اشاعتیں

جنوری 23, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

وارننگ!

اگر آپ ویکسین کی بوسٹر ڈوز لینے کی جلدی ہے تو ہوشیار رہیں ورنہ آپ دھوکہ دہی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دراصل بوسٹر ڈوز کے بارے میں بتانے کے بہانے سائبر جعلساز لوگوں کی معلومات حاصل کرکے جیب تراشی کررہے ہیں۔ حال ہی میں ایسی ہی کچھ شکایتیں پولیس کے پاس آئی ہیں۔ اس لیے اگر آپ کو بھی ایسی کال آتی ہے یا کوئی میسج آتا ہے یا کسی فشنگ میل کا لنک آتا ہے تو آپ کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ اس طرح ہو رہا ہے دھوکہ دہی... سائبر ٹھگ سرکاری ملازم ہونے کا بہانہ کرتے ہوئے کال پر پوچھتے ہیں کہ آپ کو ڈبل ڈوز ملی ہے یا بوسٹر ڈوز؟ اس کے بعد، وہ ویکسین حاصل کرنے کے لیے رجسٹریشن کے بارے میں پوچھتا ہے۔ رجسٹر کے نام پروہ سب سے پہلے آپ سے عام معلومات طلب کرتے ہیں۔ اس کے بعد وہ آپ کو کوئی تاریخ بتاتا ہے کہ آپ اس دن ویکسین لگوا سکتے ہیں۔ آخر میں رجسٹریشن کے آخری مرحلے کے نام پر ایک OTP طلب کرتے ہیں۔ آپ اسے رجسٹریشن کا OTP سمجھتے ہیں، جبکہ یہ بینکنگ لین دین سے منسلک ہوتا ہے۔ جیسے ہی آپ OTP بتاتے ہیں، آپ کے اکاو¿نٹ سے رقم نکل جاتی ہے۔ سائبر جعل سازی کے ذریعے اپنائے جانے والے اس طرح کے ہتھکنڈوں کے بارے میں متاثرین نے خو

شرجیل امام کے خلاف بغاوت کا مقدمہ!

جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے سابق طالب علم شرجیل امام کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ سال 2019 میں، ترمیم شدہ سٹیزن شپ ایکٹ (CAA) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز کے خلاف مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں دہلی کی ایک عدالت نے جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کے خلاف این آر سی کے خلاف مظاہرے کے دوران غداری کی چارج عائد کیا ہے۔ عدالت نے استغاثہ کے اس بیان کو ترجیح دی جس میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ شرجیل امام کا بیان پرتشدد ہنگامے کا باعث بنا۔ استغاثہ کے مطابق شرجیل امام نے 13 دسمبر 2019 کو جامعہ ملیہ اسلامیہ اور 16 دسمبر 2019 کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اپنی تقریروں میں مبینہ طور پر آسام اور شمال مشرق کے باقی حصوں کو ہندوستان سے الگ کرنے کی بات کی تھی۔ ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے اپنے حکم میں کہا کہ اس کیس میں تعزیرات ہند کی دفعہ 124 (بغاوت)، دفعہ 153A (دو مختلف گروہوں کے درمیان مذہب کی بنیاد پر نفرت کو فروغ دینا)، دفعہ 153B (قومی یکجہتی کے خلاف معاملہ)، سیکشن 505) ایسے بیانات جن سے امن عامہ میں خلل پڑتا ہے)، غیر قانونی سرگرمیاں (ممنوعہ) ایکٹ (یو پی اے

بکھرتی جارہی ہے راہل کی یوتھ بریگیڈ!

