ایودھیا پرمودی سرکار کی پہل
سپریم کورٹ میں درخواست کے ذریعہ مودی حکومت نے نہ صرف ایودھیا میں رام مندر تعمیر پر بھاجپا کے عزم کا پیغام دینے کی کوشش کی ہے بلکہ سیاسی حساب کتاب بھی درست کرنے کی کوشش ہے ۔یہی نہیں ،اپوزیشن کو بھی چناﺅی زمین پر گھیرنے کی تیاری اس کے پیچھے دکھائی پڑ رہی ہے عام چناﺅ سے ٹھیک پہلے جب سادھو سنت سرکار پر رام مندر تعمیر کے لئے آرڈیننس لانے کے لئے دباﺅ بنا رہے ہیں تب حکومت نے غیر متنازع زمین کو واپس لوٹانے کی مانگ کر کے بیچ کا راستہ نکالنے کی کوشش کی ہے ۔حکومت نے سپریم کورٹ میں ایودھیا کی غیر متنازع زمین بنیادی مالک کو دینے کی عرضی دے کر یہ جتا دیا ہے کہ وہ چناﺅ سے پہلے رام مندر کے لئے پختہ پہل کرتی ہوئی دکھائی دینا چاہتی ہے ۔متنازع زمین پر جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ آتا ہے تب اگر غیر متنازع زمین مل گئی تو اس پر رام جنم بھومی نیاس مندر تعمیر کی شروعات کر سکتا ہے اور اس سے بھاجپا کو اپنے ایک اہم ترین وعدے کے لئے عمل کرنا دکھائی دئے گا ۔یہ سچ ہے کہ نرسمہا راﺅ سرکار نے 1993میں ایودھیا قانون کے تحت متنازع جگہ کے چاروں طرف کی یہ زمینیں اس لئے تحویل میں لی تھیں تاکہ وہاں کسی طرح کی تعمیراتی سرگرمی ...