اشاعتیں

دسمبر 8, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

یہ ہیں دنیا کی سب سے کم عمر والی وزیر اعظم

فن لینڈ کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی نیتا سب سے کم عمر کی وزیر اعظم بن گئی ہیں 34سالہ وزیر ٹرانسپورٹ صنا مرین اتوار کو ہیلن سکی میں دیش کی وزیر اعظم چنی گئی ہیں وہ دیش کی نہیں دنیا کی سب سے نوجوان وزیر اعظم ہیں مریم سے پہلے یوکرین کی وزیر اعظم گیلکسی ہونا معروک کی عمر 35برس ہے اپنی عمر سے متعلق سوالوں کے جواب میں فن لینڈ کی نئی وزیر اعظم مرین کہتی ہیں کہ میں نے کبھی اپنی عمر یا خاتون ہونے کے بارے میں کبھی فکر نہیں کی میں کچھ وجوہات سے سیاست میں آئی اور ان چیزوں کے لئے ہم نے ووٹروں کا بھروسہ جیتا صنا 16نومبر1985کو فن لینڈ میں پیدا ہوئی تھیں ۔مرین ہم جنس والے پارٹنر کی اولاد ہیں سال 2012میں ایڈمنسٹریٹو سائنس میں ٹیمپیر یونیورسٹی سے اعلیٰ ڈگری حاصل کی ۔27سال کی عمر میں ہی ٹیف پیر مونسپل کونسل کی چیف بن گئیں ۔جون 2019میں سرکار میں وہ ٹرانسپورٹ و مواصلات وزیر رہیں صنا کو وزیر اعظم اینٹی رینا کے استعفی کے بعد سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے وزیر اعظم کے عہدے کے لئے چنا ہے وہ پانچ پارٹیوں کے لیفٹ اور سینٹرل اتحاد کی قیادت کر رہی ہیں ان سبھی پارٹیوں کی اتفاق سے صدر خواتین ہی ہیں ۔دیش میں ڈاک ہڑتال سے

روس پر چار سال کےلئے پابندی ،اولمپک سے باہر

ورلڈ اینڈی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا)نے ڈوپنگ(نشہ)سے متعلق بے قاعدگیوں کے چلتے پیر کو روس کے خلاف سخت فیصلہ لیتے ہوئے اس پر چار سال کے لئے پابندی لگا دی ہے ۔اس فیصلے پر کھیل دنیا حیرت زدہ ہے ۔ڈوپنگ کا مسئلہ ہر جگہ سنگین مسئلہ ہے اس حقیقت سے کوئی دیش ،کھیل انجمن اور کھلاڑی انکار نہیں کر سکتے کہ ڈوپنگ سے بالکل علیحدہ ہے جب سے کھیل میں پیسہ اور رسوخ بڑھا ہے تب سے طاقتور داواﺅں یا ممنوعہ منشیات کے استعمال کرنے کا چلن بھی اتنی تیزی سے پروان چڑھا ہے ۔وارڈا کی پابندی کا مطلب ہے کہ اگلے سال ٹوکیو اور چار سال بعد بیجنگ میں ہونے والے اولمپک اور 2022میں قطر میں منعقد ہونے والے فیفا ورلڈ کپ فٹبال جیسے اہم ترین کھیل مقابلوں میں روس حصہ نہیں لے سکے گا ۔البتہ ڈوپنگ کی آنکھ سے دور رہے اس کے شخصی طور پر اولمپک کے علیحدہ سے پلیر کی شکل میں حصہ لے سکتے ہیں ،لیکن وہاں نہ تو روس کا جھنڈا لہرا یا جائے گا اور نہ ہی قومی ترانہ ہوگا کہہ سکتے ہیں کہ ڈوپنگ کھیلوں میں کامیابی کا دوسرا نام بن چکا ہے روس کی بات کریں تو یہاں کے کھلاڑی ڈوپنگ سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں خود واڈا نے نومبر 2015میں مانا تھا کہ روس میں ڈوپ کا زب

انٹرنیشنل میڈیا میں حیدرآبا انکاﺅنٹر چھایا!

