اشاعتیں

جون 28, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مہلا کا جسم اس کا مندر ہے ریپ کیس میں سمجھوتہ نہیں

پچھلے دنوں مدراس ہائی کورٹ کے ایک جج نے آبروریزی معاملے میں ایسا ہی فیصلہ دیا جس سے پورے دیش میں ہلچل مچ گئی۔ اس فیصلے میں ایک آبروریز ملزم کو اس بنیاد پر ضمانت دے دی تھی کہ وہ متاثرہ سے سمجھوتہ کرنے کی کوشش کرے۔اب عزت مآب سپریم کورٹ نے ایک دوسرے فیصلے کے سلسلے میں اس فیصلے کے متن کی سخت نکتہ چینی کی ہے۔ عدالت نے سخت پیغام دیتے ہوئے بدھوار کے روز کہا کہ آبروریزی یا عصمت دری کی کوشش کے معاملوں میں کسی بھی طرح کا لچیلا نقطہ نظر اپنا یا ثالثی کا نظریہ آج بہت بڑی بھول ہوگی۔ جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی والی بنچ نے کہا جب انسانی جسم چھوا جاتا ہے تو اس کی بیش قیمتی عصمت ضائع ہوجاتی ہے۔ جسٹس دیپک مشرا کا کہنا ہے کہ آبروریزی کے معاملے میں سمجھوتہ کرنے کی کوشش کسی خاتون کے وقار کے خلاف ہے۔ خاتون کا وقار کبھی نہ ضائع ہونے والا زیور ہے اور کسی کو بھی اسے گندہ کرنے کے بارے میں سوچنا بھی نہیں چاہئے۔ ایسے معاملوں میں کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ خاتون کی عزت کے خلاف ہے جو اس کے لئے سب سے زیادہ اہم ہے۔موجودہ معاملے میں عدالت نے کہا کہ وہ صاف کرنا چاہتے ہیں کہ آبروریزی یا آبروریزی کی کوشش

جنتا کے پیسوں کی’آپ‘ میں بندر بانٹ

سادگی کی دہائی دینے والی عام آدمی پارٹی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کا اقتدار سیوا کے بجائے میوہ خانے اور کھلوانے کی پالیسیوں پر چلنے لگا ہے۔ عام آدمی پارٹی صاف سیاست کرنے کے دعوے کے وعدے سے اقتدار میں آئی تھی۔ کیجریوال کی مہربانی سے ’آپ‘ رضاکار اقتدار کی ملائی کاٹ رہے ہیں۔ دہلی کے وزیر اعلی اور ان کے کابینہ وزرا کے دفتروں میں 200 لوگوں کا اسٹاف کام کررہا ہے۔ بھاجپا ممبر اسمبلی اوم پرکاش شرما کے سوال پر اس کی تحریری جانکاری بجٹ سیشن کے آخری دن منگل کو دی گئی تھی۔ جواب میں بتایا گیا کہ صرف سی ایم اور میں کل79 اسٹاف اورڈائیوٹڈ کیٹیگری میں 67 افسر ہے اور معاون ٹرمنس اسٹاف کی تنخواہ 18000 سے 15 لاکھ روپے تک ہے۔ مثلاً سی ایم کے پرائیویٹ سکریٹری وجے کمار 37400 سے 67 ہزار کے گریڈ پر ہیں جن کی کل تنخواہ 98627 روپے ہے جبکہ جوائنٹ سکریٹری کی حیثیت سے مقرر مرلی دھرن کو 15600 سے 3900 روپے کے گریڈ کے مطابق محض49 ہزار روپے ملتے ہیں۔ عام جنتا کی بات کرنے والی ’آپ‘ سرکار میں آپ رضاکار جم کر اقتدار کی ملائی کا ذائقہ لے رہے ہیں۔ کثیر منزلہ پلیئرس بلڈنگ یعنی دہلی سچیوالیہ میں سرکار کی مہربانی سے مختل

’’گے‘‘ یعنی ہم جنسی کو قانونی حیثیت دینے کی تیاری!

