اشاعتیں

مئی 9, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سٹی اسکین سےریمیڈیشن کا خطرہ بھت کم ہے!

حال ہی میں ایمس کے ڈائریکٹر رندیپ گلیریا نے سٹی اسکین کو لیکر ایک بیان جاری کیا ہے جس کے بعد ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے حالانکہ سبھی ڈاکٹروں نے ان کے بیان سے نا اتفاقی ظاہر کی ہے کچھ ماہرین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ سٹی اسکین سے نہ تو کینسر کا خطرہ ہے اور نہ ہی ایک سٹی اسکین 300سے 400کے ایکسرے کے برابر خطرناک ہے در اصل ڈاکٹر گلیریا نے کہا تھا کہ کورونا کے اس وقت میں سبھی سٹی اسکین سے 300سے 400ایکسرے کے برابر نقصان دہ ہے اور اس سے کینسر ہونے کا خطرہ بنا رہتا ہے حالانکہ ان کے اس بیان پر راجیو گاندھی کینسر انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر نے انٹر ویشنل ریڈیلوجی ڈیپارٹمینٹ کے کنسل ٹینٹ ڈاکٹر ابھیشیک بنسل نے کہا کہ یہ بیان پوری طرح غلط ہے آج ٹیکنالوجی نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ سٹی اسکین مشین بے حد کم ریڈیشن ہوتی ہے آج سے 20یا 30سال پہلے سٹی اسکین مشینوں میں ریڈیشن بہت زیادہ ہوتی ہے اور کینسر کا خطرہ ہوتا تھا ۔ نئی سٹی اسکین مشینوں سے کینسر ہونے کا خطرہ اتنا ہی ہے جتنا ایک سال میں ہمارے آب و ہوا میں موجود ریڈیشن کا خطرہ بنا رہتا ہے آج ایک سٹی اسکین میں صرف پانچ سے دس ایکسرے کے برابر ریڈیشن ہوتی ہے جب کسی
نئی سٹی اسکین سے ریمیڈیشن کا خطرہ بہت کم ہے !حال ہی میں ایمس کے ڈائریکٹر رندیپ گلیریا نے سٹی اسکین کو لیکر ایک بیان جاری کیا ہے جس کے بعد ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے حالانکہ سبھی ڈاکٹروں نے ان کے بیان سے نا اتفاقی ظاہر کی ہے کچھ ماہرین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ سٹی اسکین سے نہ تو کینسر کا خطرہ ہے اور نہ ہی ایک سٹی اسکین 300سے 400کے ایکسرے کے برابر خطرناک ہے در اصل ڈاکٹر گلیریا نے کہا تھا کہ کورونا کے اس وقت میں سبھی سٹی اسکین سے 300سے 400ایکسرے کے برابر نقصان دہ ہے اور اس سے کینسر ہونے کا خطرہ بنا رہتا ہے حالانکہ ان کے اس بیان پر راجیو گاندھی کینسر انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر نے انٹر ویشنل ریڈیلوجی ڈیپارٹمینٹ کے کنسل ٹینٹ ڈاکٹر ابھیشیک بنسل نے کہا کہ یہ بیان پوری طرح غلط ہے آج ٹیکنالوجی نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ سٹی اسکین مشین بے حد کم ریڈیشن ہوتی ہے آج سے 20یا 30سال پہلے سٹی اسکین مشینوں میں ریڈیشن بہت زیادہ ہوتی ہے اور کینسر کا خطرہ ہوتا تھا ۔ نئی سٹی اسکین مشینوں سے کینسر ہونے کا خطرہ اتنا ہی ہے جتنا ایک سال میں ہمارے آب و ہوا میں موجود ریڈیشن کا خطرہ بنا رہتا ہے آج ایک سٹی اسکین میں صرف پانچ

نہ گلے ملیں اور نہ ہاتھ ملائیں -دور سے ہی” عید مبارک“ کہیں!

