اشاعتیں

اکتوبر 6, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سیٹیں تو بڑھیں لیکن کشمیریوں کا دل نہیں جیت پائی !

جموں کشمیر میں بھاجپا اقتدار تک نہیں پہونچ پائی لیکن 25.67 فیصدی ووٹ کے ساتھ سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی ۔2014 میں 22.98 فیصد ووٹ ملے تھے ۔پارٹی کو ریاست میں اب تک کی سب سے زیادہ سیٹیں ملی ہیں 2014 میں بھاجپا کو پہلی بار 25 سیٹیں ملی تھیں اس بار 29 سیٹوں پر پہونچ گئی ۔بھاجپا کو 1987 کے بعد ساڑے تین دہائی میں سب سے بڑی کامیابی ملی ہے ۔حالانکہ کشمیر سے مانگ میں 18 سیٹوں پر امیدوار اتارے تھے لیکن ایک بھی نہیں جیت سکا ۔چناو¿ میں لوگوں کو راہل عبداللہ کا ساتھ راس آیا اور 1987 کے بعد پانچویں بار اتحادی سرکار کا راستہ صاف ہوا ہے ۔نیشنل کانفرنس کے ساتھ اتحاد پر کانگریس اقتدار تک پہونچنے میں کامیاب رہی لیکن سیٹوں کے ساتھ ووٹ شیئر میں بھی گھٹ گیا ۔2014 میں کانگریس نے اسمبلی چناو¿ میں 18.01 فیصدی ووٹ حاصل کرنے کے ساتھ 12 سیٹوں پر کامیابی درج کی تھی جبکہ اس چناو¿ میں اسے کل 6 سیٹیں ملیں اور ووٹ فیصد بھی گر کر 11.97 رہ گیا ۔د س سال بعد ہوئے اسمبلی چناو¿ میں پی ڈی پی کو بھاری جھٹکا لگا ہے ۔2014 میں بھاجپا کے ساتھ سرکار بنانے کی اسے بھاری قیمت چکانی پڑی ہے ۔خود چناو¿ سے دور رہ کر مح...

فصل بوئی کانگریس نے کاٹی بھاجپا نے !

ہریانہ ریاست کے چناوی تاریخ میں ا یسا پہلی بار ہواہے کہ کسی پارٹی نے مسلسل تیسری مرتبہ اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہو ۔چناو¿ میں کانگریس پارٹی اپنی جیت کے زوروشور سے دعوے کررہی تھی ۔تمام ایگزٹ پولس سرووں میں ، تجزیہ نگار کانگریس کی زبردست جیت کی قیاس آرائیاں کررہے تھے ۔جان کر بھی پچھلے دس سال میں بی جے پی کی سرکار کو لے کر اقتدار مخالف لہر کا دعویٰ کررہے تھے ۔ایگزٹ پول میں کانگریس کو نا صرف کامیاب دکھایا گیا بلکہ 90 میں سے 60 سیٹیں ملنے تک کا دعویٰ کررہے تھے ۔کہا گیا تھا کہ ہریانہ میں کسانوں کا مدعا ہو یا پہلوانوں کا ہو ۔اگنی ویر جیسا اشو ہو ان کی وجہ سے بی جے پی سرکار کے تئیں ناراضگی ہے ۔ہریانہ میں دس سال بعد اپنی سرکار بنانے کا سپنا پالتی رہی کے ہاتھوں سے کراری شکست ہاتھ لگی ۔وجہ کئی رہی ہیں ان نتیجوں کے پیچھے سب سے بڑی وجہ رہی ہے کہ بی جے پی کا مائیکرو منجمنٹ جسے آپ بھی سمجھتے ہیں کہ ہریانہ میں بی جے پی کو غیر جاٹ ووٹوں کو چالاکی سے شیشے میںاتارا اس کا اثر ہوا ۔ہڈا کے گڑھ سونی پت میں 5 میں سے 4 سیٹوں پر کانگریس ہار گئی ۔ہریانہ کے ایک سینئر صحافی کے مطابق ہریانہ میں قریب 22 ...

صرف کسی سرکار کی تنقید پر کیس نہیں ہوسکتا !

سپریم کورٹ کا یہ ریمارکس صحافت کررہے لوگون کے لئے سکون دہ ہوسکتے ہیں کہ سرکار کی تنقید کرنا صحافیوں کا حق ہے ۔سپریم کورٹ نے جمعہ کو کہا کہ صحافیوں کے حقوق کو دیش کے آئیں 19(1) کے تحت تشریح کی گئی ہے ۔ایک صحافی کی تحریر کو سرکار کی تنقید کی شکل میں مان کر اس کے خلاف مجرمانہ کیس درج نہیں کئے جانے چاہیے ۔یہ ریمارکس دیتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے اتر پردیش کے صحافی ابھیشیک اپادھیائے کو گرفتاری سے انترم راحت دی ہے ۔ساتھ ہی ہدایت دی ہے کہ ریاستی انتظامیہ ان کے تحریروں کے سلسلے میں کوئی سزا لائق کاروائی نہیں کرے گا ۔جسٹس رائے اور جسٹس این بی این بھٹی کی بنچ نے صحافی ابھیشیک اپادھیائے کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ حکم صادر کیا ۔عرضی میں اپادھیائے نے اترپردیش پولیس کے ذریعے ان کے خلاف ایف آئی آر کو مسنوخ کرنے کی درخواست کی ہے ۔بنچ نے عرضی پر اترپردیش سرکار کو نوٹس جار ی کیا ۔اس معاملے کی اگلی سماعت 5 نومبر کو ہونی ہے ۔اپنے مختصر حکم نے بنچ نے صحافت کی آزادی کی سمت میں کچھ دلائل آمیز تبصرے کئے بنچ نے کہا جمہوری ملکوں میں اپنے نظریات رکھنے کی آزادی کا احترام کیا جاتا ہے ۔صحافیوں کے حقوق کو بھارت کے آئی...

