اشاعتیں

2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

وکیل محمود پراچہ کے خلاف مقدمہ درج ہوا!

نظام الدین تھانہ میں مشہور وکیل محمود پراچہ اور دیگر لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیاہے ۔ان پر سرکاری کام میں مداخلت کرنے اور پولیس ٹیم کے ساتھ بدتمیزی کرنے کا الزام ہے ۔محمود پراچہ کے دفتر میں دہلی پولیس اسپیشل کی ٹیم کا سرچ آپریشن 11گھنٹے چلا ۔دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور پولیس کے حکام کے مطابق نارتھ ایسٹ دہلی میں ہوئے دنگوں میں ایک فساد متاثرکوغلط بیان دینے کو کہاگیا ہے حلف نامہ جس نوٹری کے نام پر بنایا گیا ان کی تین سال پہلے 2017میں موت ہو چکی ہے اس کی بیوی وکیل ہے نوٹری کو دہلی حکومت سے نوٹری لائسنس ملا ہوا تھا ۔عدالت میں بحث کے دوران اس کی پول کھل گئی ۔نوٹری کی بیوی نے عدالت میں بیان دیا کہ ان کے پتی کے موت ہو چکی ہے اس نے کوئی حلف نامہ نہیں بنایا ا س پر کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے دہلی پولیس کمشنر ایس این سریواستو کو اسپیشل سیل و کرائم برانچ کو اس معاملے میں مقدمہ درج کرنے کے احکامات دئیے ۔عدالت کی ہدایت پر 22اگست 2020کو اسپیشل سیل نے مقدمہ درج کر جانچ شروع کر دی ۔پولیس کا کہنا ہے محمود پراچہ نے جانچ میں تعاون نہیں دیا اور پولیس کے پوچھنے پر پراچہ

بغیر ڈرائیور کے میٹرو ٹرین کتنی محفوظ ہے؟

وزیر اعظم نریند ر مودی نے مجینٹا لائن پر چل رہی دیش کی پہلی بغیر ڈرائیور میٹر و ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل جی کی کوششوں سے دیش میں پہلی میٹرو ٹرین شروع ہوئی اس وقت 2014میں ہماری سرکار تھی اور یہ اس وقت صرف پانچ شہروں میں میٹرو سروس تھی جو آج بڑھ کر میٹرو سروس جاری ہے اور 2025تک ہمارا نشانہ میٹرو سروس کو پچیس شہروں میں شروع کرنا ہے دہلی میں میٹرو بغیر ڈرائیور کے آٹو میٹک میٹرو چلنے لگی ہے آج آپ کی دہلی میٹرو دنیا میں مشہور شہروں میں شمار ہوگئی ہے اپنی دہلی تیزی سے ترقی کر رہی ہے دیش کی پہلی ڈرائیور لیس میٹرو 38کلو میٹر لمبی میجینٹا لائن پر چل رہی ہے 390کلو میٹر میں دہلی میٹرو کا نیٹورک دہلی سمیت آس پاس کے شہر نوئیڈا ،گوروگرام ، فریدآباد ، غازی آباد جیسے شہروں کو جوڑتا ہے ۔دہلی میٹرو دیش کی سب سے بڑی سروس ہے ۔پہلی بار اس کوچلانے کا کام 24دسمبر 2002کو شاہدرہ اور تیس ہزاری اسٹیشنوں کے درمیان 8.4کلو میٹر کے راستے پر ہوا تھا ۔میجٹا لائن دہلی مین جنکپوری ویسٹ اور نوئیڈا میں بوٹینیکل گارڈن کو جوڑتی ہے ۔اس لائن پر ہی پہلے ڈرائیور لیس ٹرین تکنیک کا آغا

آزادی کی لڑائی دیکھی ، اب میں کسانوں کے مفاد کےلئے لڑوں گی

کسان تحریک ہر نئے دن وسیع شکل اختیار کررہی ہے۔ اس وقت لاکھوں ان داتا دارالحکومت کی سرحدوں پر موجود ہیں۔ ان میں چھوٹے بچوں سے لے کر بڑی تعداد میں بزرگ بھی شامل ہیں۔ ایسی ہی ایک خاتون جسویندر کور ہیں ، جنہوں نے 15 سال کی عمر میں 1945 کی آزادی کی جدوجہد میں انگریزوں کا مقابلہ کیا تھا۔ اب وہ دہلی کے ٹکری بارڈر پر چلنے والی تحریک میں بھی حصہ لے رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک مرکزی حکومت زرعی قانون کو واپس نہیں لیتی ، وہ احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ جسویندر کور (90) کا تعلق دہلی کے نانگلوئی علاقے سے ہے اور وہ اصل میں پنجاب کے ضلع سنگرور کی رہنے والی ہیں۔ وہ سخت سردی اور کورونا کے خوف کے باوجود پچھلے ایک ہفتہ سے ٹکری سرحد کے کنارے کسانوں کی مدد کر رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جس طرح انہوں نے ملک کی آزادی کی جنگ لڑی ، اسی طرح وہ کسانوں کی تحریک میں کسانوں کے مفاد کے لئے بھی لڑیں گی۔ وہ کسان کا وارث ہے اور اپنی چوتھی نسل کو دیکھ رہا ہے۔ ان کے قبیلے میں 1 ‹0 لوگ ہیں۔ سبھی کسی نہ کسی طرح کھیتی باڑی سے منسلک ہیں۔ جسوندر کور کا کہنا ہے کہ وہ کئی دنوں سے ٹی وی پر کسان تحریک کی خبریں دیک

بھاجپا کا یہ قدم اتحادی دھرم کے خلاف ہے!

اروناچل پردیش میں جنتا دل (متحدہ) کے چھ ممبران اسمبلی نے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان تعلقات پر کوئی اثربھلے نہ پڑے ، لیکن بی جے پی کے اس قدم نے اتحاد میں عدم اعتماد کی بنیادضرور ڈال دی ہوگی۔ اروناچل میں جنتا دل (متحدہ) کو چونکا دینے والی ، اس کے سات ایم ایل اے اتحادیوں میں سے چھ نے حکمراں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ نیز ، پیپلز پارٹی آف اروناچل پردیش (پی پی اے) کے ایک ایم ایل اے نے بھی پارٹی کو بدل کرکے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ یہ تبدیلی پنچایت اور بلدیاتی انتخابات کے انتخابات کے اعلان سے ایک روز قبل ہوئی ہے۔ جنتا دل (یو) ، جس نے 2019 کے اسمبلی انتخابات میں 15 نشستیں حاصل کیں ، بی جے پی کے بعد دوسری سب سے بڑی پارٹی بن گئیں ، سات سیٹیں جیت کر۔ بی جے پی نے 41 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس تبدیلی کے بعد ، بی جے پی کو اب 60 سیٹوں والی اسمبلی میں 48 ایم ایل اے مل چکے ہیں ، جبکہ کانگریس اور این سی پی کے پاس چار چار ہیں۔ جے ڈی یو کے جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے کہا کہ یہ اتحاد مذہب کی روح کے خلاف ہے۔ جے ڈی یو کے لئے ، یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ بہار می

اس لئے شرد پوار کو یو پی اے کا صدر بنایا جانا چاہئے!

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کو قومی صدر شرد پوار کو متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کا صدر بنانے کی بات کو پندرہ دن میں دوسری بار اٹھایا گیا ہے۔ ان کی 80 ویں سالگرہ سے ٹھیک پہلے ہی بات چیت بھی ہوئی تھی۔ اب شیوسینا نے اپنے” اخبار سامنا“ کے ذریعہ شرد پوار کا نام لئے بغیر یو پی اے کی ذمہ داری کی وکالت کی ہے۔ ہفتہ کو سامنا کے اداریہ میں جہاں کانگریس کی قیادت پر یو پی اے کے اندر کھینچ تان کو اجاگر کیا گیا تھا۔ اسی کے ساتھ ہی ، پوار کی تعریف میں قصیدے گڈھے گئے۔ اداریہ میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کی سربراہی میں یو پی اے (یو پی اے) کی حالت کسی این جی او کی طرح نظر آتی ہے۔ اس میں کون سی پارٹی شامل ہے کیا کرتی ہے۔ یو پی اے کے اتحادی کسان کسان تحریک کو سنجیدگی سے لیتے دکھائی نہیں دیتے۔ پوار کے زیرقیادت این سی پی کے سوا ، یو پی اے کے دیگر اتحادیوں کے درمیان کوئی حرکت نہیں ہے۔ اداریہ میں کہا گیا ہے کہ ö پوار کی ایک آزاد شخصیت ہے۔ دیگر جماعتیں ان کے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہیں جن میں پے ایم نریندر مودی شامل ہیں۔ بنگال میں بی جے پی سے لڑنے والی ممتا بنرجی نے حال ہی میں ان سے بات کی ہے۔ کانگریس مہاراشٹرا کی ش

کرسمس پر امریکہ کے علاقے نیش ولے میں دھماکہ !

کرسمس کے دن 25دسمبر کو صبح صبح امریکہ کے نیش ولے شہر میں ایک سڑک پر دھماکہ ہو ایہ بہت زبردشت تھا جس سے آس پاس کی عمارتوں کی کھڑکیوں کے سیسے توٹے اور کئی عمارتوں کو نقصان ہوا اس میں تین افرا د بھی زخمی ہوئے امریکی جانچ ایجنسی ایب بی آئی کے سابق افسر نے اس دھماکے کو دہشت گردانہ کاروائی بتایا پولس کے ترجمان ڈون ایرون کا کہنا ہے کہ دھماکہ صبح سویرے 6:30پر ہوا اس میں زخمی تین لوگوں کو اسپتال میں بھرتی کرایا گیا اور معاملے کی ایف بی آئی نے جانچ شروع کر دی ہے ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر اینڈریو میکوے کے مطابق دھماکے کی جانچ ممکنہ دہشت گردانہ واردات کے اینگل سے کی جانی چاہئے ان کا کہنا ہے کہ دھماکے سے پولس کو نشانہ بنانا مقصد رہا ہوگا حالانکہ یہ نہیں بتایا کہ کرسمس کو دیکھتے ہوئے یہ دھماکہ کیا گیا ہوگا ۔ ایک شہر کے ایک چشم دید نے بتایا کہ موقع واردات کے آس پاس پیڑ گرے تھے اور کھڑیوں کے سیشے ٹوٹے پڑے تھے اگر یہ دہشت گردانہ واردا ت ہے تو یہ سنگین معاملہ ہے امریکہ میں دہشت گردی کے واقعات کو روکنے کے لئے سنجیدہ کوششیں جاری ہیں۔ اگر پھر بھی دھماکے ہوتے ہیں تو یہ افسوس ناک بات ہے ۔ (انل نریندر)

ریٹرو اسپکٹیوٹیکس معاملوں میں حکومت ہند کو بڑا جھٹکا

ریٹرو اسپکٹیو ٹیکس کا معاملہ مرکزی حکومت کے گلے کی ہڈی ثابت ہورہا ہے اور معاملے میں ووڈافون سے قریب 20ہزار کروڑ روپئے کا مقدمہ ہارنے کا بعد اب بھارت سرکار برطانوی کمپنی کیرن اینرجی سے 10247کروڑ روپئے کے ٹیکس کا مقدمہ بھی ہار گئی ہے ۔نیدر لینڈ کے ایک ٹریبونل نے اس معاملے کے کیرن کے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے عدالت نے کہا کہ اس نے بھارت سرکار کے خلاف میں وصولی کا عدالت میں کیس جیت لیا ہے جس میں ریٹرو اسپکیٹو ٹیسٹ کی شکل میں 10247کروڑ روپئے مانگے گئے تھے تین ججوں کی بنچ نے حکم دیا کہ 2006-07میں کیرن کے ذریعے بھارت کے کارو بار کے اندرونی روح پھونکنے پر بھارت سرکار کی یہ رقم دینے کا دعویٰ مناسب نہیں ہے حکومت ہند کی جانب سے مقرر ایک جج بھی بحث میں شامل ہو ا بھارت سرکار سے یہ بھی کہا کہ کمپنی کا جو پیسہ اس کے پاس ہے وہ سود سمیت کمپنی کو واپس کیا جائے حکومت نے اس کمپنی کا ٹیکس ڑیفنڈ روک رکھا ہے اس میں ساتھ ہی منافع بھی ضبط بھی کیا ہوا ہے بقایہ ٹیکس کی ادائیگی کے لئے کچھ شیئر بھی بیچ دیئے گئے ہیں ۔ حالانکہ بھارت سرکار اس فیصلے خلاف اپیل کر سکتی ہے اس سے پہلے ٹریبونل نے ووڈا فون کے حق میں فیصلہ دیت

تھکادوبھگا دو پالیسی پر کام کر رہی ہے حکومت!

