اشاعتیں

نومبر 18, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

جوگی۔مایا سے چھتیس گڑھ میں مقابلہ سہ رخی ہوا

چھتیس گڑھ میں اسمبلی چناﺅ ختم ہو چکا ہے ۔منگلوار کو یہاں آخری مرحلے میں 72سیٹوں پر تقریبا72فیصدی ہی پولنگ ہوئی یہ نمبر بڑھا ہے دوسرے مرحلے کی 18سیٹوں پر 76فیصدی سے زائد ووٹ ڈالے گئے تھے اگر دونوں مرحلوں کی اوسط دیکھں تو مجموعی طور پر پولنگ 74فیصدی سے زیادہ ہے ۔ان سیٹوں کو جیتنے کےلئے کانگریس بھاجپا اور مایا وتی اجیت جوگی اتحادنے پوری طاقت جھونک دی ہے ۔لیکن پچھلے بار قریب دو درجن ایسی سیٹیں رہیں جن پر ہار جیت کا فاصلہ کل پڑے ووٹوں کے پانچ فیصدی سے بھی کم تھا ۔ان سیٹوں پر تمام حساب کتاب کے باوجود پارٹیوں کی سانسیں اٹکی تھیں ان کی سانسیںسابق وزیر اعلیٰ اجیت جوگی کی چناﺅی میدان میں انٹری سے اور تیز ہو گئی ۔ریاست کی حکمراں بھارتی جنتا پارٹی کے پاس ہی اقتدار رہے گا یہ پندرہ سال بعد کانگریس اقتدار میں لوٹے گی یا مایا وتی اجیت جوگی پارٹیوں کے اتحاد کی شکل میں تیسرے مورچے کے ہاتھ اقتدار کی چابھی رہے گی؟پچھلے چناﺅ میں بھاجپا کو 49سیٹوں کے مقابلے کانگریس کو 39سیٹیں ملیں تھیں لیکن دونوں پارٹیوں کو پوری ریاست میں ملے ووٹ کا فرق محض97ہزار(0.7فیصد)کا ہی تھا کل 90سیٹوں پر ہار جیت کا فرق پانچ ہزار سے

ٹی وی اینکر پر سومناتھ بھارتی کا بےہودہ تبصرہ

عام آدمی پارٹی کے ممبر اسمبلی اور سابق وزیر سومناتھ بھارتی بے ادبی اور گندی زبان کے لئے پہلے بھی سرخیوں میں آچکے ہیں اس بار تو انہوں نے بد زبانی میں ساری حدیں پار کر دیں۔معاملہ دور درشن نیوز میں ایک مہیلا اینکر سے بد زبانی کی ہے سومناتھ بھارتی نے چینل کی اینکر کو وہ الفاظ کہے جنہیں میں یہاں دہرانا نہیں چاہتا۔میں نے وہ ویڈیو کلپ دیکھا ہے ۔ایک وکیل و ممبر اسمبلی اس طرح کی زبان بول سکتا ہے میں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا اس کلپ کے وائرل ہونے پر سومناتھ بھارتی نے سوشل میڈیا پر معافی تو مانگ لی لیکن ساتھ ہی چینل کو بھی دھمکی دے ڈالی کہ آگے سے کوئی بھی عآپ نیتا ان کے چینل سے کوئی بات نہیں کرے گا۔سومناتھ بھارتی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ یہ مکمل طور سے افسوس ناک ہے نیوز چینل(دوردرشن نیوز)اپنی ٹی آر پی کے چکر میں فون پر کہی گئی میری بات کو توڑ مروڑ کر دکھا رہا ہے ۔میں سبھی عورتوں کو شکتی کا روپ مانتا ہوں یہ کہیں میں ان کی عزت کرتا ہوں حالانکہ میرے الفاظ خاتون صحافی کے لئے نہیں تھے اگر میرے الفاظ سے انہیں ٹھیس پہنچی ہے تو معافی مانگتا ہوں ساتھ ہی چینل سے یہ اپیل کرتا ہوں کہ وہ ٹی آر پی بڑھانے اور