عید الفطر کا تہوار آج یعنی جمعہ کو دیش بھر میں منایا جا ئے گا ابھی یہ طے نہیں ہے لیکن اس مرتبہ کووڈ پروٹوکال اور پاک دل سے سادگی کے ساتھ منائی جائے مساجد میں نماز ادا ہوگی پبلک پروگرام نہیں ہونگے اور مسلم علما ءنہ تو گلے ملیں گے اور نہ ہی ہاتھ ملائیں گے بس دور سے ہی عید کی مبارک باد دی جائے گی آل انڈیا مسلم پرسنلا ءبورڈ کے صدر مولان رابع حسنی ندوی کی جانب سے جاری اپیل میں کہا گیا ہے گلے یا ہاتھ ملانے کے بجائے اس مرتبہ صرف زبان سے ہی عید مبار ک باد دیں اور نماز میں دوری بنائیں رکھیں بریلوی پیشوا مولان شہاب الدین رضوی نے کہا کہ کورونا وبا کو ہرانے کیلئے ہم سبھی کو احتیاط برتنی ہوگی عید کی خوشیوں کو تہوار ہے اس لئے اس موقع پر ہمیں صبر سے کام لینا چاہئے انہوں نے بھی اسی طرح کی اپیل کی ہے کہ ایک دوسرے سے دوری بنائیں رکھیں دیوبندی مسلک کے علماءنے بھی اپیل کی ہے کورونا وائرس کا انفیکشن پھیلا ہوا ہے اس لئے عید پر گلے یا مصافے سے بچیں شیعہ مولان قلب جواد نے کہا کہ گھر میں رہ کر عید منائیں اور زکوٰ ة سے غریب بچوں اور پریشان حال لوگوں یا بیماروں کی یا مدرسوں میں عطیات دے کر مدد کریں وہیں اسلامک س

الاقصیٰ مسجد کے صحن میں سیکورٹی فورسیز بنیں حملے کی وجہ!

اسرائیل اور فلسطینیوں کے مسلحہ اسلامی کٹر پسند تنظیم حماس کے درمیان ٹکراو¿برھتا جا رہا ہے حماس نے کہا کہ اسرائیل نے یروشلم اور الاقصیٰ مسجد میں استعال دلانے والا کام کیا ہے اور اس کی آگ غزہ تک پہونچ گئی ہے خبر رساں ایجنیس رائٹرس کے مطابق حماس نے کہا ٹکراو¿ برھنے کا جو بھی انظام ہوگا اس کی ذمہ داری اسرائیل پر ہوگی دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاھو نے کہا کہ حماس کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی وہین حماس کے لیڈر اسماعیل ھنیہ نے ٹی وی پر کہا قطر ، مصر اور اقوام متحدہ نے ہم سے رابطہ قائم کرکے امن قائم رکھنے کی اپیل کی ہے لیکن ہم نے اسرائیل کو پیغام دے دیا ہے کہ اگر وہ ٹکراو¿ چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں اور اگر اسے روکنا چاہتے ہیں تو بھی ہم تیار ہیں واضح ہو کہ پیر کی دیر رات اسرائیلی پولس فلسطینی شہریوں کی خونی لڑائی مین بدل گئی ہے منگل وار کو صبح سویرے غازہ پر اسرائیل نے حملے شروع کردیئے اس سے پہلے حماس اور دیگر مسلحہ گروپووں نے درجنوں راکیٹ داغے ہوائی حملوں میں اسرائیل نے غازہ نو بچے سمیت 26فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے پچھلے جمعہ کی رات یروشلم کی اقصیٰ مسجد میں فلسطینی اور اسر

گنگا میں بہتی ملیں پندر ہ لاشیں !

