اشاعتیں

اکتوبر 2, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اس دیوالی میں ’’چینی‘‘ ہوگی تھوڑی کم

وزیر اعظم نریندر مودی نے دیوالی کے مبارک موقعہ پر دیش کے عوام کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے میرے پیارے بھارت واسیوں آپ سب اس بار اتنا کریں کہ آنے والے دیوالی کے تہوار پر اپنے گھروں میں روشنی، سجاوٹ، مٹھائی ان سب میں محض بھارت میں بنی چیزوں کا استعمال کریں۔ امید کرتا ہوں کہ آپ اس پردھان سیوک کی بات کو ضرور مانیں گے۔ آپ چھوٹے چھوٹے قدموں میں اگر میرا ساتھ دیں تو میں آپ سے وعدہ کرتاہوں، ہمارے بھارت کو دنیا کی سب سے آگے والی لائن میں کھڑا ہونے کا مقام ملے گا۔ وندے ماترم! نریندر مودی وزیر اعظم۔ تہواروں کا مہینہ ہے، لیکن دیوالی پہلے جیسی نہیں ہوگی کیونکہ اس دیوالی میں ’’چینی‘‘ تھوڑی کم ہوگی۔ چینی یعنی دیوالی کے موقعہ پر بازاروں میں دکھائی دینے والے چینی سامان کا بائیکاٹ کرنا انتہائی ضروری ہے۔ سوشل میڈیا میں بھی یہ اپیل کی جارہی ہے۔ چینی سامان کے بائیکاٹ کو لیکر کئی انجمنوں نے تحریک چھیڑنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ یہ سب اس لئے کہ بھارت کو چین کو سبق سکھانا ہے۔ چین صرف پیسے کی مار کو سمجھتا ہے۔یہ سب اس لئے ضروری ہے کیونکہ ہندوستان کے بازاروں میں اربوں روپے کا کاروبار کرنے والا چین اب کھل کر پاکست

پاکستان کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے ہمارے جوان تیار ہیں!

ایل او سی یعنی کنٹرول لائن پر ہمارے جواب کبھی بھی کشیدگی میں نہیں رہتے۔ پی او کے میں سرجیکل اسٹرائک کے بعد ہندوستانی فوج کے لئے چیلنج اور بڑھ گیا ہے۔ ایسے میں ہندوستانی جوان نیند ، بھوک کی پروا ہ کئے بغیر دن بدن مستعد ہیں۔ شاید ہی کوئی جوان 6 گھنٹے کی بھی نیند پوری کر پا رہا ہو سبھی 3-4 گھنٹے کی نیند لیکر کام چلا رہے ہیں۔ پچھلے ستمبر میں سرحد کی خلاف ورزی کے واقعات میں اضافے سے کنٹرول لائن کا ماحول بیشک گرم تھا لیکن سرجیکل اسٹرائک کے بعد سبھی جوانوں کی چھٹیاں منسوخ ہوچکی ہیں اور ان کا یومیہ معمول بدل گیا ہے۔ انہیں نہ کھانے کی فکر ہے نہ سونے کے لئے وقت۔ کیرم ،شطرنج یا فٹبال کھیلنا، فلمیں یا ٹی وی دیکھنا ، یہاں تک کہ ترقی امتحان کی تیاری کرنا بھی چھوٹ گیا ہے۔ عام دنوں میں یہ چیزیں جوانوں کی چھٹی کا ایک معمول کا حصہ ہوتی ہیں۔ اب ان کی ساری توجہ ہر پل تیار رہنے پر ہے۔ ایک دوسرے افسر نے بتایا کنٹرول لائن کے پار کارروائی محض پہلا قدم ہے۔ یہ ایک آپریشن ہے اور ہم ایک جوابی کارروائی کی تیاری کررہے ہیں۔ فوجیوں کو کسی بھی حملے کا جواب دینے کو کہا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ پاکستان فور