وسندھرا کے مقابلے میدان میں اترے مانو یندر سنگھ

راجستھان مےں کانگرےس نے اپنی پارٹی کے سبھی سرکردہ چہروں کو ٹکٹ دےنے کے بعد حکمراں بھاجپا کے مہارتھےوں کو گھےر نے کی حکمت عملی کے تحت جھالو راپاٹن سےٹ سے لڑ رہی وزےر اعلی وسندھرا راجے کے خلاف سابق بھاجپا لےڈر جسونت سنگھ کے بےٹے مانوےندر سنگھ کو اتار نے کا اعلان کےا ہے ۔کانگرےس ہائی کمان نے بھاجپا کے سرکردہ جسونت سنگھ کے بےٹے کو ٹھےک اسی وقت وسندھرا کے خلاف بنانے کا اعلان کےا تھا جس وزےر اعلی اپنا پرچہ داخل کررہی تھی وسندھرا کے خلاف سےاسی گھرانے کے مشہور چہرے کو اتار کر کانگرےس نے راجستھان مےں دہراسےاسی داو ¿ چلنے کا صاف سندےش دےا ہے ۔وزےر اعلی کے لئے اسمبلی کا چناو ¿ آسان تو نہےں ہے اقتدار مخالف لہر کا سامنا کررہی بھاجپا کی راہ کتنی مشکل ہے بھاجپا کا تقرےباًپورا چناوی دارومدار وسندھرا پر ہی ہے اےسے مےں وزےر اعلی کو اپنے حلقہ مےں زےادہ وقت دےنا پڑا تو وہ دےگر سےٹوں کے لئے چناوی کمپےن نہ کرنے سے پارٹی کو نقصان ہوسکتا ہے جھالو راپاٹن کی سےٹ رواےتی طور سے بھاجپا کے کھاتے مےں ہی رہی ہے ۔وزےر اعلی وسندھرا 2003سے ےہاں تےن بار ممبر اسمبلی چنی جاچکی ہے اور چوتھی بار اپنی دعوہداری ٹھوک رہی ہے 2

سکھ قتل عام میں پہلی بار34سال بعد پھانسی کی سزا

1984کے سکھ دنگوں مےں جس مےں 5ہزار سکھ پورے دےش مےں مارے گئے تھے جس اےک معاملہ مےں پولےس کلوزررپورٹ داخل کرچکی تھی اس مےں 34سال بعد دو ملزامان کو سزا دلواناآسان نہےں تھا اس کے پےچھے تےن سال پہلے ہی مرکزی حکومت کے ذرےعہ تشکےل اےس آئی ٹی کی سخت محنت ہے مرکزی سرکار نے دنگا متاثرےن کو انصاف دلانے کےلئے 2015مےں ہی ان نئی اےس آئی ٹی کا قےام عمل مےں آےا تھا ۔جس مےں دہلی پولےس کے تےز ترار افسر کمار گےانےش بھی شامل ہے۔ا ن کے علاوہ اےس آئی ٹی مےں رےٹائرڈ آئی پی اےس پرمود استھانہ اور رےٹائرڈ سےشن جج راکےش کمار بھی ممبر تھے ۔اےس آئی ٹی نے 32سال پرانے کےس مےں جس جڑےں کھود نی شروع کی تو پولےس کو اہم ثبوت اور گواہ مل گئے اس ٹےم کا سنگےن معاملوں مےں زبردست تفتےش کا تجربہ ٹےم کے کام آےا ۔سکھ دنگوں مےں مہی پال پور مےں دولوگوں پر قتل کے معاملے مےں انسپکٹر انل اور جگدےش کی ٹےم نے بےرونی ممالک تک مےں گواہوں کو ڈھونڈ لےا جس مےں اےک گواہ اٹلی مےں ملا ۔وہ متوفی اوتار سنگھ کا بھائی رتن سنگھ تھااس کی گواہی اس معاملہ مےں کافی اہم ثابت ہوئی ملزامان کو سزا کے بعد سکھ دنگوں کے معاملہ مےں دہلی پوےس کی صاف ستھری ساک