حکومت نے کسانوں کو پھر خط لکھا ہے اور بات چیت کےلئے بلا یا ہے۔ کسان اور سرکار مین بات چیت ہونے والی ہے دونوں ایک دوسرے کو اب تک سمجھ چکے ہیں ۔ احتجاجی کسانوں نے حکومت سے ان باتوں کا جواب مانگا ہے جس کو انہوں نے شروع سے ہی اٹھایا ہے سرکار ان مسئلوں پر نہ تو بات چیت کر رہی ہے اورنہ ہی ان بوتوں کو مانا دور کی بات وزیر اعظم کے حکم پر سرکار کا ہر لیڈر آج کل جنتا کو ان قوانین کے بارے میں سمجھانے میں نکلا ہے اور وزیر اعظم ہر تقریر میں ان قوانین کی اچھائیوں کو گنانے کے ساتھ ساتھ اپوزیشن پارٹیوں پر بھی الزام لگاتے ہیں کہ یہ بھولے بھالے کسانوں کو ورغلا رہی ہیں اگر کسان اپوزیشن لیڈروں سے گمراہ ہورہا ہے جنہیں میڈیا ویسی توجہ نہیں دیتا تو پارٹی کے وزیر اور مقامی لیڈروں کی بات کون سنے گا ؟دوسرا اگر اپوزیشن پارٹیوں میں ورغلانے کی اتنی ہمت ہوتی تو وہ ڈیڑھ سال پہلے ہوئے عام چناو¿ میں کامیاب نہ ہوجاتے ؟کیا اپوزیشن پارٹیوں کی ساخ لاکھ کسانوں کو سردی میں سڑکوں پر بھی اسی عظم سے تکلیف سہنے سے مجبور کر سکتی ہے ؟اقتدار کی کی نیت یہ ہے کہ اس کے ہوشیار نیتا بھی کئی بار غلطیاں کرتے رہتے ہیں اور آخر تک انہیں سم

وزیر اعظم نریندرمودی کو منھ بولا بھائی ماننے والی کریمہ بلوچ نہیں رہیں !

بلوچستان کی جانی مانی سیاسی رضا کار اور بلوچ اسٹوڈینٹس آرگانزیشن کی سابق صدر کریمہ بلوچ کی لاس کنیڈا کے ٹورنٹو شہر میں ملی وہاں کی صحافی صبا اعجاز نے بی بی سی کو بتایا کریمہ کی پولس نے تصدیق کردی ہے کریمہ بلوچ کے خاندان اور دوستوں نے بتایا کہ ان کی لاش پولس کے پاس تھی اس کے بعد اس کے پوسٹ مارتم کے بعد لاش کو دے دیا گیا کریمہ بلوچ کی موت کے اسباب کو پتہ نہیں چل سکا وہیں اس کی موت کے خبر آتے ہی سوشل میڈیا پر اسکی موت کی جانچ کی مانگ ہونے لگی بین الاقوامی انسانی حقوق تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ٹویٹ کیا سماجی کارکن کریمہ بلوچ کی موت ٹورنٹو میں ہونا بے حد تکلیف دہ ہے اور معاملے کی جانچ قصور واروں کو سزا ملنی چاہئے 37سالہ کریمہ بلوچ کنیڈا میں بطور رفیوجی رہ رہیں تھیں بی بی سی نے انہیں دنیا کی سو سب سے طاقت ور عورتوں کی فہرست میں شامل کیا تھا ۔ کریمہ بلوچ سال2005میں اپنے بلوچستان کے شہر تربت میں اس وقت سرخیوں میں آئیں جب لا پتہ ایک نوجوان کی پر اسرار تصویر ہاتھ میں پکڑی ہوئی تھیں یہ شخص ان کا قریبی رشتہ دار تھا اس لوگ کچھ لوگ ہی کریمہ کو جانتے تھے کہ یہ نقاب پوش خاتون کون ہے کریمہ بلوچ کے ماں

کسان آندولن کو مل رہا ہے جن سمرتھن !

نئے مرکزی قوانین کو منسوخ کرانے اور ایم ایس پی کی گارنٹی کی مانگ کو لیکر جاری کسان آندولن انتہا پر پہونچ گیا ہے اسے عوامی جن سمرتھن مل رہا ہے ۔ اور آندولن کو بڑھاوا دینے کےلئے آرٹیسٹ جوش جگانے میں لگ گئے ہیں ۔ پنجابی گلوکار اور کھلاڑی سندھو بارڈر پہونچے انہوں نے کسانوں کے حق میں آواز بلند کی اور مرکزی سرکار سے درخواست کی کسانوں کی سبھی مانگیں مان لینی چاہئے کسان آندولن کے طئیں لوگوں کی رغبت بڑھتی جارہی ہے ۔ پنجاب کا رہنے والا ایک کھیتی مزدور 370کلو میٹر سائیکل چلا کر سندھو بارڈر پہونچا اس کا نام 36سالہ سکھ پال بازوا ہے موگا ضلع کا باشندہ ہے انہوں نے کہا کہ اگر یہ قانون واپس نہیں لئے گئے تو ان کا زندگی کا گزر بسر مشکل ہوجائے گا دو دن تک سائیکل چلا کر یہاں پہونچے اور وہ مشکل سے دو وقت کی روٹی کماتے ہیں ۔ اس لئے موٹر سائیکل یا ٹرین سے آنا مشکل تھا اور مالی تنگی کے سبب وہ سائیکل سے ہی یہاں آئے ہیں۔ وہ اپنے خاندان میں اکیلے کمانے والے ہیں ایک اور ایسے ہی کھیتی مزدور 67سالہ امرجیت سنگھ 265کلومیٹر کا سفر طے کر کے دھرنے کی جگہ پہونچے ان کا تعلق پٹیالہ سے ہے اور پنجاب کے سینچائی محکمے میں چیف ا

گرگٹ کی طرح کورونا بدلتا اپنا وجود

یہ کیسی ٹریچڈی ہے جو انسان کا پیچھا نہیں چھوڑ رہی ہے جس دیش نے سب سے پہلے ویکسینشن کی کاروائی شروع کی وہیں کے میڈیکل ماہرین نے اپنی تازہ اسٹڈی سے دنیا کو آگاہ کیا ہے زیادہ تیزی سے پھیلنے والے کورونا وائرس کے نئے اسٹرین پائے گئے ہیں ۔ بریٹس پارلیمنٹ میں پچھلے پیر کو دیش کے وزیر صحت نے بتایا تھا کہ راجدھانی لندن میں قریب ایک ہزار مریضوں میں کورونا وبا کے نئے وائرس کے اثرات پائے گئے ہیں ۔ مانا جا رہا ہے کہ وائرس ابھی تک پرانے سے بھی خطرناک ہوتا چلا جارہا ہے اور تیزی سے پھیلنے والی اس میں صلاحیت ہے جنوبی افریقہ میں اسٹرین وائرس تیزی سے لوگوں کو شکار بنا رہا ہے وزیر نے یہ نہیں بتایا کہ تمام ویکسین اس نئے اسٹرین پر کتنے ہاوی ہیں ۔ لیکن اس معاملے کی مفصل رپورٹ وہاں کی حکومت نے ورلڈ ہیلتھ آرگانائزیشن کو بھیج دی ہے ادھر بھارت کی راجدھانی کے ایک مشہور ڈاکٹر اس نئے وائرس کے بارے میں اس وقت چونک گئے کہ انہیں کورونا کے بارہ مریضوں میں اسٹرین کے معاملے ملے ہیں اس فنگش تو ہمیںبس اوپر والے کا سہارا ہے یہ منحوس وائرس جلد ختم ہونے والا نہیں ۔ (انل نریندر)

برطانیہ میں رپبلک ٹی وی پر لگا 20لاکھ کا جرمانہ

ریپبلک ٹی وی بھارت میں اپنے پروگراموں سے سرخیوں میں تو ہے ہی لیکن اب توبرطانیہ میں بھی بحث میں آگیا ہے ٹی وی کے مالک ارنب گوسوامی پر برطانیہ کے بروڈکاسٹنگ ریگولیٹ اتھارٹی نے 20لاکھ روپئے کا جرمانہ کیا اس نے ٹی وی کے ایک پروگرام پر نفرت پھیلانے اور عدم رواداری کو فروغ دینے والا پایا ہے آفس آف کمیونیکشن نے برطانیہ میں نیوز چینل کے بروڈکاسٹ اختیار رکھنے والی کمپنی ورلڈ وائڈ میڈیا نیٹورک لمیٹیڈ پر20ہزار پاو¿نڈ یعنی بیس لاکھ روپئے کا جرمانہ لگا دیا ہے حکم میں کہا گیا ہے یہ جرمانہ بروڈکاسٹنگ شرطوں کی خلاف ورزی پر لگایا گیا ہے ریپبلک بھارت چینل پر یہ پروگرام 6ستمبر 2019کو ٹیلیکاسٹ کیا گیا تھا اس پروگرام کا نام تھا پوچھتا ہے بھارت اس کے ساتھ ہی یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ پروگرام کا پھر سے ٹیلیکاسٹ نہ ہو اس پروگرام میں چینل نے پاکستانی لوگوں کے طئیں نفرت کو بڑھاوا دینے والی اسٹوری دیکھائی برطانیہ کی اتھارٹی آف کام کا کہنا ہے کہ پروگرام میں بحث کے دوران توہین آمیز زبان اور نفرت پھیلانے والے بیان اشخاص ،فرقوں مذھب اور ذات کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کئے گئے پروگرام کی قسمیں ارنب گوسوامی اور تین ہندو

مذہب کے سبب کسی کو بھی ترقی میں پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا!

