اشاعتیں

اگست 18, 2013 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اس مرتبہ برے پھنسے آسا رام باپو لڑکی سے بدفعلی کا الزام!

لوگوں کو مذہب اور مہذب معیار زندگی گزارنے کی تلقین کرنے والے 74 سالہ آسا رام باپو ویسے تو پچھلے کئی برسوں سے تنازعوں میں رہے ہیں لیکن اس مرتبہ ان پر ایسا الزام لگا ہے جس سے ان کے پھنسنے کاپورا امکان ہے۔ اس مرتبہ ان پر جودھپور میں انشٹھان کے بہانے ایک لڑکی سے بدفعلی کا معاملہ درج ہوا ہے۔ مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ میں واقع ان کے گوروکل کی ایک متاثرہ طالبہ نے دہلی کے کملا مارکیٹ تھانے میں آکر شکایت درج کرائی ہے۔ پولیس نے زیرو ایف آئی آردرج کرمعاملہ جودھپور پولیس کو سونپ دیا ہے۔ قانوناً جس تھانہ علاقے میں واردات ہوئی ہے اسی میں معاملہ درج کیا جاتا ہے اور وہیں کا نوڈل افسر جانچ کرتا ہے لیکن کوئی متاثرہ لڑکی اگر شکایت لے کر کسی دوسرے تھانے میں جاتی ہے تو پولیس افسر کو اس کی بات سمجھ میں آئے تو معاملہ سنگین ہے تو بھلے ہی واردات کسی دیگر تھانے علاقے یا ضلع یا ریاست میں ہوئی ہو وہ اپنے تھانے میں ایک زیرو ایف آئی آردرج کرکے معاملہ متعلقہ تھانے کو بھیج دیتا ہے جس سے متعلقہ تھانہ پولیس کے ذریعے جانچ کی جاسکے۔ ایف آئی آر کی کاپی کے ساتھ متعلقہ تھانے میں بھیجی جاتی ہے۔ دہلی کے کملا مارکیٹ تھانے کے

شام فوج نے دمشق کے فاؤٹا میں کیمیائی حملہ کیا!

اپنے ہی شہریوں کے خلاف اس طرح کے ہتھیار سے آدمی کیسے حملہ کرسکتا ہے ہماری سمجھ سے باہر ہے۔ شام کے صدر اسد نے اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف کیمیائی حملہ کیا ہے۔ شام میں فوج اور باغیوں کے درمیان کافی عرصے سے چلی آرہی لڑائی نے بدھ کے روز ایک نہایت خطرناک موڑ لے لیا ہے۔ شام کے صدر اسد کے فوجیوں نے دمشق میں کیمیائی حملہ کر سینکڑوں لوگوں کو موت کی نیند سلا دیا۔ شام کے باغیوں نے زہریلی نرو گیس سے کئے گئے اس حملے میں کم سے کم1300 لوگوں کی موت ہونے کا دعوی کیا گیا ہے۔ مختلف مقامات پر بڑی تعداد میں بکھری پڑی لاشوں کی تصویریں بتاتی ہیں کہ قتل عام خوفناک ہے اور بڑی تعداد میں معصوم بچے اور عورتیں ماری گئی ہیں۔ اگر باغیوں کا دعوی صحیح ہے تو یہ حالیہ دہائیوں میں کیمیائی حملے میں قتل عام کا یہ سب سے بڑا معاملہ ہے۔ حالانکہ اسد حکومت نے کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کی بات سے صاف انکار کیا ہے اور فوراً بین الاقوامی مداخلت کی مانگ کی ہے۔ امریکہ سمیت مغربی ملکوں سے اقوام متحدہ کے ماہرین سے اس معاملے کی جانچ کرانے کی مانگ کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اسد کے وفادار فوجیوں نے راجدھانی دمشق کے چھوٹے علاقے فاؤٹام