سماجوادی پارٹی میں ٹکٹوں کے بٹوارے کو لیکر مچا گھمسان

سماجوادی پارٹی کی اندرونی رسہ کشی کم ہونے کے بجائے بڑھتی نظر آرہی ہے۔ پارٹی میں سینئرسطح پر جاری گھمسان پیر کو اور تیز ہوگیا۔ہونا بھی تھا کیونکہ معاملہ2017ء اسمبلی چناؤ میں ٹکٹوں کے بٹوارے کا تھا۔ ٹکٹ تقسیم کے اختیار کی مانگ کررہے وزیر اعلی اکھلیش یادو سے صلاح مشورہ کئے بنا چاچا شیو پال نے امیدواروں کی فہرست جاری کردی۔ اتنا ہی نہیں اکھلیش کے قریبیوں پر بجلی بھی گرادی۔ سپا پردیش پردھان شیو پال یادو نے پیر کو صبح 10:30 بجے 26 امیدواروں کی فہرست جاری کی ان میں9 نئے امیدوار ہیں جبکہ17 کے ٹکٹ بدلے گئے ہیں۔ ان میں سی ایم کے کچھ قریبی لیڈروں کے بھی ٹکٹ کٹے ہیں۔ ابھی نوجوان لیڈروں کی بحالی کی جدوجہد جاری تھی کہ وزیر اعلی کی صلاح لئے بغیر امیدواروں کی فہرست آگئی اور پارٹی میں گھمسان کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ زیادہ تر لیڈروں کے درمیان ملائم خاندان میں سینئر سطح پر خاص طور سے اکھلیش کی اپنے والد اور چاچا سے تقریباً بول چال بند ہوگئی۔اکھلیش یادو نے کہا کہ پارٹی امیدواروں کے ٹکٹ بدلے جانے کو لیکر انہیں کوئی معلومات نہیں ہے۔ ویسے بھی سیاست میں کب کیا ہوجائے کسی کو معلوم نہیں ہے۔ اکھلیش ن

انپڑھ ۔جاہلوں کی ٹولی پاکستان کو لے ڈوبے گی

پاکستان کے ایک سینئر صحافی حسن نثار نے ایٹمی دھمکی دینے والوں کو پاگلوں کا ہجوم بتایا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان میں جو انپڑھوں کی ٹولی ہے وہی اس دیش کو لے ڈوبے گی۔ ہم بھارت کو ایٹمی دھمکی دے رہے ہیں لیکن بھول جاتے ہیں کہ ان کی آبادی ایک ارب سے زیادہ ہے ہم تو 20 کروڑ رہیں اگر حملہ ہوا تو ان کا تو تھوڑا بہت نقصان ہوگا لیکن پاکستان دنیا کے نقشے سے ختم ہوجائے گا۔ حسن نثار نے کہا کہ بھارت کے قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال جو کہہ رہے ہیں اسے مان لو ورنہ حقیقت میں پاکستان ختم ہوجائے گا۔ نثار کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پاگلوں کا جو ہجوم اور انپڑھوں کا جو ٹولہ ہے ان جاہلوں کو پتہ نہیں کہ ایٹم بم کیا ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت بڑی بدمعاشی ہے کہ پاکستان نے اکسا اکسا کر ایک دشمن بنا لیا ہے۔آؤٹ آف دی وے جاکر دشمن بنایا ہے پھر ایٹم بم بنایا۔ ایٹم بم بنا تو لیا لیکن اپنے بچوں کو کتاب نہیں دی، اپنے مریضوں کو علاج کے لئے سہولت نہیں دی، اپنے لوگوں کو انصاف نہیں دیا۔ نثار اتنے پر ہی نہیں رکے انہوں نے کہا کہ پاکستان آئے دن بھارت کو ایٹمی حملے کی دھمکی دیتا رہتا ہے بغیر اس بات کے سوچے کہ اگر بھارت

متنازعہ بیان دے کر سلمان پھر پھنسے

فلم اداکار سلمان خان کی میں بہت عزت کرتا ہوں وہ نہ صرف ہٹ فلمیں ہی بناتے ہیں بلکہ ان کی فلمیں لیک سے ہٹ کر ایک مثبت پیغام دینے والی ہوتی ہیں لیکن مجھے دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً ایسے بیان پتہ نہیں کیوں دے دیتے ہیں جس سے تنازعہ کھڑاہوجائے؟ پہلے وہ بیان دیتے ہیں بعد میں ان کے والد سلیم خان صفائی دینے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ اب ان کے تازہ بیان کو ہی لے لیجئے ، بالی ووڈ میں پاکستانی اداکاروں کا بائیکاٹ اور پابندی چل رہی ہے۔ انڈین موشن پکچرس پروڈیوسر فیڈریشن پاکستانی اداکاروں پر پابندی لگادی ہے۔ پاکستانی اداکار بھارت چھوڑ رہے ہیں۔ بالی ووڈ میں پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے خلاف سلمان خان کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا پاک اداکاروں پر پابندی صحیح نہیں ہے کیونکہ وہ آتنک وادی نہیں ہیں اور بھارت میں ویزا ہی لے کر آتے ہیں۔ سلمان نے کہا کہ کلا اور دہشت گردی کو نہیں جوڑنا چاہئے۔ سلمان نے یہ بیان دے کراپنے آپ کو بلاوجہ کنٹروورسی میں گھسیٹ لیا ہے۔ پاکستانی اداکاروں کی حمایت کرنے پر سلمان خان مہاراشٹر نو نرمان سینا کے نشانے پر آگئے ہیں۔ سلمان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ایم این ایس کے چی

