اشاعتیں

دسمبر 10, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کیا وسندھرا ،شیوراج کو نظر انداز کرنا آسان ہوگا؟

مدھیہ پردیش ،راجستھان میں بی جے پی کی مرکزی لیڈر شپ نے جب وزیراعلیٰ عہدے کے لئے نئے چہروں کو چنا تو سوال یہ کھڑا ہوا تھا کہ پرانے چہروں کا اب کیا ہوگا؟ مدھیہ پردیش میں 18 سال سے وزیراعلیٰ رہے شیوراج سنگھ چوہان کے بجائے موہن یادو کو وزیراعلیٰ کے عہدے کے لئے چنا گیا ۔راجستھا ن میں دو بار وزیراعلیٰ رہ چکے وسندھرا راجے کے بجائے بھجن لال شرما کو چنا گیا ۔اس فیصلے کے بعد ان دونوں سینئر لیڈروں کا کیا ہوگا۔دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اٹل بہاری واجپائی اور لال کرشن ایڈوانی کے چنے ہوئے شیوراج اور وسندھرا کے مستقبل پر غیر یقینی بنی ہوئی ہے ۔بھاجپا کی مرکزی لیڈشپ نے فی الحال ابھی پتے نہیں کھولے ہیں کہ آخر ان دونوں سابق وزرائے اعلیٰ کے لئے کیا پلان ہے ۔64 سالہ شیوراج اور 70 سالہ وسندھرا اپنی ریاستوں میں اب بھی مقبول ہیں ۔پارٹی لیڈروں کا کہنا ہے کہ ان دونوں لیڈروں کو پارٹی کے اندر یا مرکزی سرکار میں موقع دیا جا سکتاہے۔ریاست کا اقتدار سنبھالنے سے پہلے شیوراج اور وسندھرا دونوں ہی مرکزی حکومت میں رہ چکے ہیں ۔پارٹی سے جڑے نیتاو¿ں کا کہنا ہے کہ 2014 میں جب بی جے پی اقتدار میں آئی تھی تو وس

نئے وزرائے اعلیٰ پر چلے کئی اور داو ¿ں!

صرف عمر اور ووٹ بینک نہیں ،بھاجپا نے تین نئے وزرائے اعلیٰ سے کئی اور داو¿ں بھی چلے ہیں ۔بھارتیہ جنتا پارٹی نے چھتیس گڑھ ،مدھیہ پردیش ،اور راجستھان میں وزرائے اعلیٰ کے انتخاب سے پہلے ماننا پڑے گا کہ اس نے سب کو چونکا دیا ہے ۔نریندر مودی امت شاہ اور جے پی نڈا کی رہنمائی میں بھاجپا پہلے بھی ایسا کرچکی ہے لیکن سوال ہے کہ آخر بھاجپا ایسا کیوں کرتی ہے ؟ اس سوال کے ساتھ ایک نہیں کئی اور جواب ہیں بھاجپا نے پھر ایم پی چھتیس گڑھ اور راجستھان میں چونکانے والے ایسے چہرے دئیے ہیں جن کے بارے میں کسی کو بھی تصور نہیں تھا اور نہ ہی ان کے ناموں کا کہیں تذکرہ تھا ۔بھاجپا درا صل ایک نہیں کئی ٹارگیٹ پر نظررکھتی ہے ۔سینئر لیڈرشپ اکثر معجزاتی طریقہ سے کام کرتی ہے ۔تین ریاستوں میں وزرائے اعلیٰ کا غیر متوقع انتخاب اس کی مثال ہے ۔چھتیس گڑھ میں ویشنو دیوسائی ،مدھیہ پردیش میں موہن یادو ،راجستھان میں بھجن لال شرما کا انتخاب ان واضح اور حیرت انگیز فیصلوں کے پیچھے ایک پیٹرن نظرآتاہے کہ کیا کسی کوپتہ تھا کہ 2001 میں کیشو بھائی پٹیل کے ممکنہ جانشین کی شکل میں کئی ناموں کا تذکرہ چل رہا تھا ۔تو نریندر مودی جیسے ایک پو