سماج میں ٹرانس جینڈر شادی کے اشو کو لیکر گھمسان مچا ہوا ہے۔ ہندوستانی آئین کی دفعہ377 یعنی ہم جنسی رشتوں کو جرائم کے زمرے میں رکھتی ہے۔ حالانکہ دنیا کے کئی ملکوں میں ’’گے‘‘ میرج کو تسلیم کرلیا گیا ہے اور اس کے مطابق اسے جرائم کے زمرے سے نکال دیا ہے۔ حال ہی میں امریکہ کی بڑی عدالت کے ذریعے اپنے دیش میں ہم جنسی شادی کو جائز ٹھہرایا ہے اور یہ پورے امریکہ میں قابل تسلیم ہوگیا ہے۔ آسٹریلیا میں بڑی اپوزیشن پارٹی لیبر پارٹی نے ہم جنس افراد میں شادی کو قانونی حیثیت دینے سے متعلق ایک ریزولوشن کو پارلیمنٹ میں پیش کردیا ہے۔ کنزرویٹو پارٹی سے وزیر اعظم ٹونی ایبٹ کے احتجاج کے باوجود لیبر پارٹی کے ریزولیوشن کو پارلیمنٹ میں پیش کرنا پڑا۔آئر لینڈ میں ایک ماہ پہلے ہوئے ریفرنڈم میں اس طرح کی روایتوں کو بھاری اکثریت کے ساتھ حمایت ملی جبکہ اس روایتی کیتھولک دیش میں دو دہائی پہلے تک ’گے‘ رشتوں کو لیکر کافی امتیاز برتا جاتا تھا ۔ ادھر ہمارے دیش میں آئینی وزیر سدانند گوڑا نے منگل کے روز کہا بھارت نے ’گے ‘ شادیوں کو جائز قرار دینے والے سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے کا اشو ان کی وزارت کے سامنے زیرغور نہیں ہ

کیا دنیامیں پھر آسکتی ہے 1930 جیسی مندی

ریزرو بینک کے گورنر رگھو راجن ان اہم ماہر اقتصادیات میں سے ہیں جنہوں نے 2008 کی اقتصادی مندی کی آہٹ کو بھانپ لیا تھا۔ اس لئے موجودہ عالمی اقتصادی پس منظر پر ان کی اس وارننگ کو سنجیدگی سے لینا ہوگا کہ دنیا کی معیشت ایک بار پھر 1930 جیسی سنگین مندی کے دور میں پھنس سکتی ہے۔ انہوں نے دنیا بھر کے مرکزی بینکوں سے کہا کہ بحران سے نکلنے کیلئے نئے اقدام تلاشنے ہوں گے۔ لندن بزنس اسکول میں ان تقریر کو اس لئے بھی سنجیدگی سے لیاگیا ہے کہ ان کی تشویش کی وجہ ترقی پذیر ممالک کی افراط زر پالیسیاں ہیں جن کا خمیازہ سب کو بھگتنا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے کہا حالانکہ بھارت میں حالات الگ ہیں جہاں آر بی آئی کو ابھی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے پالیسی ساز شرحوں میں کٹوتی کرنی ہے سال1929 میں ہوئی مہا مندی کا دور 1939-40 تک چلا تھا۔ مندی کا آغاز 29 اکتوبر 1929 میں امریکہ کے شیئر بازار میں گراوٹ سے ہوا تھا۔گراوٹ کاذہنی طور پر اتنا اثر پڑا کہ لوگوں کے اپنے خرچ میں 10 فیصدی کی کٹوتی کردی تھی جس سے مانگ میں بڑی گراوٹ آئی۔ اس دوران 5 ہزار بینک بند ہوگئے تھے۔ امریکہ میں اسی سال پڑے سوکھے نہیں ذراعتی پیداوار 60 فیصد ت

