اشاعتیں

مئی 31, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پاکستان مسئلوں کے پرامن حل میں یقین نہیں رکھتا

ہمیں تو یہ لگتا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کشیدگی بڑھانے پر تلا ہوا ہے۔ تازہ مثال ہے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحل شریف کا بیان کہ کشمیر (بھارت کے 1947 میں )ہوئی تقسیم کا نا مکمل ایجنڈا ہے۔ بدھوار کو جنرل راحل شریف نے ہندوستان کا نام لئے بغیر کہا کچھ لوگ پاکستان میں بدامنی پھیلانے میں لگے ہوئے ہیں۔ یہی نہیں پاکستان نے پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں 8 جون کو گلگت،بلتستان میں چناؤ کروانے کا اعلان بھی کیا ہے۔ بھارت کی صورتحال سے سب واقف ہیں گلگت اور بلتستان سمیت پورا جموں و کشمیر ریاست بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے پھر بھی گلگت ۔ بلتستان امپاورمنٹ اینڈ سیلف گورمنٹ آرڈر کے ذریعے وہاں ہونے والا چناؤ پاکستان کے ذریعے خطے میں زبردستی قبضے کو صحیح ٹھہرانے کی کوشش ہے۔ گلگت اور بلتستان پر بھارت کا اعتراض مناسب ہے اور ڈپلومیسی کی بھی ضرورت ہے ۔ یہاں پاکستان کا ناجائز کنٹرول ہے اقوام متحدہ بھی یہی مانتا ہے لیکن پاکستان ایسے قدم اٹھا رہا ہے جس سے بھارت کو ڈپلومیٹک چنوتی دے اور اقوام متحدہ کو ٹھینگا دکھائے۔ اہم یہ نہیں کہ کیا بھارت پاکستان پر کوئی کارروائی کرے گا؟ گلگت ۔ بلتستان کو پہلے پاکستان میں ناردرن

ملاوٹ کرنے والا سماج کیلئے خطرہ ہے

دنیا میں ایسے بہت کم ملک ہوں گے جہاں کھانے پینے کی چیزوں میں ملاوٹ ہوتی ہو۔ دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ ہمارا دیش ان میں سے ہے جہاں کھانے پینے میں ملاوٹ کی جاتی ہے۔ ملاوٹ کرنے والے سماج کے لئے خطرہ ہیں اور یہ مسئلہ سنگین تشویش کا باعث ہے۔ پٹیالہ ہاؤس میں ضلع عدالت کے سی ایم ایم گورو راؤ نے ملاوٹ خوری کے معاملے میں تین لوگوں کو ڈھائی برس قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے سزا سنانے کے دوران کہا غذائی ملاوٹ انسداد ایکٹ کو اس مقصد کے لئے لاگو کیا گیا تھا کہ سماج میں ملاوٹ خوری کو ختم کیا جاسکے اور لوگوں کو اصلی غذائی سامان مہیا کرایا جاسکے۔ اس قانون کا مقصد چمک دمک کاروبار کی آڑ میں بے قصور گراہکوں کی صحت کو خطرے میں ڈالنے سے بچایا جاسکے۔عدالت نے کہا کہ قصورواروں کا جرم سنگین غلطی کی علامت ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے عدالت نے ملزمان کو30 مہینے کی قید کی سزا اور سبھی پر 10-10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ دہلی سرکار ان ملاوٹ خوروں کے خلاف فورڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ ایکٹ میں ترمیم کرنے جارہی ہے۔ ترمیم کی تجویز اسمبلی کے آنے والے اجلاس میں پیش کی جائے گی ۔ ملاوٹ سے متعلق جرائم پر ایڈیشنل

