سشیل کمارشندے کو آتنکیوں کی سلامی
اسے اچھا اشارہ نہیں مانا جاسکتا کہ شری سشیل کمارشندے کے وزارت داخلہ سنبھالتے ہی پنے میں دھماکے ہوگئے۔ بطور وزیر بجلی بلیک آؤٹ ہوا تو بطور وزیر داخلہ دھماکے۔ خود شری شندے نے وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالا کہ انہیں اندرونی سلامتی کی ذمہ داری قابلیت کی بنیاد پر نہیں بلکہ ایک دلت ہونے کے سبب دی گئی ہے۔ ویسے بھی مرکزی وزیر بجلی اور مہاراشٹر کے وزیر اعلی کی شکل میں ان کی کارکردگی اوسطاً نیچے رہی ہے۔ پنے میں بدھوار کی شام سلسلہ وار چار دھماکے ہوئے ان کی طاقت کم تھی۔ان دھماکوں می دو افراد زخمی ہوئے۔ سبھی دھماکے ایک کلو میٹر کے دائرے میں ہوئے۔ شہر کے درمیان مصرف سڑک جنگلی مہاراج روڈ پر یہ دھماکے ایک کے بعد ایک شام 7:27 سے8:15 کے درمیان ہوئے۔ واردات پر پولیس کو بیٹری اور تار بھی ملے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ بال گندھرو تھیٹر کے پاس بموں کو لے جارہا ایک شخص دھماکے میں زخمی ہوگئے۔ دیا نند پاٹل نام کے اس شخص سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ دھماکوں کی ابھی تک کسی نے ذمہ داری نہیں لی ہے۔ آخر اس دھماکے کے پیچھے کون ہیں اور ان کا مقصد کیا تھا؟ پیٹنٹ اور طریقہ ایک تنظیم کی طرف اشارہ کرتا ہے جسے ایسے دھماکے کرنے م...