کانگریس کی یوتھ بریگیڈ، جسے کبھی راہل گاندھی کا خاص اور پارٹی کا مستقبل سمجھا جاتا تھا، انتخابی شکست اور حمایت کی کمی کے درمیان اب تک کے مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے۔ راہل گاندھی نے جن لیڈروں کو ہارنے کے بعد بھی پارٹی میں آگے بڑھایا۔ انہوں نے ہی دغا بازی کی۔ سابق مرکزی وزیر اور جھارکھنڈ کے انچارج آر پی این سنگھ بھی ان میں سے ایک ہیں، جو لگاتار دو لوک سبھا انتخابات ہارے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر راہل اور کانگریس جنرل سکریٹری اور یوپی کے انچارج پرینکا گاندھی کافی عرصے سے واڈرا کو بتا رہے تھے کہ یوپی اور جھارکھنڈ کے لیڈر آر پی این سنگھ پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ بار بار کہا گیا کہ آر پی این سنگھ کے خلاف پارٹی مخالف سرگرمیوں پر کارروائی کی جائے، جس سے پارٹی میں نظم و ضبط بھی آئے گا۔ آر پی این سنگھ ایک سال سے شکایت کر رہے تھے کہ ان کی پارٹی میں انہیں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ جھارکھنڈ کے لیڈر شکایت کر رہے تھے کہ آر پی این سنگھ کا رویہ بدل گیا ہے۔ آر پی این سنگھ سے پہلے نتن پرساد بی جے پی میں شامل ہوئے تھے اور وہ فی الحال ریاستی حکومت میں وزیر ہیں۔ راہل گاندھی کے قریبی سمجھے جانے

شراب کے شوقینوں کی موج!

پیر کا دن شراب پینے والوں کیلئے بڑی خوشخبری لے کر آیا۔ دارالحکومت دہلی میں شراب کے شوقینوں کے لیے شراب کی دکانیں پہلے سے زیادہ دنوں تک کھلی رہیں گی۔ دہلی میں اب سال میں صرف تین ڈرائی -ڈے ہوں گے۔ باقی دنوں میں شراب کی فروخت کی اجازت ہوگی۔ اس سے پہلے دہلی میں 21 ڈرائی ڈے تھے جو گھٹ کر صرف تین دن رہ گئے ہیں۔ محکمہ ایکسائز نے اس حوالے سے نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق اب صرف 26 جنوری، 15 اگست اور 2 اکتوبر کو ڈرائی ڈے ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی، حکومت مذکورہ تین دنوں کے علاوہ وقتاً فوقتاً کسی دوسرے دن کو ڈرائی ڈے کے طور پر قرار دے سکتی ہے۔ محکمہ ایکسائز نے کہا کہ اب پورے سال میں صرف تین دن ہی ڈرائی ڈے ہوں گے، باقی تمام دنوں میں شراب فروخت ہوگی۔ یہ حکم دہلی میں واقع تمام لائسنس دہندگان اور دکانداروں پر لاگو ہوگا۔ پہلی مکر سنکرانتی، شیواجی جینتی 19 فروری، 26 فروری دیانند سرسوتی جینتی، 1 مارچ مہاشوراتری، 18 مارچ ہولی، 10 اپریل رام نومی، 14 اپریل امبیڈکر جینتی، 3 مئی عید، 8 اگست محرم، 19 اگست شری کرشنا جنم اشٹمی، گنیش چاشتمی 5 اکتوبر دسہرہ، 24 اکتوبر، دیوالی وغیرہ بھی ڈرائی ڈے میں شامل تھے۔ دہ

باپ کی جائیداد پر بیٹی کا حق!