پہلے ہی سے پریشان کسان پر کمزور مانسون کی مار

خراب موسم کی پیشگوئی نے کسانوں کو ایک بار پھر پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ پچھلے مانسون کی بے رخی اور ربیع موسم میں بے موسم کی بارش کی مار کے بعد اب خراب مانسون کی خبر نے کسانوں کی مشکلیں اور بڑھا دی ہیں۔ اپنی آمد کی مقررہ تاریخ سے پانچ دن لیٹ ہونے کے بعد اب مانسون کے کمزور رہنے کا بھی اندیشہ ہے۔ محکمہ موسمیات نے ترمیم شدہ پہلے سے پیشگوئی میں عام سے کم اور قلیل مدت اوسط کی 88 فیصد بارش ہونے کی پیشگوئی کی ہے۔ کمزور مانسون سے دیش کے کچھ حصوں میں خوشک سالی ہو سکتی ہے۔ بے موسم بارش کی مار جھیل چکے ذرعی سیکٹر کا بحران اس برس مانسون کے کمزور رہنے کے اندازے نے اور بڑھا دیا ہے۔ عموماً پہلی جون کو مانسون کیرل کے ساحل سے ٹکراتا ہے اور جون کے آخر تک دیش کے بڑے حصوں میں اس کی آمد ہوجاتی ہے۔ اس مرتبہ اس کے آنے میں تاخیر تو ہو ہی چکی ہے محکمہ موسمیات نے اس برس مانسون کے اپنے پہلے کے 93 فیصدی بارش کے اندازے کو بدلتے ہوئے اب صرف 88 فیصدی بارش کا ترمیمی اندازہ جاری کیا ہے جس سے سمجھا جاسکتا ہے کہ آنے والے دنوں میں ذرعی سیکٹر کے سامنے کس طرح کی چنوتیاں آنے والی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے یہ بھی صاف کردیا ہے ک

میگی تنازعہ اور امیتابھ، مادھوری اور پریتی زنٹا

مقرر پیمانے سے زیادہ ایم ایس جی (سیسے ) کی مقدار پائے جانے کے بعد تنازعات میں آئی میگی نوڈلز کی جانچ کا دائرہ بڑھ گیا ہے۔ مرکزی سرکار نے کہا ہے کہ وہ سبھی ریاستوں میں میگی کے نمونوں کی جانچ کروا رہا ہے اور اگر اس میں کسی بھی طرح کے قواعد کی خلاف ورزی پائی گئی تو سخت کارروائی ہوگی۔ مرکز نے یہ بھی صاف کردیا ہے کہ اگر میگی کے اشتہار گمراہ کرنے والے پائے جاتے ہیں تو اس کے برانڈ امبیسڈروں پر بھی کارروائی ہوسکتی ہے۔ میگی بنانے والی کمپنی نیسلے انڈیا پر فوڈ سکیورٹی پیمانوں کو مبینہ طور پر نظرانداز کرنے کا الزام ہے۔’ ماں کی خوشیوں کی ریسی پی میگی‘ کے ہیلتھی ہونے کے دعوؤں پر مچا واویلا ایک بڑے بونڈر میں تبدیل ہوچکا ہے۔ نیسلے انڈیا کو زبردست جھٹکا دیتے ہوئے راجدھانی دہلی میں جہاں میگی نوڈلز کی بکری پر15 دن کیلئے پابندی لگادی گئی ہے وہیں فوج نے اپنے جوانوں کو میگی سے بچنے کی صلاح دی ہے۔ کئی ریاستوں میں اب میگی نوڈلز کی جانچ شروع ہوگئی ہے۔ بہار کی ایک عدالت نے منگلوار کو میگی کے برانڈ امبیسڈر امیتابھ بچن، اداکارہ مادھوری دیکشت اور پریتی زنٹا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور ضرورت پڑنے پر انہیں

ایسے بے حس حکام کو سزادیں ہریش راوت

ہمارے دیش میں کچھ افسروں کا کردار اتنا گر گیا ہے کہ کسی بھی ٹریجڈی کا یہ اپنا فائدہ اٹھانے کا موقعہ نکال لیتے ہیں۔ قریب دو سال پہلے اتراکھنڈ کے کیدارناتھ میں آئی تباہی خوفناک سانحات میں سے ایک تھی جس میں ہزاروں لوگ مارے گئے۔ بہت سے لوگ لاپتہ ہوگئے۔ کئی دیہات اور قصبوں کا نقشہ ہی مٹ گیا۔ریاست کی معیشت تباہ ہوگئی۔ ایسی ایک ٹریجڈی کے بعد راحت رسانی اور بازآبادکاری اور تعمیر نو کے کام کے عزم کے علاوہ سنجیدگی بھی دکھانے کی توقع کرتا ہے۔ جب2013ء میں اتراکھنڈ میں آئے تباہ کن سیلاب میں پھنسے لاکھوں لوگوں کو پینے کا پانی تک میسر نہیں تھا وہیں سیلاب راحت رسانی کے کاموں کی نگرانی میں لگے ریاستی حکومت کے افسران نے روزانہ ہزاروں روپے کا بسلری پانی پیاجبکہ سیلاب متاثرین دانے دانے کو محتاج تھے اور یہ افسر ہوٹل میں بیٹھ کر مٹن ، چاپ ،چکن، دودھ ،پنیر، گلاب جامن کھاتے ہوئے راحت اور بچاؤ کے کام کی نگرانی میں مصروف تھے۔آر ٹی آئی کے ذریعے ہوئے اس انکشاف کے مطابق حکام کے ہوٹل میں ٹھہرنے کی مدت 16 جون 2013ء کو باڑھ آنے سے پہلے دکھائی گئی ہے۔آدھا لیٹر دودھ کی قیمت194 روپے دکھائی گئی ہے، جبکہ بکرے کا گوشت،