بہار کے بکسر علاقے میں پیر کو گنگا ندی میں کئی بہتی لاشیں ملی ہیں انتظامیہ نے اطلا ع ملتے ہی جے سی بی کی مدد سے لاشوں کو نکلوایا ایسا اندیشہ ہے کہ ان لاشوں کو کورونا انفیکشن ہونے کے سبب بہا دیا گیا لیکن ایسی پندرہ لاشیں بر آمد ہوئی ہے یہ بکسر علاقہ یوپی کی سرحد سے لگا ہوا ضلع ہے یہ لاس بکسر کے چوسہ بلاک میں دیکھی گئیں وہاں کے ویڈیو نے بتایا کہ لاشیں ضلع کے لوگوں کے نہیں ہیں یہ اوپر سے بہا و¿ کے ساتھ یہاں آگئی ہیں مقامی چوکیدار نے انہیں سب سے پہلے دیکھا ہمیں پتہ نہیں کہ لاشیں کووڈ پازیٹیو ہیں یا نہیں لیکن ہم سبھی احتیاط برت رہے ہیں بتا دیں کہ اس سے پہلے سنیچر کو ہمیر پور کے کچھ لاپتہ لاشیں جمنا ندی میں بہتی دیکھی گئی تھیں۔ (انل نریندر)

اولمپین سشیل کی مبینہ قتل معاملے میں تلاش!

دوبار اولمپک میڈل ونر اور دیش کی شان بڑھانے والے پہلوان سشیل کمار کی مشکلیں بڑھتی جا رہی ہیں منگل وار کی دیر رات چھترسال اسٹیڈیم کی پارکنگ میں پہلوانوں کے دو گروپووں کے درمیان ہوئے جھگڑے میں ایک پہلوان کی موت کے معاملے میں پولس سشیل و ان کے ساتھیوں کی تلاش کر رہی ہے سشیل ساتھیوں کے ساتھ فرار ہے پولس نے دہلی کے علاوہ ہریانہ میں بھی کئی جگہ دبش دی ہے خود کو بے قصو ر بتانے والے سشیل کا موبائل بھی مسلسل بند آرہا ہے ۔ سشیل کے ملنے جلنے والے اس معاملے میں کچھ کہنے کو تیار نہیں معاملے کی جانچ کر رہے پولس حکام کا کہنا کہ سشیل سے بات چیت ہونے کے بعد ہی صحیح پوزیشن سامنے آئے گی ۔ معاملے میں پولس جھجھر کے باشندے پرنس دلال کو پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے اسٹیڈیم سے بر آمد گاڑیوں میں ایک کار پرنس کی بتائی جا رہی ہے باقی سشیل کے دوستوں کی ہے پولس کے ذرائع کے مطابق پورہ تنازع ماڈل ٹاو¿ن کے ایک فلیٹ کو لیکر بتایا جا رہا ہے ۔فلیٹ سشیل پہلوان کا ہے جونیئر نیشنل چمپیئن عمرتا ساگر اپنے دوستوں کے ساتھ فلیٹ میں رہ رہا تھا اور یہ کرائے پر سشیل کی کچھ بات ہوگئی تھی الزام ہے کہ منگل وار کی دیر رات پانچ چھ گاڑیوں

کووڈ بحران سے لاگا مودی برانڈ کو زبردست جھٹکا!

برطانوی اخبار سنڈے ٹائمس نے حال ہی میں ایک ہیڈ لائن میں لکھا ، مودی بھارت کو لاک داو¿ن سے نکال کر کووڈ تباہی کی طرف لے گئے اخبار دآسٹریدین نے اپنے اداریہ کو دوبارہ شائع کیا ہے جس کی مختصر تفصیل میں لکھا تھا۔ تنقید نگاروں کا کہنا ہے اکھڑ پن ، اندھ وسواس راشٹر واد اور نا اہل نوکر شاہی نے ایسا بڑا بحران کھڑا کیا جس میں شہری تو گھٹ رہے ہیں لیکن بھیڑ سے پیا ر کرنے والے بھارت کے وزیر اعظم مگن ہیں بھارت نے اس آرٹیکل کا جواب دیا لیکن اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی بہت قرینے سے گڑھی گئی ساک پر برا اثر پڑا ہے بھار ت میں کورونا وبا کی دوسری لہر پریشان کر دینے والی کہانیاں دنیا بھر کی میڈیا اور شوشل میڈیا فیڈ پر چھائی ہوئی ہیں اسپتال میں بستر اور آکسیجن کا انتظار کر رہے لوگوں کی سانسیں ٹوٹ رہی ہیں پریشان حال خاندان علاج دستیاب کرانے کیلئے ہر طرح سے وسائل جھونک رہے ہیں ڈاکٹر کے اپائنت مینٹ سے لیکر آکسیجن سلینڈر تک کیلئے مشقت کرنی پڑ رہی ہے درجنوں لاشیں ایک ساتھ جلائی جا رہی ہیں لاشوں کو گنگا میں بہا یا جا رہا ہے بڑی تعداد میں مارے جا رہے لوگوں کیلئے انتم سنسکار کیلئے پارکن