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی صدی تقریبات کو وزیر اعظم نریندر مودی نے خطاب کرکے ایک مثبت پیغام دیا ہے ایک طرح سے انہوں نے دیش کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ دیش کی مین اسٹریم سے اپنے آپ کو جوڑیں ۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مسلمانوں کے درمیان تعلیم اور فروغ اور پبلی سٹی میں اے ایم یو نے بہترین تعاون دیا ہے ۔ یہ یونیورسٹی بھارت کی بیش قیمت وراثت ہے یہاں سے تعلیم پا کر نکلے تمام لوگ دنیا بھر کے ملکوں میں چھائے ہوئے ہیں۔ اور اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں آگے کہا سرکار کا منتر سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس کے منتر پر کام کر رہی ہے ۔انہوں نے کثیر تہذیبی وراثت کو دیش کی طاقت بتایا انہوں نے اس تقریب کے دوران ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا انہوں نے یونیورسٹی کے بانی سر سید کے اس قول کو دوہرایا کہ اپنے دیش کے بارے میں جو شخص فکر کرتا ہے ،اس کا پہلا سب سے اہم ترین فرض یہ ہے کہ وہ ذات ،نسل یا مذہب کا ذکر کئے بنا سبھی لوگوں کے بھلائی کے لئے کام کرے۔وزیر اعظم نے بغیر کسی امتیا زکے عوام کو فائدہ پہونچانے والے سرکاری اسکیموں کی بھی مثال دی انہوں نے یہ بھی کہا کہ د

جھٹکوں سے سگنل :کبھی دہلی میں کبھی بھی بڑا زلزلہ متوقع ہے

دہلی این سی آر میں اپریل سے لیکر اب تک پندرہ سے زیادہ زلزے کے جھٹکے آچکے ہیں 17 دسمبر کی دیر رات آیا زلزلہ اتنا تیز تھا کہ سوتے لوگوں کو نیند کھل گئی لوگ گھروں کے باہر آگئے ماہرین کے مطابق بار بار آرہے زلزلوں کے جھٹکے سے پتہ چلتا ہے دہلی ۔این سی آرکے فالٹ اس وقت سر گرم ہیں ان میں بڑے زلزلے کی رفتار 6.5تک رہ سکتی ہے لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ کب آئے گا؟زلزلے کی پہلی پیش گوئی کا کوئی نا تو اعلیٰ ہے اور نہ کوئی میکنیزم ان جھٹکوں کو خطرے کی آہٹ مانتے ہوئے راجدھانی کو تیاریاں کر لینی چاہئے لیکن تیاروں کی بات کریں تو پچھلے کئی برسوں سے تیاروں کے نام پر صرف کھانہ پوری ہی جاری ہے کچھ دھائیوں میں دہلی این سی آر کی آبادی کافی بڑھی ہے ایسے میں 6رختر اسکیل کا زلزلہ کافی نقصان پہونچا سکتا ہے مگر دہلی سے 200کلومیٹر دور ہمالیائی خطے میں 7یا اس سے زیادہ رفتار کا زلزلہ آتا ہے تو بھی راجدھانی کے لئے خطرہ ہے ۔ دہلی میں ایک رپورٹ کے مطابق 901.7فیصد مکانوں کی دیواریں پکی ایٹوں سے بنی ہیں ۔ جبکہ 3.7فیصد کچی اینٹوں سے دیواریں بنی ہوئی ہیں۔ ایسی صورت میں انہیں زیادہ خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔ (انل نریندر)

ٹرمپ 20جنوری کو وائٹ ہاو ¿س چھوڑنے سے انکار کر سکتے ہیں ؟

امریکہ کے چناو¿ کمیشن نے جو بائیڈن کو دیش کے صدر اور ہندوستانی نژاد سینیٹر کملا ہیرس کو نائب صدر کے عہدے کے لئے ان کی کامیابی کی باقاعدہ توثیق کر دی ہے اس کے بعد بائیڈ ن نے کہا اب متحد ہونے اور زخموں کو مرہم لگانے اور اقتدار سنبھالنے کا وقت آگیا ہے اس کے ساتھ ہی موجودہ صدرڈونالڈ ٹرمپ کی اس قانونی لڑائی پر روک لگ گئی ہے جس میں دھاندلی کا الزام لگایا گیا تھا ۔الیکشن کمیشن کی میٹنگ دسمبر کے دوسرے بدھوار کے بعد پیر کو ہوتی ہے اس دن سبھی پچاس ریاستوں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے الیکشن آفسر اپنا ووٹ ڈالنے کے لئے میٹنگ کرتے ہیں واضح ہو صدارتی چناو¿ 3نومبر کو ہواتھا جس میں بائیڈن نے 538ممبری نرواچن منڈل کے 270 سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے اکثریت لے لی ہے لیکن یہ میٹنگ اس سال پہلے کے مقابلے زیادہ سرخیوں میں رہی کیونکہ دیش کے موجودہ صدر ٹرمپ نے اپنی ہار ماننے سے انکار کر دیا اور چناو¿ میں دھاندلی کے الزام لگائے ہیں۔بہر حال بائیڈن 20جنوری کو امریکہ کے نئے صدر کے عہدے کا حلف لیں گے انہوں نے اعلان کیا ہے حلف برداری سادہ ہوگی کوئی شو بازی نہیں ان کا کہنا ہے امریکہ کے جمہوریت کا امتحان لیا گیا اوراسے خطرہ

بلٹ پر بیلٹ پھرجیتا!

جموں کشمیر سے آرٹیکل 370ہٹنے کے بعد یہاں ہوئے ضلع ڈیولپمینٹ کونسل کے انتخابات نے اصل جیت جمہوریت کی ہوئی ہے پہلی بار ہوئے کونسل کے چناو¿میں جموں کشمیر کی عوام نے کئی ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ دہشت گردوں و علیحدگی پسندوں کر درکنا رکرکے لوگوں نے بے خوف ہوکر لوگوں نے جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط کیا بلکہ ساتھ ہی پاکستان کو بھی قرارا جواب دیا کشمیر وادی نے مقامی پارٹیوں کے گپکار اتحاد نے اپنا دبدبہ برقرار رکھا ہے ۔لیکن وادی میں بھاجپا کا کھاتہ کھلنا کافی اہم مانا جارہاہے ۔ اس ڈی ڈی سی چناو¿ سے کئی سیاسی پیغام نکل کر آئے ہیں جس میں کشمیر میں اسمبلی چناو¿ کا راستہ بھی صاف ہوا ہے ۔ جموں کشمیر ضلع ڈولپمینٹ کونسل کی 280سیٹوں کے لئے ممبر تھے چناو¿ میں مقامی پارٹیوں کے اتحاد گپکار کو ا112سیٹیں ملی ہیں جبکہ بی جے پی 74سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے اس کے علاوہ جموں کشمیر اپنی پارٹی کے بارہ سیٹیں پر جیت حاصل ملی ہے کانگریس 26سیٹیں جیت کر تیسرے مقام پر رہی جبکہ حیرت انگیز طریقے سے49سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہے جموں کشمیر سے آرٹیکل 370ہٹائے جانے کے بعد سیاسی پارٹیاںکہنے لگی تھیں کہ وادی میں کو

ورکر سے لیکر نیتا لیڈر شپ سب ان کے مرید تھے !

ہندوستانی سیاست میں ایسے کم ہی لوگ ہوتے ہیں جو اپنی پارٹی کی لیڈر شپ کے ساتھ عام ورکروں اور نیتاو¿ں کو بھی بھا جاتے ہیں موتی لال وورا ایسی ہی ایک شخصیت اور سیاست داں تھے جو نہ صرف گاندھی خاندان کے پسندیدہ تھے،بلکہ کانگریس کے عام ورکر اور نیتا بھی ان کے مرید تھے ۔ان کا دروازہ چاہے نیتا ہو ورکر ہو یا صحافی ہو سبھی کے لئے ہمیشہ کھلا رہتا تھا ۔آپ جب ان سے ملنے جاتے تھے تو وہ بڑی خوشی کے ساتھ خیر مقدم کرتے تھے میرے ساتھ بھی کئی بارہوا میںجب بھی ان سے ملنے گیا تو وہ بڑی گرم جوشی سے ملا کرتے تھے وورا جی کا کورونا وائرس انفیکشن کے بعد صحت کے بگڑنے کے سبب پیر کے روز ان کا دیہانت ہوگیا ان کی عمر 93سال تھی کانگریس و اس کی قیادت کے لئے اہم تھے اسکااندازہ پارٹی صدر سونیا گاندھی کے اس تعزیتی پیغام سے لگایا جاسکتا ہے سونیا کا کہنا تھا کہ انہیں وورا جی کے مارگ درشن کی کمی ہمیشہ محسوس ہوگی موتی لال وورا کی زندگی پبلک سیوا اور کانگریس کی آئیڈولوجی کے طئیں بے مثال عزم زندہ مثال ہے ہم ان کے مارگ درشن اور بے لوث خدمت کی کمی محسوس کریں گے وہ ایک بڑے وفادار ہونے کے ساتھ ساتھ سب کو ساتھ لیکر چلنے کا ان کا ف

نیپال میں اقتدار لڑائی کے درمیا ب پارلیمنٹ بھنگ!

نیپال میں غیر متوقع طریقے سے اتوار کو پارلیمنٹ بھنگ کردی گئی تین سال بعد ہی یہ بھنگ کردی گئی ایوان نمائندگان کو بھنگ کرنے کے فیصلے کے بعد راشٹریہ پتی ودیہ دیوی نے نیا مینڈیٹ کے لئے اگلے سال اپریل مئی میں چناو¿ کا اعلان کردیا ہے وزیر اعظم کے پی ولی شرما حکمراں نیپال کمیونسٹ پارٹی میں چل رہی اقتدار کی جنگ کے بیچ باغیوں اور اپوزیشن پارٹیوں کو چونکاتے ہوئے پردھان منتری ولی نے پارلیمنٹ کو بھنگ کرنے کی سفارش کردی تھی ۔اب اگلے سال تیس اپریل سے دس مئی تک وسط مدتی چناو¿ کرائے جائیں گے وہیں صدر کے فیصلے کو اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ ساتھ این سی پی کے لیڈروں نے بھی غیر آئینی قرار دیا ہے 2017میں چنی گئی پارلیمنٹ کی میعاد 2022تک تھی ۔ حالانکہ این سی پی کی اندرونی لڑائی میں دوسرے گروپ کی قیادت کر رہے پسپ کمل دہل پرچنڈ ،مادھو نیپا ل اور جھالا ناتھ کھنل وزیر اعظم ولی سے کافی وقت سے استعفیٰ مانگ رہے تھے۔ وہ ولی پر انتظامی ناکامی آئین کا مذاق بنانے اور پارٹی کے فیصلے لاگو نہ کروانے کا الزام لگا چکے ہیں ۔ اس کے بعد سے ولی اپنی پارٹی میں کمزور پڑ رہے تھے ماہرین ارجن اچاریہ اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر سابو رام

اس سے بڑا آندولن پہلے کبھی نہیں دیکھا!

زرعی اصلاحات قانون کولیکر پیدا تعطل جلد ختم ہونے کی امیدیں مدھم ہوتی جارہی ہیں ۔حالانکہ سپریم کورٹ سے لیکر مرکزی حکومت نے کئی تجاویز رکھی ہیں لیکن کسانوں نے ان سب کو مسترد کردیا حکومت کی دوبارہ بات چیت کی پہل کے باوجود ایک ہی بات پر اڑے ہوئے ہیں پہلے تین زرعی قوانین کو ختم کرو یا ایسا تحریر میں یقین دہانی ہو تب آگے کی بات چیت ہوسکتی ہے۔ ویسے اس سے پہلے اتنا بڑآندولن نہیں پہلے کبھی نہیں دیکھاگیا اس کو دیکھنے کےلئے روزآنہ سیکڑوں لوگ آرہے ہیں سندھو بارڈر ۔دہلی یونیورسٹی کے طالب علم مکیش پچھلے دو دنوں سے سندھو بارڈر آرہے ہیں وہ نا یہاں کسانوں کی حمایت میں ہیں اور نہ ہی مخالفت میں وہ کہتے ہیں اتنا بڑا مظاہر ہ آج تک نہیں دیکھا اور سنا تھا جہاں تک ان کی نگاہیں گئیں اور جہاں تک وہ پیدل چل سکے وہاں تک سڑک پر ٹرک اور ٹریکٹر کی قطاریں دیکھی گئیں روہنی کے باشندے کے کہنا ہے وہ پچھلے کئی دنوں سے اس آندولن کو دیکھنے کے لئے او ر سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے یہاں پر ایک چیز کو باریکی سے دیکھنے اور سمجھنے کی کوشش کی کہ انہیں یہ جانکاری نہیںہے کہ نئے زرعی قانون کسان کے مفاد میں ہیں۔ یا نقصان میں

برطانیہ میں کورونا کے نئے اسٹرین پر تشویش !