مہنگائی سے پریشان جنتا پر اب سروس ٹیکس کی مار

بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا چناؤ میں کرپشن ، کالی کمائی کے علاوہ مہنگائی کو بھی بڑا اشو بنایا تھا۔ اس کا پارٹی کو فائدہ بھی ملا اور نریندر مودی کی رہنمائی میں پارٹی زبردست اکثریت سے برسر اقتدار آئی۔ مودی سرکار نے اپنا ایک سال پورا ہونے پر جن کارناموں کا دعوی کیا ان میں مہنگائی پر کنٹرول پانا بھی ایک اشو ہے لیکن زرمبادلہ کم ہونے کی خاص وجہ اندرونی تو اتنی نہیں جتنا بین الاقوامی بازار میں کچے تیل کے داموں میں آئی گراوٹ سے رہی لیکن سرکار کا ایک سال پوراہوتے ہی مہنگائی پھر سے دستک دینے لگی ہے۔ وزیر خزانہ ارن جیٹلی نے سروس ٹیکس میں اضافے کی جو تجویز بجٹ میں پیش کی تھی وہ یکم جون سے لاگو ہوگئی ہے۔ پہلے سروس ٹیکس 12فیصدی تھا۔ تعلیم اور سب ٹیکس کو ملا کر یہ12.36 فیصدی بیٹھتا تھا اب یہ 14 فیصدی ہوگیا ہے۔ پیر کو ریل و ہوائی کرایوں سمیت تمام خدمات کے لئے زیادہ بل بھرنے کے لئے تیار ہوجائیں۔ پہلی جون سے سروس ٹیکس کی بڑھی شرحیں لاگو ہونے سے نہ صرف ریلوے کے فرسٹ کلاس اور ایئر کنڈیشن کلاس کے کرائے بڑھ جائیں گے بلکہ ہوٹل ریستوراں کے بلوں، ٹیلیفون ،بجلی و دوا کے دام بڑھ جائیں گے۔ بیمہ کی قسط، کری

خوف کے سائے میں پاکستان میں کرکٹ

چھ سال بعد کسی کرکٹ ٹیم نے پاکستان جانے کی ہمت دکھائی ہے۔ پاکستان دورہ پر آئی پہلی ٹیم زمبابوے کی سکیورٹی میں میزبانوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔ مہمان ٹیم کوہائی زمرے کی سکیورٹی دی گئی تھی لیکن اس کے باوجود دوسرے ونڈے کے دوران جمعہ کے روز قذافی اسٹیڈیم کے باہر ہوئے دہشت گردانہ حملے نے نہ صرف سکیورٹی کے دعوؤں کی قلعی کھول دی بلکہ خطرے کی گھنٹی پھر سے بجا دی ہے۔ یہ شکر ہے کہ زمبابوے نے آخری و ن ڈے میچ کھیلنے اور دورہ پورا کرنے کا فیصلہ کیا لیکن اس حملے نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی امیدوں کو ضرور دھکا پہنچایا جو زمبابوے دورہ کے کامیاب ہونے کے بعد نئی ٹیموں کو دعوت دینے کا پلان بنا رہا تھا۔اس حملے نے چھ سال پرانے زخموں کو ہرا کردیا جب مارچ2009 ء میں سری لنکائی ٹیم پر بندوقچیوں نے حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں کئی سکیورٹی جوان مارے گئے تھے اور سری لنکا ٹیم کے کئی کھلاڑی زخمی ہوئے تھے۔ سری لنکا ٹیم فوراً اپنے وطن لوٹ گئی تھی بلکہ چھ سالوں میں سکیورٹی خطرے کے پیش نظر کسی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا تھا۔ پاکستان میں دورہ پر آئی کرکٹ ٹیم پر کئی حملے ہو چکے ہیں۔3 مارچ 2009ء کو لاہور میں جاری ٹی