گزشتہ جمعرات کو سپریم کورٹ نے ایک ہندو خاتون کی جائیداد میں جانشینی پر اہم فیصلہ دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ایک ہندو شخص کی بیٹی جو بغیر وصیت کے مر جاتی ہے اسے باپ کے خود حاصل کردہ اور وراثتی حصے کی جائیداد میں حصہ لینے کا حق ہے۔ بیٹی کو جائیداد کی وراثت میں دوسرے ساتھیوں (مرحوم باپ کے بھائیوں کے بیٹے یا بیٹیاں) پر فوقیت حاصل ہوگی۔ ایک ہندو عورت اور ہندو بیوہ کی جائیداد کی جانشینی سے متعلق یہ فیصلہ جسٹس ایس ایس نے سنایا۔ عبدالنذیر اور جسٹس کرشنا مراری نے مدراس ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل کو نمٹاتے ہوئے کیا۔ 51 صفحات کے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ 1956 کے ہندو جانشینی ایکٹ کے آنے کے بعد عورت کو جائیداد میں مکمل حقوق مل گئے ہیں۔ بغیر وصیت کے مرنے والی بے اولاد عورت کی جائیداد کی جانشینی پر، عدالت نے قرار دیا کہ ایسی عورت کی جائیداد اصل ماخذ پر واپس چلی جائے گی جہاں سے اسے جائیداد ملی تھی۔ اگر عورت کو والدین سے جائیداد وراثت میں ملی تھی تو جائیداد باپ کے ورثاءکو جائے گی اور اگر شوہر یا سسر سے جائیداد وراثت میں ملی ہے تو جائیداد شوہر کے وارثوں کو جائے گی۔ تاہم، اگر شوہر یا بچے زندہ ہ

کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے یوکرین- روس جنگ !

حملے کے خدشات اور غیر یقینی صورتحال کے درمیان یوکرین اپنے مشرقی پڑوسی روس کے اگلے قدم کا انتظار کر رہا ہے۔ کئی مغربی ممالک کی خفیہ ایجنسیاں بارہا خبردار کر چکی ہیں کہ روس اپنے پڑوسی یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن یوکرین میں مداخلت کریں گے لیکن مکمل جنگ سے گریز کریں گے۔ صدر بائیڈن کو درحقیقت روسی فوج کی طرف سے بہت کم مداخلت کا خدشہ تھا۔ ان کے اس بیان کے بعد یوکرین میں کشیدگی اور جو بائیڈن پر تنقید میں اضافہ ہوا ہے۔ دوسری طرف، اس نے یوکرین پر حملے کے کسی بھی منصوبے کی مسلسل تردید کی ہے۔ روسی صدر پوتن نے مغربی ممالک کے سامنے کئی مطالبات رکھے ہیں۔ انہوں نے ان ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین کو کبھی بھی نیٹو کا رکن نہ بننے دیں اور نیٹو تنظیم کی مشرقی یورپ میں تمام فوجی سرگرمیاں ترک کردیں۔ کشیدگی کے درمیان، امریکہ نے کئی مشرقی ممالک کو مدد کے لیے اپنے ہتھیار یوکرین تک پہنچانے کی اجازت دے دی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا: "ہم نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ یوکرین میں کسی بھی روسی مداخلت کا امریک

آٹھ گھنٹے ڈیوٹی آٹھویں دن چھٹی !

دہلی پولیس کے کمشنر راکیس استھا نہ نے پولیس کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد کئی لائق تحسین قدم اٹھائے ہیں جسے عام پولیس والوں کو تھوڑی راحت ملے اور ان کی توجہ ڈیوٹی پر رہے ان اقدامات میں سے ایک ہے پولیس ملازمین کی آٹھ گھنٹے ڈیوٹی اور آٹھویں دن چھٹی یہ دہلی پولیس میں نافذ ہونے جارہے ہیں ۔ تین ٹیئر کے ڈیوٹی سسٹم میں یہ قدم ممکن ہوگایہ سسٹم روہنی کے سبھی تھانو میں پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کیا گیاہے ۔اس سسٹم کے تحت ای بایومیٹرک سوفٹویئر پولیس ملازمین کی ڈیوٹی لگا رہا ہے پولیس حکام کا کہنا کہ یہ سسٹم کامیاب رہا تو اسے پوری دہلی میں نافذ کر دیا جائے گا۔اس کے تحت پولیس ملازم صبح آٹھ بجے سے شام چار تک اس کے بعد شام چار بجے سے رات بارہ بجے تک اور رات بارہ بجے سے صبح آٹھ بجے اپنی ڈیوٹی کریں گے یعنی اب پولیس والے آٹھ گھنٹے ہی ڈیوٹی کریں گے آٹھویں دن چھٹی ملے گی پولیس کمشنر راکیس استھا نہ کے مطابق پولیس والے بارہ گھنٹے ڈیوٹی کر تے تھے روہنی ضلع کے ڈی سی پی پر نب تائل نے کہا کہ ابھی اس سسٹم کی شروعات ہو گئی ہے اور تین شفٹوں میں ڈیو ٹی سسٹم کو لیکر روہنی ضلع کے پولیس والے عام طورپر خوش ہیں اور دوسری