ویاپم گھوٹالے کی الجھتی گتھی! سپریم کورٹ میں معاملہ

مدھیہ پردیش کمرشل امتحان منڈل (ویاپم) کے داخلے اور بھرتی گھوٹالے کے دو اور ملزمان کی موت کو ریاستی سرکار بھلے ہی ایک فطری موت بتا رہی ہو لیکن اس سے وزیر اعلی شیو راج سنگھ چوہان کی مشکلیں بڑھتی جارہی ہیں۔ پردیش کے کمرشل کالجوں میں داخلہ امتحان ، پولیس اور جنگلاتی محافظ اور ناپ تول انسپکٹر سے لیکر ٹھیکہ ٹیچروں کی بھرتی امتحان کا انعقاد کرنے والے ویاپم کے گھوٹالے کی جانچ کررہی ایس آئی ٹی تک نے جبلپور ہائی کورٹ کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ اب تک اس گھوٹالے سے وابستہ 23 گواہوں یا ملزمان کی اچانک موت ہوچکی ہے۔ کانگریس لیڈر دگوجے سنگھ نے اب سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ انہوں نے بڑی عدالت کی نگرانی میں معاملے کی سی بی آئی جانچ کرانے کی مانگ کی ہے اور سپریم کورٹ میں اس مسئلے پر عرضی دائر کی ہے۔ منگلوار کو دگوجے نے کہا کہ معاملے سے وابستہ کم سے کم 24 ملزمان اور گواہوں کی اب تک پراسرار حالات میں موت ہوجانے کے ساتھ یہ معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا ہے۔ کچھ رپورٹوں میں ایسی اموات کی تعداد40 تک پہنچنے کا دعوی کیا گیا ہے۔ کانگریس سکریٹری جنرل دگوجے سنگھ نے کہا کہ فی الحال گھوٹالے کی جانچ کررہی ریاست

نقلی دوا کا زہر پھیلتا جارہا ہے

ایک سیکٹر ایسا ہے جس پر سرکار کو فوری توجہ دینا چاہئے یہ ہے نقلی دواؤں کا سیکٹر۔ دنیا کے کسی بھی مہذب دیش میں نقلی دواؤں کا چلن اتنا نہیں جتنا ہمارے دیش میں ہے۔ نقلی دواؤں سے لوگوں کی جانیں چلی جاتی ہیں۔ اسمیک، گانجا، کوکن، ہیروئن جیسی منشیات لینے سے موت نہیں ہوتی۔ موت تبھی ہوتی ہے جب چیز کا زیادہ مقدار میں استعمال ہو لیکن نقلی دوائیں جان لیوا ہیں۔ یہ نقلی دوائیں عام بیماریوں جیسے بیمار، درد، زخم سکھانے کی ہوتی ہیں۔ جراثیم کش دوائیں تک نقلی موجود ہیں۔ ایسے کیمسٹوں کی کمی نہیں ہے جو چند روپے کے لالچ میں مریض کو موت کے منہ میں جھونک دیتے ہیں۔ ان نقلی دواؤں کا عام طور پر غریب طبقہ زیادہ شکار ہوتا ہے۔ یہ گروہ اپنی دواؤں کو جھگی بستی اور نچلے اور کم پڑھے لکھے علاقوں میں بیچنے ہیں، لوگ دوا خریدتے وقت اس کی پیکنگ پر خاص توجہ نہیں دیتے۔ نہ ہی وہ دوا کی ایکسپائری ڈیٹ پر توجہ دیتے ہیں۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو کم روپے کی دوائی کے بارے میں کیمسٹ سے زیادہ پوچھ تاچھ نہیں کرتے۔ اگر کرتے بھی ہیں تو گھر میں چلا رہے ڈاکٹری جیسے فرضی ڈاکٹر ان کی دوائیں بدل کر نقلی دوائیں لکھ دیتا ہے۔ نقلی دواؤں