گھبرائے پاکستانیوں نے مقبوضہ کشمیر سے کیمپ ہٹائے

جیسا کہ میں بار بار اس کالم میں کہتا رہا ہوں کہ اگر ہم ایل او سی کو پار کرکے ان دہشت گردوں کے لانچ پیڈوں کو تباہ کردیتے ہیں تو مجبوراً ان جہادی تنظیموں کو اپنے کیمپوں کو پیچھے ہٹانا پڑے گا اور ان کے درمیان ہمارے سکیورٹی کیمپوں میں فاصلہ بڑھ جائے گا اور ہمیں ردعمل کے لئے زیادہ وقت اور مواقع مل جائیں گے۔ تازہ رپورٹ کے مطابق ہندوستانی فوج کی سرجیکل اسٹرائک کے بعد دہشت گرد مقبوضہ کشمیر چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ بھارت کی سرجیکل اسٹرائک کا اثر اب صاف دکھائی دینے لگا ہے۔ انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے مظفر آباد کے پاس پاکستانی فوج نے قریب درجن بھر آتنک وادی کیمپوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مدد کی ہے تاکہ دہشت گردوں اور ان کے سامان کو کوئی نقصان نہ ہو۔ سرحد پار سے آ رہی خفیہ اطلاعات کے مطابق حملے کے ایک دن کے اندر آتنکی بیس کیمپوں کو خالی کر کے چلے گئے ہیں۔ خفیہ ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی راجدھانی مظفر آباد کے آس پاس دہشت گردوں کے کئی بیس کیمپ چل رہے ہیں۔ ان میں تقریباً 500 دہشت گرد ٹریننگ لے رہے تھے۔ ان دہشت گردوں میں300 لشکر طیبہ ،

ورلڈ میڈیا نے پوچھا اگر حملہ نہیں ہوا تو بے چینی کیوں

مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کے ذریعے سرجیکل اسٹرائک کے حقائق کو سبھی پاکستانی اخباروں نے غلط بتایا ہے لیکن وہاںیہ ضرور پوچھا جانے لگا ہے کہ اڑی حملے کو لیکر آخر نواز شریف سرکار کی تھیوری دنیا کیوں مانے گی جبکہ پاکستان خود ہی دہشت گردوں پر قابو نہیں کرپارہا ہے۔ دی نیوز انٹرنیشنل اخبار میں ایک شخص ایاز امیر نے لکھا ہے کہ اڑی حملے کوہم بھارت کے ذریعے خود حملہ کر متاثر دکھانے کی کوشش ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی نمائندہ خاتون لودھی نے بھی یہ بات رکھی لیکن کیا اسے دنیا ماننے کوتیار ہے؟ دوسری طرف اس اسٹرائک پر ورلڈ میڈیا کیا کہہ رہا ہے؟ بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں ایک گمنام پاکستانی فوجی افسر کے حوالے سے کہا ہے کہ سرجیکل اسٹرائک بدھوار کی دیر رات شروع ہوئی، یہ قریب 6 گھنٹے تک چلی۔ پاکستان کے دہشت گردوں نے حملے کی یوجنا بنائی تھی اور انہیں روکنے کے لئے یہ کارروائی کی گئی۔ انگریزی اخبار نیویارک ٹائمس نے ایک عنوان ہندوستانی افسر کے حوالہ سے لکھا ہے کہ سرجیکل اسٹرائک سے پاکستان پریشان ہوگیا ہے۔ اسٹرائک کے بعد اب پاکستان کو سبق سکھانے کے لئے اقتصادی اور ڈپلومیٹک محاذ پر الگ تھلگ کرے گا اس کے

