اشاعتیں

مئی 17, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

راہل گاندھی کا نیا سیاسی روپ

اپنے نامعلوم جگہ سے واپسی کے بعد کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کافی سرگرم دکھائی دے رہے ہیں۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ہم راہل کو نئے اوتار کی شکل میں دیکھ رہے ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں سے راہل وزیر اعظم نریندر مودی پر سیدھے اور تلخ حملے کررہے ہیں۔ پارلیمنٹ سے لیکر سڑک تک راہل سخت محنت میں لگے ہوئے ہیں۔ ایسا انہوں نے پہلے کبھی نہیں کیا۔ کانگریس پارٹی میں دوبارہ سے روح پھونکنے کیلئے راہل دن رات مشقت میں لگے ہیں۔ تلنگانہ دورہ پر کسانوں سے ملاقات کے بعد واڈیال گاؤں میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے راہل نے کہا کہ اچھے دن صرف وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے کچھ کاروباری دوستوں کے لئے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا مودی کے پانچ سے چھ کاروباری دوست ہیں اور پورا دیش انہیں کیلئے چلایا جارہا ہے۔ یہ چنندہ لوگوں کی سرکار ہے۔ سوٹ ، بوٹ اور چنندہ صنعتکاروں کی سرکار ہے۔ انہوں نے کہا ایک سال گزر گیا کیا آپ نے کوئی نوکری پائی جس کا وعدہ مودی نے کیا تھا؟ میں جہاں کہی بھی جاتا ہوں لوگ یہی کہتے ہیں کہ انہوں نے این ڈیاے سرکار کو ووٹ دے کر غلطی کی ہے۔ پیر کو اپنے پارلیمانی حلقے امیٹھی میں راہل نے مودی کے ایک سال کے عہد کے

دنیا کی سب سے خونخوار خاتون آتنک وادی

پچھلے کچھ برسوں میں مختلف دہشت گرد گروپ عورتوں کا زیادہ استعمال کرنے لگے ہیں۔ یہاں تک کہ چھوٹی بچیوں کو بھی خودکش بم بنانے سے نہیں کتراتے۔ پچھلے دنوں نائیجریا کے نارتھ صوبہ یوبے میں خودکش بم دھماکے سے کم سے کم 7 لوگوں کی موت ہوگئی اور دیگر 27 زخمی ہوگئے اور اسے انجام دیا ایک 10 سالہ لڑکی نے۔ وہ ایک بس پڑاؤ پر پہنچی اور جسم سے بندھے بم نے دھماکہ کردیا۔ نائیجریا کی بوکوحرام خودکش حملوں میں اب بچوں کا استعمال کھلے عام کررہی ہے۔ ایک چونکانے والی داستان ایک 13 سالہ بچی نے سنائی۔ اس نے بتایا کہ میرے والد ہی مجھے بوکوحرام دہشت گردوں کے پاس لے گئے تھے۔ آتنک وادیوں نے مجھ سے پوچھا جنت دیکھنی ہے ؟ میں نے کہا ہاں۔ اس کے بعد وہ مجھے ساتھ لے گئے اور مجھے دھماکوں سے بھری جیک پہننے کو دی کہا کہ بھیڑ والی جگہ جاکر اس کا بٹن دبا دینا ۔ میں ڈر گئی ار کہا ایسے تو میں مر جاؤں گی۔ انہوں نے کہا جنت میں جانے کے لئے مرنا ہی ہوتا ہے۔ میرے منع کرنے پر انہوں نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ ڈر سے میں نے جسم سے جیکٹ باندھنے کی حامی بھرلی۔ انہوں نے مجھے کانو شہر میں بھیج دیا۔ میرے ساتھ دو اور لڑکیاں بھی تھیں۔

دہلی میں بڑھتا آئینی بحران!