ون رینک ون پنشن کا پیچیدہ معاملہ

ون رینک ون پنشن کا مسئلہ چناؤ کے موقعہ پر ہی گرم ہوجاتا ہے اور بعد میں حکومت ٹال مٹول کرنے لگتی ہے۔ لیکن اس بار سابق فوجیوں نے این ڈی اے سرکار سے سیدھا سوال پوچھا ہے کہ چناؤ تقریروں میں جو وعدے کئے گئے تھے کیا وہ محض ووٹ کے لئے تھے؟ چناؤ کمپین کے دوران صرف این ڈی اے نے ہی نہیں بلکہ یوپی اے کے لیڈروں نے بھی ون رینک ون پنشن پر بڑھ چڑھ کر وعدے کئے تھے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے خود اس سلسلے میں وعدہ کیا تھا لیکن ایک سال بعد بھی کچھ نہیں ہونے پر سابق فوجیوں میں بہت ناراضگی ہے۔ انہوں نے اس سے متعلق ایک مکمل میعاد بتائے جانے کی مانگ کی ہے۔ پہلے بتادیں کہ ون رینک ون پنشن آخر کیاہے؟ ون رینک ون پنشن کا مطلب ہے کہ کوئی فوجی کسی بھی سال ریٹائرڈ ہوا ہو اسے موجودہ وقت میں ریٹائرڈ فوجی کے برابر پنشن ملنی چاہئے۔ لیکن فی الحال 1995ء میں ریٹائرڈ ہوئے ایک میجر جنرل کو 30350 روپے پنشن ملتی ہے، وہیں 2000 کے بعد ریٹائرہوئے میجر جنرل کو پنشن 38500 روپے ملتی ہے۔ اسی طرح 2003 میں ریٹائر ہوئے ایک کرنل کی پنشن 26150 روپے ہے جبکہ اس سال ریٹائر ہوئے کرنل کی پنشن 34000 روپے ہوگی۔ چھ سال پہلے سپریم کورٹ نے سرکار

زراعت،کسانوں کی حالت و سمت بدلنے کیلے مودی کی پہل

کسانوں کی ترقی کیلئے مضبوطی سے پیروی کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے پچھلے منگلوار کو کہا کہ ان کی ترقی کے بغیر دیش آگے نہیں بڑھ سکتا اور فصل پیداوار 50 فیصدی تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اپنی سرکار کا ایک سال پورا ہونے کے موقعے پر دور درشن کے کسان چینل کا آغاز کرتے ہوئے یہ بات کہی تھی۔ دور درشن کے 24 گھنٹے کے کسان چینل کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔ اس چینل کا آغاز شاید ٹی وی چینلوں کی بھیڑ میں ایک اور چینل کی تعداد بڑھانا بھر نہیں ہے۔ سرکار کا یہ قدم ترقی کی دوڑ میں پچھڑ رہے دیہی ہندوستان اور وہاں کے باشندے کسانوں کو ترقی کی مکھیہ دھارا میں لانے کی اچھی کوشش مانی جاسکتی ہے۔ جہاں پارٹی کے کئی لیڈروں نے کھیتی ،کسانوں کو بڑھاوا دینے اور کسانوں کے مفادات کا خیال رکھنے پر زور دیا جارہا ہے وہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے دوردرشن کے کسان چینل کا آغاز کرتے ہوئے زرعی سیکٹر میں تبدیلی کی ضرورت کی نشاندہی کی۔ پنڈت دین دیال اپادھیائے کی طرز زندگی سے متاثر ’’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘‘ کے عہد کو پورا کرنے کی سمت میں یہ اہم قدم ثابت ہوسکتا ہے۔ 70فیصد دیہی آبادی کو نظر انداز کر ترقی یافتہ بھارت کا ت

آئی آئی ٹی پر راہل اور اسمرتی میں ٹکراؤ

آئی آئی ٹی۔ مدراس کی جانب سے طالبعلموں کے ایک چھوٹے سے گروپ امبیدکر پریر اسٹڈی سرکل (اے پی ایس سی) پر پابندی لگانے کے معاملے میں جمعہ کے روز کانگریس نائب صدر راہل گاندھی اور وزیر انسانی وسائل ترقی محترمہ اسمرتی ایرانی کے درمیان بحث چھڑ گئی ہے۔ اس معاملے نے بڑی سیاسی لڑائی کی شکل اختیار کرلی ہے۔ راہل نے ٹوئٹر پر لکھا مودی سرکار کی تنقید کرنے کے لئے آئی آئی ٹی طالب علم گروپ پر پابندی ، آگے کیا ؟ دوسرے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا اظہار خیال کی آزادی ہمارا حق ہے۔ نا اتفاقی اور بحث کو دبانے کی کسی کوشش کے خلاف ہم لڑیں گے۔ اس سے پہلے کانگریس کی اسٹوڈنٹ ونگ این ایس یو آئی نے اسمرتی ایرانی کی رہائشگاہ کے باہر مظاہرہ بھی کیا اور جم کر نعرے بازی بھی کی۔ محترمہ ایرانی نے پلٹ وار کرتے ہوئے انہیں تعلیم سمیت انتظامیہ کے اشو پر بحث کرنے کی چنوتی بھی دے دی اور ان پر این ایس یو آئی کے پیچھے کھڑے ہوکر اپنی لڑائی لڑنے کا الزام لگایا۔ آسام میں اسمرتی ایرانی نے آئی آئی ٹی پر کارروائی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ادارے نے صاف کہہ دیا تھا کہ اسٹوڈنٹ گروپ نے کچھ خانہ پوری کی تعمیل نہیں کی اور انہیں پتہ تھا کہ کارر