آپریشن الاقصیٰ فلڈ کا ایک سال !

یہ نام تھا حماس کے اس آپریشن کا جو اس نے پچھلے سال یعنی 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا ۔پچھلے سال ہوئے حملے کو ایک سال پورا ہو چکا ہے جب حماس نے اسرائیل پر حملہ کرکے 1200 لوگوں کو مار ڈالا تھا 251 لوگوں کو یرغمال بنا لیا تھا ۔اسرائیل نے اس کے جواب میں غزہ میں بڑے پیمانے پر ہوائی اور زمینی حملے کرکے غزہ کو تقریبًا مٹی میں ملا دیا ۔حماس کی جانب سے چلائے جارہے ہیلتھ وزارت کے مطابق اس میں 41 ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے ۔اسرائیل حماس جنگ کی وجہ سے فلسطین کا غزہ شہر آج ملبہ کے ڈھیر میں تبدیل ہے ۔پچھلے ایک سال میں اس شہر سے 4.2 کروڑ ٹن سے بھی زیادہ ملبہ اکٹھا ہوگیا ہے ۔اس میں ٹوٹی اور مسمار دونوں عمارتیں شامل ہیں ۔تشویش کی بات یہ ہے ملبہ ہر دن بڑھتا جارہا ہے ۔اقوام متحدہ کے ڈیٹا کے مطابق غزہ کی جنگ ماضی میں دو تہائی سے یعنی ایک لاکھ 63 ہزار سے زیادہ عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں یا ڈھہہ گئی ہیں ۔اس میں سے قریب ایک تہائی اونچی عمارتیں تھیں ۔اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام نے غزہ کے 8 شرنارتھی کیمپوں کے جائزہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قریب 23 لاکھ ٹن ملبہ آلودہ ...

معاملہ جگی واسودیو یعنی ستگورو کا !

سپریم کورٹ نے جمعرات کو تملناڈو کے کوئمباٹور میں سرکاری گرو جگی واسودیو کی عشا فاو¿نڈیشن آسرم میں دو عورتوں کو مبینہ طور پر ناجائز طریقہ سے یرغمال بنا کر رکھنے کے معاملے میں پولیس جانچ پر مو¿ثر طریقہ سے روک لگا دی ہے ۔سپریم کورٹ نے اس شخص کے ذریعے مدراس ہائی کورٹ میں دائر قیدی انتظار عرضی کو سپریم کورٹ میں مننتقل کر دیا تھا جس میں الزام لگایا تھا کہ اس کی دو بیٹیوں کی عشا فاو¿نڈیشن کے کمپلیکس میں یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے ۔مدراس ہائی کورٹ نے ایک ریٹائر پروفیسر کام راج کی عرضی کے بعد یہ حکم دیا تھا ۔جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی دو بیٹیاں یوگ کیندر میں ہیں انہیں باہر لایا جائے ۔پروفیسر کا الزام ہے کہ ان کی بیٹیوں کا برین واش کیا جارہا ہے اور انہیں سینٹر میں قید کرکے رکھا گیا ہے ۔لیکن پروفیسر کی بیٹیوں نے مدراس ہائی کورٹ کو بتایا کہ وہ عشا سنٹرمیں اپنی مرضی سے رہ رہی ہیں ۔عشا یوگ سنٹر نے بھی کہا ہے کہ اپنی مرضی سے شادی کرنے یا سنیاس لینے کے لئے مجبور نہیں کیا جاتا ہے ۔اس معاملے میں مدراس ہائی کورٹ پولیس کو جانچ کرنے کے احکامات دئیے تھے ۔4 اکتوبر کو رپورٹ داخل کرنے کو کہا تھا اس کے بعد پ...

ہاتھ میں رائفل مسلم دیشوں سے اپیل!

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پانچ سال بعد جمعہ کی نماز پبلک طور پر سامنے آکر پڑھائی۔خامنہ ای کی عوامی موجودگی اس لئے بھی خاص ہے کیوں کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑے کشیدہ ماحول میں ان کے روپوش ہو جانے کی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں ۔ان قیاس آرائیوں کے پیچھے بڑی وجہ کچھ دنوں کے اندر ہی حماس اور حزب اللہ کے بڑے لیڈروں اور کمانڈروں کا قتل بھی بتائی جاتی ہے ۔ایران اس کے لئے اسرائیل کو قصوروار مانتا ہے اور اسی کا بدلہ لینے کے لئے اس نے اسرائیل پر زبردست میزائل حملہ کیا تھا۔ایران انٹرنیشل میڈیا گروپ کے مطابق قریب 5 سال بعد جمعہ کی نماز یں خمینی کی یہ پہلی عوامی موجودگی تھی اس کے مطابق خامنہ ای نے وہیں پرانی اسرائیل اور ا مریکہ کے خلاف نفرت سمیت اور نظریاتی نریٹو کی بات کہی جو انہوں نے 1979 سے جاری رکھی ہے ۔یہ ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد نئے اقتدار قائم ہوا تھا ۔ایران پر نظر ر کھنے والے مانتے ہیں کہ یہ پروگرام خامنہ ای کے تئیں حمایت ا ور سیکورٹی کا مظاہر ہ کرنے کے لئے منعقد کی گئی تھی ۔اس پروگرام کا مقصد ان افواہوں کو دور کرنا بھی تھا جس میں کہا گیا تھا کہ 28 ستمبر کو بیر...