84 کوسی پریکرما پر یوپی سرکار اور سنتوں میں ٹکراؤ

اس چناوی برس میں ایودھیا کے مشہور رام مندر کا اشو ایک بار پھر بڑے ٹکراؤ کی طرف بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔ وشو ہندو پریشد نے رام مندر کے اشو پر نئے سرے سے لوگوں کو متحد کرنے کے لئے 84 کوسی پری کرما کی تیاری کرلی ہے۔ یہ یاترا 25 اگست سے شروع ہوکر13 ستمبر تک چلنی ہے۔ اس پلان کی تیاری میں ایودھیا سمیت اترپردیش کے کئی شہروں میں وی ایچ پی نے سنت مہاتماؤں کی بھیڑ اکھٹا کرنا شروع کردی ہے لیکن اترپردیش میں اکھلیش یادو سرکار نے وی ایچ پی کی اس مہم پر پابندی لگانے کا اعلان کردیا ہے۔ پیر کو یوپی انتظامیہ نے اس پری کرما کی اجازت دینے سے انکارکردیا تھا۔ ریاست کے چیف داخلہ سکریٹری آر ایس سریواستو اور ڈی جی پی دیوراج ناگر نے میڈیا کو سرکار کے فیصلے کی جانکاری دی۔ یہ روک 19 اگست سے15 ستمبر تک لگائی گئی ہے۔ دونوں افسران نے کہا اس پریکرما کی اجازت سے ایک نئی روایت پڑے گی۔ اس سے قانون و سسٹم بگڑنے کا اندیشہ ہے۔ ادھر وشو ہندو پریشد و رام جنم بھومی نیاس کے ڈاکٹر رام ولاس ویدانتی نے کہا کہ ہم اپنے وقت سے پریکرما شروع کریں گے۔ سرکار روکے گی تو وہیں بیٹھ کر رام نام کا جاپ کریں گے۔ مندر میں درشن پوجن و پریکرما

ٹنڈا کے سنسنی خیز انکشاف سے پھر بے نقاب ہوا پاکستان!

بھارت کے خلاف دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کے پیچھے پاکستان ہے یہ بات بار بار سامنے آتی رہی ہے اور ہر بار پاکستان اس سے انکار کرتا رہتا ہے۔ ایک بار پھر اس معاملے میں پاکستان بے نقاب ہوگیا ہے۔ عادت سے مجبور پاکستان اس بار بھی اسے ہوا میں اڑادے گا۔ میں بات کررہا ہوں عبدالکریم ٹنڈا کی۔ جس نے خلاصہ کیا ہے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور بھارت سے بھاگ کر پاکستان پہنچے انڈین مجاہدین اور بی کے آئی (ببر خالصہ انٹر نیشنل) کے دہشت گردوں کی پوری مدد کررہا ہے۔ انہیں رہنے و روزگار مہیا کرانے کے ساتھ ساتھ انہیں کئی نام سے پاسپورٹ بھی دئے گئے ہیں۔ اس سے بین الاقوامی ایجنسی کی پوچھ تاچھ میں پاکستان یہ کہہ کر بچ جاتا ہے کے اس کے یہاں رہ رہا شخص پاکستانی شہری ہے یا اس نام کا کوئی شخص پاکستان میں نہیں ہے۔ عبدالکریم عرف ٹنڈا نے گرفتاری کے بعد کئی اہم سوالوں کے جواب دئے ہیں۔ مثلاً داؤد ابراہیم پاکستان میں آئی ایس آئی کی پناہ میں رہ رہا ہے۔ لشکر کو پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کی حمایت حاصل ہے۔ دہشت گردی ٹریننگ کیمپوں کو چلانے میںآئی ایس آئی کی بھرپور مدد ملتی ہے۔ پاکستان میں داؤد ابراہیم لشکر کے بان

کوئلہ گھوٹالے کی فائلیں کس نے غائب کرائیں اور کیوں؟

پہلے لوٹ کھسوٹ کروپھر جب پکڑے جاؤتو اس لوٹ کھسوٹ کے سارے دستاویزی ثبوت ہی غائب کردو۔پہلے چوری پھر سینا زوری۔ کوئلہ الاٹمنٹ گھوٹالے میں ٹھیک یہ ہی ہوا ہے۔ خبر آئی ہے کہ کول بلاک گھوٹالے سے متعلق کچھ اہم فائلیں غائب ہوگئی ہیں۔ اس معاملے سے متعلق 1993ء سے 2004ء کے درمیان کے کچھ اہم دستاویز غائب ہونے سے سی بی آئی کے سپریم کورٹ میں چل رہے مقدمے پر برااثر پڑے گا۔ ان فائلوں کے غائب ہونے کی جانکاری خود وزیر کوئلہ کے ذریعے دی گئی۔ یہ سوال کیا جاسکتا ہے کہ جب اتنے سنگین معاملے کی جانچ جاری ہو تو سرکار اور متعلقہ وزارت اس کے تئیں اتنی لاپرواہ کیوں ہے کے ان کی ناک کے نیچے سے اہم دستاویزی ثبوت و فائلیں غائب ہوگئی ہیں؟ سوال یہ بھی ہے کہ جانچ اب اہم دور سے گذر رہی ہے تبھی اس جانکاری کا خلاصہ کیوں کیا جارہا ہے؟ کیا یہ فائلیں پہلے سے غائب ہوئیں یا پھر اب غائب کرا دی گئیں؟سی بی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ 1993-2004 ء کے درمیان کئی فائلیں غائب ہوئی ہیں اس وجہ سے 2004ء کے پہلے کے معاملوں کی جانچ میں دقتیں آرہی ہیں۔ حالانکہ سی بی آئی کا کہنا ہے کہ اس نے جو13 ایف آئی آر درج کی ہیں ان سے جڑیں سبھی فائلیں ان

ایڈیشنل سیشن جج راجندر شاستری کا حوصلہ افزاء فیصلہ!