قومی راجدھانی دہلی میں اروند کیجریوال حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ کے درمیان ٹکراؤ کے سبب آئینی بحران کے حالات پیدا ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ گیند اب صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے پالے میں ہے۔ یہ تنازعہ چھٹی پر گئے چیف سکریٹری کی جگہ لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے پاور سکریٹری شکنتلا گیملن کو نگراں چیف سکریٹری مقرر کردینے سے شروع ہوا تھا۔اس تقرری پر کیجریوال حکومت نے نہ صرف احتجاج کیا بلکہ اس نے چیف سکریٹری کے دفتر پر تالا بھی جڑ دیا۔باقی کسر نجیب جنگ نے حکومت کے ذریعے تعینات کئے گئے چیف سکریٹری کی تقرری منسوخ کرکے پوری کردی۔ دہلی حکومت کے کام کاج کو لیکر منگلوار کو دہلی ہائی کورٹ نے تلخ رائے زنی کی۔ سرکار اور لیفٹیننٹ گورنر کے درمیان دائرہ اختیار کو لیکر جاری رسہ کشی پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے عدالت ہذا نے کہا کہ عوام کو ایک بہتر سرکار کی امید تھی لیکن دہلی میں یہ کیا ہورہا ہے۔ سرکار کام کاج کے بجائے افسر کا دفتر سیل کرنے میں لگی ہے۔ چیف جسٹس روہنی اور جسٹس راجیو سہائے انڈلو کی ڈویژن بنچ نے ایک عرضی پر سماعت کے دوران یہ زبانی رائے زنی کی۔ یہ باتیں اس لئے بھی بیحد اہم ہیں کیونکہ وزیر اعلی

جاپان میں دوڑی دنیا کی سب سے تیز ٹرین

دنیا کی سب سے تیز ٹرینوں کیلئے مشہور جاپان نے ایک بار پھر رفتار کے معاملے میں نیا ریکارڈ بنایا ہے۔ اس کی میگلیو ٹرین نے 603 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار کا عالمی ریکاڈر بنایا ہے۔ یعنی اگر یہ ٹرین بھارت میں چلے تو دہلی سے ممبئی کی قریب1400 کلو میٹرکی دوری تقریباً ڈھائی گھنٹے میں طے کرلے جبکہ عام ٹرین سے یہ سفر طے کرنے میں24 گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ٹوکیو کے ساؤتھ میں واقع ماؤنٹ چھوجی کے پاس قائم بجلی پلانٹ کی مدد سے چلنے والی میگلیو ٹرین کی رفتار کا حال ہی میں تجربہ کیا گیا ہے۔ اس ٹرین کو ٹوکیو اور نگوچا کے درمیان چلانے کا منصوبہ ہے۔ قابل ذکر ہے جاپان اپنی تیز رفتار سے دوڑنے والی ایسی میگلیو اور بلٹ ٹرینوں کی اس تکنیک کو دنیا بھر کو بیچنے کے منصوبے پر کام کررہا ہے۔ سینٹرل جاپان ریلوے کے مطابق جدید ترین نظام سے آراستہ 7 ڈبوں والی اس میگنیٹک لیویٹیشن ٹرین نے 603 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار حاصل کر اپنے پہلے کے سارے ریکارڈ توڑ دئے۔ تقریباً11 سیکنڈ تک ٹرین 600 کلو میٹر سے زیادہ کی رفتار سے ٹریک پر دوڑتی رہی حالانکہ ایک ہفتے پہلے ہی اس ٹرین نے 590 کلو میٹر کی رفتار کا نشانہ حاصل کیا تھا۔ 2003ء

دہلی میں کراری ہار کے بعد بہار میں اگنی پریکشا

چیف الیکشن کمشنر نسیم زیدی نے اعلان کیا ہے کہ بہار اسمبلی چناؤ ستمبر۔ اکتوبر میں کرائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا ریاست میں چناؤ عمل کے دوران دبنگئی اور پیسے کی طاقت پر لگام لگانے کے لئے وسیع پیمانے پر سینٹرل فورسز تعینات کی جائیں گی۔ قابل ذکر ہے 243 ممبری اسمبلی کی میعاد 23 نومبر کو ختم ہورہی ہے۔ سال2015ء کے اس دوسرے اسمبلی چناؤ میں بھاجپااور جنتا پریوار کی ساکھ داؤ پر ہے۔ سال کے ابتدا میں دہلی اسمبلی چناؤ میں کراری ہار جھیل چکی بھاجپا بہار میں ہار کا چہرہ شاید نہ دیکھنا چاہے گی۔ ریاست میں ہر حال میں جیت حاصل کرنے کے لئے پارٹی ابھی سے جوڑ توڑ و جیت کی کوششوں میں لگی ہے۔ وہیں اقتدار بچائے رکھنے کے لئے ریاست کے وزیر اعلی نتیش کمار جنتا پریوار کو متحد کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ وہ آر جے ڈی اور جے ڈی یو کانگریس و لیفٹ پارٹیوں کا اتحاد کو تیار کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ حالانکہ فی الحال جنتا پریوار کی 6 پارٹیوں کے انضمام کی زور شور سے شروع ہوئی مہم اچانک کھٹائی میں پڑتی دکھائی پڑ رہی ہے۔ انضمام کا اعلان ہونے اور ملائم سنگھ یادو کو پریوار کا نیا چیف طے کرنے کے باوجود سپا بہار اسمبلی چناؤ سے پہلے