ڈریگن کی ڈبل اسٹرائک

چین نے پاکستان سے دوستی نبھاتے ہوئے ایک بار پھر اپنا اصلی چہرہ دکھا دیا ہے۔ ڈریگن نے بھارت کے خلاف ڈبل اسٹرائک(دوہرہ حملہ)کیا ہے۔ ایک طرف ڈریگن (چین) نے کہا کہ بھارت کی طرف سے جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کے ذریعے آتنک وادی اعلان کرانے کی کوشش پر اس کے ذریعے لگائی گئی تکنیکی بندش کو آگے بڑھادیا گیا ہے۔ وہیں دوسری طرف چین نے اپنے سب سے مہنگے پن بجلی پروجیکٹ کی تعمیر کے تحت برہمپتر کی معاون ندی کا بہاؤ روک دیا ہے۔ چین کے اس دوہرے حملے کی ٹائمنگ تو دیکھئے ایک طرف ہم پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائک کررہے ہیں تو دوسری طرف چین اس اسٹرائک پر تو پاکستان کا ساتھ نہیں دے رہا ہے۔ یہ نیا حملہ کردیا ہے ۔ دہشت گردی کے خلاف بھارت کے ذریعے کی گئی کارروائی پر چین خفت مٹا رہا ہے لیکن اس نے یہ ثابت کردیا ہے کہ پاکستان اس کا سدا بہار دوست ہے۔ مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کی کوشش پر چین کی طرف سے لگائی گئی تکنیکی روک کی میعاد پیرکو پوری ہورہی تھی مگر چین نے آگے اعتراض نہ کیا ہوتا تو اظہر کو دہشت گرد اعلان کرنے والا ریزولوشن خود بخود پاس ہوجاتا۔ تکنیکی روک کے آگے بڑھ جانے کے بعد کمیٹی کو

دہشت گردی کو لیکر آج پوری دنیا میں پاکستان الگ تھلگ ہوا

آج پاکستان اپنی کرتوت کی وجہ سے ساری دنیا میں بے نقاب ہوگیا ہے۔ اڑی میں 18 ستمبر کو دہشت گردوں کے حملے میں ہندوستان کے 18 جوان شہید ہونے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کو الگ تھلگ کرنے اور اس پر دباؤ بنانے کی جو حکمت عملی قدم اٹھائے ہیں وہ کامیاب ہوتے نظر آرہے ہیں۔ بھارت کی جوابی کارروائی پر پاکستان کو کسی بھی دیش کی حمایت نہیں ملی۔ کسی نے بھی ہمدردی تک ظاہر نہیں کی۔ اگر پاکستان آج اس حالت میں ہے تو وہ خود اس کا ذمہ دار ہے۔ پاکستان کی دہشت گردانہ سرگرمیوں سے بھارت ہی نہیں بنگلہ دیش، افغانستان، برطانیہ، شام، ایران، عراق جیسے کئی ممالک پاکستان اسپانسر دہشت گردی سے متاثر ہیں۔ کچھ دن پہلے ہی افغانستان نے اقوام متحدہ کے جنرل اجلاس میں دہشت گردی کو لیکر پاکستان پر تلخ کٹاش کیا۔ افغانستان کے نائب صدر سرور دانش نے کہا کہ طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو پاکستان ٹریننگ اور ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ پیسہ بھی دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر لاگ لپیٹ کے پاکستان میں رچی گئی سازشوں سے اس کی سرزمیں پر دہشت گرد تنظیم بے رحمی سے بے قصور شہریوں پر حملے کررہے ہیں جبکہ پاکستان کو افغانستان بار بار پاکستان سے دہشت

چار دن کی چاندنی پھر اندھیری رات

بہار کے دبنگی لیڈر اور آر جے ڈی کے سابق ایم پی شہاب الدین پھر جیل پہنچ گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو اس کی ضمانت منسوخ کردی تھی۔ اس نے سیوان کورٹ میں سرنڈر کردیا۔ قتل کے معاملے میں 11 سال تک جیل میں رہنے کے بعد20 دن پہلے ہی شہاب الدین کو پٹنہ ہائی کورٹ نے ضمانت دی تھی۔ عدالت نے جس طرح سے بہار سرکار کو پھٹکار لگائی اور اس کی نکتہ چینی کی کہ وہ تمام اپوزیشن اور دبنگوں کے حمایتیوں کے لئے سخت سندیش ہے۔ سپریم کورٹ نے صاف پوچھا کہ جب شہاب الدین کو ضمانت مل رہی تھی تو کیا سرکار سو رہی تھی؟ جسٹس پی سی گھوش اور امیتابھ رائے کی بنچ نے پانچ صفحات کے حکم میں کہا کہ ہم نے معاملے کے سبھی پہلوؤں پر غور کیا۔ ضمانت قانون کو دیکھتے ہوئے ہمیں لگتا ہے کہ ہائی کورٹ کا حکم ان سب پہلوؤں اور حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے دیا گیا ہے اس لئے ہم ضمانت منسوخ کرتے ہیں۔ عدالت نے راجیو قتل کانڈ میں مقدمے کو جلد پورا کرنے کا بھی حکم دیا۔ حقیقت میں 35 قتل معاملوں میں شہاب الدین کو ضمانت ملنا بہار میں اتحادی سرکار کے محکمہ قانون کی غیر جانبداری پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ اگر ضمانت کا معاملہ سپریم کورٹ میں نہیں جاتا تو