اشاعتیں

نومبر 2, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پاکستان کی آتنک وادیوں سے مدد، امریکہ نے کی تصدیق!

ہندوستان سے ہمیشہ سے ہی یہ خیال رہا ہے کہ پاکستان ان جہادی دہشت گرد تنظیموں سے ہر طرح سے مدد لے رہا ہے اور ایک طرح سے ان آتنکی تنظیموں کی مدد سے پاکستان میں بھارت کے خلاف ایک درپردہ جنگ چھڑی ہوئی ہے۔اب اس کی تصدیق امریکی ڈیفنس ہیڈ کوارٹر پنٹاگان نے کردی ہے۔ اس نے اپنی شش ماہی رپورٹ میں صاف طور پر لکھا ہے کہ پاکستان اپنے طاقتور پڑوسی کے خلاف آتنکی تنظیموں کا کھل کر سہارا لے رہا ہے۔ امریکی کانگریس نے پیش اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان یہ جانتا ہے کہ ہندوستانی فوج اس سے کہیں زیادہ طاقتور ہے اور وہ وقت آنے پر سیدھے اس کا مقابلہ نہیں کرسکتی اس لئے وہ آتنکیوں کی مدد کرتا ہے۔ پینٹاگان نے اپنی رپورٹ میں افغانستان کے حالات کے بارے میں غور و خوض کیا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان اور بھارت میں حملے کو انجام دینے والے پاکستان کی سرزمیں سے مسلسل اپنا کام لے رہے ہیں۔ پاکستان اس کا استعمال افغانستان میں اس کے دبدبے میںآئی کمی کے خلاف اور ہندوستانی فوج کے مقابلے کیلئے کررہا ہے۔ 100 صفحات سے زیادہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے آتنکیوں کے ساتھ میں یہ تعلقات پاکستان کے اس کھلے موقف کے برعکس ہے

امریکی وسط مدتی چناؤ میں اوبامہ کو زبردست جھٹکا!

امریکی صدر براک اوبامہ کو وسط مدتی چناؤ میں زبردست جھٹکا لگا ہے۔ اوبامہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کو اپوزیشن ری پبلکن پارٹی نے ان چناؤ میں پچھاڑ دیا ہے۔ منگل کو ہوئے اس چناؤ میں اپوزیشن ری پبلکن پارٹی نے نہ صرف سینیٹ میں اکثریت حاصل کرلی ہے بلکہ ایوان نمائندگان میں بھی آگے بڑھی ہے۔ ویسے نچلے ایوان پرتیندھی سبھا میں پارٹی پہلے سے ہی اکثریت میں ہے۔ مانا جاتا ہے کہ ان نتائج سے اوبامہ کے باقی بچے دو سال بیحد چیلنج بھرے ہوسکتے ہیں۔ ادھر سیاسی تجزیہ کاروں نے دیش بھر میں ڈیموکریٹک پارٹی کے طاقتور لیڈروں کی ہار کو ری پبلکن پارٹی کی لہر کا نتیجہ بتایا۔ کہا جاتا ہے کہ چناؤ کو صدر براک اوبامہ کے کام کاج پر ریفرنڈم مانا جارہا ہے۔ ری پبلکن پارٹی نے صدر اوبامہ کے پورے عہد میں بہت جارحانہ اور اڑیل رخ اپنایا تھا۔ امریکی سیاست کا یہ چلن ہے کہ وسیع اختلافات کے باوجود دونوں پارٹیاں پارلیمانی کام کاج میں تعاون دیتی ہیں اور یہ تعاون پچھلے کچھ برسوں سے بہت گھٹ گیا ہے اور اس سے صدر اوبامہ کئی اہم فیصلے نہیں لے پائے۔ ری پبلکن پارٹی نے اسے ایسے پروپگنڈہ کیا کہ اوبامہ ایک ٹیلنٹ اور چست ایڈمنسٹریٹر نہیں ہیں۔ ری پبل