42 سال بعد ارونا شان باغ کو ملی سکون کی نیند

40برس تک نزعے کی حالت میں رہنے کے بعد دنیا چھوڑدینے والی ممبئی کے کے ۔ایم ہسپتال کی سابق نرس ارونا شان باغ کو ایسی اذیت جھیلنی پڑی جس نے ہمارے اجتماعی ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ موت تو ارونا شان باغ کی27 نومبر1973ء میں ہی ہوگئی تھی جس رات بدفعلی کے بعد وہ نزعے میں چلی گئی تھی اب تو قانونی موت ہوئی ہے۔ 68ویں جنم دن سے13 دن پہلے 42 سال کے انتہائی درد جھیلنے کے بعد اسے سکون کی نیند آگئی۔ پیر کی صبح ارونا کی موت کے بعد یہ لفظ تھے اس کی دوست پنکی ویرانی کے۔ارونا کے۔ ای۔ ایم ہسپتال میں نرس تھی، یہیں کے وارڈ بوائے نے ان سے بدفعلی کی کوشش کی تھی۔ ارونا کا کتا باندھنے والی چین سے گلا دبا دیا تھا اس سے ارونا کے دماغ میں خون کی سپلائی رک گئی اور وہ کوما میں چلی گئی۔ پھر وہ کبھی نہیں اٹھی۔ نزعے سے باہر نہیں نکل سکی۔ ارونا کے خاندان نے بھی منہ موڑ لیا لیکن موت کے بعد ارونا کے دو بھانجے ہسپتال آئے لیکن نرسوں نے کہا ارونا ہماری بیٹی تھی ،انتم سنسکار ہم ہی کریں گے، یہ پریوار آج کہاں سے آگیا؟ دہلی میں ہوئے نربھیا کانڈ کے بعد نہ صرف آبروریزی کی تشریح سخت کی گئی ہے بلکہ ایسے معاملوں میں سزا کی دف

مہنگائی کے ایک اور زبردست جھٹکے کیلئے تیار رہیں

دال ،چاول، خوردنی تیل اور پھل سبزیوں کی مہنگائی کی مار جھیل رہے لوگوں کو اب مہنگائی کا ایک اور جھٹکا سہنے کیلئے تیار رہنا ہوگا۔گزشتہ 15 دنوں میں دوسری مرتبہ پیٹرول ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی اور بڑھے گی۔ پیٹرول کے دام 3.13 روپے اور ڈیزل میں2.71 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے مئی میں پیٹرول کی قیمتوں میں 3.96 روپے اور ڈیزل کے دام 2.37 روپے اضافہ ہوا تھا۔ نئی قیمتیں جمعہ کی آدھی رات سے لاگو ہوگئی ہیں۔ بڑھے داموں کے بعد حالیہ 63.16 روپے فی لیٹر کے مقابلے دہلی میں پیٹرول کی قیمت اب66.29 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے۔ وہیں 49.57 کے مقابلے دہلی میں اب ڈیزل52.28 پیسے فی لیٹر ہوگیا ہے۔ اس وجہ سے مہنگائی اور بڑھے گی۔ ٹرکوں کے کرائے7-8 فیصدی بڑھنے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔گزشتہ 30 اپریل کو پیٹرول میں فی لیٹر 30.96 روپے جبکہ ڈیزل میں فی لیٹر 2.37 روپے اضافہ کیا گیا تھا۔ جمعرات کو قیمت میں پھر اضافہ کیا گیا ہے۔ اگر دونوں اضافوں کو ملادیں تو محض16 دنوں میں پیٹرول 7.09 فی لیٹر جبکہ ڈیزل 5.8 روپے فی لیٹر مہنگا ہوچکا ہے۔ ادھر روپے کی کمزوری نے اب دیش کے سامنے نئی چنوتی کھڑی کردی ہے۔ ڈال

