع 2009-10 کی بہ نسبت گھٹا ہے۔ کمپنی کو 2009-10 میں 10221 کروڑ روپے کا منافع ہوا تھا جو گھٹ کر اختتام پذیر مالی سال کی آخری سہ ماہی میں 3905 کروڑ16 لاکھ روپے رہا۔ یعنی یہ حقیقی منافع کی بات کرہرے...