لندن اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں کووڈ 19-کی نئی قسم کا تیزی سے پھیلاو¿ ہو رہا ہے ۔وہاں کے وزیر صحت چیٹ نیٹ ہینکوک کے مطابق ملک میں کورونا کی بالکل نئے طرح کی وائرس کی پہچان کی گئی ہے ۔اور یہ کورونا وائرس سے زیادہ طاقتور ہے اور تیزی سے حملہ کرتا ہے اور اس سے اب تک ایک ہزار سے زیادہ لوگ متاثر ہو چکے ہیں ۔اسے دیکھتے ہوئے نیدر لینڈ بیلجیم اور بھارت نے برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں پر روک لگادی ہے ۔جرمنی سے بھی پابندی کی خبرین آرہی ہیں ۔برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے سنیچر کو دیش کی راجدھانی لندن میں ایک بار پھر لاک ڈاو¿ن لاگو کر دیا ہے ۔اور یہ پورے دیش میں نافذ ہے وہیں کرسمس کے دوران ملازمین کو دی جانے والی چھوٹ بھی منسوخ کر دی گئی ہے ۔جونسن کا کہنا ہے یہ نئے قسم کا وائرس پچھلے وائرس کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہے ۔اس لئے احتیاط برتنے کی ضرورت ہے یہ پابندیاں 30دسمبر تک نافذ رہیں گی ۔وزیراعظم نے ڈاو¿ننگ اسپیٹ یعنی پی ایم ہاو¿س سے ٹی وی پیغام میں کہا ابھی بھی بہت کچھ ہمیں پتہ نہیں ہے لیکن یہ معلوم ہے یہ نیا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے ۔یہ خطرناک ہی نہیں بلکہ زیادہ پریشان کرنے والا

ایک ہی دن بڑا اسکور بھی اور کم از کم اسکور بھی !

49204084041نا ہی یہ آپ کے کریڈٹ کارڈ کا او ٹی پی نمبر ہے ۔او ر ناہی موبائل نمبر یہ آسٹریلیا کے ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں ٹیم انڈیا کے نہایت شرمناک کارکردگی کا اسکور کارڈ ہے ۔ہندوستانی کرکٹ شائقین نے سنیچر کو صبح ٹی وی پر جو دیکھا اس سے ان کا دل و دماغ دونوں ہی ہل گئے ۔ہندوستانی سرزمین کے باہر پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ کھیل رہی وراٹ سینا نے جمعرات اور جمع کو جیسا کھیل کھیلا تھا اس سے لگ رہا تھا کہ وہ آسٹریلیا کے خلاف گلابی گیند کا پہلا ٹیسٹ میچ جیت کر شاید تاریخ رقم کر دیں سنیچرکو تاریخ تو بنی لیکن یہ ایسی تاریخ ہے جو کوئی بھی ہندوستانی یاد کرنا نہیں چاہے گا پہلی پاری میں 244رن بنا کر 53رنوں کی بڑھت لینے والی ٹیم اندیا کی دوسری پاری 86منٹ 92گیندوں میں 36رنوں پر ختم ہو گئی اس کے بعد 90رنوں کے آسان ٹارگیٹ کو 2وکٹ پر حاصل کرکے میزبان ٹیم نے 8وکٹ سے جیت درج کر لی اس طرح آسٹریلیا نے چار میچوں کی سریز میں ایک زیرو سے بڑھت بنا لی وراٹ کوہلی کی رہنمائی میں ٹیم انڈیا نے اگر ٹیسٹ کرکٹ میں بڑا اسکور کا ریکارڈ اپنے نام لکھوایا تو ان کی قیادت میں ہی ٹیم نے ٹھیک 4سال بعد کم از کم اسکور کا ریکارڈ بھی بنا دیا ۔اتفاق سے

متاثرہ سے ہوا تھا گینگ ریپ اور پھر اس کا قتل !

گاو¿ںبلگڑھی کی لڑکی کے ساتھ حیوانیت اور اس کے قتل کے سرخیوں میں چھائے معاملے کی پچھلے 69دنوں سے جانچ کر رہی خفیہ ایجنسی سی بی آئی نے جمعہ کو ہاتھرس کی عدالت میں چاروں ملزمان کے خلاف دو ہزار صفحات کی چارج سیٹ داخل کردی ہے اس معاملے میں چارو ملزمان پر لڑکی سے آبرو ریزی کرنے پھر اس کے قتل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ملزمان کے وکیل نے عدالت کے باہر بتایا سی بی آئی نے سندیپ ،لوکش ،روی اور رادھو کے خلاف اجتماعی آبرو رریزی و قتل کے الزامات لگائے ہیں ۔ اس معاملے کی پہلی تاریخ چار جنوری لگی ہے کوتوالی چند پا کے گاو¿ں بلگڑھی میں چودہ ستمبر کو ایک دلت لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ اورجسمانی مار پیٹ کی واردات ہوئی ۔علی گڑھ میڈیکل کالج کے دوران متاثرہ نے اپنے بیان میں اجتماعی بدفعلی کی بات کہی تھی ۔اس بیان پر پولیس نے سندیپ روی لوکش،اور رامو کو گرفتار کرکے جیل بھیجا تھا ۔29ستمبر کو دہلی میں علاج کے دوران لڑکی کی موت ہو گئی تھی ۔رات کو گاو¿ں میں اس کا انتم سنسکار کردیا گیا ۔رشتہ دارو ں نے پولیس پر زبردستی انتم سنسکار کا الزام لگایا تھا ۔اس کے بعد ایس پی سی او سمیت پانچ پولیس ملازم معطل ہوئے تھے ریاستی حکو

خواتین پر گھریلو تشدد کا مسئلہ !

دیش کی 22ریاستوں اور مرکزی حکمراں ریاستوں میں کرائے گئے سروے کے مطابق پانچ ریاستوں کی تین فیصدی سے زائد عورتیں اپنے شوہروں کے ذریعے مارپیٹ اور جنسی تشدد کا شکار ہوئی ہیں نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کے مطابق عورتوں کے خلاف گھریلو تشدد کے معاملے میں سب سے برا حال کرناٹک آسام میزورم ،تلنگانہ اور بہار میں ہے ۔سماجی رضاکاروں اور غیر سرکار ی انجمنوں نے کووڈ 19-وبا کے پیش نظر ایسے واقعات مین اضافہ کا اندیشہ ظاہر کیا ہے اس سروے میں دیش بھر کے 6.1لاکھ گھروں کو شامل کیا گیا ۔جس میں آبادی ہیلتھ فیملی پلاننگ اور کفالت سے متعلق اطلاعات اکھٹی کی گئی ہیں سروے کے مطابق کرناٹک میں 18سے 49برس کی عمر کی قریب 44.4فیصدی عورتوں کو اپنے شوہر کی طرف سے مارپیٹ کا سامنا کرنا پڑا ۔جبکہ 2015-16کے درمیان یہ واقعات 20.6فیصدی تھے ایسے ہی بہار میں چالیس فیصدی عورتوں کو جسمانی اور جنسی تشدد جھیلنا پڑا ہے اسی طرح منی پور میں 39فصدی تلنگانہ مین 36.9فیصدی آسام میں 32فیصدی اور آندھرا مین 30فیصدی عورتیں گھروں میں مارپیٹ کا شکارہوئیں یہ واقعات گھر میں شراب پینے کی وجہ سے شوہروں کی حرکت بتایا ہے ۔گھریلو تشدد پر لگام لگنی چاہیے اس

ممتا اپنی سیاسی زندگی میں سب سے مشکل چنوتی سے دوچار!

کیا بنگال کی شیرنی کے نام سے مشہور ہوئی ترنمول کانگریس صدر اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اپنے سیاسی کیرئیر کے سب سے مشکل دور سے گزر رہی ہیں ؟ یوں تو ممتا کی پوری سیاسی زندگی چنوتیوں اور سنگھرش سے بھری رہی ہے لیکن اب اگلے اسمبلی چناو¿ سے پہلے بی جے پی کی طرف سے مل رہی چنوتیوں اور پارٹی میں مسلسل بغاوت کو ذہن میں رکھتے ہوئے سیاسی حلقوں میں یہ سوال پوچھا جانے لگا ہے حال تک سرکار اور پارٹی میں جس نیتا کی بات پتھر کی لکیر ثابت ہو رہی ہے اس کےخلاف ہی جب درجنوں لیڈر آواز اٹھانے لگے ہوں یہ بات دیگر ہے کہ کانگریس کی اندرونی چنوتیوں سے لڑتے ہوئے الگ پارٹی بنا کر لیفٹ پارٹیوں سے دو دو ہاتھ کر چکی ممتا ان چنوتیوں سے گھبرا کر پیچھے ہٹنے کے بجائے ان سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی بنانے میں لگی ہوئی ہیں سال 2006کے اسمبلی انتخابات کے وقت سے یعنی 15برسوں سے ترنمول کانگریس اور ممتا ایک دوسرے کی علامت بن گئے تھے اور پارٹی میں کسی نیتا کی اتنی حمت نہیں تھی کہ کوئی ان کی بات کو ٹال سکے اور ان کے کسی فیصلے پر انگلی اٹھا سکے لیکن اب تین چار برسوں میں ممتا کی پکڑ کمزور ہوئی ہے تقریباً دس سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد

کسان بولے اب تو ہل کرانتی سے ہی نکلے گا سمادھان!