مرسی کی موت کی سزا :احتجاج میں 3 ججوں کا قتل

مصر کے معزول صدر محمد مرسی اور مسلم برادر ہڈ کے105 ممبروں کو سنیچر کو قاہرہ کی ایک عدالت نے موت کی سزا سنائی ہے۔ انہیں سال 2011ء میں دیش میں بھڑکی بغاوت کے دوران جیل توڑنے کے واقعات میں یہ سزا سنائی گئی ہے۔ قاہرہ کی پولیس اکاڈمی عدالت میں سزا سنائے جانے کے وقت 63 سالہ محمد مرسی پنجرہ نما کٹہرے میں موجود تھے۔ انہوں نے مٹھیاں تان کر فیصلے کے خلاف احتجاج ظاہرکیا۔ مصر کے قانون کے تحت موت کی سزا جیسے معاملوں پر دیش کے بڑے مذہبی مفتی اعظم سے رائے لی جاتی ہے۔ مرسی و دیگر کو سزا پر مفتی کی رائے لی جائے گی ۔ اس سے پہلے سزا پر عمل نہیں ہوگا۔ حالانکہ مفتی کی رائے کی پابندی نہیں ہے۔ عدالت اس معاملے میں قطعی فیصلہ 2 جون کو سنائے گی۔ مرسی اور دیگر 128 پر الزام تھا کہ انہوں نے جنوری2011 میں اس وقت کے صدر حسنی مبارک کے خلاف بغاوت کے دوران جیل تورنے کی سازش رچی تھی۔ اس دوران20 ہزار سے زیادہ قیدی جیل سے بھاگ گئے تھے۔ ان الزامات کے تحت موت کی سزا سننے والوں میں مسلم برادر ہڈ کی چیف محمد حادی بھی شامل ہیں۔ ان سبھی پر مصر کو کمزر کرنے کے لئے فلسطین کے اسلامی کٹر پسند تنظیم حماس، ایران کی ریولوشنری گارڈ

کیجریوال کا سرکولر انہی کی بھدپٹوانے کا سبب بنا

سپریم کورٹ کا جمعرات کو آیا حکم دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے لئے جھٹکا تو ہے ہی ساتھ ساتھ سبق بھی ہے۔ عدالت نے دہلی سرکار کے متنازعہ فرمان پر پابندی لگادی ہے جس میں سرکاری افسران سے کہا گیا تھا کہ میڈیا میں جن خبروں سے سرکار کی ساکھ خراب ہوتی ہے ان کے خلاف مجرمانہ معاملہ درج کیا جائے۔ دہلی سرکار نے گزشتہ 6 مئی کو یہ سرکولر جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا اگر کوئی شخص دہلی کے وزیر اعلی ، وزیر یا دہلی سرکار کے افسران کی ساکھ خراب کرنے والی خبر چھاپتا ہے تو اس کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 499 اور 500 کے تحت ہتک عزت جرائم کا مقدمہ درج کیا جاسکتا ہے۔ سرکولر پر روک لگانے کے ساتھ ہی عدالت نے دہلی سرکار سے ڈیڑھ مہینے کے اندر یہ بھی بتانے کو کہا ہے کہ اس طرح کا سرکولر کیوں جاری کیا گیا۔ عدالت کا یہ حکم وکیل امت سبل کی عرضی پر آیا۔امت سبل کی جانب سے جمعرات کو پیش ہوئے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ کیجریوال دوہرا پیمانہ اپنا رہے ہیں۔ ایک طرف تو انہوں نے ہتک عزت کے قانون آئی پی سی کی دفعہ499 اور500 کے جواز کو چنوتی دیکر بڑی عدالت سے راحت لے رکھی ہے دوسری طرف اسی قانون کے تحت میڈیا کے