دہشت گردوں کو ناکام کرنے کیلئے 80 مساجد بند ہوں گی

برطانیہ نے شمالی افریقی دیش تیونس میں ایک ہوٹل پر جمعہ کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد دیش میں ایسے ہی اور حملوں کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ اس حملے میں 39 لوگ مارے گئے تھے جس میں 15 برطانوی شہری تھے۔ ادھر فرانس، کویت اور تیونس کے بعد دہشت گردتنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) سنیچر کو برطانیہ کو دہلانے کے فراق میں تھی لیکن پولیس نے مسلح افواج ڈے پریڈ کے دوران دھماکے کی سازش کو ناکام کردیا ہے۔ لی ریایوے ریجمنٹ کے فوجیوں کی پریڈ دیکھنے آئے لوگوں کو نشانہ بنا کر پریشر کوکر بم کے ذریعے یہ حملہ کیا جانا تھا۔ 2003 میں بھی اس ریجمنٹ کے فوجیوں کو اسلامی کٹرپسندوں نے نشانہ بنایا تھا۔ جمعہ کو تیونس پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد اگلے دن سنیچر کو یہاں کی حکومت نے دیش کی 80 مساجد بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہیں ایک ہفتے کے اندر بند کردیا جائے گا یہ مساجد سرکاری کنٹرول کے باہر ہیں۔ وزیر اعظم حبیب الاشید نے کہا کہ ان مسجدوں میں زہر افشاں تقریریں کی جاتی ہیں اور تشدد بھڑکایا جاتا ہے۔ جمعہ کو تیونس کے سیاحتی مقامی سوس میں ہوئے آتنکی حملے میں 39 لوگ مارے گئے تھے ان میں کافی تعداد میں یوروپی شہری بھی تھے

ٹیم انڈیا کی رسہ کشی سطح پر آئی

بنگلہ دیش سے سیریز گنوانے کے بعد یہ بات تقریباً ظاہر ہوچکی ہے کہ ٹیم انڈیا کے ڈریسنگ روم کا ماحول کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق واقعی ٹیم کے اندرونی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ کھلاڑیوں کے انتخاب اور ان کے ٹکراؤ کے سبب ٹیم دو حصوں میں بٹ گئی ہے۔ ٹیسٹ کپتان ویراٹ کوہلی اور ون ڈے کپتان مہندر سنگھ دھونی کے درمیان کچھ نہ کچھ گڑ بڑ ضرور چل رہی ہے ۔ ویراٹ کوہلی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بنگلہ دیش کے دورے میں میدانی فیصلہ لینے میں خود اعتمادی کی کمی تھی۔ ظاہر ہے کہ ان کا اشارہ کپتان کول مہندر سنگھ دھونی کی طرف تھا، کیونکہ فیصلہ تو کپتان ہی لیتا ہے۔ کوہلی کے اس بیان کو بحران سے گھرے مہندر سنگھ دھونی کی قیادت پر حملے کی شکل میں دیکھا جارہا ہے۔ کوچ کے معاملے میں بھی دونوں کے درمیان اختلافات سامنے آئے ہیں۔ کوچ کے مسئلے پر جہاں ویراٹ ابھی بھی ٹیم کے ڈائریکٹر روی شاستری کو بہتر مان رہے ہیں وہیں دھونی کہیں نہ کہیں ڈنکن پلیئر کے مہان مارگ درشن پر غور کررہے ہیں۔ جہاں کوہلی کو ٹیم کے تیز گیند بازوسے کوئی شکایت نہیں ہے وہیں دھونی نے تیز رفتار گیند بازوں پر مایوسی ظاہر کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کچھ کھ