حیدرآباد انکاﺅنٹر کی خبر کو انٹرنیشنل میڈیا نے خاصی اہمیت دی ہے امریکہ سے لے کر برطانیہ تک زیادہ تر مقامات پر میڈیانے اس کارروائی کو ملی ہندوستانی حمایت کو اجاگر کرنے پر خاص توجہ دینے کے ساتھ ہی غیر عدلیہ موت کی سزا دینے کے بڑھتے واقعات پر دنیا کی توجہ کھینچنے کی کوشش کی ہے ۔واشنگٹن پوس نے ایک مفصل رپورٹ میں کہا ہے کہ چاروں ملزمان کی موت نے لڑکیوں و عورتوں کے خلاف گھناونے جرائم کی سریز میں پھنسے دیش کے کچھ حصوں میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے ۔لیکن رضاکاروں اور وکیلوں نے کہا ہے کہ ان مڈبھیڑوں نے زیادہ تر قتلوں کے زخم کو اور گہرا کر دیا ہے ۔رپورٹ میں آگے بتایا گیا ہے کہ مشتبہ ملزمان کی پولس کے ذریعہ کئے گئے قتل میں اتنے بھاری ہیں کہ ان کی اپنی تشریح کیا ہے کچھ واقعات کو انکاﺅکنٹر کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس میں شامل افسر عام طور پر اسے سیلف ڈیفنس میں اُٹھایا گیا قدم ہونے کا دعوی کرتے ہیں لیکن سماجی رضاکاروں کا کہنا ہے کہ پولس عموماََ افسران کو عام معافی کا فائدہ ملتا ہے اور انہیں قتلوں میں پوری جانچ کی کارروائی پر تعمیل نہیں کی جاتی سی این این نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ عورت کے جلے ہوئے جس

شہریت ترمیمی بل کی چوطرفہ مخالفت

لوک سبھا میں پہلے ہی پاس ہونے کے بعد بدھوار کی رات شہریت ترمیمی بل 2019راجیہ سبھا میں 125-105ووٹوں سے پاس ہو گیا بے شک دونوں ایوانوں سے پاس ہو گیا ہو لیکن اس کا پارلیمنٹ میں اور اس کے باہر جم کر مخالفت ہو رہی ہے نمبروں کی طاقت سے پاس ہوئے اس بل کو زمینی حقیقت بننے سے پہلے لگتا ہے کہ مودی سرکار کو اس پر عمل کے لئے لمبا سفر طے کرنا ہوگا ۔صدر جمہوریہ کی جانب سے منظور ہونے سے پہلے ہی اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کی تیاری ہو چکی ہے ،بین الا اقوامی مذہبی آزادی پر امریکہ سے فیڈرل کمیشن نے کہا کہ شہریت ترمیمی بل غلط سمت میں بڑھایا گیا ہے اور یہ خطرناک قدم ہے اگر یہ بھارت کے پارلیمنٹ میں پاس ہوتا ہے تو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور کچھ دیگر ہندوستانی لیڈروں پر پابندی لگائی جا سکتی ہے ۔اِدھر پاکستان نے بھی بل کو ایک دوررس نقصان اور جانبدارانہ بتایا ۔اور اسے نئی دہلی کا پڑوسی ملکوں کے معاملوں میں دخل کے لئے افسوسناک ارادہ بتایا جبکہ بھارت نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ۔شمال مشرقی ریاستوں میں اس بل کی سب سے زیادہ اورمنظم طریقے پر احتجاج ہو رہا ہے ۔ان ریاستوں کی اصل جنتا نہیں چاہتی کہ وہاں باہر س