بیٹنگ ریٹریٹ سے ہٹی گاندھی کی پسندیدہ دھن !

مہاتما گاندھی کے پسندیدہ بھجن کے دھن ابائڈ ود بھی اس بار بیٹنگ ریٹریٹ میں سنا ئی نہیں دے گی اس مر تبہ 24دھنیں ہوں گی ۔اسے مہاتما گاندھی کی برسی سے ایک دن پہلے29جنووری کو ہونے والی بیٹنگ ریٹریٹ تقریب میں بجایا جاتا تھا ۔1950سے یہ سلسلہ جاری ہے لیکن 2020میں ابائڈ ود دھن کو ہٹانے کی بات ہوئی تھی مگر تنا زعہ کھڑا ہونے کے بعد شامل کر لیا گیا ۔لیکن اب پھر سے اسے بیٹنگ ریٹریٹ سے ہٹا دیا گیا ہے ہندوستانی فوج کے ذریعے پروگرام کا بروچر جاری کیا گیا اس میں اس دھن کا ذکر نہیں ہے دنیا بھر میں مشہور ابائڈ ود بھی بھجن کو اسکوٹ شاعر ہینری فرانسس لائٹ نے 1847میں لکھا تھا ۔ اس کی دھن جنگ عظیم کے دوران بے حد مقبول ہوئی تھی بھار ت میں اس دھن کو اس وقت شہرت ملی جب مہاتما گاندھی نے اسے ہر جگہ بجوایا اس دھن کو سب سے پہلے سابر متی آشرم میں سنا تھا وہاں میسور پلیس بینڈ اسے پیش کر رہا تھا اس کے بعد یہ آشرم کی یومیہ دھن کے طور پر جڑ گئی تو ویشنو جن تو رگھو پتی راگھو راجہ رام اور لیڈ کائنڈلی لائٹ کے ساتھ شامل ہوگیا امر جوان جیوتی کے قصے کے بعد یہ دھن کو ہٹا نا متنا زعہ فیصلہ ہے لگتا ہے مودی سرکار کو لگتاہے کہ پرا

لکھنو ¿ سے ہوکر جا تا ہے دہلی کا راستہ!

ایک پرانی سیاسی کہاوت ہے کہ رائے سینا ہلز کا راستہ لکھنو¿ سے ہوکر جاتاہے ساو¿ تھ بلاک میں جن 14عظیم شخصیتوں اور ایک خاتون نے وزیر اعظم کے طور پر کام کیا ہے ان میں سے 8اتر پردیش سے آتیں ہیں اگر آپ نریندر مودی کو بھی جوڑ دیں تو یہ تعداد 9ہو جاتی ہے اس فہرست میں نریندر مودی کو بھی شامل کرنے کے پیچھے دلیل یہ ہے کہ وہ ورانسی سے چن کر لوک سبھا پہونچے ہیں حا لاں کہ وہ آسانی گجرات سے لوک سبھا میں پہونچ سکتے تھے لیکن ان کو بھی اندازہ تھا کہ بھارت کی سیا ست میں اتر پردیش کی جتنی اہمیت ہے اتنی شاید کسی اور ریا ست کی نہیں دیش کی سب سے بڑی اسمبلی اور لوک سبھا میں 80ایم پی بھیجنے والی ریاست نہ صر ف بھار ت کی آبادی کا ساتواں حصہ یہاں بستا ہے بلکہ اگر یہ ایک آزاد دیش ہوتا تو آبادی کے حساب سے چین ،بھارت ،امریکہ اور انڈونیشیا اور برازیل کے بعد اس کا دنیا میں چھٹا نمبر ہوتا لیکن بات صر ف آبادی کی نہیں ہے ۔نامور مورخ اور انڈین ایکپریس کے سابق مدیر سید نقوی کہتے تروینی اتر پر دیش میں کاشی اتر پردیش متھرا آیودھیا اور گنگا اور جمنا اتر پردیش میں ہیں ایک طرح سے آزادانہ اسلامک کلچر کا جو گڑھ اتر پردیش کی سر