وزیراعظم نریندر مودی نے مدھیہ پردیش کے کسانوں کے پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے دہلی کے بارڈر پر بیٹھے کسانوں سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کی اور سر جھکا کر ان کے ہر مسئلے پر جوا ب دینے کی تیاری کا یقین دلایا ۔لیکن آندولن کاری کسان وزیراعظم کے خطاب سے مطمئن نہیں ہیں ۔اور نئے زرعی قوانین کے بارے میں احتجاجی کسانوں نے فصلوں کی مناسب قیمت دینے کی گارنٹی مانگی ہے ان کا کہنا ہے وزیراعظم نے جمع کو دعویٰ کیا تھا کہ کسانوں کو فصلوں پر ایم ایس پی مل رہی ہے جبکہ یہ سچ نہیں ہے ۔ان کا کہنا ہے وزیراعظم کو یہ جانکاری ہونی چاہیے کہ جہاں دھان کی کم از کم قیمت 1870روپے فی کونٹل ہے وہاں کسان اسے 900روپے میں بیچنے کو مجبور ہیں ۔انہوں نے زرعی وزیرزراعت کے لکھے کھلے خط پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا جو کسان آندولن کے معاملے ہی نہیں جانتے بھارتی کسان یونین دہلی پردیش کے صدر وریندر ڈاگر نے بتایا کہ فصلوں پر ایم ایس پی پہلے سے ہی لاگو ہے لیکن اس کا فائدہ کسانوں کو نہیں مل پاتا ایم ایس پی کے لئے جو قاعدے ہیں وہ کسانوں کی سمجھ سے باہر ہیں ایسے میں نئے قانون مشکل کھڑی کردی ہے انہوں نے کہا اب کسانوں کی سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کسا

زرعی قوانین سے دقت تھی تو کیجریوال نے ایک قانون کو نوٹیفائی کیوں کیا ؟

زرعی قانون کی مخالفت کے روز دہلی اسمبلی کے اسپیشل سیشن کے دوران دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال کے ساتھ حکمراں پارٹی کے کئی اسمبلی ممبران نے مرکزی سرکار کی تینوں زرعی قوانین کی کاپیاںپھاڑ ڈالیں وزیر اعلیٰ نے ایوان کو بتایا کہ قوانین کی کاپیاں پھاڑنا ان کا مقصد نہیں تھا بلکہ وہ اس کے ذریعے مرکز کی توجہ کسانوں کے مسئلے کی طرف مرکوز کرانا چاہتے ہیں ۔ سخت سردی میں کسان دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں ان کے ساتھ دھوکہ نہیں کرسکتے انہوں نے سوال کیا کہ مرکزی سرکار اور کتنے کسانوں کی جان لے گی آندولن میں روزانہ ایک کسان کی جان جارہی ہے یہ ہاو¿س مرکزی سرکار سے اپیل کر رہا ہے کی تینوں قوانین بیس دن بعد ہی صحیح واپس لے لے پچھلے کچھ برسوں میں انتخابات کو مہنگا بنا دیا ہے یہ قانون کسانوں کے لئے نھیں بلکہ بھاجپا کو چناو¿ کے فنڈنگ کےلئے بنے ہیں یہ بات کسان بھی سمجھ گئے ہیں باقی دیش واسی بھی جلد ہی سمجھ جائیں گے مرکزی سرکارکہہ رہی ہے کسانوں کو زرعی قانون کا فائدہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے انہیں سمجھانے کےلئے بھاجپا نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سمیت کئی اپنے سرکردہ نیتاو¿ں کو اتارا ہے یوگی کہہ رہ

کالے قانون واپس نہیں لےتی سرکار تو ہم مورچہ نہیں چھوڑیں گے!

بنائے گئے زرعی قوانین کو منسوخ کرانے کی مانگ کو لیکر دہلی کی سرحدوں پر پچھلے تین ہفتوں سے ڈٹے کسانوں کے معاملے میں سپریم کورٹ میں لمبی سماعت ہوئی لیکن بد قسمتی سے کوئی نتیجہ نہیں نکل پایا یہاں تک کہ جوائنٹ کمیٹی بنانے کے اشارہ بھی فی الحال نہیں ملا چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سر براہی والی بنچ نے سماعت کے آخیر میں مرکزی سرکار سے پوچھا کی جب تک کسانوں کی بات چیت کو کوئی حل نہیںنکلتا تب تک سرکار زرعی قوانین پر عمل روکنے کو تیار ہے ؟ اس پر سرکارکی طرف سے پیروی کر رہے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا کہ وہ ایسی یقین دہانی نہیں دے سکتے وہ سرکار سے ہدایت ملنے کے بعد ہی کچھ بتائیں گے اس معاملے میں کسان انجمنوں کو نوٹس جاری کر جواب مانگا اور اگلی سماعت سردیوں کی چھٹی کے دوران والی ویکیشن بنچ کرے گی ۔ کوٹ کے چیف کیریماس ؛پر امن مظاہرہ کسانوں کا اخلاقی حق ہے انہیں ہٹنے کو نہیں کہہ سکتے ۔ تشدد کے بے غیر مظاہر جاری رہ سکتا ہے ۔ پولس کو مداخلت نہیں کرنی چاہئے حل بات چیت سے نکلے گا صرف دھرنا دینے سے بات نہیں بن سکتی کسان انجمنوں کی دلیل جاننے کے بعد ہی جوائنٹ کمیٹی بناے کا ہی حکم دیں گے ۔ زرعی قوانی

کورونا کے بعد ہو رہا ہے خطرناک بلیک فنگس!

کورونا سے ٹھیک ہوئے مریضوں میں خطرناک فنگس مکومائکوسز کا انفیکشن دیکھاجا رہا ہے ا سے بلیک فنگس بھی کہا جارہا ہے ۔پچھلے دو ہفتہ میں گنگا رام اسپتال میں انفیکشن سے متاثر پندر ہ سے اٹھارہ مریض پہونچ چکے ہیں اس سے مریضوں کے آنکھ کی روشنی جار ہی ہے ناک و جبڑے خراب ہورہے ہیں اور اس سے پانچ مریضوں کی مو ت بھی ہو چکی ہے اسپتال کے ڈاکٹرس کا کہنا ہے بیماری سے موت شرح قریب پچاس فیصدی ہے ۔سرجن ڈاکٹر منیش منجال کاکہناہے اعضا ءٹرانسپلانٹ کے مریضوں شوگر کے مریضوں اور لمبے وقت تک اسی دوا کا استعمال کرنے والے لوگوں میں اس مرض کا اندیشہ رہتا ہے کیوں کہ یہ ان کی جسمانی طاقت کو کمزور کرتی ہے پہلے ہر سال آٹھ سے دس مریض دیکھتے جاتے تھے لیکن اب ہفتہ میں پندرہ سے اٹھارہ مریض آرہے ہیں ۔حیران کرنے والی بات یہ ہے ان سبھی کو پہلے کورونا ہوا تھا ابھی مغربی دہلی کے تاجر میں بھی فنگس انفیکشن ملا ہے ۔سات دنوں کے بعد رپورٹ نگیٹو آنے پر انہیں چھٹی دے دی گئی تھی لیکن کورونا کے بعد ناک کے بائیں حصہ میں رکاوٹ پیدا ہونے لگی اس کے بعد آنکھوں میں سوجن آگئی جس پر اینٹک بایوٹک دواو¿ں کا کوئی اثرنہیں ہوا اور آہستہ آہستہ ان کی

ہائی سکورٹی رجسٹریشن پلیٹ اور کلر کوٹڈ اسٹیکر کیا ہے ؟

دہلی ٹرانسپورٹ محکمہ نے منگل کے روز ایم ایس آر بی جسے ہائی سکورٹی نمبر پلیٹ بھی کہتے ہیں اس کے نا ہونے اور کلر کوٹڈ فیو اسٹیکر کے نا ہونے پر دہلی کی کاروں پر چالان شروع کردیا ہے ۔پہلے دن دو سو سے زیادہ کار مالکوں کا چالان کیا گیا ۔ابھی دہلی میں فی الحال رجسٹرڈ کاروں کے چالان ہو رہے ہیں اور د و پہیا گاڑیوں اور دہلی کی نمبر کی گاڑیوں کو لیکر بھی کچھ وقت کے لئے چھوٹ دی گئی ہے ترمیم موٹر ایکٹ کے مطابق ایم ایس آر پی نا ہونے پر دس ہزار روپے تک کا چالان ہو سکتا ہے جو ابھی 55سو روپے ہے ۔دہلی میں رجسٹرڈ ان گاڑیوں کے لئے یہ ہی چالان رقم طے کی گئی ہے جن پر کلر کوٹڈ فیو ل اسٹیکر نہیں ہوگا ۔دہلی بی جے پی نے لیفٹننٹ گورنر انل بیجل کو خط لکھ کر چھ مہینہ کے لئے چالان کاروائی کو ملتوی کرنے کی مانگ کی ہے دہلی کے ٹرانسپورٹ محکمہ کی اس کاروائی سے گاڑی مالکوں میں گھبراہٹ ہے کیوں کہ ابھی بیس لاکھ دوپہیا اور چالیس لاکھ کاروں کے پاس ایم ایس آر پی نہیں ہے ۔آخر کیا ہے ایم ایس آر پی ؟ حال ہیں میں سڑک ٹرانسپورٹ و نیشنل ہائی وے وزارت نے اپریل 2019سے پہلے خریدی گئی سبھی گاڑیوں پر ہائی سکیورٹی رجسٹریشن پلیٹ کا ہونا

پرسنل لاءمیں ہم دخل نہیں دے سکتے !

سپریم کورٹ ان دو مفاد عامہ کی عرضیوں پر غور کرنے کیلئے تیار ہوگیا ہے جن میں سبھی شہریوں کے لئے طلاق اور گزارا بھتہ اور یکسیاں بنیاد اور آئین کی مانگ کی گئی ہے چیف جسٹس ایس اے بووڑے ، جسٹس اے ایس بوپنہ اور جسٹس شیامہ سبرا منیم کی بنچ نے بدھ کو بھاجپا نیتا اوروکیل اشونی اپادھیائے کی دائر عرضیوں پر مرکز کو نوٹس جاری کرکے جواب داخل ہونے کو کہا ہے ۔غور طلب ہے اشونی اپادھیائے ایک دیگر نے مانگ کی ہے سبھی مذاہب میں گزارا بھتے کے لئے آئین کے جذبے کے مطابق ایک یکساں ضابطہ طے کئے جائیں ۔عرضی گزاروں کا کہنا ہے ابھی ہندو ، بودھ ،سکھ اور جین فرقہ کے لوگوں کو ہندو میرج ایکٹ کے تحت طلاق ملتی ہے جبکہ مسلم ایسائیوں اور پارسیوں کے اپنے اپنے پرسنل لاءہیں ۔جس کے چلتے نابالغی ، نامردی اور کم عمر میں شادی جیسی بنیاد جو ہندو میرج ایکٹ کے تحت طلاق کی بنیاد بنتے ہیں وہ پرسنل لاءمیں نہیں ہیں ۔عرضی گزار اشونی اپادھیائے کی جانب سے سینئر وکیل پنکی آنند نے دلیلیں دیں کہ بین الاقوامی معاہدہ اور آئین کے آرٹیکل 4915کے تحت ملے حقوق کے تئیں پرسنل لاءامتیاز پر مبنی ہے ۔سماعت کے دوران عرضی گزار کی طرف سے سینئر وکیل پنکی آن

کڑاکے کی سردی کےلئے تیار ہوجائیں!

راجدھانی دہلی میں سرد لہر کا اثر کچھ ایسا دکھائی دے رہا ہے نارتھ انڈیا کے میدانی علاقوں میں سردی کے معاملے میں ہماری دہلی ٹاپ پر پہونچ گئی ہے اور بدھوار کے روز سرد لہر کی اور برفیلی ہواو¿ں کے سبب راجدھانی دہلی والوں کے لئے اس وقت مصیبت بنی ہوئی ہے دوپہر میں بھی برفیلی ہوائیں چل رہی تھی اور دہلی کا کم سے کم درجہ حرارت 4.1ڈگری تک آگیا ۔ پچھلی ایک دھائی کے دوران کبھی ایسا نہیں ہوا لیکن 20دسمبر سے پہلے راجدھانی کا درجہ حرارت 4ڈگری کے آس پاس آگیا شہروں میں یہ عام سے پانچ ڈگری کم ہے جعفر پور میں 3.6ڈگری ،آیا نگر میں 4ڈگری ، اور لودھی روڈ پر 4.2ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا وہیںزیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کے معاملے میںبھی دہلی میںا اس سیزن کا سب سے ڈنڈا دن بھی دیکھا ہے یہ محض 18.5ڈگری پر سمٹ گیا اور یہ عام سے پانچ ڈگری کم ہے دن کے وقت بھی راجدھانی کو سخت سردی سے راحت نہیں مل رہی ہے جمعہ و اتوار کو ہمالیائی علاقوں کشمیر و ہماچل اور اترا کھنڈ میں زبردست ٹھنڈ گری ہے ۔ اسی وجہ سے نارتھ ویسٹ سندھ سے آنے والی برفیلی ہواو¿ں سے دہلی کے درجہ حرارت میں تیزی سے گراوٹ آئی ہے دوسری طرف راجدھانی دہلی کے

آندولن جاری رہے گا ،کھیتوں میں ہل بھی چلے گا!

دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا آندولن جاری ہے ۔اس کے لمبا کھینچنے سے کسانوں نے اپنی حکمت عملی بدل لی ہے کسان گروپوں میں بٹ کر آگے بڑھ رہے ہیں کسانوں نے مان لیا ہے کی زرعی قوانین کو واپس کرانے کےلئے لمبی لڑائی لڑنی پڑے گی آندولن کا جوش بھی کم نہ ہو اور کھیتوں میں بھی ہل چلتا رہے اس کا راستہ بھی کسانوں نے نکال لیا ہے ۔ پنجاب کے کسانوں نے آندولن کے لئے الگ الگ جتھہ تیار کیا ہے جب ایک جتھہ آندولن میں مورچہ سنبھال رہا ہوگا تو دوسرا گاو¿ں میںکھیتی کرے گا جب وہ آندولن سے واپس آئے گا تو اس کی جگہ دوسرا گھر چلا جائے گا کسان آندولن میں شامل اشوندر سنگھ نے بتایا کی مرکزی حکومت غلط فہمی میں ہے یہ تحریک جلد ختم ہوجائے گی ہم کھیتی کر رہے ہیں اور آندولن بھی کھیتی اور آندولن دونوں چلتا رہے اس لئے گاو¿ں سے جتھہ بنا کر باری باری سے لوگ اس میں شامل ہورہے ہیں جس سے کسی کو نقصان نہ ہو ہمیں اگر برسات تک بھی بیٹھنا پڑاتو رہنیگے پٹیالہ سے سراڑا گاو¿ں سے آئے 84سالہ بلویر سنگھ کا کہنا ہے یہ میرا دوسرا آندولن ہے اس سے پہلے میں 1983میں ہم نے سراڈامیں نہر کے لئے آندولن کیا تھا اس وقت میں ایک مہنیے تک جیل میں رہا ک

فیملی پلانگ کےلئے زبردستی نہیں کرسکتے !

سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ لوگوں کو فیملی پلانگ کے تحت خاندان مین بچوں کی تعداد دو تک محدود رکھنے کے لئے مجبور کرنے کے خلاف ہے اس سے آبادی کے سلسلے میں عجب حالات پیدا ہونگے مرکزی سرکار نے عدالت سے کہا کہ وہ فیملی پلانگ کے لئے کسی پر دباو¿ نہیں ڈال سکتی ایسا کرنے سے منفی اثر بھی ہوتا ہے اور ڈیمو گرافی کی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں سپریم کورٹ نے اس عرضی پر مرکزی سرکار کو نوٹس جاری کر جواب داخل کرنے کو کہا تھا عرضی میں عرضی گزار نے آبادی کنٹرول کے لئے وینکٹ چلیہ کمیشن کی سفارشات نافذ کرنے کے لئے درخواست دی تھی اس میں کہا گیا ہے کہ دو بچوں کی پالیسی لوگو کی جائے سرکار ی سب سڈی اور نوکری کے لئے دو بچے کی پالیسی کو نافذ کرنے کا حکم دیا جائے مرکزی وزارات صحت کی جانب سے داخل جواب میں کہا گیا ہے فیملی پلاننگ ایک مرضی والا پروگرام ہے یہ لوگوں کی خواہش کے حساب سے فیملی پلاننگ اسکیم ہے اس میں کوئی زور زبردستی نہیں اس معاملے میں مرکزی سرکار نے کہا کہ پبلک ہیلتھ اسٹیٹ کا اشو ہے اس معاملے میں ان کا کوئی سیدھا رول نہیں ہیلتھ سے متعلق گائیڈ لائنس لاگو کرنے کا حق اسٹیٹ کا ہے ۔ سرکار ایک پائید

کہرے و ٹھنڈ میں کانپتے کسان ارادے اب بھی مضبوط!

پچھلے دو تین دن سے دہلی کی سڑکوں پر زبردست کہرہ ہے ،سردی بڑھ گئی ہے سخت ٹھنڈ کے درمیان لوگوں کا چند منٹ بھی سڑک پر رہ پان مشکل ہوتا جارہا ہے ۔ کہرے کی وجہ سے سڑکوں پر روشنی اتنی کم ہوگئی چند قدم دور تک دیکھ پانا بھی مشکل ہے دور دور تک دکھائی نہیں دے رہا ہے لیکن پیدل چلنے پر محض دس قدموں پر ہی سڑکوں کے کنارے ٹرالی کے نیچے تو کوئی ٹرالی کے اندر سوتا دکھائی دے رہا ہے یہ نظارہ ہے سندھو بارڈر کا دھرنے کی جگہ پر دن بھر چہل پہل کے بعد روزآنہ رات کو لوگ اپنے اپنے بسیروں پر پہونچ جاتے ہیں جہاں انہوں نے اپنے ٹھہرنے کا ٹھاکانہ بنایا ہوا ہے۔ کچھ کسان گاو¿ں سے لائے ٹرالیوں میں سو رہے ہیں کوئی جن بسوں میں آئے ان میں سونے پر مجبور لیکن بہت سے ایسے کسان ہیں جنہیں اب بھی دھرنے کی جگہ پر سونے کی جگہ نصیب نہیں ہوتی ان کسانوں کےلئے سر د ہوائیں کسی مصیبت سے کم نہیں اس کے باوجود مظاہر ہ کر رہے کسانوں میں جذبے کی کوئی کمی دیکھنے کو نہیں ملی دھرنا کی جگہ کے قریب سو میٹر آگے کنڈلی کی طرف خالصہ ایڈ کی طرف سے عارضی رین بسیرہ دکھائی دیتا ہے ۔یہاں پر قریب چار سو لوگوں کے رہنے کا انتظام کیا گیا ہے وہاں جاکر ہم نے

نیوز پیپر انڈسٹری ڈوبنے کے دہانے پر ہے !

انڈین نیوز پیپر سوسائٹی (آئی این ایس ) کے صدر ایل اے ڈیمولم نے مرکزی سرکار سے نیوز پیپر انڈسٹریز کو حوصلہ افزا مالی پیکیج دیئے جانے کی مانگ کی ہے واضح ہو کہ آئی این ایس کئی ماہ سے اس پیکیج کی امید سرکار سے لگائے ہوئے ہے ۔ آئی این ایس کا کہنا کہ نیوز پیپیر انڈسٹری محصول میں کمی کے چلتے بھاری مالی بہران کا سامنہ کر رہی ہے کیونکہ کووڈ 19کی وجہ سے اشتہارات اور سرکولیشن دونوں ہی بری طرح متاثر ہوئے ہیں اس کی وجہ سے بہت سے اخبارات تو بند ہوگئے ہیں یا کچھ اخباری ایڈیشن بے میعاد ملتوی کردئے گئے ہیں اگر یہی حالت رہی تو مستقبل قریب میں اور بھی کئی اخبار بند ہو سکتے ہیں8مہینے میں اخباری صنعت کو قریب 12500کروڑ روپئے کا نقصان ہوچکا ہے سال کے آخیر تک یہ تخمینہ 16ہزار کروڑ تک جاسکتا ہے ۔ دنیا کے سب سے بڑی جمہوریت کا چوتھا ستون ڈھانے کے سنگین وسماجی اور سیاسی نتیجوں کا تصور آسانی سے کیا جا سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ اس بہران سے تیس لاکھ اخباری صنعت سے جڑے ورکروں اور اسٹاف وغیرہ پر برا اثر پڑے گا جو براہ راست یا غیر براہ راست سے اخباری صنعت میںلگے ہوئے ہیں جیسے پترکار پرنٹر ،ڈیلوری وینڈر اور کئی دیگر شکلوں م

امریکی سپریم کو رٹ نے ٹرمپ کو دیا زبردست جھٹکا!

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکا کی سپریم کورٹ سے زبردست جھٹکالگا ہے ٹرمپ اور ان کی پبلیسٹی ٹیم نے حال ہی میں ہوئے صدارتی چناو¿ میں وسیع دھاندلی کے الزام لگائے تھے اور کئی صوبوںمیں جو بائیڈن کی جیت کو سپریم کورٹ میں چنوتی دی تھی ۔ وہیں صوبائی چناو¿ حکام اور آزاد میڈیا کا کہنا ہے کہ انہیں دھاندھلی کے سلسلے میں کوئی ثبوت نہیں ملا ہے ٹرمپ نے سپریم کورٹ میںنتیجوں کو منسوخ کرنے کی عرضی کو خارج کردیا ان عرضیوں میں دلیل دی گئی تھی کہ ان کانٹوں کے مقابلے والے صوبوں کے چناو¿ کو منسوخ کر دوبارہ سے چناو¿ کرانے کا حکم دے جن میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے امید وار جو بائیڈن نے جیت درج کی تھی فیصلے سے ناراض ٹرمپ نے ٹویٹ کرکے کہا کہ عدالت نے در حقیقت مجھے نیچا دکھایا ہے نہ تو اس میں کسی طرح کی سمجھ ہے اورنہ ہمت یہ فیصلہ قانونی طور پر میری بے عزتی ہے بتا دیں امریکی صدارتی چناو¿ میں جو بائیڈن کو شاندار کامیابی ملی ہے ۔ وہ 20جنوری کو امریکی صدر کے عہدے کا حلف لیں گے ۔ سپریم کورٹ نے اپنے مختصر اور بے غیر دستخط والے حکم میں کہا کہ ٹیکساس میں اس طرح سے عدالتی فیصلے میں دلچسپی نہیں دکھائی جس طرح سے دیگر ریاست

کسان ایکتا توڑنا چاہتی ہے سرکار!

نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرانے اور ایم ایس پی کی گارنٹی کی مانگ کو لیکر جاری کسان تحریک رکتی نظر نہیں آرہی ہے حکومت کی حکمت عملی لگتی ہے کسانوں میں پھوٹ ڈال کر تحریک کو ختم کرانا چاہتی ہے کسان آندولن کے لیڈروں اور کھاپ چودھریوں نے مرکزی سرکار پر سنگین الزام لگائے ہیں اس کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت پھوٹ ڈال کر آندولن ختم کرانے کی حکمت عملی بنا رہی ہے ۔ کسانوں کی آواز بلندکر رہے کسان لیڈروں کو دھمکانے کی کوشش ہو رہی ہے ۔ اتحاد کا احساس کرانے کے لئے کھاپ چودھری پیر کے روز کھاپوں کے رویتی مرکزی دفتر گاو¿ں سورم (مظفر نگر)میں پنچایت کریں گے ۔ ادھر سخت سردی میں کسان اتوار کو 18ویں دن بھی سندھوں بارڈر اور یوپی کے غازی پور اور چلاّ بارڈر پر ڈٹے رہے ۔ نروال کھاپ بھرت چودھری بابا رنویر سنگھ منڈیر کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کے اشارے پر مقامی لیڈر کسانوں کی آواز دبانے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں کسی نہ کسی معاملے میں پھنسانے کی دھمکی دیکر چپ کرانے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ آندولن ختم کیا جاسکے ۔اتر پردیش اور ہریانہ میں کئی کسان لیڈروں کو دھمکانے کی اطلاع مل رہی ہے حالانکہ وہ لوگ ان دھمکیوں کو نظر انداز ک

آیوش ڈاکٹروںکو سرجری کی اجازت کے خلاف ڈاکٹر ہڑتال پر !