فاسٹ ٹریک کورٹ اصل میں کتنی فاسٹ؟

اناﺅ میںآبروریز ی متاثرہ کی موت کے بعد یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی نے اعلان کیا ہے کہ مقدمے کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں مجرموں پر مقدمہ چلا کر سخت سزا دلائی جاے گی جب بھی کوئی آبروریزی کی گھناونی واردات ہوتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ معاملے کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں چلایا جائے گا لیکن کسی نے یہ جاننے کی کبھی جاننے کی کوشش نہیں کی ہے کہ ان فاسٹ ٹریک عدالتوں کا حال کیا ہے ؟کیا یہ صحیح معنوں میں جرائم پیشہ کو جلد سزا دلوا پائی ہیں ؟ریپ جیسے معاملوں کے لئے بنی فاسٹ ٹریک کتنی فاسٹ ہے؟چودہ اگست 2004کو سنیچر کا دن وہ تھا جب فد فعلی اور آبروریزی کے قصوروار دھننجے چٹرجی کو مغربی بنگال کی علی پور سینٹرل جیل میں پھانسی پر لٹکایا گیا دھننجے وہ آخری درندہ تھا جسے بد فعلی اور قتل میں پھانسی ہوئی اس سے بعد آج تک پندرہ برسوں میں کوئی بھی بد فعلی کے ملزم کو اب تک پھانسی کے پھندے پر نہیں پہنچا پائے ۔یہ تب ہے جب کہ ہر سال ایسے معاملوں میں پھانسی کی سزا سنائی جاتی ہے اس کے بعد فاسٹ ٹریک عدالت میں فیصلے کے بعد بھی لمبی قانونی کارروائی کی آڑ لے کر جنسی مجرم پھانسی کی سزا سے بچتے رہے ہیں دیش میں تقریبا426قیدی ہیں جن کو پھانس

ہندوﺅں کا ووٹ پانے کے لئے برطانوی لیڈر مندروں کی شرن میں!

25سال کے لڑکوں کو مفت بس سفر ،سبھی کو مفت انٹرنیٹ ،چھ سال تک اعلیٰ تعلیم مفت جیسے لبھاونے وعدے تمل ناڈو ،بہار،یا یوپی کے کسی امیدوار کے نہیں بلکہ برطانیہ کی 120سال پرانی جماعت لیبر پارٹی کے ہیں ،وہیں گزشتہ دس سال تک اقتدار پر قابض کنزرویٹیو پارٹی ان کا مقابلہ سب سے بڑے اشو برگزیٹ سے کر رہی ہے جس کے تحت برطانیہ کو یورپی یونین سے الگ ہونا ہے ۔برطانیہ کے انتخابات میں پہلی بار ایسا دیکھنے کو مل رہا ہے جب وہاں کی بڑی پارٹیاں ہندوستانی اور ہندو شناخت کے نام پر تارکین وطن ہندوستانیوں کو اپنی طرف راغب کرنے میں لگی ہیں ۔اس کی مثال اس وقت دیکھنے کو ملی جب کنزریوٹو پارٹی کے امیدوار اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانس لندن کے مشہور مندر میں درشن کے لئے پہنچے ،سوامی نارائن مند رمیں جانسن کے ساتھ ان کی 31سالہ گرل فرینڈر کیری سایمنڈس بھی تھیں ،کیری چمکیلے گلابی رنگ سلک ساڑی ساڑی پہنے ہوئی تھیں بورس تلک لگائے ہوئے تھے اور مالا بھی پہنے ہوئے تھے درشن کے بعد انہوںنے اپوزیشن لیڈر پارٹی پر کشمیر کو لے کر تنقید کی اور الزام لگایا کہ لیبر پارٹی برطانیہ میں بھارت مخالف نظریہ کو ہوا دے رہی ہے لیکن ہم ایسا نہیں