سوالوں کے گھیرے میں سینٹرل وسٹا پروجیکٹ !

مرکزی سرکار کے اہم ترین پروجیکٹ سینٹرل وسٹا پر چارو طرف سوال اٹھائے جا رہے ہیں ۔ حالانکہ اس پروجیکٹ کو شروع ہوئے کافی عرصہ ہوگیا ہے ۔ لیکن دیش میں حالانکہ یہ پروجیکٹ شروع ہوئے کافی عرصہ ہوگیا ہے لیکن دیش میں کورونا وبا کے چلتے اپوزیشن اس پروجیکٹ پر ہورہے خرچ کو لیکر جہاں سرکار کو کٹ گھرے میں کھڑا کر رہی ہے اپوزیشن وہیں اسے لیکر شوشل میڈیا پر بھی زبردست نقطہ چینی ہوئی ہے یہاں تک کہ شوشل میڈیا پر فرضی فوٹو جاری کر اس پروجیکٹ کے نام پر سینکڑوں پیڑ کاٹنے بھی الزام لگائے جا رہے ہیں انڈیا گیٹ سے وجے چوک تک سینٹرل وسٹا کی تزئین کاری کرنے کے منصوبے مرکزی سرکار کے اہم ترین پروجیکٹ ہیں اس پروجیکٹ کی ایک حصے کی شکل میں سینٹرل وسٹا کے دونوں کے طرف وزارتوں کے لئے نئی عمارتیں و نئے پارلیمنٹ کی عمارت کی تعمیر کی جانی ہے اس پروجیکٹ پر کام شروع ہوگیا ہے سال 2020میں جب دیش میں پہلی بار کورونا بہران کھڑا ہوا تو بھی اس دوران کانگریس نے سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کو بند کرنے کی مانگ کی تھی اب دوسری لہر سے دیش میں کہرام مچا ہوا ہے تو ایک بار پھر اپوزیشن اس پروجیکٹ پر وہونے والے خرچ کو لیکر سرکار کو گھیر رہی ہے اس

کانگریس پس منظرکے نویں بھاجپا وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا!

ہیمنت بسوا سرماکے آسام کے وزیر اعلیٰ بننے کے ساتھ کانگریس سے باہر جا کر وزیر اعلیٰ بننے والے نیتاو¿ں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے اب دیش میں نو غیر کانگریسی حکمراں ریاستوں کے وزیر اعلیٰ کانگریس کے سیاسی پس منظر سے ہونگے ۔ نارتھ ایسٹ کی سات میں سے پانچ ریاستوں کے وزیر اعلیٰ کانگریسی ہوجائیں گے ۔ ابھی جن پانچ ریاستوں میں چناو¿ ہوئے ہیں ان سے تین ریاستوں کے وزراءاعلیٰ کا سفر کانگریس سے ہی شروع ہو ا تھا ۔ آسام میں بھاجپا کا چمکتا ستارہ بن چکے ہیمنت کو کانگریس چھوڑے ہوئے 6سال بھی نہیں گزرے کہ وہ ریاست کے وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں انہوں نے 2015کے اگست میں جب کانگریس چھوڑی تھی تب پارٹی کے بڑے لیڈر کی شکل میں ابھرے تھے مگر تب نہ تو اس وقت وزیر اعلیٰ ترون گوگوئی نے انہیں کوئی اہمیت دی اور نہ ہی ہائی کمانڈ نے تب ہیمنت کانگریس چھوڑ کر بھاجپا کا دامن تھام لیااور 2016میں بھاجپا کی پردیش میں پہلی سرکار کے وزیر بنے بنگال میں ترنمول کانگریس لیڈر ممتا بنرجی مسلسل تیسری بار وزیر اعلیٰ بنی ہیں لیکن ممتا کی سیاسی پہچان بھی کانگریس سے بنی تھی ۔ بے حد نوجوان عمر میں لوگ سبھا ممبر ی سے لیکر نرسمہا راو¿ سرکار م

مودی پر سورین کے ٹویٹ پر واویلا!