لونگوال کے اصل ہیرو

بارڈر فلم دو باتوں کے لئے ہمیشہ یاد رہے گی ۔پہلی تو تھی ایک میجر کلدیپ سنگھ کی چاند پوری کی قابل قدر بہادری اور دوسرا تھا اپہار سنیما دہلی میں اس فلم چلنے کے دوران خوفناک آگ کا لگنا ۔اپہار سنیما کے مالک انسل بندھو ابھی تک اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں ۔فلم کا ایک مشہور گانا سندیسے آئے ہیں ہمیں تڑپاتے ہیں ،جو چٹھی آتی ہے،وہ پوچھے جاتی ہے،کہ گھر کب آﺅگے،لکھو کب آﺅگے،کہ تم بن سے گھر سوناسونا ہے۔یہ اس فلم کا گانا ہے جو ہندوستانی فوج کے میجر کلدیپ سنگھ چاندپوری کی زندگی پر بنی تھی۔لونگوال جنگ کے اصلی ہیرو اور مہاویر میڈیل ونر چاندپوری کا دیہانت سنیجر کو موہالی میں ایک پرائیویٹ اسپتال میں ہو گیا تھا ۔چاندپوری کے بڑے بیٹے ہردیپ سنگھ چاندپوری نے بتایا کہ سال 22اگست کو ہی ان کو کینسر کے بارے میں پتہ چلا تھا ۔1971میں بھارت پاک جنگ کے وقت لڑے گئے مغربی سیکٹر کے راجستھان میں واقع تھار منو استھل میں لونگوال چوکی پر میجر کلدیپ سنگھ تعینات تھے۔جنگ کے وقت ان کا حوصلہ کا مظاہرہ تاریخ میں درج ہو گیا ۔محض 22سال کے چاندپوری پنجاب ریجی منٹ کی تیسویں بٹالین کی رہنمائی کر رہے تھے ۔انہوںنے محض 90ہندوستانی فوجیو

سی بی آئی بنام سی بی آئی کرائم تھریلّرکاسنسنی خیز ایپی سوڈ

سی بی آئی بنام سی بی آئی مہابھارت نے سپریم کورٹ میں ایک بار پھر سنسنی پیدا کر دی ہے ۔اس بار یہ سنسنی پیدا کرنے والے ڈی آئی جی منیش کمار سنہا تھے،انہوںنے اپنے تبادلے کے خلاف عرضی میں الزام لگایا کہ قومی سیکورٹی مشیر (این ایس اے)اجیت ڈوبھال نے سی بی آئی اسپیشل ڈائریکٹرراکیش کماراستھانہ کے خلاف چانچ میں مداخلت کی تھی ان پر درج تین کروڑ روپئے کی رشوت خوری کیس کی جانچ ڈی آئی جی سنہا کر رہے تھے انہوںنے پیر کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ میرے پاس ایک راءافسر کی کال ریکارڈنگ ہے جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ پی ایم او کو میسج کر لیا ہے اس معاملے میں استھانا کا ساتھ دے رہے سرکار میں بیٹھے لوگوں کے نام سامنے آرہے تھے اسلئے میرا ناگپور ٹرانسفر کیا گیا ہے تاکہ جانچ آگے نہ بڑھے۔سنہا نے کہا کہ 20اکتوبر کو نئے سی بی آئی کے ڈپٹی ایس پی دیوندر کمار کے آفس اور گھر کی تلاشی لے رہا تھا اسی وقت سی بی آئی ڈائریکٹر کا فون آیا انہوںنے مجھ سے کہا کہ این ایس اے اجیت ڈوبھال نے کہا ہے کہ تلاشی روک دی جائے اس کے بعد اے کے بسی بھی استھانا کا موبائل ضبط کر کے ان کے گھر کی تلاشی لینا چاہتے تھے تب بھی کہا گیا کہ این ایس اے ڈوبھ

کےا نجی گاڑےوں پر پابندی لگانا کثافت کا حل ہے؟

راجدھانی دہلی۔ اےن سی آر مےں بڑھتی کثافت کے مسلہ سے کےسے نپٹا جائے ؟ کےا آڈ اےون اسکےم کو پھر سے لاگو کےا جائے ےا پھر نجی پےٹرول۔ ڈےژل گاڑےوں پر پوری طرح روک لگائی جائے؟ ےہ سوال انوائنمےنٹ پالوشن کنٹرول بورڈ (ای پی سی اے) کے سامنے ہے۔ ای پی سی اے نے اےن سی آر مےں دوبارہ اےمرجنسی صورتحال بننے پر نجی گاڑےوں پر مکمل پابندی ےا آڈ اےون انتطام لاگو کرنے کی سفارش کی ہے۔ےہ حےران کرنے والی بات ہے کہ گزشتہ دو سالوں کے مقابلہ مےں اس سال دہلی مےں کم پالوشن درج کےا گےا ہے۔ سی پی سی بی نے ےکم جنوری سے 11 نومبر تک دہلی کی ہوا کا معےار 158 دن خراب درج کےا ہے، جب کے اسی مےعاد مےں سال 2016 مےں 197 دن اور سال 2017 مےں 166 دن دہلی کی ہوا کا معےار خراب رہا تھا۔ کہنے کا مطلب ےہ ہے کہ پالوشن کا مسلہ صرف اس سال کا نہےں ہے۔ اس کے لءٹھوس مستقل قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اگر ای پی سی اے دہلی مےں نجی گاڑےوں پر روک لگاتی ہے تو دہلی ٹھپ ہو جائے گی۔ اس پابندی سے دہلی نواسی کا اس کی پابندی کرنا ناممکن ہوجائے گا۔ستمبر 2018 تک راجدھانی مےں رجسٹرڈ گاڑےوں کی تعداد قرےباً 1.10 کروڑ ہے۔ اس مےں سے 38لاکھ گاڑےاں 10 و 15 سال پ