اویغور مسلمانوں کے کچلنے میں چین کی مدد کر تاپاکستان!

خود کو مسلمانوں کا رہنما ماننے والا پاکستان ،چین کے شنجیانگ صوبے اویغوروں پر زیادتی کو لیکر بزدلانہ رویہ اپنا رہے ہے کیینڈا کی تھینگ ٹینک انٹرنیشنل فورم فار رائٹس اینڈ سیکورٹی اپنی رپورٹ میں کہا کہ چین کے اقتصادی طور پر عروج پانے و پاکستان خاص کر چین پاکستان اقتصادی گلیارے میں سرمایہ کاری نے اسے شنجیانگ صوبے میںاویغوروںپر زیادتی سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزی وغیر ہ کا معاملہ چھپانے کا موقع دے دیا ہے ۔چینی حکام نے پاکستان کو شنجیانگ اویغور خود مختار علاقے کی 26ملکوں کی فہرست میںڈال دیا ہے اس کا مطلب ہے کہ کوئی شخص ان دیشوں کے لوگوں سے ملتا جلتاہے یا کسی طرح کی بات چیت کر تاہے تو وہ ایس اے آر کے جانشینو ں کے نشانے پر آ جائے گا ۔پاکستان شہریوں اور ایغوروں کے درمیان شادیاں ہوتی رہی ہیںاور ان کے درمیان پراکرم ہائےوے کے ذریعے کاروبار ہوتا رہا ہے ۔اب وہ حالا ت بدل گئے ہیں اب پاکستانی باشندہ سکندر حیات اور غلام درانی کو ان کی بیویوں سے الگ کر دیاگیا کیوں کہ وہ اویغور تھیں اور جیسی ہی دونوں عورتیں اپنے وطن گئیں تو انہیں چینی حکام نے حراست میں لے لیا ۔ (انل نریندر)

علیحدگی پسند ،سیاسی عدم استحکام کے درمیان ہوگا چناو ¿!

منی پور علیٰحدگی پسندی ،سیاسی عدم استحکام کے درمیان دو مرحلوں میں 27فروری اور تین مارچ کو ایک نئی اسمبلی چننے کیلئے ووٹ پڑیںگے ۔جہاں پچھلے پانچ برسوں میں کئی بار ممبران اسمبلی نے پالا بدلا ہے وہیں منی پور میں چناو¿ ایسے وقت ہو رہا ہے جب سیکورٹی فورسیز اور باغیوں میں جھڑپوں میں ریاست میں شورش کے حالات ہیں اس مرتبہ سیاسی ماحول میں منی پور کا خاص تذکرہ ہے کیوںکہ 2017میں ریاست ایک ایسے سیاسی کرشمہ سے گزرا ہے جب اسمبلی چنا و¿ میں وہاں سب سے بڑی پارٹی اقتدار حاصل نہیں کر پائی 2017کے چنا و¿ میں کانگریس 60میں 28اسمبلی سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی کی شکل میں سامنے آئی پھر بھی بھاجپا جس نے 26سیٹیں جیتی وہ ترنمول کانگریس ،ایل جے پی اور ایک آزاد امیدوار کی حمایت سے سرکار بنا نے میں کامیاب رہی ۔ اس کے بعد سے کانگریس کمزور ہونے لگی جس وجہ سے کی ممبران اسمبلی نے یا بھاجپا کی حمایت لی یا تو اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا پچھلے برس اگست میں ایک تبدیلی اس وقت ہوئی جب ریا ست کے کانگریس چیف گووند داس کے چونے جانے کے بعد پانچ کانگریسی ممبر اسمبلی بھاجپا میں شامل ہو گئے اور اب اس کے پاس 14ممبر رہ گئے ہیں جبکہ