دہلی میں اور کئی ریاستوں میں پولیس نظام میں اسٹیشن ہاؤس آفیسر یعنی ایس ایچ او ایک بہت اہم کڑی ہوتا ہے۔کسی بھی علاقے کے تھانے میں اے سی پی اور ایس ایچ او ہی تھانے کو چلاتے ہیں۔ اے سی پی سے لیکر پولیش کمشنر تک سبھی کو ایس ایچ او کے ذریعے سے قانون و نظام چلانا ہوتا ہے اس لئے ایس ایچ او ایماندار اور اچھے کردار والا ہونا ضروری ہے اور یہ بات دہلی کے نئے پولیس کمشنر بھیم سین بسّی اچھی طرح سے جانتے اور سمجھتے ہیں۔ گذشتہ منگلوار کو سیول لائن میں واقع شاہ ایڈیٹوریم میں انسپکٹر اور ایڈیشنل پولیس کمشنر سطح کے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے بسیّ نے کہا کہ راجدھانی کے تھانوں میں تعینات ایس ایچ او کے خلاف کسی بھی طرح کے کرپشن کی شکایت ملنے پر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کو اچھی طرح سے جانتے ہیں کئی ایس ایچ او اپنے اختیارات کا بیجا استعمال کر لوگوں سے پیسہ لیتے ہیں؟ اب وقت آگیا ہے کہ جب ایسے ملازم اپنے طریق�ۂ کار میں تبدیلی نہیں لائے تو شکایت ملنے پر ان پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے سے راجدھانی میں رہنے والی خواتین اور لڑکیاں اپنے آپ کو عدم

مودی کا مشن 2014 اور مسلم ووٹ!

حالانکہ ایک کے بعد ایک سروے جو آرہے ہیں وہ بھلے ہی این ڈی اے کو2014ء لوک سبھا چناؤ میں ڈیڑھ سو کے آس پاس سیٹیں دے رہے ہوں لیکن نریندر مودی کی رہنمائی سے گد گد بی جے پی نے اپنے دم پر 272 سیٹیں جیتنے کا نشانہ طے کرلیا ہے۔ ایتوار کو نئی دہلی میں ہوئی قومی چناؤ مہم کمیٹی کی پہلی میٹنگ میں پارٹی صدر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ انہیں بھروسہ ہے کہ پارٹی اس مرتبہ اپنے دم پر اکثریت حاصل کرلے گی۔ میٹنگ میں لال کرشن اڈوانی سمیت تمام نیتا موجود تھے۔ اس چناؤ کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت نریندر مودی نے کی۔ انہوں نے راجناتھ سنگھ کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اگر272 سیٹوں کا نشانہ حاصل کرنا ہے تو دیش کے ووٹروں کے ہر طبقے کو ساتھ لیکر کوشش کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا مسلم ووٹ بی جے پی کو نہیں ملیں گے یہ ماننے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ جب گجرات میں 25 فیصدی مسلم ووٹ ہمیں دے سکتے ہیں تو دوسری ریاستوں میں کیوں نہیں؟ گجرات میں مودی کو مسلم ووٹ ملنے پر کچھ اعدادو شمار آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں جو کچھ دن پہلے گجرات کے ایک مسلم لیڈر مسٹر ظفر نے بتائے۔ ان کا کہنا ہے اکثر یہ سوال پوچھا جاتا ہے کہ پچھلے 10 برسوں میں گجرات

ٹنڈاکی گرفتاری دہلی پولیس کی شاندار کامیابی!

دہلی پولیس نے ہندوستان کے 20 انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں شامل اور ممنوعہ لشکر طیبہ کے دہشت گرد و بم بنانے کے ماہر عبدالکریم عرف ٹنڈا کو گرفتار کرکے شاندار کارنامہ انجام دیا ہے۔ ٹنڈا کو جمعہ کی دوپہر قریب 3 بجے ہند۔ نیپال سرحد کے بنواسا مہندر گڑھ علاقے میں دبوچا گیا۔ اس کے پاس سے 23 جنوری کو بنایا گیا پاکستانی پاسپورٹ ملا ہے جس پر اس کا نام عبدالقدوس لکھا ہوا تھا۔ دہلی پولیس نے سنیچر کوا سے عدالت میں پیش کیا۔ جہاں سے اسے تین دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ عبدالکریم ٹنڈا کون ہے اور کیوں ہے اور اس کی گرفتاری کافی اہم مانی جارہی ہے۔ دہلی کے دریا گنج میں مقیم رہا عبدالکریم 70 برس بنیادی باشندہ پلکھوا ضلع ہاپوڑ کا ہے۔ 1985ء میں امونیم نائیٹریٹ اور پوٹاشیم کلوریڈ سے رنگے کپڑوں کا کیمیکل بناتے ہوئے دھماکے میں اس کا بایاں ہاتھ اڑ گیا تھا جس کی وجہ سے اس کو ٹنڈا کہا جاتا ہے۔ عبدالکریم ٹنڈا دیسی تکنیک سے بم بنانے میں ماہر ہے۔ وہ لشکر طیبہ کا دہشت گرد ہے۔5-6 دسمبر 1993 ء کو مختلف مقامات پر ٹرینوں میں ہوئے بم دھماکوں کے بعد ٹنڈا کا نام سامنے آیا تھا۔ حیدر آباد ،رودرگڑھ(راجستھان) لکھنؤ ،گل