کیا واگھہ بارڈر دھماکے کا نشانہ پاک نہیں بھارت تھا؟

پاکستان کے صوبے پنجاب میں واقع واگھہ بارڈر کے پاس ایک ہوٹل کے باہر ایتوار کی شام 5.50 منٹ پر ایک طاقتور بم پھٹا۔ اس خودکشی حملہ آور کے دھماکے سے کم سے کم55 لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے۔ واگھہ بارڈر پر ریٹریٹ سیریمنی کے فوراً بعداس دھماکے نے ہندوستانی سکیورٹی فورس کی بھی نیند اڑادی ہے۔ وی ایس ایف کا خیال ہے کہ سیریمنی کے دوران اگر دھماکہ ہوتا تو وہاں موجودہ15 ہزار سے زیادہ ہندوستانی ناظرین میں بھگدڑ مچ سکتی تھی۔ ایتوار ہونے کی وجہ سے ریٹریٹ سیریمنی دیکھنے آئے لوگوں کی تعداد عام دنوں سے بہت زیادہ تھی۔بی ایس ایف کے لئے راحت کی بات یہ تھی کہ شام 5:05 بجے پر دھماکے کے وقت اس طرف کے زیادہ تر ناظرین نکل چکے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستانی علاقے میں کوئی بڑا حادثہ ہونے سے ٹل گیا۔ پنجاب پولیس کے ڈائریکٹر جنرل مشتاق کھوکھیڑا نے ایک سوال کے جواب میں بتایا بارڈر پر حفاظت کے سخت انتظامات کئے گئے تھے لیکن خودکش دھماکے کو روکنا مشکل تھا۔ انہوں نے کہا محرم کو دیکھنے ہوئے ایسی اطلاع تھی کہ کچھ ممنوعہ تنظیم شیعہ مسلمانوں اور مذہبی لوگوں اور پبلک پروگراموں اور اہم عمارتوں کو نشانہ بنا س

نقلی سونا رکھ کر 33 کروڑ کا قرضہ لینے والے شاطر جعلساز!

دھن لکشمی بینک کی شکایت پر دہلی پولیس کی اقتصادیات ونگ نے ٹھگی کرنے والے پانچ لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور15 سے زائد فی الحال پولیس کے ہاتھ نہیں لگ پائے۔ یہ سبھی ملزمان بینک سے 33 کروڑ روپے ٹھگنے کے معاملے میں شامل ہیں۔کرائم برانچ کے ڈی سی پی منگیشکر کا کہنا ہے کہ دھن لکشمی بینک کے افسر مرلی دھرن کی شکایت پر کرائم برانچ نے ملزم رام پرکاش ، وجے منچندہ، دشینت منچندہ، شتروگھن نائک اور رویندر کمار کو گرفتار کرلیاہے۔ ان کی گرفتاری سے دو معاملے سلجھ گئے ہیں۔ شکایت میں بتایا گیا ہے ان کا بینک دھن لکشمی سونے کے زیورات گروی رکھ کر لوگوں کو قرضے دیتا ہے۔ زیورات میں سونے کے وزن کو بینک کے افسر جانچنے کے بعد ہی رقم طے کرتے ہیں۔ بینک نے جب اپنے سطح پر جمع زیورات کی جانچ کرائی تو سومناتھ گوبل کے ذریعے رکھے گئے زیورات میں سونے کی مقدار نا کے برابر تھی۔ اس شکایت پرکرائم برانچ نے معاملہ درج کیا اور چھان بین شروع کردی۔ بینک کی طرف سے دوسری شکایت میں مرلی دھرن نے بتایا کہ وجے منچندہ اور ان کے 16 ساتھیوں نے بینک میں نقلی زیور رکھ کر 11 کروڑ روپے کا قرضہ لیا۔ جلد ہی ملزمان کی پہچان کرلی جائے گی۔ یہ بھی پ

مودی ۔ شاہ دہلی میں جوڑ توڑ سے سرکار بنانے کے خلاف تھے!

دہلی اسمبلی چناؤ کو لیکر پچھلے کئی مہینے سے رکاوٹ اور سسپینس ختم ہوگیا۔ مرکزی حکومت نے دہلی اسمبلی کو بھنگ کرنے کی سفارش کربھی دی ہے۔ تازہ اطلاع کے مطابق اسمبلی صدر محترم نے بھنگ کردی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں کیبنٹ نے یہ فیصلہ منگل کی شام دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ کی اس رپورٹ کے بعد لیا جس میں انہوں نے کہا تھا کوئی بڑی پارٹی سرکار بنانے کی خواہش مند نہیں ہے۔ اب صدر محترم کی مہر لگنے کے بعد اسمبلی بھنگ کردینے کانوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ دہلی اسمبلی چناؤ پھر سے ہوں گے۔اسمبلی بھنگ ہوتے ہی تینوں اسمبلی سیٹوں کے ضمنی چناؤ کا عمل بھی منسوخ ہوگیا ہے۔ اگر یہ ہی فیصلہ پہلے آجاتا تو ممکن تھا جھارکھنڈ اور جموں و کشمیر انتخابات کے ساتھ ہی دہلی اسمبلی کے چناؤ بھی ہوجاتے۔ دہلی کے شہریوں کونئی حکومت مل جاتی۔ اب قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ چناؤ جنوری یا فروری میں کرائے جاسکتے ہیں۔ دہلی میں 24گھنٹے کے اندر سرکار بنانے جیسے دعوؤں کے بعد آخر کار بھاجپا کے ممبران اسمبلی کو چناؤ میدان میں اترنے کا ہی فیصلہ لینا پڑا۔ زیادہ تر ممبر اسمبلی دہلی میں جوڑتوڑ سے سرکار بنانے کے حامی تھے۔

علاقائی پارٹیوں اور علاقائیت کے دور پر مودی بندش چاہتے ہیں!