للت مودی:بھگوڑا یا وہیسل بلوور؟

پچھلے 15 دن میں للت مودی نے تہلکہ مچا رکھا ہے۔ لندن میں بیٹھ کر بھارت کی پوری سیاست کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ہر ٹوئٹ خبر بن رہی ہے۔ چاہے وہ تعریف اور یا طنز ہو یا کسی کو کٹہرے میں کھڑا کرنے والا ہو۔ 14 دن میں کوئی ڈیڑھ سو سے زیادہ ٹوئٹ کر چکا ہے للت مودی۔ سنیچر کو ایک آدمی نے للت سے پوچھا کہ آپ سب سے زیادہ مشکل وکٹ پربھی فرنٹ فٹ پر کھیلتے ہیں ، ہمارے وزیر اعظم کو کیا صلاح دینا چاہئیں گے؟ پانچ منٹ میں للت مودی کا جواب آیا۔ ہمارے پی ایم جانکار شخص ہیں جب وہ بلے بازی کرتے ہیں تو گیند کو چھکا مار کر میدان سے باہر بھیج دیتے ہیں۔ ایک دن پہلے پرینکا رابرٹ واڈرا سے ملاقات کے بارے میں ٹوئٹ کرکے نیا تنازعہ کھڑاکردیا۔ سنیچر کو کرکٹ میں ہلچل پیدا کرنے والا بڑا انکشاف کرتے ہوئے للت مودی نے ٹوئٹ کیا کہ چنئی سپر کنگ کے رویندر جڈیجہ ،ڈیوین برابو اور سریش رینا کے ریئل اسٹیٹ کے ایک بڑے کاروباری سے تعلقات ہیں اور اس کاروباری جو ایک سٹے باز بھی ہے ،سے موٹا پیسہ لیا ہے۔للت مودی پر کروڑوں کے کرپشن کا الزام ہے انہیں بھگوڑا بھی کہا جارہا ہے۔ للت مودی نے ٹوئٹ کر ٹوئٹر پرللت لیگس کی شروعات کی ہے۔ اپنے پروفائل

عہدہ ایک دو دو سربراہ ، ٹکراؤ تو ہونا ہی ہے!

دیش کی راجدھانی دہلی میں دہلی سرکار بنام لیفٹیننٹ گورنر و مرکزی حکومت کے درمیان زبردست ٹکراؤ جاری ہے۔ ایک ایسی حالت پیدا ہوگئی ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوئی۔ معاملہ ایک عہدے پر دو دو سربراہوں کی تقرری کا ہے۔ دونوں اپنے اپنے وجود کو لیکر آمنے سامنے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ دونوں افسر دہلی پولیس کے ہی ہیں۔ ایک عام آدمی پارٹی کا نامزد اینٹی کرپشن بیورو کا چیف ہے تو دوسرا لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے مقرر اینٹی کرپشن برانچ کے چیف ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے جہاں ایس ایس یادو کو اینٹی کرپشن بیورو کا چیف بنایا ہے وہیں لیفٹیننٹ گورنر نے مکیش میناکو مقرر کیا ہے۔ اس واردات کو سلسلہ وار ڈھنگ سے دیکھا جائے تو تھوڑی بہت پوزیشن صاف ہوسکتی ہے۔ آپ سرکار اور لیفٹیننٹ گورنر کے درمیان جاری سیاسی لڑائی کے درمیان آپ کے ذریعے نامزد اے سی بی چیف ایس ایس یادو نے لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے مقرر ایم کے مینا پر دھمکی دینے کا دباؤ ڈالنے اور اے سی بی کے کام کاج میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کا الزام لگایا ہے۔ ذرائع کے مطابق مینا یادو کے دفتر گئے تھے اور ان سے ایف آئی آر بک مانگی جس کے بعد دونوں میں تلخی اور نوک جھونک ہوئی ۔ کیونکہ ی