موسم کے دورنگ:میدانوں میں لو کا قہر، پہاڑوں میں برفباری

موسم کے عجیب وغریب رنگ دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ میدانوں میں لو کا قہر جاری ہے تو پہاڑوں میں برفباری ہورہی ہے۔ وادی کشمیر اور ہماچل میں پچھلے دنوں میدانی علاقوں میں بارش ہوئی اور پہاڑوں میں برف گرنے سے ٹھنڈ بڑھ گئی ہے۔ کشمیر وادی کو لداخ سے جوڑنے والی قومی شاہراہ چٹانے کھسکنے اور تازہ برفباری کے بعدبند کرنی پڑی۔ ہماچل پردیش کے لاہل اسپیتی کی پہاڑیوں پر برفباری ہورہی ہے اس سے وادی کا درجہ حرارت گر گیا ہے۔ کیلونگ میں 3 سینٹی میٹر برف گری ہے۔ کالپا و کننور میں 18 ملی میٹر بارش درج کی گئی۔تازہ بارش اور برفباری سے پہاڑوں میں ٹھنڈک پھر سے لوٹ آئی ہے۔ شمالی بھارت کے کئی حصوں میں زبردست گرمی پڑ رہی ہے۔ دہلی میں پچھلے تین دنوں سے درجہ حرارت 45 ڈگری کے نیچے نہیں گیا۔ آنے والے دنوں میں بھی گرم ہوائیں چلیں گی۔ گرمی سے اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ دیش بھر میں گرمی کی وجہ سے 18 سے زائد افراد کی موت ہوچکی ہے۔ گرم ہواؤں کے تھپیڑوں سے بڑھی گرمی سے لوگ بے حال ہورہے ہیں۔ گرمی کی سب سے زیادہ مار جھیل رہیں ساؤتھ کی ریاستوں تلنگانہ، آندھرا پردیش میں پچھلے 15 روز میں سب سے زیادہ موتیں درج کی گئیں۔ وہیں لو اور گرم

فیفا حکام پر کروڑوں ڈالر رشوت لینے کا الزام

دنیا کے سب سے مقبول کھیل فٹبال کی ساکھ پر بدھوار کو داغ لگ گیا۔ سوئٹزرلینڈ کے زیورخ شہر میں جب فیفا کے نئے چیئرمین کے چناؤ کی تیاری چل رہی تھی تب اس ادارے کے کئی سینئر افسران کو پولیس نے کرپشن میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ اس خبر نے پوری دنیا میں سنسنی پھیلا دی۔ حالانکہ فٹبال کھیل پہلے بھی کئی بار سوالات کے گھیرے میں آچکا ہے۔ اسی طرح کا معاملہ کھیل کی دنیا کیلئے بدنما داغ ہوتا جارہا ہے۔ سازش اور کرپشن کے الزام میں سوئٹزر لینڈ کی زیورخ پولیس نے بدھوار کو صبح سویرے ایک عالیشان ہوٹل پر چھاپہ مار کر بین الاقوامی فٹبال مہا کمبھ(فیفا) کے سات افسران کو گرفتار کرلیا۔ ان پر 10 کروڑ ڈالر (6 ارب 40 کروڑ روپے) رشوت لینے کا الزام ہے۔ گرفتار لوگوں میں فیفا کے وائس چیئرمین بھی شامل ہیں۔ کل 14 افراد پر سازش اور کرپشن کے الزامات ہیں جن میں 9فیفا افسران ہیں۔ سوئٹزرلینڈ کی وزارت انصاف نے کہا ہے کہ امریکی حکام کی اپیل پر فیفا کے سات افسران کو 1990 کی دہائی کے آغاز سے لیکر موجودہ وقت تک رشوت لینے اور اس کے بدلے میں اپنے مفادات کی تکمیل کے شبے میں گرفتار کیا ہے۔ ان افسران کی گرفتاری ایسے وقت