1989ء کے عام چناؤ کے بعد بھاجپا اور لیفٹ مورچہ کی باہری حمایت سے وشواناتھ پرتاپ سنگھ کی قیادت میں راشٹریہ مورچہ کی سرکار جب بنی تھی اس کے ساتھ ہی ایک پارٹی حکومت کی لمبی روایت پر بریک لگا تھا۔ تب سیاسی پنڈتوں نے کہنا شروع کردیا تھا کہ اب بھارت کی سیاست میں اتحادی سرکاروں کا بول بالا رہے گا۔ اس کے 25 برس بعد پہلی بار لوک سبھا میں کسی ایک پارٹی کو مکمل اکثریت ملی تو یہ اتحادی سیاست کو اور مضبوط کیا۔مہاراشٹر اور ہریانہ اسمبلی چناؤ نتائجنے دکھا دیا ہے کہ وزیر اعظم نے من بنا لیا ہے کہ وہ ان صوبیداروں سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں۔ یعنی وہ علاقائی پارٹیوں سے نجات چاہتے ہیں۔ کانگریس کو کمزور کرنے کے بعد اب مودی کے نشانے پر علاقائی پارٹیاں آنے والی ہیں۔ مودی دو بڑے صوبوں اترپردیش اور بہار میں بھاجپا کی سرکار بنوانے کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔ جموں و کشمیر اور جھارکھنڈ میں چناؤ ہونے جارہے ہیں۔ مودی۔ شاہ کی جوڑی اب ان دونوں ریاستوں میں بھاجپا کا پرچم لہرانے کی کوشش میں لگ گئی ہے۔ مودی ۔ شاہ ایجنڈے کا مطلب یہ ہوا کہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس ، پی ڈی پی ۔ اترپردیش میں سپا۔بسپا کے لئے اور بہار

ٹو جی گھوٹالے میں منی لانڈرنگ کیس میں پھنسا کروناندھی پریوار!

ٹوجی اسپیکٹرم الاٹمنٹ کا بڑا گھوٹالہ تو نیلامی کے بجائے ’پہلے آؤ پہلے پاؤ‘ کی بنیاد پر ٹیلی کمیونی کیشن کمپنیوں کو لائسنس دینے کا تھا۔ سی اے جی نے اس میں 1.76 لاکھ کروڑ کا نقصان ہونے کا دعوی کیا تھا لیکن نیرا راڈیہ کے ٹیپوں اور سی بی آئی جانچ سے پتہ چلا کہ سوان اور دیگر نااہل کمپنیوں نے لائسنس کے بدلے ہزاروں کروڑ کی رشوت دی۔ اس میں 200 کروڑ روپے کی رشوت کلیگنار ٹی وی تک پہنچائی گئی۔ اسی معاملے میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے سابق وزیر مواصلات اے۔ راجہ ، ڈی ایم کے کے چیف ایم کروناندھی کی بیوی دیالو امل اور ان کی بیٹی ایم پی کنی موجھی سمیت 16 لوگوں پر چارج شیٹ تیار کردی ہے۔یہ معاملہ ایک صنعتی گروپ کو ٹیلی کمیونی کیشن لائسنس دینے سے متعلق ہے۔ انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں200 کروڑ روپے کی رشوت لی گئی۔ کورٹ نے کہا پہلی نظر میں سبھی ملزمان پر معاملہ بنتا ہے۔ ہائی کورٹ نے اپنا حکم سنانے کے بعد سبھی ملزمان سے پوچھا کہ کیا وہ اپنا الزام تسلیم کرتے ہیں؟ جس پر سبھی نے انکار کردیا۔ اس کے بعد عدالت نے کہا سبھی ملزمان پر مقدمہ چلایا جائے اور سبھی ملزمان پر 200 کروڑ روپے ڈی ب

سورگیہ اندرا گاندھی کی توہین!