امر جوان جیوتی :اپوزیشن اور مودی سرکار آمنے سامنے!

نئی دہلی میں واقع انڈیا گیٹ پر شہیدوں کے احترام میں پانچ دہائی سے روشن شمع امر جوان جیوتی کو نیشنل وار میموریل میں واقع امر چکر کی جیوتی میں ملا دیا گیا ہے ۔جمعہ کی دوپہر تقریب فوجی سمان کے ساتھ یہ کاروائی پوری ہوگئی ہے ایئر مارشل بلبھدر رادھا کرشن نے فوج کے سینئر حکام کی موجود گی میں جیوتی پر پھو ل مالا رکھی اس کے بعد چاروں لوو¿ں سے مشعل جلائی اسے قریب 300میٹر کی دوری پر وار میموریل لے جایا گیا جہاں ایئر مارشل نے مشعل جیوتی کو وار میموریل کے امر چکر کی لو سے ملا دیا۔26جنوری 1972کو امر جیوتی کو روشن کیا گیا تھا امر جوان جیوتی بھارت پاکستان کے درمیان 1971میں ہوئی جنگ کے شہیدوں کی یا د میں انڈیا گیٹ پر 26جنوری 1972کو اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے امر جوان جیوتی جلائی تھی ۔امر جوان جیوتی کو ملانے پر کانگریس کے اعتراض وزیر اعظم کے اس اعلان سے پہلے اپوزیشن اور مودی سرکار کے درمیان انڈیا گیٹ پر 70کی دہائی سے جل رہی امر جوان جیوتی کو لیکر ٹکراو¿ کی حالت پیدا ہو گئی ۔جمعہ کو ایسی خبریں آئیں کہ مر کزی سرکا ر نے امر جوان جیوتی کی لو کے پاس ہی نیشنل وار میموریل کی جیوتی کے ساتھ ملا دینے ک

الیکشن میں سنچری بنانے پر تلے!

آگرہ کے حسنورائے امبیڈکر، جنہیں صرف الیکشن لڑنے کا شوق ہے، نے بدھ کو آگرہ کلکٹریٹ میں کھورا گڑھ اسمبلی سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ کسی بھی انتخاب میں یہ ان کی 94ویں نامزدگی ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ حسنورئی ابھی تک الیکشن نہیں جیتے ہیں۔ ان میں جیتنے کی خواہش بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف ہارنے کے لیے الیکشن لڑتے ہیں۔ ان کا جنون الیکشن لڑنے کی سنچری اسکور کرنا ہے۔ سردی کی لہر کے باوجود، 75 سالہ حسنورئی نے، کرتہ، دھوتی اور چادر پہن کر، آزاد امیدوار کے طور پر اپنا کاغذات نامزدگی داخل کیا۔ انہوں نے صدر، ڈی بی سی، ضلع پنچایت سے لے کر ایم ایل اے اور ایم پی جیسے مختلف عہدوں پر 93 بار انتخابات میں قسمت آزمائی، لیکن وہ کبھی جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اس بار بھی دوسروں کی طرح انہیں یقین ہے کہ وہ نہ صرف الیکشن میں حصہ لیں گے بلکہ ان کی جمع پونجی بھی ضبط کر لیں گے۔ لیکن حسنورائی کی روح ابھی تک برقرار ہے۔ ویسے آگرہ کے ہر الیکشن میں میڈیا والے حسنورائی امبیڈکر کے کلک کرنے اور ان کے کاٹنے کا انتظار کرتے ہیں۔ اس بار بھی ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے دوسرے لوگ الیکشن جیتنے کے لیے لڑ رہ

ایران میں باکسر کو سزائے موت!