دررناک:تابوت کی طرح بنی یہ عمارت لاکشیہ گرہ

راجدھانی دہلی کی اناج منڈی میں ایک چار منزلہ عمارت میں آگ لگنے سے 43لوگوں کی موت انتہائی تکلیف دہ حادثہ میں ہوئی یہ حادثہ ایک مرتبہ پھر یہ دکھاتا ہے کہ دہلی میں کئی عمارتیں تابوت کی طرح لاکشیہ گرہ بنی ہوئی ہیں ۔چھت کا بند دروازہ ،پیچھے کا زینہ بند پوری عمارت میں پلاسٹک کے سامان کا ڈھیر اور گنجان گلی کے چلتے اناج منڈی کی یہ عمارت لاکشیہ گرہ بن گئی ،تنگ گلیوں میں بجلی کے تاروں کے مکڑ جال ہونے کے سبب اناج منڈی کے اس کارخانے کو موت کے چیمبر میں تبدیل کر دیا تنگ عمارت ہونے کی وجہ سے ہوا کا گزر اور آگ سے بچاﺅ کے انتظام نہ ہونے سے حالت یہ ہوئی مگر آگ میں پھنسے لوگوں کو بچانے فائر کرمچاری پہنچے تو ضرور لیکن انہیں راستہ نہیں مل پایا ۔بڑی مشقت کے بعد فائر ملازمین کو گرل کاٹ کر عمارت میں گھسنا پڑا تب تک کئی لوگوں کا دم گھٹ چکا تھا تحقیقات سے پتہ چلا کہ محکمہ فائر سے این او سی سے لے کر فیکٹری لائسئنس تک بے ضابطہ کی پائی گئی ۔اس علاقہ میں پہلے اناج منڈی تھی لیکن وقت کے ساتھ کاروبار بند ہوگیا چھ سو مربہ گز زمین کے پلاٹ پر بنی عمارت کے تین پارٹنر ہیں چاروں منزلوں پر سو سے زیادہ لوگ رہتے تھے پوری عم

سی اے بی بل :کیوں چھڑاہے تنازعہ؟

مرکزی کیبنٹ کی جانب سے شہریت ترمیمی بل کو منظوری دینے کے بعد اس پر بحث چھڑ جانا فطری ہی ہے کیونکہ کئی اپوزیشن پارٹیوں میں پہلے سے ہی اس بل پر اختلاف تھا مودی سرکار نے یہ بل اب لوک سبھا پیش کر دیا اور رات بارہ بج کے دس منٹ پر لمبی بحث کے بعد 88کے مقابلے 311ووٹ سے پاس کر دیا لوک سبھا میں تو این ڈی اے کی اکثریت ہونے کی وجہ سے پاس ہو گیا ہے لیکین این ڈی اے سے الگ کچھ پارٹیوں کی اس بل پر خاموشی کو دیکھتے ہوئے راجیہ سبھا میں بھی اس بل کے پاس ہونے میں کوئی اڑچن نہیں ہوگی ۔شہریت قانون ترمیم بل کا مقصد پاکستان ،بنگلہ دیش اور افغانستان سے پناہ گزینوں کی شکل میں بھارت آئے غیر مسلم لوگوں کو شہریت دینا ہے حالانکہ اس بل کے سبھی پہلوﺅں کو ابھی پوری طرح سامنے نہیں لایا گیا ہے لیکن اسے لے کر اپوزیشن پارٹیاں سرکار پر اس لئے حملہ آور ہیں کہ وہ اس کے ذریعہ مسلم اقلتیوں پر اپنی پہنچ بنانے کی کوشش میں لگی ہیں اسی اختلاف کے سبب مودی سرکار کے پہلے عہد میں اس بل کو پارلیمنٹ سے منظوری نہیں مل پائی تھی شہریت ترمیمی بل یہ کہتا ہے کہ پڑوسی ملکوں خاص کر پاکستان ،افغانستان اور خاص کر بنگلہ دیش سے آئے اقلیتی فرقوں