پنجاب کو پھر سے غےر مستحکم کرنے کی کوشش

پنجاب مےں ہائی الرٹ کے باوجود امرتسر کے راجہ سانسی بےن الاقوامی ہوائی اڈے سے کچھ دوری پر واقع ادلےوال گاو ¿ں مےں نرنکاری بھون پر اتوار صبح چل رہے سماگم کے دوران کےا گےا گےنےڈ حملہ پنجاب کو اےک بار پھر اشانت کرنے کی الگاو ¿وادےوں کی منصوبہ بند سازش ہو سکتی ہے، لحظہ اس معاملہ کو بے حد سنجےدگی سے لےنے کی ضرورت ہے۔ اےسی واقعات وہی عناصر انجام دےتے ہےں جو معصوم ۔نہتے لوگوں کی جان لے کر آتنک اور نفرت کا ماحول پےدا کرنے کا ارادہ رکھتے ہےں۔ چونکہ پنجاب مےں اےسے عناصر گاہے بگاہے سر اٹھانے کی کوشش کرتے رہے ہےں اس لئے ےہ مناسب ہے کہ پنجاب پولےس ادلےوال گاو ¿ں کے نرنکاری بھون مےں کی گئی اس کائرانہ واردات کو آتنکی حملہ کے طور پر لے رہی ہے۔ اتنی جلدی بلے ہی کسی نتےجہ پر نہ پہونچا جاسکے، لےکن سماگم مےں موجود دو ڈھائی سو لوگوں کو نشانہ بناکر کئے گئے اس حملہ کو کسی شخص پر حملہ بھی نہےں مانا جاسکتا۔ ظاہر ہے کہ اس کے ذرےعے ماحول خراب کرنے کا ناپاک ارادہ تھا۔حملہ آوروں کو پتہ تھا کہ نرنکاری بھون مےں اتوار کی صبح بہت بھےڑ ہوتی ہے، اس لئے انہوں نے ےہ دن اور ےہ موقع چنا۔ پولےس کے مطابق نرنکاری بھون مےں ست

سوال آندھرا ۔بنگال میں سی بی آئی کی نو اینٹری کا

آندھرا پردیش اور پشچمی بنگال کی سرکار وں نے شکروار کو اپنے راجیہ میں سی بی آئی کے داخلہ پر روک لگادی ہے۔ سرکار نے راجیہ کے قانون کے تحت اب اپنی طاقتوں کے استعمال کے لئے دی گئی جنرل رضامندی واپس لے لی۔ اس رضامندی کو واپس لینے کے بعد سی بی آئی کو ان راجیوں میں کسی بھی قسم کے چھاپہ یا جانچ کی کارروائی کے لئے راجیہ سرکار کی اجازت لینی ہوگی، جبکہ جنرل منظوری خودکار منظوری کی طرح ہوتی ہے۔ بتادیں کہ سی بی آئی دہلی پولیس اسٹیبلشمنٹ قانون 1946 کے تحت کام کرتی ہے۔ اس قانون کی دفعہ 6 کے تحت سی بی آئی کو معاملوں کی جانچ کے اختیار ملے ہیں۔ دفعہ6 کے مطابق سی بی آئی کے کسی بھی ممبر کو راجیہ کے کسی حصہ میں جانچ و کارروائی سے جڑے اختیارات کے استعمال کےلئے راجیہ سرکار کی منظوری کی ضرورت نہیں ہوتی۔ مودی سرکار سے مارچ میں رشتے توڑنے کے بعد سے نائیڈو الزام لگاتے رہے ہیں کہ مرکزسی بی آئی جیسی ایجنسیوں کا استعمال سیاسی مخالفوں کو نشانہ بنانے کے لئے کررہا ہے۔ نائیڈو کچھ کاررباری اداروں پر انکم ٹیکس محکمہ کے حالیہ چھاپہ سے بھی ناراض ہیں۔ وہیں شکروار کو پشچمی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے نائیڈو کے سمرتھن