مصر پھر اسی موڑ پر آگیا ہے جہاں سے وہ2011ء میں چلا تھا!

بدقسمتی سے مصر اسی دور سے گزر رہا ہے جو تحریک 2011ء میں تحریر چوک سے شروع ہوئی تھی۔ جمہوریت کا خواب چکنا چور ہوتا نظر آرہا ہے۔ ویسے تو جولائی کی شروعات سے ہی محمد مرسی کو معزول کردینے کے بعد سے ہی مصر جل رہا تھا لیکن تب سے اب تک فوج کی بربریت جاری ہے اور جس نوعیت کی ہے اس کا تصور بھی نہیں تھا۔ صرف یہ ہی نہیں بلکہ تشدد کی تصویریں فوجی ملازمین کی بے رحم حرکتوں کی کہانی بیان کرتی ہیں ۔قریب ساڑھے چھ سو کے قریب مرنے والوں کی تعداد بتائی جاتی ہے۔ مرسی کے ہٹنے کے بعد سے ہی ان کے حمایتی انہیں پھر سے اقتدار دلانے کی مانگ پر اٹل ہیں لیکن فوج کسی بھی قیمت پر اس کے لئے تیار نہیں دکھائی پڑتی اور یہ ٹکراؤ بڑھتے بڑھتے اس حد تک پہنچ گیا ہے کہ بدھوار کو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے فوجی کارروائی میں 500 سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ جنوری2011ء میں تیونس میں ’عرب بسنت ‘کے نام سے شروع ہوئے تبدیلی نظام کی لہر ایک ایک کرکے اب عرب ممالک میں پہنچ گئی ہے۔ مصر بھی اس سے اچھوتا نہیں رہا اور اس میں18 دنوں کے انقلاب کے بعد 11 فروری2011ء کو ڈکٹیٹر حسنی مبارک کا تختہ پلٹ دیا اور جمہوریت کی طرف قدم بڑھائے۔ مبارک کی قری

پردھان منتری منموہن سنگھبنام بھاوی پردھان منتری نریندر مودی!

یوم آزادی کے ٹھیک ایک دن پہلے گجرات کے مکھیہ منتری اور بھاجپا کے چناوی مہم کمیٹی کے سربراہ نریندر مودی نے کہا تھا کہ دیش 15 اگست کودو پیغام سنے گا ۔ ایک بھاشن روایتی طورسے لال قلعہ سے ہوگا۔تو دوسرا لال کالج سے ہوگا۔ ان دونوں تقریروں کی بنیادپر لوگ اپنی رائے طے کریں گے۔انہی دعوؤں کے دوران جمعرات کو ادھر پردھان منتری منموہن سنگھ نے دیش کو دسویں بار لال قلعہ سے مخاطب کیا وہیں نریندر مودی نے منموہن سنگھ کی ہر بات اور دعوے کا جواب دیا۔ نریندر مودی کے اس قدم کی کچھ لوگ تنقید بھی کررہے ہیں۔ سینئر بھاجپا نیتا لال کرشن اڈوانی نے کہا کہ یوم آزادی جیسے دن نیتاؤں کو ایک دوسرے کی تنقید نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آج ڈاکٹرمنموہن سنگھ کو سنا یوم آزادی کے موقعہ پر آج کسی کی بھی آلوچنا کئے بغیر ہم سب کو مخصوص کرنا چاہئے کہ بھارت کے پاس مستقبل کے لئے لامحدود صلاحیت ہے۔ شری اڈوانی کے وچاروں سے زیادہ تر بھاجپا اور خاص کر مودی حمایتی ناراض ہے ان کاکہنا ہے کہ پردھان منتری کابھاشن ایک کانگریس ترجمان کی طرح تھا۔ انہوں نے کانگریس پارٹی والے راجیوں کی تو تعریف کی لیکن بھاجپا والے راجیوں کاذکر تک