وزیر اعظم نریندو مودی کچھ ریاستوں کے وزراءاعلیٰ سے فون پر بات کرکے کورونا وبا کی صور تحال کی جانکاری لی جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو بھی فون کیا تھا انہوں نے خود ٹویٹ کر اس کی جانکاری دی ساتھ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم پر ایک طرفہ بات چیت کا الزام لگاتے ہوئے تنز بھی کسا ہیمنت سورین نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ اگر پی ایم مودی کام کی بات کرتے اور سنتے انہوں نے ٹویٹ میں کہا آج عزت مآب پردھان منتری جی نے انہیں فون کیا انہوں نے صرف اپنے دل کی بات کہی بہتر ہوتا کہ وہ کام کی بات کرتے اور کام کی بات سنتے اس ٹویٹ کے بعد کئی بھاجپا حکمراں ریاستوں کے وزراءاعلیٰ اور مرکزی سرکار کے وزراءسمیت کئی بڑے نیتا سورین کی مخالفت میں اتر آئے اور ان کو نصیحت دیتے ہوئے وزیر اعظم کے ساتھ کھڑے نظر آئے ۔ مرکزی وزیر کرن رججو نے ہیمت سورین کو جواب دیتے ہوئے کہا برائے کرم آئینی پودوں کے وقار کو اس نیچی سطح تک نہ لے جائیں وبا کے اس مشکل وقت میں سیاست نہیں ہونی چاہئے آسام سرکار میں وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا نے سورین کو جواب میں لکھا کہ آپ کا یہ ٹویٹ نہ صرف نچلی وقار کے خلاف ہے بلکہ اس ریاست کی عوام کے درد کا مذاق

خان مارکیٹ گینگ کا کووڈ کنیکشن !

لودھی کالونی کے باڑ سے 419آکسیجن کنسٹریٹر بر آمد گی کے معاملے میں ساو¿تھ دہلی پولس نے خان مارکیٹ کے دو بڑے خان چاچا اور ٹاو¿ن حال ریستورانت میں چھاپے ماری کی اور دونوں جگہ سے قریب 105کنسنٹریٹر برآمد کئے پولس نے ایک ملزم کی نشان دہی پر خان چاچا ریستو راں سے 96اور ٹاو¿ن حال سے کنسنٹریٹر مشین بر آمد کی ہے پولس اب تک 524مشینیں بر آمد کر چکی ہے پولس حکام کا کہنا ہے کہ تینوں ہی ریستوراں کا مالک نونیت کالرا نام کا شخص ہے اس معاملے میں پولس نے ایک کمپنی میٹرک سیلولر سروس لمیٹیڈ کمپنی کے سی ای او گورو کھنہ کو گرفتا ر کیا ہے اس نے سبھی مشین باہر سے بر آمد کی تھی اس معاملے میں مزید گرفتاریاں بھی ممکن ہیں ۔ ساو¿تھ دہلی پولس کمشنر کمار ٹھاکر نے بتایا کہ بدھ کو لودھی کالونی تھانے نے سینٹرل مارکیٹ کے ایک ریستوراں میں چھاپے مارے تھے وہاں سے پولس نے چار سو انیس کنسنٹریٹر مشینیں بر آمد کرکے چار لوگوں گورو ستیس اور وکرانت اور ہتیش کو گرفتار کیا تھا ۔یہ لوگ آکسیجن کی کالا بازار ی کر رہے تھے پولس نے یہاں سے دوسرا سامان بھی بر آمد کیا ہے نونیت کالرا سے پولس نے پاچھ تاچھ کی تو اس نے بتایا کہ کچھ دیگر کنس

