اشاعتیں

فروری 5, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اڈانی کی حمایت میں اترا آر ایس ایس !

مشکل میں پھنسے اڈانی گروپ کے بچاو¿ میں اب آر ایس ایس کے اخبار آرگنائزر نے ایک آرٹیکل میں کہا ہے کہ یہ حملہ بہت کچھ ویسا ہی ہے جیسے بھارت مخالف جارج سوریف بینک آف انگلیڈ اور بینک آف تھائی لینڈ پر دیا ہے اور انہیں برباد کردیاتھا۔ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ کے بعد ہندوستانیوں کی ایک لابی نے اڈانی کے خلاف ایک منفی کہانی تیار کی اس لابی میں واچ نظریہ سے جوڑے دیش کے کچھ مشہور پروپیگنڈہ ویب سائٹس اور ایک بڑے لیفٹ لیڈ ر کی صحافی بیوی شامل ہے۔ آرگنائزر نے لکھا ہے کہ اڈانی گروپ پر یہ حملہ اصل میں ہنڈن برگ ریسر چ رپورٹ کے بعد 25جنوری کو شروع نہیں ہوا بلکہ آسٹریلیا سے 2016-17میںاس کی شروعات ہوئی ۔صرف گوتم اڈانی کو بدنام کرنے کیلئے آسٹریلیائی این جی او این ویب سائٹ شروع کی ۔ ماحولیاتی ہیتیشی مانے جانے والی این جی او باب براو¿ن فاو¿نڈیشن اڈانی واچ ڈاگ او آر جی نامی ویب سائٹ چلاتا ہے۔اور اس کی شروعات آسٹریلیا میں اڈانی کے کوئلہ کھدان پروجیکٹ کے خلاف ہوئی تھی۔لیکن یہ یہی تک نہیں محدود رہی اب وہ ویب سائٹ اڈانی سے دور دور تک جڑے کسی بھی کام یا پروجیکٹ کے بارے میں چھاپتی ہے۔اس این جی او کا واحد مقصد اڈانی

سرکارکی نکتہ چینی جرم نہیں ہے!

جامعہ تشدد معاملے میںدہلی کی نچلی عدالت نے شرجیل امام سمیت کئی لوگوں کو الزام سے بری کرتے ہوئے سخت رائے زنی کی ہے ۔اس کا کہنا ہے کہ تفتیشی ایجنسیوں کو احتجاج کرنے اور بغاوت کے درمیان فرق کو سمجھنا ہوگا۔ عدم اتفاق اور کچھ نہیں بلکہ سیکشن 19کے اظہار رائے کی آزادی کے پیش قیمت اخلاقی حق کی ہی شکل ہے جو واجب روک کے دائرے میں ہے۔ عدم اتفاق رائے اور احتجاج و مظاہرئے کو لیکر پہلے بھی سپریم کورٹ کئی بار اپنی رائے زنی کرچکا ہے۔ 28اگست 2018کو بھیما کوریگاو¿ں تشدد معاملے میں پانچ انسانی حقوق رضاکاروں کی گرفتاری کے معاملے میں سپریم کورٹ نے سخت رائے زنی کی تھی۔ چیف جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ معاملہ بڑا ہے اور الزام ہے کہ آپ نااتفاقی کو کچلنا چاہتے ہیں اور عدم اتفاق جمہوریت کا سیفٹی والووہے ۔اور اگر آپ اس کی زجازت نہیں دیںگے تو پریشر والو پھٹ جائے گا۔ 3جون 2021کو سپریم کورٹ نے صحافی ونود دعا کے خلاف ملک سے بغاوت کے کیس کو خارج کردیا تھا اور تب کہا کہ سرکار کی تنقید کا دائرہ طے ہے اور اس دائرے میں نکتہ چینی ملک کی بغاوت نہیں عدالت نے کہا کہ کیداناتھ سے متعلق بعد میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا اس فیصلے

ضمانت کے باوجود میںرہائی میں تاخیر!