سری لنکا میں سنگین ہوتا سیاسی بحران

پڑوسی ملک سری لنکا میں سیاسی گھمسان جاری ہے ۔اب تو بات ہاتھا پائی تک پہنچ چکی ہے۔سری لنکا کی پارلیمنٹ میں جمعرات کے روز اس وقت ہنگامہ برپا ہو گیا جب مہندرا راج پکش و ان کے حمایتیوں نے نئے چناﺅ کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر کو ایک آواز سے انہیں عہدے سے ہٹانے کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔اس کے بعد دونوں فریقین کے بیچ لات گھوسے چلے ۔راج پکشے حمایتیوں نے اسپیکر پر بوتلیں و کتابیں بھی پھینکی دراصل راج پکشے میں ادم اعتماد پرستاﺅ پاس ہونے کے بعد جب دوسرے دن ایم پی دوبارہ پارلیمٹ میں اکٹھا ہوئے تو اسپیکر کارو جے سوریا نے کہا کہ دیش میں اب کوئی بھی پردھان منتری نہیں ہے اس پر راج پکشے نے کہا کہ نہ تو ایک آواز سے وزیر اعظم کو ان کے عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے اور نہ ہی اسپیکر جے سوریا کو ۔وزیر اعظم مقرر کرنے یا ہٹانے کا کوئی اختیار ہے ۔ہنگامے کی شروعات اس وقت ہوئی جب اسپیکر نے برخواست وزیر اعظم وکرم سنگھے کو پارٹی کی یہ درخواست قبول کر لی کہ راج پکشے کی نئے چناﺅ کی مانگ پر ایوان کی رائے لی جائے ۔سری لنکا کے سپریم کورٹ نے سری سینا راج پکشے کی جوڑی کو بیشک بڑا جٹکا دیا ہے لیکن سری لنکا کی سیاست اب سری

تاﺅ دیوی لال کی خون پسینے سے سینچی وراثت تار تار

ہریانہ کے سب سے طاقتور سیاسی پریوار میں گذشتہ کافی دنوں سے زبردست مہابھارت چھڑا ہوا ہے۔تاﺅ دیوی لال اور ان کے خاندان سے ہمارے پریوار کے پرانے رشتے ہیں ۔تاﺅ اکثر میرے سورگیہ پتا شری کے نریندر سے ملنے آیا کرتے تھے۔انہوں نے اپنے خون پسینے سے انڈین نیشنل لوک دل پارٹی کو کھڑا کیا ۔پرانے تعلق کی وجہ سے تاﺅ دیوی لال کی وراثت کو تار تار ہوتے دیکھ کر دکھ ہو رہا ہے۔جہاں تک چودھری اوم پرکاش چوٹالہ کا تعلق ہے میں انہیں ایک بہت بردبار سیاسی لیڈر مانتا ہوں وہ ہر قدم سوچ سمجھ اٹھاتے ہیں۔چوٹالہ اور ان کے بھائی کے خاندان میں جو جنگ چھڑی ہوئی ہے اس میں روز نئے نئے موڑ آرہے ہیں۔پارٹی کس کی ہے ،کون ہے اس کا مالک یہ لڑائی زوروں سے جاری ہے۔پیر کو دونوں گروپوں نے ایڈین نیشنل لوک دل پر اپنا اپنا حق جتایا ہے۔پیرول پر جیل سے باہر آنے آنے کے بعد دہلی میں ورکروں سے خطاب میں اجے چوٹالہ نے کہا کہ پارٹی کے ورکروں کی یہ پارٹی ہے اور ورکروں سے ان کا کوئی حق چھین نہیں سکتا ۔انڈین نیشنل لوک دل ورکروں کو کانگریسی کہنے والوں کو کانگریس مبارکاں اور دوسری طرف ابھے چوٹالہ جند اور حسار میں میٹنگ کر کے طاقت کا مظاہرہ کیا اور