کیا ممتا کی جیت سے سنگھ خوش ہے؟

اگر یہ کہا جائے کی بنگال اسمبلی چناو¿ میں ممتا بنرجی کی جیت سے آر ایس ایس خوش ہے تو کیا آپ کویہ بات ہضم ہوپائے گی ؟ بھلے ہی آپ یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہوں گے کہ کیا یہ بات صحیح ہے؟ 2021کے مغربی بنگال اسمبلی چناو¿ میں بھاجپا بری طرح ہار گئی اور اس کی پالتو تنظیم اس سے کیسے خوش ہوگی ؟نریندر مودی اور بی جے پی دونوں ہی سیاست داں یا پارٹی کا آخری مقصد چناو¿ جیتنا اور سرکار بنانا ہے لیکن آر ایس ایس شروع سے آخر تک دھارمک انجمن مانی جاتی ہے اور اس کا نشانہ اقتدار پر قبضہ اتنا نہیں جتنا بھارت کو ہندو راشٹر بنانا ہے ۔ آر ایس ایس کا بنیادی مقصد ہے ہر ہندو میں ہندتو کا وقار پیدا کرنا ہے ۔ بنگال چناو¿ کمپین کے دوران ممتا بنرجی کا چندی پاٹھ اور خود کو برہمن پریوار کی بیٹی کی شکل میں دکھانا ، بیشک موہن بھاگوت کیلئے خوشی کی بات ہوگی۔ اسے لیکر سوال اٹھ سکتا ہے؟ کہ بی جے پی کے ہندوتو کو لیکر تو بہت ساری باتیں ہوتی ہیں ، تو پھر ؟ در اصل یہاں کا تجزیہ تھوڑا ہٹ کر ہے ۔ ہندوتو پارٹی کا تمغہ تو شروع سے ہی بی جے پی کو ملا ہوا ہے لیکن حال کے کچھ انتخابات نے یہ سمجھا دیا ہے کہ صرف ممتا بنرجی ہی نہیں اروند ک

ترنمول کے کچرے کو ٹکٹ دئیے ،مشکل میں ہے پارٹی!

بنگال اسمبلی چناو¿ کے نتیجہ آنے کے بعد سیاسی تشدد جاری ہے ساتھ ہی اب بھاجپا میں گھشان شروع ہو گیا ہے ۔سینئر بھاجپا نیتا اور میگھالہ تریپورہ کے سابق گورنر تتھاگت رائے نے کہا کہ انچارج کیلاش ورگیہ بنگال بھاجپا صدر دلیپ گھوش اور دیگر پارٹی نیتاو¿ں نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ کا نام خراب کیا ہے رائے کا کہنا ہے انہیں نیتاو¿ں نے بنگال میں بھاجپا چناو¿ ہیڈ کوارٹر اور سات ستارہ ہوٹلوں میں بیٹھ کر ترنمول سے آئے کچرے کو ٹکٹ بانٹا ۔اب جب ورکروں کا غصہ پھوٹ رہا ہے تو تبھی یہ وہیں بیٹھ کر طوفان گزرنے کا انتظار کررہے ہیں چناو¿ کے بعد ہو رہے تشدد پر انہوں نے کہا کہ بھاجپا ووکر ترنمول کے ظلموں کا شکار ہو رہے ہیں کیلاش ورگیہ اور دلیپ گھوش اور شیو اروند انہیں بچانے نہیں جا رہے بلکہ لوگ اسی بات سے سکون پانے کی کوشش میں ہیں کہ بھاجپا تین سے 77 شیٹوں پو پہونچ گئی رائے کا کہنا ہے کہ مجھے دو باتوں کا خدشہ ہے پہلا جو کچرا ٹی ایم سی سے آیا ہے وہ واپس چلا جائے گا دوسرا ہو سکتا ہے بھاجپا ورکروں کو اگر پارٹی کے اندر تبدیلی نہیں نظرآئی تو وہ بھلے ہی چلے جائیں اور یہ بنگال میں بھاجپا کا انت ہ

تیسری لہر کے لئے کیا پلان ہے !