دھیرج ساہو پر کیا بولے گی کانگریس؟

دھیرج ساہو کون ہیں جن کے ٹھکانوں سے مل رہے 350 کروڑ روپے ۔انکم ٹکس محکمہ نے اڈیسہ ،جھارکھنڈ میں کئی جگہوں پر چھاپہ ماری کر کانگریس کے ایک نیتا کے یہاں سے تقریباً 350 کروڑ روپے نقد برآمد کئے ہیں ۔محکمہ انکم ٹیکس نے جھارکھنڈ سے کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی دھیرج ساہو کے یہاں سے رقم برآمد ہوئی ہے ۔اور ان نوٹوں کی مسلسل گنتی ہوتی رہی اور مشینیں بھی تھک گئیں نوٹ گنتے گنتے لیکن گنتے ختم ہونے کے بعد ایس بی آئی کے زونل مینیجر بھگت بہیرا نے اتوار کو بتایا کہ گنتی میں تین بینکوں کے افسران اور چالیس مشینوں کا استعمال کیا گیا ۔انکم ٹیکس محکمہ جلد ہی کمپنی کے پروموٹروں کے بیان درج کرنے کیلئے بلائے گا ۔محکمہ کا خیال ہے کہ بے حساب نقدی کا پورا ذخیرہ دیسی شراب کی نقد بکری سے اکھٹا کیا گیا ہے ۔ساہو کے رانچی سمیت دیگر دفتروں اور گھروں پر چھاپہ مارے گئے تھے ۔ذرائع نے بتایا کہ انکم ٹیکس کی کسی کاروائی میں اتنی بڑی برآمدگی ہے ۔2019 میں کانپور کے عطر کاروباری سے 257 کروڑ روپے کی نقدی پکڑی گئی تھی ۔جولائی 2018 میں تملناڈو اور نرمان دھن سے 163 کروڑ روپے کی نقدی پکڑی گئی تھی اور نقدی کو مختلف بینکوں میں جمع کر

مایاوتی نے دانش علی کو کیوں نکالا؟

بہوج سماج وادی پارٹی چیف مایاوتی نے ممبر پارلیمنٹ دانش علی کو پارٹی سے معطل کر دیا ہے ۔دانش علی امروہہ سے ایم پی ہیں لیکن ان کا سیاسی سفر کرناٹک جنتا دل سیکولر (جے ڈی ایس )سے شروع ہوا تھا۔وہ سابق وزیراعظم ایچ دیوے گوڑا کے کافی قریبی تھے ۔بسپا نے 2018 میں جے ڈی ایس کے ساتھ کرناٹک میں اتحاد کیا تھا اس کے بعد دیوے گوڑا کے کہنے پر 2019 میں دانش کو بسپا نے امروہہ سے لوک سبھا کا ٹکٹ دیا تھا اور وہ جیت بھی گئے تھے لیکن وہ سرخیوں میں اس وقت آئے جب بھاجپا ایم پی رمیش بدھوڑی نے لوک سبھا میں ان کے بارے میں غلط باتیں کہیں اس کے فوراً بعد کانگریس نیتا راہل گاندھی ان کے گھر پہونچ گئے ۔دانش نے بھی راہل گاندھی کی کھل کر تعریف کی تھی ان کے علاوہ کئی پارٹیوں کے لیڈروںنے بھی ان کے تئیں ہمدردی ظاہر کی تھی ۔بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار سے بھی ان کی ملاقات سرخیوں میں رہی ۔کانگریس کے یوپی صدر بننے کے بعد اجے رائے نے بھی دانش علی سے ملاقات کی اور حمدردی ظاہر کی تھی ۔اب ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا کی حمایت میں دانش علی کا بیان بھی سرخیوں میں آگیا ۔انہوںنے ایتھکس کمیٹی کی رپورٹ پر اعتراض جتایا اور کہا اکثر

راہل گاندھی کو کتنا بڑا جھٹکا!