نربھیا کانڈ کے قصورواروں کو 16دسمبر سے پہلے پھانسی دو

اپنی بھوک ہڑتال کے کئی دن گزرنے کے بعد دہلی مہیلا کمیشن کی چیر پرسن سواتی مالیوال نے صدر جمہوری کو خط لکھ کر 16دسمبر 2012گینگ ریپ کی شکار ہوئی نربھیا کے قصورواروں کو اس سال سولہ دسمبر سے پہلے پھانسی دینے کی اپیل کی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کا کوئی خاتمہ دکھائی نہیں دے رہا ہے ۔اور نربھیا کے لے انصاف کاانتظار جاری ہے ۔صدر سے اپیل کی کہ وہ رحم کی عرضیوں کو فورا خارج کریں اور یقینی کیا جائے کہ وہ قصورواروں کو 16دسمبر آنے سے پہلے پھانسی دے دی جائے ہم ان کی مانگ کی پوری ہمایت کرتے ہیں ۔اور دیش کی بھی یہی مانگ ہے وزارت داخلہ نے رحم کی عرضی خارج کرکے صدر جمہوریہ کو بھیج دی ہے ،امید کی جاتی ہے کہ اگلے دو تین دنوں میں صدر ان قصوواروں کی پھانسی کا راستہ کھول دیں گے تہاڑ جیل کو صدر کے فیصلے کا انتظار ہے ۔رحم کی عرضی خارج ہوتے ہی تہاڑ میں بند چاروں قصورواروں کو جلد سے جلد پھانسی ہو سکتی ہے ۔پھانسی دینے کے لئے باہر سے 25ہزار روپئے بھیج کر جلاد کو بلانے کی تیاری ہے تہاڑ جیل میں پھانسی دینے کے لئے کوئی جلاد نہیں ہے جب افضل گرو کو پھانسی دی گئی تھی تو اس کے لے کوئی جلادنہیں ملا تھا تب جیل کے ح

مجھے بچا لو میں مرنا نہیں چاہتی،کوئی ملزم نہ بچے

لال آنکھیں ،آنسو بھرے ہوئے صفدر جنگ اسپتال کے برم ڈیپارٹمینٹ کے آئی سی یو کے باہر ماں جب بیٹی کو دیکھ کر آئی تو وہ اپنے آنسو نہیں روک پائی بیٹے کو کہتی ہے کہ وہ ٹھیک نہیں ہے بول بھی نہیں پا رہی ہے ،میری بیٹی کو کیا ہوگیا؟بھائی نے ماں کو تسلی کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ میری بہن بہت ہمت والی ہے ،اس حالت میں بھی وہ ہم سے یہی کہہ رہی ہے کہ کوئی بچنا نہیں چاہیے ۔بد فعلی کے کیس واپس لینے سے انکار کرنے پر مٹی کا تیل ڈال کر جلائی گئی بیٹی کی جمعہ کی رات 11:40پر موت ہوگئی 43گھنٹے تک اس نے زندگی کے لئے جنگ لڑی مگر ہار گئی ۔95فیصدی تک جل چکی متاثرہ جمعہ کو صبح سویرے قریب 4:30پر 25سالہ لڑکی بد فعلی کے معاملے میں عدالت میں اپنے معاملے کی سماعت کے لئے بریلی جا رہی تھی ،راستے میں چھ دن پہلے ہی ضمانت پر چھوٹا بد فعلی کا اہم ملزم شیوم ترویدی ملا اس نے لڑکی کو شادی کا جھانسہ دے کر لال گنج میں رکھا ہوا تھا اس نے دوست شبھم کے ساتھ بد فعلی کی اور اس ویڈیو بنا کر بلیک میل کرتے رہے شادی کا اقرار نامہ بھی کیا لیکن شادی نہیں کی۔شیوم اور شبھم اسی کیس میں نو مہینے رائے بریلی جیل میں رہ کر تیس نومبر کو چھوٹا تھا