چلو آخر کار زیر سماعت قیدیوںمیں پریشانی پر سپریم کورٹ نے توجہ تو دی ہے ۔ قیدی اگر غریب اور ان پڑھ ہوئے تو ان کی پوری زندگی جہنمی حالات میں کٹتی ہے ۔انصاف انتظامیہ اور جیل انتظامیہ اپنی پرانی روایت سے اس قدر دبا چلا جاتا ہے کہ آج کی جدید تکنیک کے دور میں اس کی کئی باتیں مضحکہ خیز لگتی ہیں ۔ مثا ل کے طور پر عدالت سے ضمانت کا حکم ہوجانے کے بعد بھی بہت سے قیدیوں کی رہائی صرف اس لئے ٹل جاتی ہے کہ کیوں کہ وقت تک اس حکم کی کاپی جیل انتظامیہ تک نہیں پہنچ پاتی ۔ ضمانت کے حقدار ہونے یا ضمانت دیے جانے پر بھی زیادہ تر قیدیوں کے سلاخوںکے پیچھے رہنے کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ ضمانت ملنے کے باوجود قیدی ایک مہینے کے اندر بانڈ پیش کرنے میںناکام رہتے ہیں تو عدالتیں لگائی گئی شرائط کی ترمیم کرنے پر غور کریں۔ وہ اس بات بھی غور کریں کہ ضمانت کی شرط میں چھوٹ دی جا سکتی ہے کیا؟ سپریم کورٹ نے کہا کہ سالانہ رپورٹ بھی تیار کر رہی ہے جس کہ تحت یہ پتہ چلے گاکہ کتنے ملزم ہیں جن کی مالی حالت ٹھیک نہیں ہے اور وہ بانڈ بھرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ کو یہ بھی بتایا گیا کہ 5ہزار سے زیادہ قی

دھندھ صاف ہو ،سرگرمی دکھائے سیبی !

جب سے اڈانی گروپ کو لیکر ہنڈن برگ کی رپورٹ آئی ہے، ایک طرف اسٹاک مارکیٹ میں زبردست اتھل پتھل دیکھی جا رہی ہے۔ وہیں اپوزیشن کے نشانے پر سرکار آ گئی ہے۔اپوزیشن پارٹیوں کی مانگ ہے کہ اس معاملے سرکار جواب دے ۔اس ہنگامے کے چلتے پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس بار بار ملتوی کرنا پڑا۔کام کاج میں رکاوٹ ہے حالاںکہ اڈانی گروپ اس معاملے میں مسلسل صفائی دینے اور اپنی پوزیشن بہتر بنانے میں لگا ہوا ہے ۔مگر شیئر بازار میں اس کی کمپنیوں کی شیئر مسلسل گر رہے ہیں۔تکلیف دہ پہلو یہ ہے کہ سرکاری ادارے اس پورے معاملے پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں مانا کہ بی جے پی لیڈرشپ نے اڈانی کو کئی ٹھیکے دلانے میں مدد کی ہے ۔لیکن لیڈر شپ نے یہ تو نہیںکہا کہ آپ جان بوجھ کر شیئر وںمیں جعل سازی کریں۔ اپوزیشن اس بہانے وزیر اعظم نریندر مودی کو بد نام کرنے میں لگی ہوئی ہے۔یہ معاملہ ہمیں نہیں لگتا ہے کہ اب دبدنے والا ہے ۔مجھے لگتا ہے کہ حالیہ بجٹ سیشن بھی ہنگامے کے بھینٹ چڑھ جائے گا ۔ اپوزیشن کے حملہ آور رویہ کی ایک وجہ ریگولیٹری اتھارٹیوں کا آگے آکر پوزیشن کو صاف نہ کرنا بھی ہے۔ ہنڈن برگ کی رپورٹ کو آئے قریب 12دن ہو گئے ہیں لیکن اب تک