میں کانگریس کی مصیبت سمجھتا ہوں ۔برسوں سے ایک ہی فیل پروڈکٹ کو بار با ر لانچ کرتے ہیں ہر بار لانچنگ فیل ہو جاتی ہے اب اس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ ووٹروں کے تئیں ان کی نفرت بھی ساتویں آسمان پر پہونچ گئی ہے ۔دس اگست کو وزیراعظم نریندر مودی نے اپوزیشن کی عدم اعتماد تحریک کے دوران پارلیمنٹ میں کانگریس کے نیتا راہل گاندھی کو لیکر یہ بات کہی تھی ۔دراصل ایسا اس لئے کہا جاتا رہا ہے کیوں کہ راہل گاندھی کے کانگریس صدر رہتے ہوئے پارٹی 2019 کے لوک سبھا چناو¿ میں کوئی خاص کمال نہیں دکھا پائی ۔اس کے علاوہ کئی ریاستوں میں ہوئے چناو¿ میں یا تو کانگریس سرکار جاتی رہی یا اپوزیشن میں ہوتے ہوئے کوئی خاص کمال نہیں دکھاپائی ۔اس فہرست میں شمالی ہندوستان کی کئی ریاستیں ہیں جہاں حال ہی میں ہوئے اسمبلی چناو¿ اور کانگریس سے کچھ کرشمہ کی امید کی جارہی تھی لیکن راہل گاندھی کی چناوی کمپین اور فیور میں ہوا ہونے کے باوجود کانگریس کی ڈپلومیسی ناکام ہوئی ۔کانگریس پارٹی میں اب راہل گاندھی پارٹی صدر نہیں ہیں لیکن پارٹی تو گاندھی پریوار کے ارد گرد گھومتی رہی ہے ۔راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کانگریس اپنی سرکاریں گنوا چکی ہے

گوگا میڈی کا قتل !

راجپوت کرنی سینا کے چیف سکھدیو سنگھ گوگا میڈی کے قتل کے دوپہر جے پور میں گولیا ں برسا کر کر دیا گیا تھا ۔نیائے نگر علاقے میں ان کے گھر ملنے کے بہانے آئے تین حملہ آوروں نے تاوڑ توڑ فائرنگ کی اس واردات میں ایک حملہ آور بھی مارا گیا ۔سکھدیو سنگھ گوگا میڈی کو نازک حالت میں مانسور کے ایک پرائیویٹ ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کو مردہ قرار دے دیا گیا۔راجپوت کرنی سینا سے وابسطہ لوگ جے پور سے لیکر وال میڑ اور دیش کے کئی حصوں میں اس قتل کیخلاف سڑکوں پر اتر آئے ۔واردات کے تین سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئے ہیں جن میں دو حملہ آور حال میں بیٹھے سکھ دیو سنگھ پر گولیاں برساتے نظر آرہے ہیں اس وقت ہوئی تبادلہ فائرنگ میں ایک حملہ آور کی بھی موت ہو گئی ۔متوفی حملہ آور کی نوین سنگھ کے طور پر شناخت ہوئی ہے ۔وہ نزاتی طور پر شاہ پور کا باشندہ ہے اور جے پور میں رہ کر کپڑے کی دوکان چلا رہا تھا ۔جے پور پولیس کمشنر وی جو جار جوظف نے بتایا کہ پوری واردات سی سی ٹی وی میں قید ہو گئی ہے ۔ہم فوٹیج کی بنیاد پر جانچ کررہے ہیں جتنے ثبوت ہمارے پاس ہیں ان کی بنیاد پر ہم جلد ہی حملہ آوروں کو گرفتار کرلیں گے ۔لیکن تازہ اطلاعات ک