31 اکتوبرایک ایسا دن ہوتا ہے جس دن ہندوستان کی ایکتا اور سالمیت میں اہم تعاون دینے والے دو بڑے نیتاؤں کو یاد کیا جاتا ہے۔ان میں سردار پٹیل کی جینتی و سابق وزیر اعظم سورگیہ اندرا گاندھی کی برسی بھی ہوتی ہے۔ تاریخ کے اوراق میں کھوئے مرد آہن سردار بلبھ بھائی پٹیل کی یاد تازہ کر اور انہیں قومی اتحاد کی علامت میں بدل کر دیش نے خود اپنا احترام بڑھایا ہے۔ آزادی کے وقت تقسیم کا الزام جھیل رہے ہندوستان کے پاس سردار جیسا مرد آہن و ارادوں والا ہیرو نہ رہا ہوتا تو پتہ نہیں یہ دیش کتنے ٹکڑوں میں بنٹ جاتا۔500 سے زیادہ ریاستوں کا ہندوستان میں الحاق کرنا کوئی آسان کام نہیں تھا۔ کوئی حکمراں اپنا رتبہ اور شان و شوکت کھونا نہیں چاہتا تھا۔ بھارت سے جانے پر مجبور انگریز کوئی مدد نہیں کررہے تھے کیونکہ وہ دیش کو بٹا ہوا بکھرا ہوا دیکھنا چاہتے تھے۔ لیکن سردار پٹیل نے پختہ عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے انگریزوں کی امید کو توڑ کر ان ریاستوں کا ہندوستان میں الحاق کروادیا۔ اگر سردار پٹیل نہ ہوتے تو پتہ نہیں بھارت کا نقشہ کیسا ہوتا۔ دیش کی نئی نسل کو یقیناًسردار پٹیل جیسے فولادی اور قوت ارادی کے ماہر شخص کی جانکاری

دہلی میں دنگے بھڑکانے کی خطرناک سازش!

مشرقی دہلی کے ترلوکپوری علاقے میں دیوالی کے دن دو فرقوں کے درمیان پیدا ہوئی کشیدگی کے بادل اب آہستہ آہستہ چھٹنے لگے ہیں۔ کرفیو میں 12 گھنٹے کی ڈھیل دی گئی ہے لیکن محرم اور جاگرن ابھی بھی دہلی پولیس کے لئے چنوتی بنے ہوئے ہیں۔پولیس کو ان 6 لوگوں کی تلاش ہے جن پر دنگا بھڑکانے کے مقدمے درج ہیں اور فرار ہیں۔ علاقے میں ہوئی آتشزنی کے سبب ایتوار کودیر رات دفعہ144 لگا دی گئی تھی۔ اس روز ایک دوکان میں آگ لگانے کے بعد علاقے میں یہ دفعہ لگا کر پولیس نے حالات پر قابو پالیا۔ چھٹھ پوجا کے بعد پولیس اب محرم کے جلوس کی حفاظت کیلئے تیاری میں لگی ہے۔ لوگوں کو یہ بتانے کو کہا گیا ہے کہ وہ کس طرح منائیں گے تاکہ ٹھیک تیاریاں کی جاسکتیں۔ اسکول بند ہیں، جس کے سبب بچوں کی پڑھائی پر اثر پڑ رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نوکری پیشہ لوگ دفعہ144 کے سبب اپنے کام پر نہیں جا پارہے ہیں۔ علاقے میں ہوئے دنگے کے دوران پولیس 68 لوگوں اب تک گرفتار کر چکی ہے۔ ترلوکپوری میں پہلی بار منگلوار کو ڈرون جہاز کا استعمال کیا گیا۔جو علاقے پر نگرانی کررہا ہے۔ دیش میں پہلی بار دہلی پولیس نے دنگے کے دوران صبح ڈرون کیمرے سے علاقے کے 8 بلاکو

125 فٹ لمبی سرنگ کھود کر لاکروں سے سنسنی خیز چوری!

ہریانہ کے گوہانا میں 21 ویں صدی میں دنیا بھر میں چونکانے والی حالیہ ایک چوری ہوئی، جس میں چوروں نے ایک12 فٹ لمبی سرنگ بنا کر پنجاب نیشنل بینک کے سیف ڈیپازٹ لاکر روم میں گھس کر بینک کے لاکروں سے کروڑوں روپے کے زیورات اور نقدی چوری کرلی۔ جس خالی گھر کا استعمال چوروں نے سرنگ بنانے کیلئے کیا تھا اس کے مالک نے اپنے خلاف معاملہ درج ہونے کے فوراً بعد مبینہ طور سے زہریلی چیز کھا کر خودکشی کرلی۔ پولیس کے مطابق گوہانا میں اس کے گھر کے ذریعے پنجاب نیشنل بینک کے لاکر تک 125 فٹ لمبی سرنگ کھودی گئی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ ارون سنگھ نے بتایا کہ گذشتہ27 اکتوبر کو گوہانا کے پنجاب نیشنل بینک سے نقب زنی کرکے 86 لاکروں کو توڑ کر کروڑوں روپے مالیت کے زیورات چوری کرلئے گئے تھے۔ پولیس نے 72 گھنٹے کے اندر ان سنسنی خیز چوری کے ملزمان میں سے دو کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ان دونوں ملزمان سریندر عرف کالا،بلراج عرف بلو کوگاؤں کی لٹھ سرحد سے گرفتار کیا گیا۔ دونوں ملزمان نے پوچھ تاچھ میں تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس واردات کو انجام دیاتھا۔ اس واردات کو انجام دینے کے لئے انہوں نے قریب ڈیڑھ ماہ پہل