ایران میں ایک پہلوان کے بعد اب باکسر محمد جواد (26) کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔ اس کا قصور یہ ہے کہ اس نے 2019 میں ایران میں معاشی بدعنوانی کے خلاف مظاہرے میں حصہ لیا۔ اس سے قبل ستمبر 2020 میں پہلوان افکاری کو وہاں پھانسی دی گئی تھی۔ اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن مسیح الینجد نے محمد جواد کو دی گئی سزا کا انکشاف کیا ہے۔ مسیح نے ریسلر نوید افکاری کو بچانے کی مہم چلائی تھی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا: "ایران میں ایک اور ایتھلیٹ کو نومبر 2019 میں پرفارم کرنے پر موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ محمد جواد باکسنگ چیمپئن ہیں۔ پہلوان افکاری کے کیس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر خصوصی مہم چلائی گئی۔ اس نے اس پر اور اس کے بھائی پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے اسے 2018 میں ایران کی شیعہ تھیوکریسی میں حصہ لینے کے لیے نشانہ بنایا۔ حکام نے افکاری پر بدامنی کے دوران معراج میں ایک واٹر سپلائی کمپنی کے ملازم کو چاقو مار کر ہلاک کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس وقت کے امریکی وزیر خارجہ مائیک پوپیو نے اس سزائے موت کے ظلم کو بیان کیا تھا۔ دی سن کی رپورٹ کے مطابق ایران میں ہر سال تقریباً 250 افر

پنجاب میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے دعویدار!

پنجاب میں سیاست کی پچ پوری طرح سج چکی ہے۔ ریاست کی تینوں بڑی پارٹیوں کے وزرائے اعلیٰ کے چہرے تقریباً طے ہو چکے ہیں۔ ایسے میں سب سے بڑا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کانگریس، اکالی دل اور عام آدمی پارٹی (آپ) ان تینوں چہروں کی بنیاد پر پنجاب کے فسادات کو جیت سکیں گی؟ کیا عوام یہ چہرے پسند کریں گے؟ AAP نے بھگونت مان کو اپنا وزیر اعلیٰ کا امیدوار بنایا ہے۔ ساتھ ہی کانگریس ہائی کمان نے چرنجیت سنگھ چنی کا نام آگے بڑھانے کا اشارہ دیا ہے۔ سکھبیر سنگھ بادل اکالی دل کے سب سے بڑے لیڈر ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ بی جے پی کیپٹن امریندر سنگھ کو آگے کردے۔ چنی کی طاقت کا سب سے بڑا عنصر ان کا دلت ہونا ہے۔ انہیں دلت ہونے کا فائدہ ملے گا۔ دلت ووٹر 32 فیصد ہیں۔ پارٹی لائن کے خلاف ہو تو بھی اپنی بات کہنا ان کا خاصہ ہے۔ 100 دن کے دور میں انہوں نے ثابت کیا کہ وہ فیصلے کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ حال ہی میں اس نے سکھ کسانوں کی ہمدردی حاصل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ پارٹی کو متحد کرنے میں کس حد تک کامیاب ہوتے ہیں، یہ دیکھنا ہوگا۔ نوجوت سنگھ سدھو انہیں کانگریس کے اندر چیلنج کر رہے ہیں۔ کم وقت کی وجہ سے وہ دلتوں کے حوالے سے کوئی