دہلی میں آکسیجن کی کمی پر سماعت کرتے ہوئے دیش کی بڑی عدالت سپریم کورٹ نے کورونا کی تیسری لہر آنے کی سائنس دانوں کی وارننگ پر تشویش جتاتے ہوئے کہا خاص تیسری لہر کی بات کررہے ہیں اس میں بچوں کو متاثر ہونے کا اندیشہ زیادہ ہے ۔کورٹ نے مرکز سے کہا کہ اگر بچے متاثر ہوتے ہیںتو ماں باپ کیا کریں گے ۔اسپتال جانا ہوگا ؟ اس پر کیا پلان ہے ؟ اسے دیکھتے ہوئے ویکسی نیشن تیز کرنا چاہیے اور بچوں کے لئے بھی سوچناچاہیے اگر آج سائنسی طریقہ سے تیاری کریں گے تبھی اس سے نمٹ پائیں گے ۔جسٹس چندر چور اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے دہلی میں آکسیجن کی کمی پر قریب 5 گھنٹہ کی سماعت کی مرکز کی جانب سے سینئر وکیل تشار مہتا نے بتایا دہلی کو 700 میٹرک ٹن کی جگہ 730 میٹرک ٹن دی گئی ہے لیکن اسے ہنگامی حالات میں پہوچانے کا سستم نہیں ہے دہلی میں 700 میٹرک ٹن کی مانگ صحیح نہیں ہے دوسری ریاستوں کو آکسیجن نہٰں دے پائیں گے اس پر بنچ نے کہا کہ آکسیجن الارٹ کرنے کے ساتھ اسپتالوں تک پہوچانا ہوگا ہم اس مسئلے پر دہلی پر مرکوز نہیں کرنا چاہتے مرکزاپنے آکسیجن سپلائی فارمولہ پر پھر سے غور کرے سماعت کے دوران دہلی سرکار نے بدحالی کاتھیکر

میڈیا کی شکایتیں بند کریں ادارے!

شپریم کورٹ نے کہا کہ عدالتی کاروائی کی رئیل ٹائم رپورٹنگ پر روک نہیں لگائی جا سکتی ہے عدالت نے کہا پریس کی آزادی کے تحت اظہار رائے کی جو آزادی ہے اس میں اوپن کورٹ کی کاروائی کو ور کرنا بھی شامل ہے ۔عدالت نے کہا مدراس ہائی کورٹ کے اس ریمارک کو ہٹانے کا معاملہ نہیں بنتا کیوں کہ چناو¿ کمیشن کے حکام کے خلاف جو رائے زنی کی گئی تھی وہ محض زبانی تھی اور آرڈر کا حصہ نہیں تھی ۔عدالت نے کہا وبا کے دوران مدراس ہائی کورٹ کا رول لائق تحسین ہے ۔لیکن ساتھ ہی سپریم کورٹ میں ہائی کورٹ کے چناو¿ کمیشن کے حکام پر قتل کا کیس چلانے سے متعلق زبانی تبصرے کو سخت بتایا اور کہا یہ نا مناسب تھا ۔اس تبصرے کے خلاف چناو¿ کمیشن نے عرضی دائر کرکے چیلنج کیا تھا جس میں مدراس ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ قتل کا کیس چناو¿ کمیشن کے حکام پر چلنا چاہیے ۔عدالت نے کہا کہ آئینی اداروں کو کورٹ کی شکایت کرنے ک بجائے اپنا کام بہتر طریقہ سے کرنا چاہیے ۔عدالت کے جسٹس ڈی وائی چندر چور کی بنچ نے کہا آئینی فریم ورک میں چیک اور بیلنس ہوتا ہے ۔، کرنا ہم چاہتے ہیں کہ کورٹ اوپن ہوتا ہے ۔صرف ان کیمرہ کاروائی میں اوپن نہیں ہوتا ۔میڈیا کی آزاد