سینٹر ل کونسل آف انڈین میڈیسن کی جانب سے آیوش ڈاکٹرو ں کو سرجری کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے کے خلاف سی سی آئی ایم نے جمعہ کو دیش بھر میں ہڑتال کی تھی ۔آئی ایم اے کی طرف سے ایمرجنسی اور کووڈ کو چھوڑ کر باقی سبھی علاج سیوائیں بند رہیں گی ۔آئی ایم اے اس فیصلے کو مکسو پیٹھی کاروائی کا نام دے رہا ہے حالانکہ دہلی میں اس کا کوئی خاص اثر دیکھنے کو نہیںملا دہلی میں ڈاکٹروں نے ہاتھوں پر کالی پٹی باندھ کو ناراضگی جتائی ۔اور مظاہرہ کیا اور کسی بھی طرح کی میڈیکل سیوا بند نہیں کی گئی ۔فیڈریشن آف ریزی ڈنٹ ڈاکٹر اسوشیئیشن کے صدر ڈاکٹر سوا جی دیو برمن نے بتایا دہلی کے سبھی اسپتالوں کے ڈاکٹر اس احتجاج میں شامل ہوئے اور یہ اس میڈیکل سروس ٹھپ نہیں کی اس لئے کہ کورونا وبا کے دور میں کسی بھی مریض کو کوئی بھی پریشانی نا آئے لیکن اگر اس فیصلے کو واپس نہیں لیا جاتا تو ڈاکٹروں کو آگے کی حکمت عملی بنانے کے لئے مجبور ہونا پڑے گا ۔آئی ایم اے کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے دیش کی سبھی ریاستوں نے ایمرجنسی اور کووڈسیوائیں چھوڑ کر او پی ڈی و دیگر سیوائیں بند رہیں ۔سی سی آئی ایم کے ڈاکٹر فیصلہ کی مخالفت کرتے ہیں کہ آیور

فیس بک پر چھوٹی کمپنیوں کو کچلنے کا سنگین الزام!

آن لائن سوشل میڈیا پر ایک طرفہ راج قائم کرنے کے لئے فیس بک نے جس طرح مقابلہ ختم کیا اس کے خلاف امریکہ کی فیڈرل کامرس کمیشن اور چالیس سے زیادہ ریاستوں کی طرف سے مقدمات دائر کئے گئے ہیں فیس بک پر یک طرفہ حق بنانے کے لئے اور چھوٹے مقابلے میں شامل کمپنیوں کوکچلنے کے لئے مارکیٹ پاور کے بیجا استعمال کا الزام ہے ۔فیس بک نے مقابلے میں سامنے آرہی کمپنیوں کو غیر اخلاقی طریقے سے اپنا کر معاہدہ کرنے کے لئے مجبور کیا اس سے کئی چھوٹی کمپنیاں تو مقابلے میں کھڑی نا ہو پائیں اس سے ہونے والی ہمارے مقابلوں اور ایجادات کا فائدہ عام شہریوں کو نہیں ملا ۔ایف ٹی سی کا کہنا ہے کہ فیس بک انکورپریٹڈ کے ذریعے واٹس ایپ اور انسٹا گرام کو تحویل میں لینے کا مقصد اس سیکٹر میں مقابلے کو ختم کرنا تھا اس لئے اس ایکوائر منٹ کو ختم کیا جانا چاہیے ۔مطلب یہ ہے کہ اس معاملے کے نیتجے میں فیس بک کو واٹس ایپ اور انسٹاگرام پر اپنا مالکانہ حق چھوڑنا پڑ سکتا ہے ۔مقدموں میں مانگ کی گئی ہے واٹس ایپ اور انسٹا گرام کو فیس بک سے تقسیم کرکے الگ کمپنیاں بنائی جائیں ایسے میں اگر فیس بک مقدمہ میں ہارتا ہے تو اسے یہ دونوں کمپنیاں فروخت کرنی

ان زرعی قوانین سے کھیتی میں کارپوریٹ کا دخل بڑھے گا!

دہلی اور اس کے بارڈر پر بیٹھے کسانوں کو وہاں رہنے دینے اور سپریم کورٹ میں زرعی بلوں کے خلاف داخل اپنی عرضی میں عدالت سے معاملے میں مداخلت کی اپیل کی ہے ۔یہ عرضی بھارتیہ کسان یونین (بھانو گروپ)نے سپریم کورٹ میں دائر کی ہے ۔دراصل عدالت نے پہلے ہی 12اکتوبر کو چھتیس گڑھ کسان کانگریس ،ڈی ایم کے این پی تروچی سوا ، ایم پی منوج جھا سمیت دیگر کی طرف سے داخل عرضی پر عدالت نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہوا ہے ۔زرعی بل کے جواز کوچنوتی دینے والی عرضی پرسپریم کورٹ پہلے سے ہی سماعت کا فیصلہ کرچکی ہے اور اسی عرضی میں بھارتیہ کسان یونین کی جانب سے مداخلت کی درخواست کی گئی ہے ۔بھانو گروپ کی طرف سے داخل عرضی میں کہا گیا ہے زرعی قوانین من مانے ہیں اور یہ غیر آئینی ہیں ۔یہ قانون کسان مخالف ہے ۔نیا زرعی قانون زراعت سیکٹر کو کارپوریٹ کے ہاتھوں میں دینے کی تیاری ہے ۔اس قانون سے ملٹی نیشنل کمپنیوں کو فائدہ ہوگا ۔یہ کمپنیاں بلا کسی روک ٹوک کے زرعی چیزوں کا ایکسپورٹ کریں گی ۔اور کوئی غور خوض کئے بغیر دیکھیں سپریم کورٹ ان عرضیوں پر سماعت کر کیا فیصلہ کرتی ہے ؟ ادھر تحریک چلا رہے کسانوں کا خیال ہے نریندر مودی سر

مرکزمیں مودی سرکار نہیں انبانی ۔اڈانی سرکار ہے !

کسان تحریک دنوں دن اپنی خطرناک شکل اختیا ر کرتی جارہی ہے ابھی تک تو کسان نیتا نشنل ہائیو ے پر بیٹھ کر دہلی کے گھیرا و¿ کررہے تھے اب حکمت عملی بنا کر ریلائنس کے پٹرول پمپ بند کرانے کی حکمت عملی بنائی ہے اسی کے چلتے سونی پت میں گاندھی چوک میں ریلائنس شاپنگ مول پر تالا لگا دیا اور مرکز کے خلاف نعرے بازی کی کسان لیڈروں کا کہنا ہے کہ دیش میں مودی سرکار نہیں بلکہ ریلائنس اور انبانی اڈانی کی سرکار چل رہی ہے انہوں نے دھمی بھرے انداز میں کہا اس تحریک کو کسانوں کی تحریک نہ سمجھیں بلکہ یہ ہر ایک دیش کے شہری ،غریب مزدور کا آندولن ہے آج کہنے کو تو مودی سرکار ہے لیکن یہ سرکار ریلائنس انبانی اڈانی کے اشاروں پر چلتی ہے اور انکی وجہ سے عام آدمی مسلسل پس رہا ہے اور ہمیں ان کے سامان کا بائیکاٹ کرنا چاہئے کسان لیڈروں کا کہنا ہے انہیں سرمایا داروں کو راجیہ سبھا ایم پی بنا دیا جاتا ہے پھر اپنے حساب سے دیش کے قانون کا استعمال کرتے ہیں جو قابل مذمت ہے انہوں نے ہر ایک شہری سے اپیل کی ہے کہ ہمیں ان کے سامان کا استعمال چھوڑ کر دکھا دینا چاہئے کہ ان کے بغیر بھی دیش چل سکتا ہے اور انبانی اڈانی اب کسانوں کے نشانے

تلنگانہ سے حوصلہ افزا بھاجپا کی نظر اب پورے ساو ¿تھ انڈیا پر !

ساو¿تھ انڈیا کی واحد ایک ریاست کرناٹک میں مضبوطی کے ساتھ مضبوط ہونے پر بھی قریب کے تلنگانہ اور آندھرپردیش میں بھاجپا کی کمزوری ہمیشہ سے پارٹی کو ہچکولے دیتی رہی ہے حال ہی میں کچھ ایسا ہورہا ہے پچھلے چھ برسوں میں بھاجپا نے اپنا نظریہ بدلا اور لگن کے سبب نارتھ اور ایسٹ میں چوٹی پر پہونچ گئی وہیں تلنگانہ میں ایک قدم بھی نہیں بڑھ پائی 1999میں بھی پارٹی کے چار ایم پی تھے اور 2019میں بھی چار ہیں ۔ لیکن حیدرآباد میونسل کارپوریشن کے نتیجوں نے یہ بتا دیا ہے کہ اب بھاجپا کی نظر تلنگانہ کے راستے پورے ساو¿تھ انڈیا پر ہے جہاں پنچایت سے لیکر ریاست کے اقتدار تک بھاجپا کی اتنی چمک رہے کہ وہ اپنے آئیڈولوجی کو بڑھا سکے تھے اس وقت سوال اٹھے تھے حیرت ظاہر کی گئی تھی جب ایک ہفتے پہلے بھاجپا صدر جے پی نڈا اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سمیت بڑے نیتا حیدرآباد میونسپل چناو¿ کمپین میں اتر گئے تھے بھاجپا نے سبھی پارٹیوں کے سامنے لیڈر شپ کی حکمت عملی کا بڑا سوال کھڑا کردیا ہے یہ پھر سے سمجھا دیا ہے کہ سیاسی پارٹی کے سینئر لیڈر شپ کو بھی نیچے تک جانے اور ورکروں کے ساتھ کھڑاہونے

جب دیکھو اڈا،نڈا ،پھڈا،چڈا،بنگال چلے آتے ہیں !

مغربی بنگال میں باقاعدہ بازی یعنی اسمبلی چناو¿کی تاریخوں کا ابھی اعلان نہیں ہوا لیکن اس سے پہلے ہی چناوی سطرنج کی بسات بچھ چکی ہے اور دونوں بڑے کھلاڑیوں ترنمول کانگریس اور بی جے پی نے اپنی اپنی چالیں بھی شروع کردیں ہیں ریاست میں اسمبلی کی 294میں سے 200سیٹیں جیتنے کا مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا دعوی جنوری میں شہریت ترمیم قانون نافذ کرنے کا کیلاش وجے ورگیہ کا دعویٰ ،مغربی بنگال میں قانون و نظم پوری طرح بگڑنے اور جمہوریت ختم ہونے کے بی جے پی لیڈروں کے دعوے ہوں یا بی جے پی صدر جے پی نڈا کے کوکلکتہ دورے کے وقت ان کو کالے جھنڈے دکھانے اور ان کے قافلے پر پتھراو¿ یہ سب اسی شطرنجی چالوں کا حصہ بتایا جارہے ہیں ۔ سی اے اے کے مسئلے پر جہاں گھمسان شروع ہوگیا ہے وہیں جے پی نڈا کے قافلے پر پتھراو¿ کے مسئلے پر مرکز اور ممتا سرکار آمنے سامنے آگئے ہیں ۔ مغربی بنگال میں بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان جاری سیاسی دنوں دن تیز ہوتی جارہی ہے۔اور دونوں نیتاو¿ں میں زبانی جنگ خوب چلی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پتھراو¿ کے واقع کو بی جے پی کا ناٹک کہا اور ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے سب کے سب یہاں جمے ہوئے

دہلی کو دہلانے کی بڑی سازش ناکام !