ڈکٹیٹر کم جونگ نے اپنے ہی وزیر دفاع کو توپ سے اڑوایا

دنیا میں سرپھرے لوگوں کی کمی نہیں ، ان میں سے ایک ہیں نارتھ کوریا کے حکمراں کم جونگ ۔ان کی پاگل پن کی عادتوں کا وقتاً فوقتاً پتہ چلتا رہت ا ہے۔ تازہ واقعہ شمالی کوریا کے 66 سالہ وزیر دفاع ہیون یول کا ہے۔ ساؤتھ کوریا کی خفیہ ایجنسی کے مطابق ہیون یول کے جھپکی لینے سے تانا شاہ حکمراں کم جونگ اتنے ناراض ہوئے کہ انہیں سرعام توپ سے اڑا دیا ۔ یہ جانکاری ساؤتھ کوریا کی قومی خفیہ ایجنسی (این آئی ایس) نے بدھوار کو اپنے ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں دی۔ ایجنسی کے مطابق 66 سالہ ہیون کو سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں30 اپریل کو ایک فوجی تجربہ گاہ میں جہاز ٹہو لینے والی توپ سے اڑادیا گیا۔ این آئی ایس کے مطابق ہیون کی موت کی سزا ان کی گرفتاری کے تین دن بعد دی گئی۔ ہیون پر کوئی مقدمہ نہیں چلایا گیا۔ اس سے انہیں صفائی دینے کا بھی کوئی موقعہ نہیں ملا۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ ہیون کو سزا کم کے ایک پروگرام میں جھپکی لینے اور پیچھے بیٹھ کر ایک سینئر افسر سے بات کرنے کی وجہ سے دی گئی۔کم نے اسے اپنے فرمان کی خلاف ورزی مانا۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ہیون کم جونگ کے ان اصولوں کی مسلسل خلا ف ورزی کرتے آرہ

کیجریوال نے چھیڑی نجیب جنگ کے خلاف جنگ!

پچھلے کچھ دنوں سے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال و دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ کے درمیان اختیارات کو لیکر کھینچ تان چل رہی ہے۔ اب کیجریوال نے اس کھینچ تان کو آگے بڑھاتے ہوئے بصد احترام لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات کو سیدھے چیلنج کردیا ہے۔ انہوں نے بدھوار کو جنگ کو خط لکھ کر سیدھے کہہ دیا ہے کہ پولیس اور زمین وقانون و نظام کے معاملوں پر ان کا نہیں بلکہ دہلی سرکار کا ہی اختیارہے۔ اپنے دعوے کے حق میں انہوں نے کہا آئین اور قومی راجدھانی خطہ حکومت (جی ایس ٹی سی)قانون اور دہلی سرکار کے کام چلانے کے قواعد (ٹی ڈی آر) میں کہیں بھی لیفٹیننٹ گورنر کو ان قواعد کے اختیارات نہیں دئے گئے ہیں۔ کیجریوال نے جنگ کی طرف سے لکھے گئے خط کے جواب میں انہیں بھیجے گئے خط میں کہا دہلی سرکار کو مرکز کمزور کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن صرف آئین کے مطابق ہی کام کریں گے۔ جنگ نے اپنے خط میں کہا تھا کیجریوال کو ریاست کے چیف سکریٹری اورپرنسپل سکریٹری (ہوم) کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری نہیں کرنا چاہئے تھا کیونکہ وہ نہ تو ان کی تقرری کرنے والے افسر ہیں اور نہ ہی ان کے کیڈر کنٹرول کا اختیار ہے۔ اس کے جواب میں کیجریوال نے کہ

پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کی مدد سے مرا لادن !

دنیا کی سب سے خطرناک دہشت گردتنظیم القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن کے بارے میں ایک بڑا انکشاف ہوا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کو لادن کے ٹھکانے کی معلومات پاکستان کے ایک خفیہ افسر نے دی تھی۔ یہی نہیں لادن پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی حفاظت میں ایبٹ آباد میں ایک قیدی جیسی زندگی گزار رہا تھا۔ اسی جانکاری کی بنیاد پر امریکی نیوی شیل نے2 مئی 2011ء میں آتنکی سرغنہ کو موت کی نیند سلا دیا تھا۔ پاکستان کے ہی ایک سراغ رساں نے 2.5 کروڑ ڈالر کے انعام کے لالچ میں امریکہ کولادن کا ٹھکانہ بتایا تھا۔انگریزی اخبار ’دی ڈان‘ نے امریکی تفتیشی صحافی اور مصنف سیمور ایس ہرپ کے حوالے سے یہ انکشاف کیا ہے۔ اس نے کہا کہ اگست2010ء میں پاکستان کے ایک سابق سینئر خفیہ افسر نے اسلام آباد میں واقع امریکی سفارتخانے میں سی آئی اے کی اس وقت کی اسٹیشن چیف جوناتھن بینکے سے رابطہ قائم کیا تھا۔ اسی نے سی آئی اے کو اسامہ کا پتہ بتانے کی پیشکش کی تھی اور اس کے عوض وہ انعام مانگا جو واشنگٹن نے2001ء میں اس کے سر پر رکھا تھا۔ ہرپ نے کہاکہ خفیہ افسر فوج کا تھاوہ اب سی آئی اے کا ایک صلاح کار ہے اور واشنگٹن میں رہتا ہ