حیدرآبادآبروریزی فیصلہ آن دی اسپاٹ ہوا

جمعہ کی صبح جب میں سو کر اُٹھا تو خبر دیکھی کہ صبح اندھیرے میں حیدرآباد پولس نے سرخیوں میں چھائے ریپ کانڈ کے چاروں ملزمان کو انکاونٹر میں مار گرایا تو میرا دل میں پہلا رد عمل تھا شاباش،حیدرآباد پولس اپنے نہ صرف مہیلا متاثرہ کی آتما کو شانتی دی بلکہ پورے دیش میں آبروریزیوں کو سخت پیغام دیا ،کہ اب آپ کو اپنی حیوانگی کا فورا نتیجہ ملے گا ۔پولس نے چاروں ملزمان کو بھاگتے وقت ہی اُسی جگہ مار گرایا جہاں انہوںنے ویٹنری ڈاکٹر کے ساتھ درندگی کی تھی ،تلنگانہ پولس کے اے ڈی جی لاءاینڈ آرڈر نے بتایا کہ صبح تین بجے جب پولس والے چاروں ملزمان کو کرائم سین کی جانکاری لینے کے لے موقعہ واردات پر لے گئی تو پولس کے ہاتھوں سے ریوارلور چھین کر بھاگنے لگے تبھی پولس نے انکاﺅنٹر کر چاروں ملزمان کو مار گرایا تلنگانہ پولس کو لاکھ لاکھ بندھائی ۔اب ہمارے سامنے دہلی کا نربھیہ کیس بھی ہے جس میں سزا ہوئے سات سال گزر چکے ہیں اور آج تک قانونی داﺅں پیچ کے سبب پھانسی نہیں ہو پائی ۔ریررسٹ آف ریر کرائم کرنے والوں کا یہی حشر ہونا چاہیے دنیا کے کئی ملکوں میں فورا موت کی سزا پر عمل ہو جاتا ہے نہ کوئی اپیل نہ دلیل نہ وکیل ہاتھ

جیل سے باہر آتے ہی چدمبرم کا سرکار پر حملہ

ایک د ن پہلے ہی 106دن تہاڑ جیل میں کاٹنے کے بعد باہر نکلتے ہی سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے مودی حکومت پر جم کر نکتہ چینی کرنے میں ذرا بھی دیر نہیں لگائی ،باقاعدہ پریس کانفرنس کر سرکار کو اڑے ہاتھوں لیا ،چدمبرم پر کانگریس کی تعریف کرنا یا اسے سرکار کے خلاف کامیابی کی شکل میں پیش کرنے کی کوشش یہ غیر متوقعی نہیں ہے حالانکہ یہ ضمانت ہے کہ الزام سے نجات نہیں ضمانت کے بارے میں سپریم کورٹ نے صاف کہا کہ مقدمہ کے سلسلے میں اپنے یا معاون ملزمان کے بارے میں نہ کوئی بیان دیں گے یا انٹریو دیں گے چدمبرم نے کہا کہ کمزور ہوتی معیشت کی کوئی فکر نہیں ہے پیاز کے دام سو کے پار ہو گئے ہیں وزیر اعظم ہر طرح کے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں بازی گیری کرنے اور جھانسہ دینے کا کام انہوںنے اپنے وزراءپر چھوڑ دیا ہے ،نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسی غلطی اور ہٹ دھرمی سے دیش کی معیشت بد حال ہو گئی ہے جموں و کشمیر کے سوال پر چدمبرم نے کہا کہ میں نے بدھوار کی رات آٹھ بجے آزادی کی ہوا میں سانس لی ہے میرا پہلا نظریہ اور پراتھنا کشمیر وادی میں 75لاکھ لوگوں کے لئے تھی انہوںنے کہا کہ مودی سرکار نے اچھے دن کا وعدہ کیا تھا پچھلے چ