India cheated again, China defends Lakhwi

Commander of Jamaat-ud-Dawa and mastermind of Mumbai attacks Zaki-ur-Rahman Lakhwi was released from jail in April last just because Pakistan failed to submit necessary records and proofs and now the initiative of Sanctions Committee of United Nations seeking clarification from Pakistan on release of Lakhwi has been upheld by China saying that India did not provide sufficient information to Pakistan. China has again betrayed India. China, being a permanent member of the Security Council, is the member of the Committee which decides action against terrorists. We should not be surprised on the attitude of China taken in United Nations about Zaki-ur-Rahman Lakhwi.  This is not for the first time China has obstructed such efforts of India. India had tried to include Kashmiri terrorist and Hizbul Muzahidin leader Syed Salahuddin in the United Nations list of international terrorists in May, which was obstructed by China. At many times it has been noticed that China is stren

دو گھنٹے:تین ملکوں میں آتنکی حملے

جمعہ کے روز دہشت گردوں نے دنیا کے الگ الگ حصوں میں تقریباً ایک ہی وقت پر قہر برپایا۔ تیونس اور فرانس میں قتل عام تو کویت میں بمباری۔ ان حملوں کا سیدھا شبہ اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) پر ہوتا ہے۔ یہ تنظیم کتنی طاقتور ہوگئی ہے ان وارداتوں سے پتہ چلتا ہے۔ شمالی افریقی دیش تیونس میں غیر ملکی سیاحوں کے بیچ مشہور ایک ریزاٹ میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔ ہتھیاروں سے مسلح آتنکی سانسے شہر میں واقع انپیریل مرحبہ ہوٹل میں اندر داخل ہوا اور اندھا دھند گولیاں برسانی شروع کردیں۔ اس حملے میں تقریباً28 لوگوں کی موت ہوگئی اور 36 لوگ زخمی ہوگئے۔ بعد میں اس حملہ آور کو مار گرایا۔ اس سال مارچ میں بھی تیونس میں ایک حملے میں 21 غیر ملکی سیاح مارے گئے تھے۔ یہ دوسرا حملہ تھا۔ ادھر کویت جیسے پرامن دیش میں ایک شیعہ مسجد میں ماہِ رمضان میں نماز کے دوران خودکشی حملہ آور نے دھماکہ کردیا۔ اس میں25 لوگوں کی موت ہوگئی اور2 سے زائد زخمی ہوگئے۔ سعودی عرب میں آئی ایس سے وابستہ تنظیم نزب پراونس نے حملے کی ذمہ داری لی ہے۔ آئی ایس کا دعوی ہے کویت کی کسی شیعہ مسجد میں پہلی بار اور کسی خلیجی ملک میں2006 کے بعد یہ پہلا ح

امام باڑوں پر لگے تالے کھلوانے کا تنازعہ

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے آصفی امام باڑہ اور چھوٹا امام باڑے پر لگے تالوں پر سخت رخ اپنایا ہے۔ عدالت نے تالوں کو فوراً کھولنے کے احکامات دئے ہیں ساتھ ہی کہا ہے کہ ضلع مجسٹریٹ خود فوراً تالا کھولنے کا انتظام کریں۔ ایک مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے دوران الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔ جسٹس ارون ٹنڈن اور جسٹس انل کمار کی بنچ نے کہا کہ جنتا کو تالالگانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اپنے حکم میں عدالت نے کہا لکھنؤ کے ضلع مجسٹریٹ امام باڑوں سے فوراً تالے کھلوائیں اوروہ خودیقینی کریں کہ یہ کام پورا ہو۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ امام باڑے سیاحوں کیلئے اسی طرح کھلے رہنے چاہئیں جیسے تالا بندی سے پہلے تھے اس املاک کا انتظام کرنے والوں، ضلع مجسٹریٹ اور دیگر متعلقہ لوگوں کو یقینی کرنا ہوگا کہ امام باڑوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچے۔ وہیں سیاحوں کو امام باڑے میں آنے جانے میں کوئی رکاوٹ نہیں آنی چاہئے۔ اس سے پہلے مفاد عامہ کی عرضی پر ہائی کورٹ نے مولانا کلب جواد اور حسین آباد ٹرسٹ کو نوٹس جاری کرکے پوچھا تھا کہ انہوں نے کس اختیار یا حکم سے امام باڑوں پر تال