راجدھانی دہلی کی سرحد پر جاری کسان تحریک کے درمیان دہلی پولس کے اسپیشل سیل نے پیر کو پاکستانی خفیہ ایجسنی آئی ایس آئی ،دہشت گروپ ہسب المجاہدین اور خالستان کی بڑی سازش کا انکشاف کیا ہے پولس نے پیر کی صبح مشرقی دہلی کے رمیش پارک میں مونڈ بھیڑ کے بعد پانچ مشتبہ دہشت گرد کو گرفتار کیا ہے ان میں سے دو پنجاب اور تین جموں کشمیر کے رہنے والے ہیں ۔ پنجابی باشندہ دونوں مشتبہ آئی ایس آئی اور خالستان گروپ کے اشارے پر دہلی میں آر ایس ایس کے لیڈروں کو مارنے آئے تھے جبکہ کشمیری ان دونوں کو نائیکو دہشت گردی کے ذریعے پیسہ دینے آئے تھے خالستان حمایتی مشتبہ ان افراد نے ہی شہری میڈل ونر بلوندر سنگھ سندھو کے قتل میں اہم رول اد ا کیا تھا اسپیشل سیل کے پولس ڈپٹی کمشنر پرمود سنگھ کشواہا نے بتایا کہ ٹیم کو خبر ملی تھی کی خالستانی سکھ بھکاری لال نے پنجاب سے مبینہ دہشت گرد و شارپ سوٹر دہلی بھیجے ہیں یہ کشمیری آتنکی شارپ سوٹروں کو پیسے کے لئے نقدی و ہیروئن سونپیں گے قریب 3716کروڑ روپئے کی ہیروئن بیچ کر پیسے کا دہشت گردانہ سرگرمیوں میں استعمال کیا جائے گا صبح قریب پونے سات بجے اسپیشل ٹیم نے ان مشتبہ افراد کو رکنے

نہ تم مانو ،نہ ہم تو بات کیسے بنے گی ؟

نئے زرعی قوانین کی مخالفت کررہے کسانوں اور مرکزی سرکار کے درمیان ٹکراو ٹالنے کا کوئی راستہ فی الحال نکلتا نہیں دکھائی دے رہا ہے ۔ بدھوار کو مرکزی سرکار کے ذریعے پرستا و ملنے کے بعد چالیس سے زیادہ کسانوں کے لیڈروں کی میٹنگ ہوئی اس میں اتفاق رائے سے سبھی نے مرکزی حکومت کی تجاویز کو مسترد کردیا خبر ملتے ہی مرکزی وزیر زراعت نریندر تومر وزیر داخلہ امت شاہ سے ملنے چلے گئے کیونکہ تجاویز کو مسترد کرنے کے بعد کسانوں نے شام میں احتجاج تیز کرنے کی دھمکی کا اعلان کردیا انہوں نے اب ایک نئی بات احتجاج میں جوڑ دی ہے انہوں نے کہا کہ امبانی ،اڈانی کے سامان کا بائیکاٹ کریں گے اور دیش بھر میں دھرنے دیں گے بھاجپائیوں کا گھیراو¿ کریں گے ۔ دوسری طرف کیبنیٹ کی میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاویڈکر نے کہا کہ ایم ایس پی اے پی ایم سی دونوں برقرار رہیں گے ویسے راجستھا ن بلدیاتی چناو¿ کے نتائج نے بتادیا ہے کہ کسان زرعی قوانین کے حق میں ہیں ۔ وہیں وزیر صارفین امور راو¿ صاحب دانوے نے کہا کہ چین اور پاکستان نے سی اے اے کے نام پر پہلے مسلمانوں کو اکسایا اور اب وہ کسانوں کو اکسا رہے ہیں ۔مرکزی حکوم

لگتا ہے سرکار مہنگائی بڑھانا چاہتی ہے ؟

پیٹرول کے دام دو سال میں سب سے اونچائی سطح پر پہونچ گئے ہیں ۔رزرو بینک آف انڈیا نے پچھلے دنوں بینک سوشروں میں کوئی تبدیلی نا کرتے ہوئے یہ ظاہر کر دیا کہ وہ بڑھتی مہنگائی کو روکنے کے حق میں نہیں ہے اور اب تیل کمپنیوں کے ذریعے مسلسل بڑھتے دام یہ بتا رہے ہیں مرکزی حکومت بھی مہنگائی کے تئیں سنجیدہ نہیں ہے تبھی تو مسلسل پٹرول ڈیزل کے دام بڑھتے جا رہے ہیں دہلی میں پٹرول کے دام 83.71فی لیٹر ہو گئے ہیں ۔انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق ڈیز ل کے دام بھی 73.87روپے فی لیٹر ہو گئے ہیں ۔دو سال کی ریکارڈ قیمت پر بک رہے پٹرول ڈیزل اور مہنگے ہو سکتے ہیں ۔اگر مرکز یا ریاستی حکومتوں نے پٹرول ڈیزل پر ٹیکس کم نہیں کیا تو اگلے دو مہینوں مین اس کی قیمت سو روپے فی لیٹر کے پار چلی جائیگی اس کی وجہ بین الاقوامی سطح پر کچے تیل کے بھاو¿ میں تیزی آرہی ہے ۔اکتوبر میں تیل کی اوسط قیمت 35.79ڈالر فی بیرل تھی جو بڑھ کر 45.34ڈالر فی بیرل ہو گئی ۔کیڈیا کے ایڈوائزی ڈائرکٹر کہتے ہیں کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کچے تیل کی پیداوار بڑھانے کے لئے حوصلہ افزائی کررکھی ہے اس وقت امریکہ کچے تیل کے اصل در آمد کی وجہ سے یہ تیل اہمیت

سپریم کورٹ نے ارنب گوسوامی کی عرضی خارج کر دی !

سپریم کورٹ نے رپبلک ٹی وی کی اس عرضی پر پیر کو سماعت سے انکار کردیا جس میں میڈیا نیٹ ورک نے اپنے گروپ کے ملازمین کو مہاراشٹر میں درج مقدموں سے تحفظ فراہم کرنے کی درخواست لگائی تھی ۔عرضی جسٹس دھنن جے یشونت چندرچور سربراہی والی بنچ کے سامنے یہ عرضی آئی تھی جس میں کہا گیا تھا جس میں فریادی ایک وی آئی پی شخص ہے ۔جسٹس چندرچور نے آر جی آو¿ٹ لوک میڈیا کے وکیل ملین ساٹھے سے کہا کہ آپ چاہتے ہیں مہاراشٹر پولیس آپ کے کسی بھی ملازم کو گرفتار نا کرے آپ یہ بھی چاہتے ہیں کہ معاملے کی سماعت کو سی بی آئی کے سپر د کر دیں بہتر ہوگا کہ آپ عرضی واپس لیں اس پر وکیل ساٹھے نے کہا وہ چاہتے ہیں کہ مہاراشٹر پولیس کو ان کے میڈیا نیٹ ورک کے چیف ایڈیٹر ارنب گوسوامی اور ملازمین پر ایکشن کرنے سے روکا جاسکے ۔ساٹھے سے کہا آپ نے تمام راحتوں کی مانگ کی ہے یہ سب ایک عرضی کے ذریعے نہیں ہوسکتا ۔اس پر ساٹھے نے کہا کہ وہ اپنی عرضی واپس لے لیں گے بتا دیں ممبئی پولیس نے مبینہ ٹی آر پی گھٹالے کے سلسلے میں مقدمہ درج کیا تھا عدالت نے عرضی واپس لینے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ وہ مناسب قانون کے تحت مناسب طریقہ استعمال کر سکتے ہیں ۔

چین سے آئے کوروناکے خاتمے کی شروعات!

آخر کار اس منہوس بیماری کورونا وائرس سے نجات پانے کا وقت قریب آگیا ہے ۔مہینوں سے انتظار کی گھڑی اب قریب آرہی ہے برطانیہ میں 90سال کی نارتھ آئر لینڈ کی ایک خاتون کو امریکی کمپنی کافائزر بنایاگیا ہے ۔پہلا کورونا ٹیکا لگائے جانے کے ساتھ ہی اب یہ امید زیادہ روشن ہو گئی ہے کہ سال ختم ہونے سے پہلے کچھ اور ملکوں میں یہ کورونا ویکسین انجیکشن دستیاب ہوگا ۔کورونا کا ٹیکہ ایجاد کرنے کو لیکر دنیا کے کئی ملکوں میں دوڑ لگی ہے اور بھار ت سمیت کچھ دیش اس کے کافی قریب پہونچ چکے ہیں سنٹرل بریٹین کے کونٹری میں واقع یونیورسٹی ہاسپٹل میں مائیگریٹ کینن نام کی خاتون کو یہ ٹیکہ لگایا گیا انہوں نے کہا وہ بہت اپنے آپ کو قابل فخر محسوس کرررہی ہیں ۔کورونا نے لوگوں کو یہ ویکسین ٹیکہ لگوانے کے لئے حوصلہ دیا ہے اگر 90سال کی عمر میں میں اس دوا کا ٹیکہ لگوا سکتی ہوں تو باقی لوگ کیوں نہیں برطانیہ میں 80برس سے زیادہ لوگوں اور ہیلتھ کئیر میں لگے ملازمین کو پہلے یہ دوا دینے کا فیصلہ لیا گیا ۔اس اسکیم کے تحت ان لوگوں کو پہلے محفوظ کیا جارہا ہے جنہیں اس وبا سے زیادہ خطرہ ہو سکتا ہے ۔برطانیہ پہلا دیش ہے جس نے فائزر کے ذریعے

سیمی کا دہشت گرد دانش عبداللہ!

حکومت ہند کے زریعے سال 2001میںاسلامک مومنٹ (سیمی )ممنوع قرار دیئے جانے کے بعد سے ہی فرار چل رہے تنظیم کے اہم ممبر اسلامک مومنٹ ہندی میگزین کے چیف ایڈیٹر عبداللہ دانش کو کافی تلاش کے بعد آخر کار دہلی پولس کی اسپیشل سیل کی ٹیم نے اوکھلا اسمبلی حلقے کے ذاکر نگر علاقے سے دبوچ لیا ہے اس کی پہچان 58سالہ عبداللہ دانش کے طور پر کی گئی ۔ اس پر الزام ہے کہ وہ ممنوعہ تنظیم سیمی کو نئے نام سے لانچ کرنے کی تیاری میں لگے تھے ممبئی آحمدآباد سلسلہ وار دھماکوں کے گناہ گار دہشت گردوں سے جیل میں مسلسل رابطہ بنائے ہوئے تھے دانش بنیادی طور پر یوپی کے علی گڑھ کے دودھ پور گاو¿ں کا باشندہ ہے پولس نے ملزم کو ایک خفیہ اطلاع کی بنیاد پر سنیچر کے روز جال بچھا کر گرفتار کیا وہ 19سال سے فرار تھا اسپیشل سیل کے ڈی سی پی پرمود سنگھ کشواہا نے بتایا ملزم عبداللہ دانش ور دیش دشمنی کا مقدمہ درج ہونے کے علاوہ دہلی و دیش ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام ہیں پولس کو تب سے ہی تلاش تھی کافی عرشے تک فرار رہنے کی وجہ سے اسے 2002میں مفرور قرار دے دیا گیا تھا۔ ملزم پچھلے پچیس برسوں سے کئی مسلم لڑکوں کا برین واش کروا کر ا